127 ۔ انہوں نے یوسف کو عزیز کہ کر خطاب کیا۔ عزیز کے معنیٰ صاحب اقتدار کے ہیں ۔ یہ خطاب حاکم مصر کے لیے مخصوص تھا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جس وقت برادران یوسف کا یہ واقعہ پیش آیا ہے یوسف مصر پر حکومت کر رہے تھے البتہ ابھی انہیں ملک (بادشاہ) کی پوزیشن حاصل نہیں ہوئی تھی۔
128 ۔ یعنی یعقوب علیہ السلام بوڑھے ہوگۓ ہیں اور ان کو بن یمین کے روک لینے سے بڑا صدمہ ہوگا ۔
129 ۔ یوسف نے بہت محتاط الفاظ استعمال کیے ۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ’’جس نے چوری کی ہے ‘‘ بلکہ یہ کہا ’’ جس کے پاس ہماری چیز نکل آئی‘‘۔ یعنی واضح طور سے انہوں نے چوری کا الزام نہیں لگایا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ فی الواقع بن یمین نے چوری نہیں کی ہے ۔
128 ۔ یعنی یعقوب علیہ السلام بوڑھے ہوگۓ ہیں اور ان کو بن یمین کے روک لینے سے بڑا صدمہ ہوگا ۔
129 ۔ یوسف نے بہت محتاط الفاظ استعمال کیے ۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ’’جس نے چوری کی ہے ‘‘ بلکہ یہ کہا ’’ جس کے پاس ہماری چیز نکل آئی‘‘۔ یعنی واضح طور سے انہوں نے چوری کا الزام نہیں لگایا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ فی الواقع بن یمین نے چوری نہیں کی ہے ۔