Dawat-ul-Quran - Surah Yusuf

  • Work-from-home

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada
نام :12 ۔ سورہ یوسف


یہ سورۃ اللہ کے پیغمبر یوسف علیہ السلام کی سرگزشت پر مشتمل ہے اور اس مناسبت سے اس کا نام سورہ یوسف ہے ۔

زمانۂ نزول :

مکی ہے اور مضامین سے اندازہ ہوتا ہے کہ سورہ ہود کے بعد نازل ہوئی ہوگی ۔

مرکزی مضمون :

یوسف علیہ السلام کی بے داغ سیرت کو نمایاں کرتے ہوۓ ان کی دعوت کو پید کیا گیا ہے اور مخالفین حق پریہ واضح کیا گیا ہے کہ ان کی مخالفانہ کاروائیوں اور سازشوں کا توڑ اللہ تعالیٰ کی خاموش تدبیریں کس طرح کرتی ہیں ۔

نظم کلام :

آیت 1 تا 2 تمہیدی آیات ہیں ۔ آیت 3 تا 101 میں سرگزشت یوسف بیان ہوئی ہے ۔ آیت 102 تا 111 خاتمہ کلام ہے جس میں اس واقعہ کے پیش نظر تذکیر کے پہلو پیش کیے گۓ ہیں ۔

پچھلی سورہ سے مناسبت :

سورہ یوسف کو سورہ ہود سے کافی مناسبت ہے ۔ ایک تو اس پہلو سے کہ سورہ ہود میں متعدد انبیاء علیہم السلام کی سرگزشتیں بیان ہوئی ہیں اور اس سورہ میں تفصیل کے ساتھ یوسف علیہ السلام کی ۔ دوسر ے اس پہلو سے کہ سورہ ہود کی آخری آیتوں میں جو باتیں ارشاد ہوئی ہیں ان سے یہ ہود کی آخری آیتوں میں جو باتیں ارشاد ہوئی ہیں ان سے یہ سورہ پوری طرح ہم آہنگ ہے مثلاً وہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کر کے فرمایا گیا تھا کہ یہ انبیائی سرگزشتیں تمہارے دل کو مضبوطی عطاء کرنے والی اور مبنی پر حقیقت ہیں اور مؤمنین کے لیے موعظت اور یاد دہانی ہیں ۔ یہ باتیں سورہ یوسف میں بھی بدرجہ اتم موجود ہیں ۔ وہاں مخالفین سے کہا گیا تھا کہ آخری فیصلہ کا تم انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں ۔ اس کے بعد سورہ یوسف نے گویا اس بات کی نشاندہی کری کہ حالات کیا رخ اختیار کرنے جارہے ہیں اور کٹھن مرحلوں سے گزرنے کے بعد کس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو زمین میں اقتدار اور غلبہ حاصل ہونے والا ہے اور آپ کی برادری کے ان لوگوں کو جو برادران یوسف کے جقش قدم پر چل رہے ہیں کس طرح شرمندگی اٹھانا پڑے گی ۔ سورہ ہود کی آخری آیت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ پر توکل کی ہدایت دے گئی تھی ۔ اس سورہ نے یوسف علیہ السلام کے توکل کی بہترین مثال سامنے رکھ دی ساتھ ہی توکل کے نتائج بھی پیش کر دیے جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ جو شخص صحیح راہ عمل اختیار کر کے نتائج کو اللہ پر چھوڑ دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا کام بناتا ہے اور کامیابی اس کے قدم چوم لیتی ہے ۔

خاندان اور جاۓ سکونت : ابراہیم علیہ السلام نے ا پنے ایک بیٹے اسحاق کو فلسطین (کنعان ) میں آباد کیا تھا ۔ اسحاق علیہ السلام پیغمبر تھے ۔ ان کے بیٹے یعقوب کو بھی جن کا دوسرا نام اسرائیل ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت سے سرفراز فرمایا ۔ ان کے جیسا کہ بائبل کا بیان ہے بارہ بیٹے تھے جن سے بنی اسرائیل کا سلسلہ چلا ۔ یوسف اور بن یمین چھوٹے تھے اور ایک بیوی سے تھے اور دوسرے بیٹے دوسری بیویوں سے ۔ یہ خاندان فلسطین کے علاقہ حبرون میں رہتا تھا اور ان کا زمانہ تقریناً اٹھارہ سو سال قبل مسیح کا ہے ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada



ترجمہ:




اللہ رحمٰن و رحیم کے نام سے


1۔ الف ۔ لام ۔ را (1) یہ آیتیں ہیں روشن کتاب کی (2) ۔


2 ۔ ہم نے اس کو عربی قرآن کی شکل میں نازل کیا ہے تاکہ تم سمجھو (3) ۔


3۔ ہم تمہیں بہترین سرگزشت سناتے ہیں (4) اس رآن کے ذریعہ جس کی وحی ہم نے تمہاری طرف کی ہے ۔ ورنہ اس سے پہلے تم اس سے بالکل بے خبر تھے (5)۔


4 ۔ جب ایسا ہوا کہ یوسف(6) نے اپنے باپ سے کہا ’’ ابا جان ! میں نے (خواب میں ) دیکھا ہے کہ گیارہ ستارے اور سورج اور چاند ہیں اور کیا دیکھتا ہو مہ یہ میرے آگے جھک گئے ہیں ‘‘(7) ۔


5۔ اس نے کہا ’’ اے میرے بیٹے ! اپنا یہ خواب اپنے بھائیوں کو نہ سنانا ورنہ وہ تمہارے خلاف کوئی سازش کریں گے (8) ۔ یقیناً شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada
6 ۔ اور اسی طرح تمہارا رب تمہیں جن لے گا (9) اور تمہیں سکھاۓ گا باتوں کی اصل حقیقت معلوم کرنا (10) اور وہ اپنی نعمت تم پر اور آل یعقوب پر اسی طرح پوری کرے گا جس طرح اس سے پہلے وہ تمہارے دادا ابراہیم اور اسحاق پر کرچکا ہے (11) بے شک تمہارا رب علم والا حکمت والا ہے (12) ۔


7 ۔ در حقیقت یوسف اور اس کے بھائیوں کی سرگزشت میں پوچھنے والوں کے لیے بڑی نشانیاں ہی ۔(13)


8۔ جب ایسا ہوا کہ وہ (یعنی برادران یوسف) کہنے لگے یوسف اور اس کا بھائی (14) ہمارے والد کو ہم سب سے زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم ایک جتھا ہیں (15) ۔ یقیناً ہمارے ابّا کھلی غلطی پر ہیں ۔


9 ۔ یوسف کو قتل کرو یا اس کو کسی جگہ پھینک دو تاکہ تمہارے والد کی توجہ تمہاری ہی طرف وہ جاۓ ۔ اس کے بعد تم بیک بن جاؤ گے (16) ۔​
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


10 ۔ ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا یوسف کو قتل نہ کرو بلکہ اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے تو کسی اندھے کنویں میں ڈال دو ۔ کوئی گزرنے والا قافلہ اسے نکال لے گا ۔


11 ۔ انہوں نے کہا ابا جان ! آپ یوسف کے معاملہ میں ہم پر اعتماد کیوں نہیں کرتے حالانکہ ہم اس کے بڑے خیر خواہ ہیں ۔


12 ۔ کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجیے کہ کھاۓ پئے اور کھیلے کودے (17) ہم اس کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں (18) ۔


13 ۔ اس نے کہا تمہارا اس کو اپنے ہمراہ لے جانا میرے لیے باعث رنج ہے اور مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں بھیڑیا اسے کھا نہ جاۓ اور تم اس سے غافل ہو (19)۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada




14 ۔ انہوں نے کہا ہمارے پورے جتھے کے موجود ہوتے ہوۓ بھیڑیے نے اسے کھا لیا تو ہم بالکل ناکارہ ہوں گے ۔


15 ۔ پھر جب وہ یوسف کو لے گئے (20) اور طے کر لیا کہ ان کو اندھے کنویں میں ڈال دیں گے تو ہم نے اس کی طرف وحی کی کہ (ایک وقت آۓ گا جب ) تم انہیں ان کا یہ معاملہ جتا دو گے اور انہیں اس کا خیال بھی نہیں ہوگا (21) ۔


16 ۔ اور وہ رات گئے اپنے باپ کے پاس روتے ہوۓ آۓ (22)۔


17 ۔ انہوں نے کہا ابا جان ! ہم دور میں ایک دوسرے کا مقابلہ کر رہے تھے اور یوسف کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تھا کہ بھیڑیے نے اس کو کھا لیا ۔(23) اور آپ ہماری بات باور کرنے والے نہیں ہیں اگرچہ ہم سچ بول رہے ہوں (24)۔


18 ۔ اور وہ اس کے کرتے پر جھوٹ موٹ کا خون لگا لاۓ تھے ۔اس نے (باپ نے ) کہا نہیں بلکہ تمہارے نفس نے ایک بات گڑھ لی ہے ۔ (25) اب میرے لئے صبر جمیل ہے (26) اور جو کچھ تم بیان کرتے ہو اس پر اللہ ہی سے مدد مانگتا ہوں (27) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


19۔ اور (ادھر ) ایک قافلہ آیا تو اس نے اپنا سقہ بھیجا ۔ اس نے ڈول ڈالا تو پکار اٹھا بڑی خوشی کی بات ہے یہ تو ایک لڑکا ہے (28) ۔ اور اس کو مال تجارت سمجھ کر چھپا لیا۔ (29) وہ جو کچھ کر رہے تھے اللہ اس سے واقف تھا ۔


20 ۔ اور انہوں نے اس کو حقیر قیمت پر کہ گنتی کے چند درہم تھے بیچ دی (30) اور اس معاملہ میں انہیں کوئی دلچسپی نہیں تھی (31) ۔


21 ۔ اور مصر کے جس شخص نے اسے خریدا تھا اس نے اپنی بیوی سے کہا اسے قدر و منزلت سے رکھو (32) ۔ عجب نہیں یہ ہمارے لئے مفید ثابت ہو یا ہم اسے بیٹا بنا لیں (33) ۔ اس طرح ہم نے یوسف کے قدم اس سر زمین میں جمادئے (34) اور (اس ابتلا سے اس لئے گذارا) تا کہ اسے باتوں کی حقیقت معلوم کرتا سکھائیں (35) ۔


22۔ اور جب وہ اپنی پختگی کو پہنچ گیا تو ہم نے اسے حکم (قوت فیصلہ) اور علم عطاء کیا ۔ حسن عمل کا رویہ اختیار کرتے والوں کو ہم اسی طرح بدلہ عطاء فرماتے ہیں (38)
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada

23 ۔ اور جس عورت کے گھر میں وہ تھا وہ اس کو اپنی طرف مائل کرنے لگی (39) ۔ اس نے دروازے بند کر دیے اور بولی آ جاؤ ۔ اس نے کہا معاذاللہ! وہ میرا رب ہے اس نے مجھے اچھا مقام عطاء کیا ہے ۔ غلط کار لوگ کبھی فلاح نہیں پاتے (40) ۔

24 ۔ عورت نے تو اس کا قصدکر ہی لیا تھا اور وہبھی اس کا قصد کرتااگر اس نے اپنے رب کی برہان نہ دیکھ لی ہوتی (41) ایسا اس لیے ہو تاکہ ہم اس سے برائی اور بے حیا ئی کو دور رکھیں (42) بلا شبہہ وہ ہمارے خاس بندوں میں سے تھا (43)۔

25 ۔ اور دونو دروازہ کی طرف دوڑے اور عورت نے یوسف کا کرتا پیچھ ے پھاڑ دیا اوردونوں نے دروازے پر عورت کے شوہر کو موجود پایا ۔ کہتے گلی کیاسزا ہے اس شخص کی جو آپ کی بیوی کے ساتھ برائی کا ارادہ کرے سواۓ اسکے کہ اس کو قید کیا جاۓ یا کوؑی درد ناک سزا دے جاۓ (44) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


26 ۔ یوسف جے کہا اسی نے مجھے رجھانے کی کوشش (45) کیا اور عورت کے خاندان والوں میں سے ایک گواہ نے گواہی دی کی اگر اس کا کرتا آگے سے پھٹا ہے تو عورت سچی ہے اور وہ جھوٹا ہے ۔


27 ۔ اور اگر اس کا کرتا پیچھے سے پھٹا ہے توعورت جھوٹی ہے اور وہ سچاہے ۔ (46)


28 ،۔جب اس نے دیکھا کہ اس کا کرتا پیچھے سے پھٹا ہے تو کہا یہ تم عورتوں کی چاہے اورتمہاری چالیں بڑی خطرناک ہوتی ہیں (47)۔


29 ۔ یوسف ! اس سے درگذر کر اور اے عورت ! تو اپنے گناہ کی معافی مانگ در اصل تو ہی خطاوار ہے (48)۔


30 ۔ اور شہر کی بعض عورتیں کہتے لگیں ۔ عزیز کی بیوی اپنے غلام کو رجھانے میں لگی ہوئی ہے ۔ اس کی محبت اس کے دل میں گھر کر گئی ہے ۔ ہمارے خیال میں تو وہ صریح غلط راہ پر پڑگئی ہے (49)
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada




31 ۔ اس (عورت ) نے جب ان کی یہ مکارانہ باتیں سنیں توانہیں بلا بھیجا(50) اور ان کے لیے تکیہ والی مجلس آراستہ کی اور ہر ایک کو ایک ایک چھری پیش کر دی (51) اور یوسف سے کہا ان کے سامنے نکلا آؤ ۔ جب ان عورتوں نے اسے دیکھا تو اس کی عظمت سے متاثرہوئیں اور اپنے ہاتھ کاٹ بیٹھیں اور پکار اٹھیں حاشا لِلہ ! پاکی ہے اللہ کے لیے ) یہ انسان نہیں ۔ یہ تو بزرگ فرشتہ ہے ۔ (52) ۔


32 ۔ وہ بولی یہ ہے وہ شخص جس کے بارے میں تم نے مجھے ملامت کی تھی (53) میں نے اس کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی مگریہ بچ رہا ۔(54) اور اگر یہ میرا کہنا نہ مانے گا تو قید کیا جاۓ گا اور ذلیل ہوگا (55)۔


33 ۔ یوسف نے دعا کی اے میرے رب ! قید مجھے پسندہے بہ نسبت اس کے جس کی طرف یہ مجھے بلارہی ہیں )56) اور اگر تو نے ان کی حامل سے مجھے نہ نچا یا تو میں ان کی طرف مائل ہو جاؤں گا اور جاہلوں میں سے ہو جاؤں گا (57) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


34 ۔ اس کے رب بے اس کی دعا قبول فرمائیاوران کی چالوں سے اسے بچایا۔ (58) بلا شبہہوہ سننے والا جاننے والا ہے ۔


35 ۔ پھر باوجود اس کے وہ نشانیاں دیکھ چکے تھے ان کی راۓ یہی ہوئی کہ اسے کچھ عرصہ کے لیے قید کر دیں (59) ۔


36۔ اور اس کے ساتھ دو اور نوجوان بھی قید خانہ میں داخل ہوۓ (60) ایک نے کہا میں کیا دیکھتا ہو کہ شراب بچوڑ رہا ہوں (61) دوسرے نے کہا میں نے دیکھا ہے کہ ا پنے سر پر روٹیاں اٹھاۓ ہوۓ ہوں اور پرندے ان کو کھا رہے ہیں (62) ہمیں اس کی تعبیر بتائیے ہم دیکھتے ہیں کہ آپ بڑے نیک آدمی ہیں (63) ۔


37 ۔ اس نے کہا جو کھانا تمہیں ملتا ہے اس کے آنے سے پہل ہی میں تمہیں اس کی تعبیر بتادوں گا (64) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


یہ اس علم میں سے ہے جو میرے رب نے مجھے سکھایا جو اللہ پر ایمان نہیں رکھتے اورآخرت کے بھی منکرہیں (66)۔


38 ۔اور اپنے باپ دادا ابراہیم ،اسحاق اور یقوب کے دین کو اختیار کیا ۔ (67) ہمارا یہ کام نہیں کہ اللہ کے ساتھ کیس چیز کو شریک ٹھہرائیں ۔ یہ اللہ کا فضل ہے ہم پر اور لوگوں پر (68) لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے (69)


39 ۔ اے جیل کے ساٹھیو ! بہت سے الگ الگ رب بہتر ہیں یا ایک اللہ جو سب پر غالب ہے ؟ (70) ۔


40 ۔ اس کو چھوڑ کر تم جن کی پرستش کرتے ہو وہ محض چند نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لئے ہیں (71) اللہ نے ان کے لیے کوئی حجت نازل نہیں کی ۔ حاکمانہ اختیار اللہ کے سوا کسی کے لیے نہیں (72) اسجے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو (73) ۔ یہی صحیح دین ہے (74) لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے (75)۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


41۔ اے جیل کے ساتھیو ! تم میں سے ایک تو اپنے آقا کو شراب پلاۓ گا اور دوسراسولی پر چڑھایا جاۓ گا اور پرندے اس کے سر نوچ نوچ کر کھائیں گے ۔ اس بات کا فیصلہ ہو چکا جس کے بارے میں تم پوچھ رہے تھے (76)۔


42 ۔ اس جس کے بارے میں اسنے سمجھا تھا کہ رہا ہو جانے والا ہے اس سے کہا کہ اپنے آقا کے پاس میرا ذکر کرنا (77) مگر شیطان نے اس کو پانے آقا سے ذکر کرنا بھلا دیا اور وہ کئی سال جیل میں پڑا رہا۔(78) ۔


43 ۔ اور بادشاہ نے کہا میں کیا دیکھتا ہو ں کہ سات موٹی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں اور سات سبز بالیں ہیں اور دوری سات خشک ۔ اے اہل دربار ! میرے خواب کی تعبیر بتاؤ اگر تم خواب کی تعبیر بتانا جانتے ہو ۔


44۔ انہوں نے کہا یہ پریشان خواب ہیں اور ہم پریشان خوابوں کی تعبیر نہیں جانتے (79)۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


45۔ اور4 ان دونوں میں سے جو رہا ہوگیا تھا اسے ایک عرصہ کے بعد بات یاد آگئی (80) اور وہ بول اٹھا میں آپ لوگوں کو اس کی تعبیر بتادیتا ہوں ۔ مجھے (یوسف کے پاس ) بھیج دیجئے ۔


46 ۔ یوسف ! اے صداقت شعار ! (81) ہمیں اس کی تعبیر بتایئے کہ سات موتی گائیوں کو سات دبلی گائیں کھارہی ہیں اور سات بالیں سبز ہیں اور دوسری سات خسم ۔ تکہ میں لوگو ں کے پاس واپس جاؤں اور وہ (اس کی تعبیر ) جان لیں (82)۔


47 ۔ اس نے کہا سات سال تم لگا تار تم کاست کروگے ۔ اس دوران جو فصلیں تم کاٹو انہیں ان کی بالوں ہی میں رہتے دو سواۓ اس تھوڑی مقدار کے جو تمہارے کھانے کے کام آۓ (83)۔


48 ۔ پھر اس کے بعد سات سخت سال آئیں گے جو اس (ذخیرہ ) کو کھا جائیں گے جو تم نے جمع کر رکھا ہوگا بجز اس قلیل مقدار کے جو تم محفوظ کر رکھو (84)۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


49 ۔ پھر اس کے بعد ایک سال ایسا آۓ گا جس میں لوگو پر باران رحمت بھیجی جاۓ گی اور وہ رس نچوڑیں گے (85)۔


50 ۔ اور بادشاہ نے کہا اس کو میرے پاس لاؤ۔(86) جب قاصد اس کے پاس پہنچا تواس نے کہا اپنے آقا کے (87) پاس واپس جاؤ اور اس سے دریافت کرو کہ ان عورتوں کاکیا معاملہ ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لئے تھے (88) ۔ میرارب ان چال سے خوب واقف ہے ۔


51 ۔ اس نے پوچھا تمہارا کیا معاملہ ہے جب تم نے یوسف کو رجھانے کی کوشش کی تھی ؟(89) انہوں نے کہا حاش لِلہ !(اللہ کے لئے پاکی ہے ) ہم نے اسمیں برائی کی کوئی بات نہیں پائی ۔ عزیز کی بیوی بول اٹھی اب حق بالکل ظاہر ہو گیا ۔میں نے ہی اس کر رجھانے کی کوشش کی تھا اور بلا شبہ وہ سچاہے (90)۔


52۔ یہ اس لیے کہ اسے معلوم ہوجاۓ کہ میں نے پیٹھ پیچھے اس کی خیانت نہیں کی۔ اور یہ کہ اللہ خیانت کرتے والوں کی چالوں کو راہ پر نہیں لگا تا (91)
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


53 اورمیں اپنے نفسکو بری نہیں قرار دیتا ۔ نفس تو برائی پر بڑا اکسانے والا ہے ۔ مگر جس پر میرا ب رحم فرماۓ بلا شبہ میرا رب بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے (92)۔


(54) بادشاہ نہ کہا اس کے میرے پاس لاؤ تاکہ میں اسے اپنے لیے خاص کر لوں (83)۔ پھر جب اس نے گفتگو کی تو بادشاہ نے کہا آج کے دن آپ ہمارے ہاں معزز و معتمس ہیں ( 94)۔


55۔ اس نے کہا ملک کے خزانوں پر مجھے مختار بنا دیجئے ۔ میں حفاظت کرنے والا ہوں اور علم بھی رکھتا ہو (95) ۔


56 ۔ اس طرح ہم نے ملک میں یوسف کو اقتدار بخشا (96) ۔ وہ جہاں چاہے رہ سکتا تھا ۔(97) ہم جسے چاہتے ہیں اپنی رحمت سے نوازتے ہیں اور نیک لوگو کا اجر کبھی ضائع نہیں کرتے (98) ۔


57 ۔ اور آخرت کا اجر کہیں بہتر ہے ان لوگوں کے لئے جو ایمان لائے اور پرہیز گاری اختیار کی (99) ۔


58 ۔ پھر ایسا ہو کہ یوسف کے بھائی (مصر) آۓ اور اس پاس حاضر ہوۓ (100) ۔ اس نے انہیں پہچان لیا مگر وہ اسے پہچان نہ سکے (101) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


59 ۔ اور جب اسے ان کا سامان تیار کروایا تو کہا اب کے اپنے سوتیلے بھائی کو بھی میرے پاس لانا ۔ دیکھتے نہیں کہ میں پیمانہ پورا بھر کر دیتا ہوں اور بہتر مہمان نواز ہوں (102) ۔


(60) ۔ اگر تم اسے میرے پاس نہیں لاؤگے و میرے پاس تمہارے لئے کوئی غلہ نہیں ہے اور نہ تم میرے پاس آنا ۔


61 ۔ انہوں نے کہا ہم اس کے لیے اس کے والد کو آمادہ کرتے کی کوشش کریں گے اور ہم ضرور ایسا کریں گے ۔


(62) اس نے اپنے خدمت گاروں کو حکم دیا کہ ان کا دیا ہو مال ان کے سامان میں رکھ دو ۔(اس نے یہ اس لیے کیا) تا کہ جب یہ لوگ اپنے گھر لوٹیں تو اس کو پہچان لیں اور تاکہ وہ واپس آئیں (103) ۔


63 ۔ جب وہ اپنے اپ کے پاس لوٹے تو کہا ابا جان ! آئندہ ہم کو غلہ دینے سے روک دیا گیا ہے لہٰذا ہمارے ساتھ مارے بھائی کو بھیج دیجۓ کہ ہم غلہ لائیں اور ہم ضرور اس کی حفاظت کریں گے ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


64 ۔ اس نے کہا کیا میں اس کے معاملہ میں اسیطرح تم پر اعتماد کروں جس طرح اس سے پہلے اس کے بھائی کے معاملہ میں کر چکا ہوں (104) ۔ اللہ ہی بہترین محافظ ہے اور سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے ۔


65 ۔ اور جب انہوں نے اپنا سامان کھولا تو دیکھا کہ ان کا مال بھی ان کو لوٹا دیا گیا ہے ۔ کہنے لگے ابا جان ! ہمیں اور کیا چاہیے ۔یہ ہمارا مال ہمیں لوٹا دیا گیا ہے ۔ اب ہم اپنے گھر والوں کے لیے رسد لے آئیں گے اور اپنے بھائی کی حفاظت بھی کریں گے نیز ایک اونٹ غلہ مزید حاصل کر لیں گے (105) ۔ اتنا غلہ تو آسانی سے مل جاۓ گا ۔


66 ۔ اس نے کہا میں اس کو ہر گز تمہارے ساتھ نہ بھیجوں گا جب تک کہ تم اللہ کے نام پر مجھ سے یہ عہد نہ کرو کہ تم ضرور اسے میرے پاس واپس لاؤ گے الّا یہ کہ تم کسی گرفت میں آ جاؤ (106)۔ جب انہوں نے اس کا اپنا پکا قول دے دیا تو اس نے کہا ہمارے اس قول پر اللہ نگہبان ہے ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


67 ۔ اور اس نے کہا بیٹو ! ایک ہی دروازہ سے داخل نہ ہونا بلکہ الگ الگ دروازوں سے داخل ہونا (107) ۔ میں اللہ کے مقابل میں تمہارے کچھ کام نہیں آ سکتا ۔ فیصلہ اللہ ہی کا نافذ ہوتا ہے اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور بھروسہ کرنے والوں کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے (108) ۔


68 ۔ پھر جب وہ داخل جس طرح ان کے باپ نے انہیں ہدایت کی تھی تو یہ (تدبیر ) اللہ (کی تقدیر ) کے مقابل میں ان کے کچھ کام نہ آ سکی ۔ ہاں یعقوب نے اپنے دل میں ایک ضرورت محسوس کی تھی ۔ جسے اس نے پورا کر دیا ۔ بلا شبہ وہ ہماری دی ہوئی تعلیم کی بنا پر صاحبِ علم (109)تھا لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں (110) ۔


69 ۔ اور جب یہ لوگ یوسف کے پاس پہنچے تو اس نے اپنے بھائی کو اپنے پاس جگہ دی اور بتایا کہ میں تمہارا بھائی ہوں تو یہ لوگ جو کچھ کرتے رہے ہیں اس پر غم نہ کرو (111) ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


70 ۔ پھر جب اس نے (یوسف نے ) ان کا سامان تیار کرایا تو اپنے بھائی کے سامان میں پیالہ رکھ دیا ۔ (112) پھر ایک پکارنے والے نے پکارا کہ اے قافلہ والو تم چور ہو (113)۔


71 ۔ انہوں نے ان کی طرف پلٹ کر پوچھا تمہاری کونسی چیز کھو گئی ہے (114) ۔


72 ۔ انہوں نے کہا ہمیں شاہی پیمانہ نہیں مل رہا ہے ۔ اور جو شخص اس کو لادے س کے لئے ایک اونٹ غلہ ہے اور میں اس کا ذمہ دار ہوں (115) ۔


73 ۔ انہوں نے کہا (116) ۔ اللہ کی قسم تم لوگ اچھی طرح جانتے ہوکہ ہم اس ملک میں فساد کرنے نہیں آۓ ہیں نہ ہمارا یہ شیوہ ہے کہ چوری کریں ۔
 

Pari

(v)i§§· ßµølï ßµð£ï¨
VIP
Mar 20, 2007
46,142
19,780
1,313
Toronto, Canada


74 ۔ انہوں نے کہا اگر تم جھوٹے ثابت ہوۓ تو (بتلاؤ) اسکی سزا ہے ؟


75 ۔ انہوں نے جواب دیا اس کی سزا یہی ہے کہجس کے سامان میں چیز نکلے وہ اس کا بل قرار پاۓ (118) ۔ ہم ایسے ظالموں کو اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں (119)۔


76 ۔ پھر اس نے (یعنی یوسف نے ) اپنے بھائی کو بوری سے پہلے ان کی بوریوں کی تلاشی لینی شروع کی پھر اپنے بھائی کی بوری سے اس (پیالہ) کو بر آمد کر لیا (120) ۔ اس طرح ہم نے یوسف کے لیے تدبیر کی (121) وہ بادشاہ کے قانون کی رو سے اسے رکھ نہیں سکتا تھا مگر یہ کہ اللہ چاہے (122) ۔ ہم جس کے لیے چاہتے ہیں اس کے درجے بلند کر دیتے ہیں (123) ۔ اور ہر علم والے کے اوپر ایک ایسی ہستی موجود ہے جو زبردست علم والی ہے (124) ۔
 
Top