نام :12 ۔ سورہ یوسف
یہ سورۃ اللہ کے پیغمبر یوسف علیہ السلام کی سرگزشت پر مشتمل ہے اور اس مناسبت سے اس کا نام سورہ یوسف ہے ۔
زمانۂ نزول :
مکی ہے اور مضامین سے اندازہ ہوتا ہے کہ سورہ ہود کے بعد نازل ہوئی ہوگی ۔
مرکزی مضمون :
یوسف علیہ السلام کی بے داغ سیرت کو نمایاں کرتے ہوۓ ان کی دعوت کو پید کیا گیا ہے اور مخالفین حق پریہ واضح کیا گیا ہے کہ ان کی مخالفانہ کاروائیوں اور سازشوں کا توڑ اللہ تعالیٰ کی خاموش تدبیریں کس طرح کرتی ہیں ۔
نظم کلام :
آیت 1 تا 2 تمہیدی آیات ہیں ۔ آیت 3 تا 101 میں سرگزشت یوسف بیان ہوئی ہے ۔ آیت 102 تا 111 خاتمہ کلام ہے جس میں اس واقعہ کے پیش نظر تذکیر کے پہلو پیش کیے گۓ ہیں ۔
پچھلی سورہ سے مناسبت :
سورہ یوسف کو سورہ ہود سے کافی مناسبت ہے ۔ ایک تو اس پہلو سے کہ سورہ ہود میں متعدد انبیاء علیہم السلام کی سرگزشتیں بیان ہوئی ہیں اور اس سورہ میں تفصیل کے ساتھ یوسف علیہ السلام کی ۔ دوسر ے اس پہلو سے کہ سورہ ہود کی آخری آیتوں میں جو باتیں ارشاد ہوئی ہیں ان سے یہ ہود کی آخری آیتوں میں جو باتیں ارشاد ہوئی ہیں ان سے یہ سورہ پوری طرح ہم آہنگ ہے مثلاً وہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کر کے فرمایا گیا تھا کہ یہ انبیائی سرگزشتیں تمہارے دل کو مضبوطی عطاء کرنے والی اور مبنی پر حقیقت ہیں اور مؤمنین کے لیے موعظت اور یاد دہانی ہیں ۔ یہ باتیں سورہ یوسف میں بھی بدرجہ اتم موجود ہیں ۔ وہاں مخالفین سے کہا گیا تھا کہ آخری فیصلہ کا تم انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں ۔ اس کے بعد سورہ یوسف نے گویا اس بات کی نشاندہی کری کہ حالات کیا رخ اختیار کرنے جارہے ہیں اور کٹھن مرحلوں سے گزرنے کے بعد کس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو زمین میں اقتدار اور غلبہ حاصل ہونے والا ہے اور آپ کی برادری کے ان لوگوں کو جو برادران یوسف کے جقش قدم پر چل رہے ہیں کس طرح شرمندگی اٹھانا پڑے گی ۔ سورہ ہود کی آخری آیت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ پر توکل کی ہدایت دے گئی تھی ۔ اس سورہ نے یوسف علیہ السلام کے توکل کی بہترین مثال سامنے رکھ دی ساتھ ہی توکل کے نتائج بھی پیش کر دیے جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ جو شخص صحیح راہ عمل اختیار کر کے نتائج کو اللہ پر چھوڑ دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا کام بناتا ہے اور کامیابی اس کے قدم چوم لیتی ہے ۔
خاندان اور جاۓ سکونت : ابراہیم علیہ السلام نے ا پنے ایک بیٹے اسحاق کو فلسطین (کنعان ) میں آباد کیا تھا ۔ اسحاق علیہ السلام پیغمبر تھے ۔ ان کے بیٹے یعقوب کو بھی جن کا دوسرا نام اسرائیل ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت سے سرفراز فرمایا ۔ ان کے جیسا کہ بائبل کا بیان ہے بارہ بیٹے تھے جن سے بنی اسرائیل کا سلسلہ چلا ۔ یوسف اور بن یمین چھوٹے تھے اور ایک بیوی سے تھے اور دوسرے بیٹے دوسری بیویوں سے ۔ یہ خاندان فلسطین کے علاقہ حبرون میں رہتا تھا اور ان کا زمانہ تقریناً اٹھارہ سو سال قبل مسیح کا ہے ۔