Where Is Allah, According To Quran ?

  • Work-from-home
Status
Not open for further replies.

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
معاذاللہ انکار کسی کو نہیں ۔۔
۔۔اوپر جمیع اہلسنت والجماعت کے اکابرین کا موقف صراحت سے واضح ہے
ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے
کیا قرآن و حدیث صرف آپ اور آپ کے مولوی ہی سمجھے ہیں
باقی جمیع اہلسنت والجماعت اکابرین ایسی آیات اور احادیث پاک نہیں سمجھ سکے جوآپ جیسے اورلولی جیسے دین کی ناسمجھ رکھنے والے بھی سمجھ گئے ؟؟؟
kb smjhengay ap is bat ko????
Allah aor us k rasool ki bat k agay ksi insan ki bat ahmiat nhin rakhti.
na to hadees pesh krte hain na ap Quran se saboot pesh krte hain sirf daleel k tor pr ummation k naam pesh krte hain. k falan ne yeh kaha falan ne ye kaha..
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
kb smjhengay ap is bat ko????
Allah aor us k rasool ki bat k agay ksi insan ki bat ahmiat nhin rakhti.
na to hadees pesh krte hain na ap Quran se saboot pesh krte hain sirf daleel k tor pr ummation k naam pesh krte hain. k falan ne yeh kaha falan ne ye kaha..
کب سمجھیں گی آپ اس بات کو کہ بنا دین کا علم سیکھے خود عقل کے گھوڑے دوڑا کر رائے قائم نہیں کہ جاتی
 

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
کب سمجھیں گی آپ اس بات کو کہ بنا دین کا علم سیکھے خود عقل کے گھوڑے دوڑا کر رائے قائم نہیں کہ جاتی
phir saf saf aik hi dafa keh kyon nhi dete ap k Quran me aor hadees me jo likha hai k Allah arsh pr hai woh thek nhi hai, kyon k ap ke ulmaa ki raee thek hai.
(nauzubillah)
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
phir saf saf aik hi dafa keh kyon nhi dete ap k Quran me aor hadees me jo likha hai k Allah arsh pr hai woh thek nhi hai, kyon k ap ke ulmaa ki raee thek hai.
(nauzubillah)​
یہ آپ لوگوں کا ایک اور فالٹ ہے کہ آپ اپنے مولویوں کے لکھے تو حرف آخر سمجھتے ہو
لیکن سامنے والے کی بات سمجھنا تو دور کی بات پڑھنے کی بھی توفیق نہیں ہوتی
دوبارہ پڑھ لیں
اِمام رحمہ ُ اللہ نے فرمایا:
(اللہ کا عرش پر )قائم ہونا (یعنی استویٰ فرمانا) أنجانی خبر نہیں ، اور (اللہ کے أستویٰ فرمانے کی )کیفیت عقل میں آنے والی نہیں (کیونکہ اُس کی ہمارے پاس اُس کیفیت کے بارے میں کوئی خبر نہیں نہ اللہ کی طرف سے اور نہ ہی اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی طرف سے )اور اِس پر اِیمان لانا فرض ہے ، اور اِس کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے ، اور مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تُم گمراہ ہو
اور یہ ہم نے اپنی پوسٹ میں ذکر کیا تھا :
مختصرالفاظ میں ہم مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ کا ایک اقتباس پیش کردیتے ہیں :
الرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی کے تحت ارقام فرماتے ہیں: استواء علی العرش کے متعلق صحیح بے غبار وہ ہی بات ہے جو جمہور سلف صالحین سے منقول ہے کہ اس کی حقیقت وکیفیت کسی کو معلوم نہیں متشابہات میں سے ہے، عقیدہ اتنا رکھنا ہے کہ استواء علی العرش حق ہے اس کی کیفیت اللہ جل شانہ کی شان کے مطابق ہوگی جس کا ادراک دنیا میں کسی کو نہیں ہوسکتا۔ (معارف القرآن: ۶/۶۵)
 
  • Like
Reactions: i love sahabah

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
اگر اللہ تعالیٰ اپنی ذات مبارک کے ساتھ ہر جگہ موجود ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم فرشتوں کے اللہ کی طرف چڑھنے کا ذکر نہ فرماتے ، بلکہ کچھ یوں کہا جاتا کہ فرشتے اپنے رب کے پاس ہی ہوتے ہیں کیونکہ وہ تو ہر جگہ موجود ہے لہذا فرشتوں کو کہیں سے کہیں ، کسی طرف جانے ، چڑھنے اترنے کی کوئی ضرورت ہی نہ ہوتی
أبو ہُریرہ رضی اللہ عنہ ُ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نےاِرشاد فرمایا
يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلاَئِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلاَئِكَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِى صَلاَةِ الْفَجْرِ وَصَلاَةِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِى فَيَقُولُونَ تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ
رات کے فرشتے اور دِن کے فرشتے تُم لوگوں میں ایک دوسرے کے پیچھے آتے ہیں اور نمازِ عصر اور نمازِ فجر کے وقت اکٹھے ہوتے ہیں(یعنی فرشتوں کا ایک گرو ہ فجر کے وقت آتا ہے اور عصر تک رہتا ہے ، یہ دِن کے فرشتے ہیں اور دوسرا گروہ عصر کے وقت آتا ہے اور فجر تک رہتا ہے یہ رات کے فرشتے ہیں )پھر وہ فرشتے جنہوں نے تمہارے درمیان رات گذاری ہوتی ہے(یعنی عصر کے وقت آنے والے فرشتے ) اُوپر ( اللہ کی طرف) چڑھتے ہیں تو(وہاں )اُن کا رب اُن سے پوچھتا ہے، جبکہ وہ بندوں کے بارے میں فرشتوں سے زیادہ جانتا ہے ، تُم نے میرے بندوں کو کِس حال میں چھوڑا ؟ تو فرشتے کہتے ہیں جب ہم نے اُنہیں چھوڑا تو وہ لوگ نماز پڑھ رہے تھے اور جب ہم اُن کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے)
صحیح مُسلم / حدیث632/کتاب المساجد و مواضع الصلاۃ / باب 37 کی پہلی حدیث ،صحیح البُخاری / حدیث 555 / کتاب مواقیت الصلاۃ / باب 16کی دوسری حدیث ، صحیح ابنِ خزیمہ/حدیث 321 /کتاب الصلاۃ / باب12 ذكر اجتماع ملائكة الليل وملائكة النهار في صلاة الفجر وصلاة والعصر جميعا ودعاء الملائكة لمن شهد الصلاتين جميعا کی پہلی حدیث، صحیح ابن حبان /حدیث 1736/کتاب الصلاۃ/باب9،مؤطامالک/حدیث416/کتاب قصر الصلاۃ/ باب24 ،مُسند احمد /مُسند ابی ھریرہ رضی اللہ عنہ ُ ،سنن النسائی /حدیث489/ کتاب الصلاۃ/باب21۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ُ سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
إِنَّ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى مَلاَئِكَةً سَيَّارَةً فُضْلاً يَتَبَّعُونَ مَجَالِسَ الذِّكْرِ فَإِذَا وَجَدُوا مَجْلِسًا فِيهِ ذِكْرٌ قَعَدُوا مَعَهُمْ وَحَفَّ بَعْضُهُمْ بَعْضًا بِأَجْنِحَتِهِمْ حَتَّى يَمْلَئُوا مَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ السَّمَاءِ الدُّنْيَا فَإِذَا تَفَرَّقُوا عَرَجُوا وَصَعِدُوا إِلَى السَّمَاءِ - قَالَ - فَيَسْأَلُهُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ مِنْ أَيْنَ جِئْتُمْ فَيَقُولُونَ جِئْنَا مِنْ عِنْدِ عِبَادٍ لَكَ فِى الأَرْضِ يُسَبِّحُونَكَ وَيُكَبِّرُونَكَ وَيُهَلِّلُونَكَ وَيَحْمَدُونَكَ وَيَسْأَلُونَكَ
بے شک اللہ کے کچھ ایسے فرشتے ہیں جو (زمین میں)چلتے پھرتے ہی رہتے ہیں ،اور(اللہ کے) ذِکر کی مجلسوں کی تلاش میں رہتے ہیں ، جب وہ کوئی ایسی مجلس پاتے ہیں جِس میں (اللہ کا)ذِکر ہو رہا ہو تو وہ ذِکر کرنے والوں کے ساتھ بیٹھ جاتے ہیں اور ایک دوسرے کو اپنے پَروں سے ڈھانپ لیتے ہیں ، یہاں تک کہ اُن کے اور دُنیا والے آسمان کے ساری جگہ میں وہ فرشتے بھر جاتے ہیں ، اور پھر جب الگ ہوتے ہیں تو آسمان کی طرف چڑھتے اور بُلند ہوتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے مزید فرمایا ۔تو(وہاں )اللہ عزّ و جلّ فرشتوں سے پوچھتا ہے کہ """ تُم سب کہاں سے آئے ہو ؟ """ جبکہ اللہ فرشتوں کے بارے میں خود اُن سے زیادہ جانتا ہے، تو فرشتے جواباًعرض کرتے ہیں """ہم آپ کے اُن بندوں کے پاس سے آئے ہیں جو زمین میں آپ کی پاکیزگی ، اور آپ کی بڑائی ، اور الوھیت میں آپ کی واحدانیت ،اور آپ کی تعریف بیان کرتے ہیں ، اور آپ سے سوال کرتے ہیں
)صحیح مُسلم /حدیث 7015/کتاب الذکر و الدُعاء والتوبہ/باب 8 (
قارئین کرام ،ملاحظہ فرمائیے ، اور بغور ملاحظہ فرمایے کہ ان دونوں احادیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم فرشتوں کا اللہ کی طرف چڑھنے کا ذِکر فرما رہے ہیں ، اور غور فرمایے کہ چڑھا اوپر کی طرف جاتا ہے یا کِسی اور طرف ؟؟؟
اگر اللہ تعالیٰ اپنی ذات مبارک کے ساتھ ہر جگہ موجود ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم فرشتوں کے اللہ کی طرف چڑھنے کا ذکر نہ فرماتے ، بلکہ کچھ یوں کہا جاتا کہ فرشتے اپنے رب کے پاس ہی ہوتے ہیں کیونکہ وہ تو ہر جگہ موجود ہے لہذا فرشتوں کو کہیں سے کہیں ، کسی طرف جانے ، چڑھنے اترنے کی کوئی ضرورت ہی نہ ہوتی
 
  • Like
Reactions: shizz

Aunty_Bilqees

Banned
Oct 12, 2012
1,535
1,379
113
ناصر بھائی اور الوو یو آل وقت کو دیکھ کر یہ یقین ہو رہا کہ خدا مجود نہیں ہے اگر ہے تو ان دونوں کا اختلاف ٹھیک کیوں نہیں کر .. دونوں میں کون حق پہ ہے -
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
ناصر بھائی اور الوو یو آل وقت کو دیکھ کر یہ یقین ہو رہا کہ خدا مجود نہیں ہے اگر ہے تو ان دونوں کا اختلاف ٹھیک کیوں نہیں کر .. دونوں میں کون حق پہ ہے -
اللہ کا خوف کرو
کیسی باتیں کی ہیں آپ نے
ناصر بھائی نے یا میں نے کب اللہ کا انکار کیا ہے
 
  • Like
Reactions: shizz

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
ناصر بھائی اور الوو یو آل وقت کو دیکھ کر یہ یقین ہو رہا کہ خدا مجود نہیں ہے اگر ہے تو ان دونوں کا اختلاف ٹھیک کیوں نہیں کر .. دونوں میں کون حق پہ ہے -
محترم اللہ کی ذات پہ بحث کرنے کا حق کس کو ہے؟؟؟
اللہ کی ذات ہمارے تخیل سے ماوراء ہے لیکن یہ تو ان لوگوں کا حسد اور بغض ہے جنہوں نے اللہ کی ذات کو بھی بحث کا موضوع بنا لیا ہے صرف اس لئے کہ دوسروں کو باطل قرار دیا جائے اور یہ بتایا جائے کہ صرف ہم ہی قران اور حدیث کے ماننے والے ہیں۔
دیکھا جائے تو اختلاف نہیں ہے بلکہ ضد اور تعصب ہے ورنہ اللہ کی ذات پہ بحث کرنے س کسی کو کیا ملے گا۔
جیسا کہ ناصر بھائی نے اوپر حوالہ دیا ہے کہ
اللہ نے قرآن مجید میں فرمایا کہ ''الرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی'' توعقیدہ اتنا رکھنا ہے کہ استواء علی العرش حق ہے اس کی کیفیت اللہ جل شانہ کی شان کے مطابق ہوگی جس کا ادراک دنیا میں کسی کو نہیں ہوسکتا۔ (معارف القرآن: ۶/۶۵
بس سمجھنے والے کے لئے اسی پہ بات ختم ہو جاتی ہے اور اگر پھر بھی کوئی تعصب اور ضد میں دوسروں کو قرآن اور حدیث کا مخالف قرار دے تو بھائی ضد اور تعصب کا کوئی علاج نہیں ہے۔
 
  • Like
Reactions: nasirnoman

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2271

احمد، محمد بن ابی بکر مقدمی، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ زید بن حارثہ (اپنی بیوی کی) شکایت کرتے ہوئے آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے کہ اللہ سے ڈر اور اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن میں کچھ چھپانے والے ہوتے تو اس آیت کو چھپا تے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر فخر کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ تمہارا نکاح تمہارے گھر والوں نے کیا اور میرا نکاح اللہ تعالی نے سات آسمانوں کے اوپر کیا اور ثابت سے منقول ہے

کہ آیت

وَتُخْــفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ
33 الاحزاب:37
اور تم اپنے دل میں چھپاتے تھے جس کہ اللہ تعالی ظاہر کرنے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے حضرت زینب اور زید بن حاثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2272

خلاد بن یحیی، عیسیٰ بن طہمان، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ حجاب کی آیت زینب بنت جحش کے متعلق نازل ہوئی اور اس دن آپ نے روٹی اور گوشت ان کے ولیمہ میں کھلایا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر وہ فخر کیا کرتی تھیں اور کہا کرتی تھیں کہ اللہ تعالی نے میرا نکاح آسمان پر ہی کر دیا ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2274

ابراہیم بن منذر، محمد فلیح، فلیح، ہلال، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا اور نماز پڑھی اور روزہ رکھا تو اللہ پر حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے، اس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں ہجرت کی ہو یا جس زمین میں پیدا ہوا وہیں رہ جائے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو اس بات کی خبر نہ دیں، آپ نے فرمایا جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ تعالی نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کر رکھے ہیں ہر درجے کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا فاصلہ آسمان اور زمین کے درمیان ہے پس جب تم اللہ سے مانگو تو فردوس مانگو کہ جنت کا درمیانی درجہ ہے اور بلند ترین درجہ ہے اور اس کے اوپر عرش خداوندی ہے اور اس سے جنت کی نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1299

احمد بن حفص، ابراہیم بن طہمان، موسیٰ بن عقبہ، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ مجھے یہ اجازت دی گئی ہے کہ میں اللہ کے عرش کے اٹھانے والے فرشتوں میں سے کسی فرشتے کے بارے میں بیان کروں کہ اس کے کانوں کی لو سے کندھے تک کا درمیانی فاصلہ سات سو سال کی مسافت جتنا ہے۔

 
  • Like
Reactions: shizz and whiteros

whiteros

'"The queen of kindness''
Super Star
Dec 20, 2011
10,936
3,866
1,313

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2271

احمد، محمد بن ابی بکر مقدمی، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ زید بن حارثہ (اپنی بیوی کی) شکایت کرتے ہوئے آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے کہ اللہ سے ڈر اور اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن میں کچھ چھپانے والے ہوتے تو اس آیت کو چھپا تے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر فخر کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ تمہارا نکاح تمہارے گھر والوں نے کیا اور میرا نکاح اللہ تعالی نے سات آسمانوں کے اوپر کیا اور ثابت سے منقول ہے

کہ آیت

وَتُخْــفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ
33 الاحزاب:37
اور تم اپنے دل میں چھپاتے تھے جس کہ اللہ تعالی ظاہر کرنے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے حضرت زینب اور زید بن حاثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2272

خلاد بن یحیی، عیسیٰ بن طہمان، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ حجاب کی آیت زینب بنت جحش کے متعلق نازل ہوئی اور اس دن آپ نے روٹی اور گوشت ان کے ولیمہ میں کھلایا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر وہ فخر کیا کرتی تھیں اور کہا کرتی تھیں کہ اللہ تعالی نے میرا نکاح آسمان پر ہی کر دیا ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2274

ابراہیم بن منذر، محمد فلیح، فلیح، ہلال، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا اور نماز پڑھی اور روزہ رکھا تو اللہ پر حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے، اس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں ہجرت کی ہو یا جس زمین میں پیدا ہوا وہیں رہ جائے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو اس بات کی خبر نہ دیں، آپ نے فرمایا جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ تعالی نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کر رکھے ہیں ہر درجے کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا فاصلہ آسمان اور زمین کے درمیان ہے پس جب تم اللہ سے مانگو تو فردوس مانگو کہ جنت کا درمیانی درجہ ہے اور بلند ترین درجہ ہے اور اس کے اوپر عرش خداوندی ہے اور اس سے جنت کی نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1299

احمد بن حفص، ابراہیم بن طہمان، موسیٰ بن عقبہ، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ مجھے یہ اجازت دی گئی ہے کہ میں اللہ کے عرش کے اٹھانے والے فرشتوں میں سے کسی فرشتے کے بارے میں بیان کروں کہ اس کے کانوں کی لو سے کندھے تک کا درمیانی فاصلہ سات سو سال کی مسافت جتنا ہے۔

THANKS SHARE KIA
 

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
یہ آپ لوگوں کا ایک اور فالٹ ہے کہ آپ اپنے مولویوں کے لکھے تو حرف آخر سمجھتے ہو
لیکن سامنے والے کی بات سمجھنا تو دور کی بات پڑھنے کی بھی توفیق نہیں ہوتی
دوبارہ پڑھ لیں
اِمام رحمہ ُ اللہ نے فرمایا:
(اللہ کا عرش پر )قائم ہونا (یعنی استویٰ فرمانا) أنجانی خبر نہیں ، اور (اللہ کے أستویٰ فرمانے کی )کیفیت عقل میں آنے والی نہیں (کیونکہ اُس کی ہمارے پاس اُس کیفیت کے بارے میں کوئی خبر نہیں نہ اللہ کی طرف سے اور نہ ہی اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی طرف سے )اور اِس پر اِیمان لانا فرض ہے ، اور اِس کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے ، اور مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تُم گمراہ ہو
اور یہ ہم نے اپنی پوسٹ میں ذکر کیا تھا :
مختصرالفاظ میں ہم مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ کا ایک اقتباس پیش کردیتے ہیں :
الرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی کے تحت ارقام فرماتے ہیں: استواء علی العرش کے متعلق صحیح بے غبار وہ ہی بات ہے جو جمہور سلف صالحین سے منقول ہے کہ اس کی حقیقت وکیفیت کسی کو معلوم نہیں متشابہات میں سے ہے، عقیدہ اتنا رکھنا ہے کہ استواء علی العرش حق ہے اس کی کیفیت اللہ جل شانہ کی شان کے مطابق ہوگی جس کا ادراک دنیا میں کسی کو نہیں ہوسکتا۔ (معارف القرآن: ۶/۶۵)
muqallid ap hain or hme keh rhe hain k hm apne molvion ki bat ko hurfe akhir smjhte hain...
saf saf qurani ayaat or ahadees ap ke samne pesh ki gai mgr phir b ap nhi maan rhe.
barah mhrbani in aqwal k bajae qurani ayaat ya ahadees pesh kr k apni bat ki wazahat kren.
ye ap k lye daleel ki hesiat rakhte hain hmare lye nhin.
or plzzzzzz
ab wo bat mat dohrayega k Quran or hadees ko hm se ziada in logon ne smjha hai,
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
muqallid ap hain or hme keh rhe hain k hm apne molvion ki bat ko hurfe akhir smjhte hain...
saf saf qurani ayaat or ahadees ap ke samne pesh ki gai mgr phir b ap nhi maan rhe.
barah mhrbani in aqwal k bajae qurani ayaat ya ahadees pesh kr k apni bat ki wazahat kren.
ye ap k lye daleel ki hesiat rakhte hain hmare lye nhin.
or plzzzzzz
ab wo bat mat dohrayega k Quran or hadees ko hm se ziada in logon ne smjha hai,
ایک حسن حدیث میں هے کہ:
عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم " تفكروا في آلاء الله ولا تفكروا في الله " أخرجه أبو الشيخ والطبراني
الله تعالی کی نعمتوں میں ( مخلوقات میں ) تفکر کرو اور الله تعالی کی ذات میں تفکرنہ کرو ۰
اوراس بات کی دلیل قرآن مجید اس آیت سے بهی هے ۰
"ليس كمثله شيء" الخ شوریٰ 11
ترجمہ :کوئی چیز اس کی مثل نہیں
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
ایک حسن حدیث میں هے کہ:
عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم " تفكروا في آلاء الله ولا تفكروا في الله " أخرجه أبو الشيخ والطبراني
الله تعالی کی نعمتوں میں ( مخلوقات میں ) تفکر کرو اور الله تعالی کی ذات میں تفکرنہ کرو ۰
اوراس بات کی دلیل قرآن مجید اس آیت سے بهی هے ۰
"ليس كمثله شيء" الخ شوریٰ 11
ترجمہ :کوئی چیز اس کی مثل نہیں

میرے بھائی
آپ بھول گۓ
ذات میں تفکر کون کر رہا ہے
ذات میں تفکر تب ہوتا جب ہمارا ٹوپک ہوتا
اللہ کیسا ہے
لکن
ہمارا ٹوپک ہے
اللہ کہاں ہے
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2271
احمد، محمد بن ابی بکر مقدمی، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ زید بن حارثہ (اپنی بیوی کی) شکایت کرتے ہوئے آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے کہ اللہ سے ڈر اور اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن میں کچھ چھپانے والے ہوتے تو اس آیت کو چھپا تے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر فخر کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ تمہارا نکاح تمہارے گھر والوں نے کیا اور میرا نکاح اللہ تعالی نے سات آسمانوں کے اوپر کیا اور ثابت سے منقول ہے
کہ آیت
وَتُخْــفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ
33 الاحزاب:37
اور تم اپنے دل میں چھپاتے تھے جس کہ اللہ تعالی ظاہر کرنے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے حضرت زینب اور زید بن حاثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2272
خلاد بن یحیی، عیسیٰ بن طہمان، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ حجاب کی آیت زینب بنت جحش کے متعلق نازل ہوئی اور اس دن آپ نے روٹی اور گوشت ان کے ولیمہ میں کھلایا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر وہ فخر کیا کرتی تھیں اور کہا کرتی تھیں کہ اللہ تعالی نے میرا نکاح آسمان پر ہی کر دیا ہے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2274
ابراہیم بن منذر، محمد فلیح، فلیح، ہلال، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا اور نماز پڑھی اور روزہ رکھا تو اللہ پر حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے، اس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں ہجرت کی ہو یا جس زمین میں پیدا ہوا وہیں رہ جائے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو اس بات کی خبر نہ دیں، آپ نے فرمایا جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ تعالی نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کر رکھے ہیں ہر درجے کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا فاصلہ آسمان اور زمین کے درمیان ہے پس جب تم اللہ سے مانگو تو فردوس مانگو کہ جنت کا درمیانی درجہ ہے اور بلند ترین درجہ ہے اور اس کے اوپر عرش خداوندی ہے اور اس سے جنت کی نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں۔
کیا خیال ہے آپ کا کیا یہ احادیث صحیح ہیں
یا ان پر کوئی جرح ہے
اگر ہے تو بتا دیں
اگر نہیں تو پھر مان لینے میں کیا حرج ہے
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913


دوسروں پر کٹ پسٹ کا الزام لگاتے ہیں
اور خود یہاں سے
پسٹ کرتے ہیں آپ
{)*}​
عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم " تفكروا في آلاء الله ولا تفكروا في الله " أخرجه أبو الشيخ والطبراني
کیا بات ہے آپ کی میرے بھائی
 
  • Like
Reactions: shizz

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
آپ میں اور ہم میں زمین و آسمان کا فرق ہے
۔۔۔۔ آپ کے پاس ہر بات کا جواب کاپی پیسٹ ہے۔۔۔
۔ ہم اپنی بات خود لکھ کر پیش کرتے ہیں اور کسی خاص چیز کو اپنے جواب میں شامل کرتے ہیں
[DOUBLEPOST=1367675480][/DOUBLEPOST]
اسی لئے ہم آپ کے لئے سب سے بہتر جواب ایک مسکراہٹ سمجھتے ہیں
باقی جو خود سے بات کو سمجھ کر جواب دینے والا آئے گا
یا واقعتا سمجھنے سمجھانے والا آئے گا
ہم اۃس کو جواب دے دیں گے
آپ سے بات کرنے سے بہتر ہے بندہ اپنا قیمتی وقت کسی دوسرے کام میں لگالے
 
  • Like
Reactions: i love sahabah
Status
Not open for further replies.
Top