Wahh bohat khoob bhiyaبنا کر اپنی ٹھوڑی کو سجا کر اشک آنکھوں میں
ذرا سا غم بتاتا ہوں وہ سارا چھین لیتا ہے
کبھی رہنے نہیں دیتا سوالی غیر کے آگے
مجھے چلنا سکھانے کو سہارا چھین لیتا ہے
مجھے حاجت نہیں کوئی کہ پُوچھوں زائچہ اپنا
جو دُشمن ہو فلک سے وہ ستارا چھین لیتا ہے
فرشتے بھیج دیتا ہے اُسے بہلانے دُنیا میں
کسی بچے سے کوئی جب غبارا چھین لیتا ہے
میں اپنے رب کی رحمت کا کروں کیا تذکرہ عابی
منافع مجھ کو دیتا ہے خسارہ چھین لیتا ہے
@AnadiL
قصۂ عشق آگے بڑھ نہ سکا
وُہ میرا ’’اِحترام‘‘ کرتے ہیں . .