آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بام مینا سے ماہتاب اترے
دست ساقی میں آفتاب آئے
ہر رگ خون میں پھر چراغاں ہو
سامنے وہ پھر بے نقاب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
بام مینا سے ماہتاب اترے
دست ساقی میں آفتاب آئے
ہر رگ خون میں پھر چراغاں ہو
سامنے وہ پھر بے نقاب آئے