دکھ یہ ہے میرا، یوسف و یعقوب کے خالقکوئی تردید کا صَدمہ ھے، نہ اَثبات کا دُکھ
جب بچھڑنا ھی مقدر ھے تو کس بات کا دُکھ؟
Ameen ameenارے بھائی صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔توبہ کریں خدا سے ڈریں۔اسی کی کسر رہ گئی ہے۔۔۔اللہ بچائے ہمیں ۔
Haq haa ap k tajziye parh k muje hairat horahi hai k aqal jab batt rahi thi to ap kidr theinاگر پنجابی زبان جاننے والا شعر پڑھے گا تو وہ ڈَھل کو ڈُھل بھی پڑے تو ایک دم پرفیکٹ تشریح بنتا پھر بھی۔۔۔
یہی تو بات ہے جو ناصر کاظمی ہمارے فیورٹ شاعر ہیں۔۔واہ واہ۔۔ ناصر بھائی۔
Lga apko?waah kiya shair maara hai...lekin مین ۔
خود کو سمجھا جدا زمانے سے
ہم جیسے لوگ فریموں میں رکھے جائیں گے
ہمارے واسطے کوئی بھی دل بنا ہی نہیں۔
اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتی ہوں
اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو
زخم کھلتے ہیں اذیت نہیں ہوتی مجھ کو ۔۔
ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر
جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو