ماہِ محرم

  • Work-from-home

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
بسم اللہ الرحمن الرحیم

ماہِ محرم


الحمد للہ وحدہ و الصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ ۔ وبعد

اللہ تبارک وتعالٰی نے اپنی حکمت وعدل سے بعض ایام کو بعض ایام پر ، بعض مہینوں کو بعض مہینوں اور بعض اوقات کہ بعض اوقات پر فضیلت بخشی ہے ، اور تقریباً ہر فضیلت والے مہینے ، وقت اور دن میں کچھ نیک کام مشروع قرار دئے ہیں ، ان میں گناہ کے کام سے روکا اور اپنی اور اپنے رسول کی نافرمانی کو زیادہ قابلِ مذمت بتلایا ہے ۔

انہیں افضل ومحترم مہینوں میں ایک مہینہ محرم اور انہیں مبارک دنوں میں ایک دن عاشورہ کا بھی ہے ۔

محرم الحرام کی فضیلت :

محرم الحرام کو اللہ تعالٰی نے متعدد فضائل سے نواز ہے :

1. اس کی سب سے پہلی فضیلت وا ہمیت یہ ہے کہ اسلامی سال کی ابتداء اسی مہینہ سے ہوئی ہے ،جیسا کہ تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے ۔

2. یہ مہینہ سال کے چار محترم اور حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے ، ارشاد باری تعالٰی ہے : [إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ القَيِّمُ] " مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ ہے ، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے ، ان میں سے چار حرمت وادب کے ہیں یہی درست دین ہے " {التوبة:36} ۔
حجۃ الوداع کے موقعہ پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان فرمایا تھا کہ : ’’ اب زمانہ گھوم گھما کر پھر اسی حالت پر آگیا ہے جس حالت پر اس وقت تھا جب اللہ تعالٰی نے آسمانوں اور زمین کی تخلیق فرمائی ، سال بارہ مہینوں کا ہے ، جن میں چار حرمت والے ہیں تین پے درپے ہیں ، ذوالقعدہ ، ذو الحجۃ اور محرم اور چوتھا رجب مضر ہے جو جمادی الاولی اور شعبان کے درمیان واقع ہے ۔ { صحیح البخاری :4662 ، التفسیر - صحیح مسلم : 1679 ، القسامہ}
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالٰی نے چار مہینوں کو خاص کرلیا اور انہیں حرمت والے قرار دیا ، نیز ان کی عزت وحرمت کو بڑھایا اور ان میں اپنی نافرمانی کو قبیح قرار دیا ، اسی طرح ان مہینوں میں عمل صالح کے اجر و ثواب کو بڑھا دیا { شعب الایمان :5/341 }

3. اس مہینہ میں روزہ رکھنا اور مہینوں کے مقابل میں افضل ہے ۔چنانچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ : " رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل روزہ اللہ کے مہینے محرم کا ہے اور فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے ۔ { صحیح مسلم :1202، الصوم – سنن ابوداود :2429، الصوم – سنن الترمذی :740 ، الصوم ، بروایت ابو ہریرہ } ۔
سنن النسائی الکبری میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے سوال کیا کہ رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل روزہ کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا : اللہ کے اس مہینے کا روزہ جسے تم محرم کے نام سے یاد کرتے ہو ۔ { سنن النسائی الکبری : 2906 ، ج:2/171 } ۔

4. اس مہینے کی نسبت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالٰی کی طرف کی ہے یعنی " اللہ تعالٰی کا مہینہ " حالانکہ سارے مہینے ہی اللہ تعالٰی کے پیدا کردہ اور متعین کردہ ہیں ، لیکن اس ماہ کی اہمیت کے پیش نظر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نسبت واضافت اللہ تعالٰی کے طرف کی ، جیسا کہ پچھلی دو حدیثوں سے واضح ہوا ، اور ظاہر ہے کہ جن چیزوں کی نسبت اللہ تعالٰی کی طرف ہوتی ہے وہ قابل احترام اور افضل ہوتے ہیں جیسے بیت اللہ ، کعبۃ اللہ وغیرہ ۔

5. اس مہینے میں عاشوراء کا دن ہے جس کا روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے ، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :" جس نے عرفہ کے دن کا روزہ رکھا اس کے ایک سال آئندہ اور ایک سال گزشتہ کے گناہ معاف کردئے گئے اور جس نے عاشورا کا روزہ رکھا اس کے گزشتہ ایک سال کے گناہ معاف کردئے گئے ۔ { صحیح مسلم : 1162 ، الصوم – سنن الترمذی :752 ، الصوم ، بروایت ابو ہریرہ }

اس مہینے کے مسنون کام : اس مہینہ کی اہمیت وفضیلت کے پیش نظر اس میں کچھ ایسے کام مشروع ہیں جو اگرچہ دوسرے مہینوں بھی مشروع ہیں لیکن اس مبارک مہینہ میں ان کی اہمیت زیادہ ہے وہ کام یہ ہیں :

1) روزہ : محرم الحرام کے روزہ کے متعلق دو حدیثیں گزرچکی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ نفل روزوں میں سب سے افضل روزے ماہ محرم کے ہیں ۔ ماہ محرم میں روزہ رکھنے کی فضیلت کی وجہ : علماء کہتے ہیں کہ اس مہینے میں روزہ رکھنے کی فضیلت کی دو وجھیں ہیں :

1. چونکہ یہ مہینہ حرمت والا مہینہ ہونے کی وجہ سے مبارک ہے اور روزہ بھی اللہ کے نزدیک بڑا محبوب عمل ہے، لہذا مبارک دن میں محبوب عمل کی ترغیب دی گئی ، اس لئے کہ وقت ، جگہ اورحالت کے اختلات کے پیش نظر نیک عمل کی اہمیت وفضیلت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے ۔

2. یہ سال کا پہلا مہینہ ہے اور شریعت نے کسی چیز کے ابتداء وانتہا میں نیک عمل کی ترغیب دی ہے ، جیسے : ارشاد باری تعالٰی ہے : ’’ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ‘‘ " اور دن کے دونوں سرو ںمیں نماز قائم کرو اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی ، یقینا نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں ، یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے " ۔ {سورہ ھود:114}

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں میں بھی صبح وشام ذکر الہٰی پر خصوصی طور پر ابھارا گیا ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ’’ جو شخص سورج کے طلوع ہونے اور سورج کے غروب ہونے سے قبل نماز پڑھے گا وہ ہر گز ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا ‘‘۔ { صحیح مسلم : 634، المساجد سنن ابوداود :427 ، الصلاۃ ، بروایت عمارہ } ایک حدیث قدسی میں ہے کہ اللہ تعالٰی فرماتا ہے : اے ابن آدم! دن کے ابتدائی حصے میں میری رضا کے لئے چار رکعت سے عاجز نہ رہ جس کی وجہ آخری حصے تک میں تیرے لئے کافی رہوں گا ۔ { سنن ابو داود :1289، الصلاۃ – مسند احمد :286/5 ، عن نعیم بن معمار الغطفانی }

یہی وجہ ہے آپ دیکھیں گے کہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ اور آخری مہینہ دونوں حرمت والے ہیں اور دونوں میں نیک اعمال کی خصوصی اہمیت حاصل ہے ،،،، واللہ اعلم ۔۔

2) گناہوں سے پرہیز : اس مبارک مہینہ کا دوسرا خصوصی عمل یہ ہے کہ بندے کو چاہئے کہ عبادت کے کاموں اور دیگر نیک کاموں میں دلچسپی لے اور گناہ کے کام سے خصوصی طور پر پرہیز کرے ، جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے : ’’ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ ‘‘" ان مہینوں میں {حرمت والے مہینوں میں } تم لوگ اپنے اوپر ظلم نہ کرو " {التوبة:36}
اس جملے کی تفسیر کرتے ہوئے امام ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ : " یعنی قتال کرکےیا گناہ کا کام کرکے اپنے اوپر ظلم نہ کرو ، کیونکہ ان مہینوں میں گناہ کرنا اور مہینوں کے مقابلے میں زیادہ برا ہے ، جس طرح کہ حرم میں گناہ دوسری جگہوں کے مقابلے زیادہ برا ہے "{تفسیر ابن کثیر }

3) توبہ واستغفار : چونکہ اس ماہ میں کثرت سے روزہ رکھنا مشروع ہے نیز اپنے خالق و مربی کی نافرمانی سے پرہیز بڑی اہم نیکی ہے لہذا اگر کوئی بندہ ٴمومن ان دونوں کاموں کے ساتھ ساتھ اپنے رب کے حضور سچی توبہ کرتا ہے تو قوی امید ہے کہ اللہ تعالٰی اس کی توبہ قبول فرمائے گا ، اس سلسلے میں مسند احمد وغیرہ میں ایک حدیث مروی ہے جسے امام ترمذی اور حافظ منذری رحمہما اللہ وغیرہ حسن قرار دیتے ہیں ، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کسی شخص نے سوال کیا کہ رمضان المبارک کے بعد وہ کونسا مہینہ ہے جس میں روزہ رکھنے کا ہمیں آپ مشورہ دیتے ہیں ؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس سے فرمایا : ایک دن میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص نے آپ سے یہی سوال کیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا : اگر تم رمضان المبارک کے بعد کسی مہینہ کا روزہ رکھنا چاہتے ہو تو ماہ محرم کا روزہ رکھو ، کیونکہ وہ اللہ تعالٰی کا مہینہ ہے ، اس مہینہ میں اللہ تعالٰی نے ایک قوم کی توبہ قبول کی ہے اور دوسری قوموں کی توبہ بھی قبول فرمائے گا ۔ { مسند احمد :1/154 – سنن الترمذی : 741 ، الصوم }

4) اتفاق واتحاد : اشہر حُرم کے ضمن میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے : ’’ وَقَاتِلُوا المُشْرِكِينَ كَافَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَافَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللهَ مَعَ المُتَّقِينَ ‘‘ " اور مشرکوں سے سب مل کر لڑو جس طرح کہ وہ تم سے مل کر لڑتے ہیں اور یاد رکھو کہ کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے " ۔ {التوبة:36}
یعنی جس طرح کہ وہ متفق متحد ہوکر تم سے لڑتے ہیں اس طرح تمہیں بھی چاہئے کہ کہ تم ان سے متفق ومتحد ہوکر لڑو کیونکہ اللہ تعالٰی کی مدد آپس میں نا اتفاقی ، ایک دوسرے کی دشمنی اور ایک دوسرے سے بغض ونفرت سے نہیں بلکہ آپسی اتفاق و اتحاد اور آپسی محبت ومودت سے حاصل ہوسکتی ہے ۔

5) توکل : محرم کا مہینہ آتے ہی حضرت موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کا ذکر چھڑ جاتا ہے کہ کسی طرح اللہ تعالٰی نے حضرت موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کو ظالموں کے چنگل سے نجات دیا اور جب ایک شخص موسی علیہ السلام کے اس موقف پر ایک نظر ڈالتا ہے کہ وہ اپنی قوم کو لیکر رات و رات فرعون کی پکڑ سے بچنےکے لئے سرزمینِ مصر سے کہیں دور نکل جانا چاہتے ہیں لیکن ابھی فرعون کی حکومت کے حدود ہی میں ہیں کہ وہ اپنے پورے لشکر کے ساتھ سمند رکے کنارے انہیں پالیتا ہے ، بنو اسرائیل چیخ پڑتے ہیں کہ اب تو ہم مارے گئے ، سامنے سمندر ہے اور پیچھے سے فرعون اور اس کا لشکر بالکل قریب پہنچ چکے ہیں، لیکن ایسے مشکل وقت میں بھی حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تعالٰی پر توکل و اعتماد کا دامن نہیں چھوڑا اور اپنی قوم کو تسلی دیتے ہوئے ایک ایمان بھرا جواب دیا کہ:" قَالَ كَلَّا إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهْدِينِ " ’’ ہرگز نہیں ، یقین مانو ! میرا رب میرے ساتھ ہے جو ضرور مجھے راہ دکھائے گا ‘‘{الشعراء:62 } ۔ہوا بھی ایسا ، چنانچہ اللہ تعالٰی نے حکم دیا کہ موسی! ابھی چھڑی اس سمندر میں مارو ، تمہارے لئے ایک راستہ نہیں بارہ راستے بن جائیں گے ۔

یہ ہے اس مبارک مہینے کی شرعی حیثیت جسے بالائے طاق رکھ کر عام مسلمانوں نے اسے شرک وبدعات کا مہینہ ٹھہرا لیا ہے ، اور بہت سے سادہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ماہ محرم منحوس ہے جس میں شادی وبیاہ اور کوئی کاروبار شروع نہیں کرنا چاہتے ، اور کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس مہینہ کو جو اہمیت ملی ہے اس کی وجہ حادثہِ کربلا ہے ۔ نعوذ باللہ ۔
 

RedRose64

Co Admin
Mar 15, 2007
42,742
28,183
1,313
Canada
@*Muslim* JAZAKALLAH very informative thread...

2 quests pochna chahongi..

ashoora k din ka roza matlab 9 muharram ka roza ha ya 10 ka?

plus abhi last dayz he main ne koch logo se suna ha k shadi wagira ki shopping, plus make over etc type ki chezain is maheenay main bilkul rok deni chaiye.. is baray may ap kia kehte hain?
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
@*Muslim* JAZAKALLAH very informative thread...

2 quests pochna chahongi..

ashoora k din ka roza matlab 9 muharram ka roza ha ya 10 ka?

plus abhi last dayz he main ne koch logo se suna ha k shadi wagira ki shopping, plus make over etc type ki chezain is maheenay main bilkul rok deni chaiye.. is baray may ap kia kehte hain?
ashura se muradh 10 muharram ka roza hy
lekin iske sath 9 ya phir 11 ka mila ke rakhna mustahab hy yani 9 aur 10 ya phir 10 aur 11

10 muharram ho ya phir muharram ka poora mahina isme shadi, shopping ya khushi ka koi bhi kaam ho wo kar sakte hy ye islami calender ka pehla mahina hy khushion wala mahina hy

is mahine me kch waqiat guzre jo afsosnak the lekin un waqion se muharram ya phir 10 ashura ka kuch lena nahi hy wallahu aalam
 

Zee Leo

~Leo ! The K!ng~
Banned
Aug 1, 2008
56,471
23,637
713
Karachi
Walaikum Assalam Umdah Sharing hai

یہ ہے اس مبارک مہینے کی شرعی حیثیت جسے بالائے طاق رکھ کر عام مسلمانوں نے اسے شرک وبدعات کا مہینہ ٹھہرا لیا ہے ، اور بہت سے سادہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ماہ محرم منحوس ہے جس میں شادی وبیاہ اور کوئی کاروبار شروع نہیں کرنا چاہتے ، اور کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس مہینہ کو جو اہمیت ملی ہے اس کی وجہ حادثہِ کربلا ہے ۔ نعوذ باللہ ۔

kya aap Nabi Pak S.A.W. ke nawasa-e-rasool ki ahmiat ko nazar andaz kartey hoo? kya ahal bait ki shadatoon ko nazar andaaz karte ho? how u said ke koi ahmiat nahi Waqia Karbala ki?
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
@Fa!th @faari @falak123 @FallenAngeL @Fitna e Dil @ganillia33 @hafsa91 @Hoor @Humrahi @i love sahabah[DOUBLEPOST=1353228289][/DOUBLEPOST]@jazzmish @Jiya. @Khwahish @Lost Passenger @Mamin Mirza @mango @marib @masoom_se_chahat @mirza37 @nasirnoman[DOUBLEPOST=1353228437][/DOUBLEPOST]@Naughty Cat @neevrap @Nelly @Noor_Afridi @Pari @Payal_143 @penzee @Piya @Princess Rose @Raat ki Rani[DOUBLEPOST=1353228575][/DOUBLEPOST]@rahath @razi_dil206 @Roshanay @Rubi @Sabah @sabha_khan40 @Sara Cilli Milli @shizz @SUBHAANA @sweet bhoot[DOUBLEPOST=1353228749][/DOUBLEPOST]@Tooba Khan @waqas naseer @Wasif Safi @whiteros @yoursks @Zonish @zoonia @~Ambitiou$ Girl~ @~Bella~ @~Unknown~[DOUBLEPOST=1353229044][/DOUBLEPOST]
Walaikum Assalam Umdah Sharing hai

یہ ہے اس مبارک مہینے کی شرعی حیثیت جسے بالائے طاق رکھ کر عام مسلمانوں نے اسے شرک وبدعات کا مہینہ ٹھہرا لیا ہے ، اور بہت سے سادہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ماہ محرم منحوس ہے جس میں شادی وبیاہ اور کوئی کاروبار شروع نہیں کرنا چاہتے ، اور کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس مہینہ کو جو اہمیت ملی ہے اس کی وجہ حادثہِ کربلا ہے ۔ نعوذ باللہ ۔

kya aap Nabi Pak S.A.W. ke nawasa-e-rasool ki ahmiat ko nazar andaz kartey hoo? kya ahal bait ki shadatoon ko nazar andaaz karte ho? how u said ke koi ahmiat nahi Waqia Karbala ki?
mere bhai jazbat me aake reply na karo theek se parho aur koi reply karne se pehle soch samajh ke karo my ne waqia karbala ki koi ahmiat nahi ye nahi kaha hy aur na hi my ne kisi ki shahadat ko nazar andaz kia hy
main ne bola hy is mahine ko jo ahmiat mili hy is ki wajhe waqia karbala nahi, balke upar jo dalai my ne dia hain us se saaf zahir hy k is mahine ki fazilat awwal roz se hi hai aur baki jo fazail hain wo daur e nabawi se hi sabit hy waqia karbala aur is bhi afsosnaak waqia islam ki tareeq me guzre hy ye alag mauzu hy

shukria
 

Zee Leo

~Leo ! The K!ng~
Banned
Aug 1, 2008
56,471
23,637
713
Karachi
@Fa!th @faari @falak123 @FallenAngeL @Fitna e Dil @ganillia33 @hafsa91 @Hoor @Humrahi @i love sahabah[DOUBLEPOST=1353228289][/DOUBLEPOST]@jazzmish @Jiya. @Khwahish @Lost Passenger @Mamin Mirza @mango @marib @masoom_se_chahat @mirza37 @nasirnoman[DOUBLEPOST=1353228437][/DOUBLEPOST]@Naughty Cat @neevrap @Nelly @Noor_Afridi @Pari @Payal_143 @penzee @Piya @Princess Rose @Raat ki Rani[DOUBLEPOST=1353228575][/DOUBLEPOST]@rahath @razi_dil206 @Roshanay @Rubi @Sabah @sabha_khan40 @Sara Cilli Milli @shizz @SUBHAANA @sweet bhoot[DOUBLEPOST=1353228749][/DOUBLEPOST]@Tooba Khan @waqas naseer @Wasif Safi @whiteros @yoursks @Zonish @zoonia @~Ambitiou$ Girl~ @~Bella~ @~Unknown~[DOUBLEPOST=1353229044][/DOUBLEPOST]

mere bhai jazbat me aake reply na karo theek se parho aur koi reply karne se pehle soch samajh ke karo my ne waqia karbala ki koi ahmiat nahi ye nahi kaha hy aur na hi my ne kisi ki shahadat ko nazar andaz kia hy
main ne bola hy is mahine ko jo ahmiat mili hy is ki wajhe waqia karbala nahi, balke upar jo dalai my ne dia hain us se saaf zahir hy k is mahine ki fazilat awwal roz se hi hai aur baki jo fazail hain wo daur e nabawi se hi sabit hy waqia karbala aur is bhi afsosnaak waqia islam ki tareeq me guzre hy ye alag mauzu hy

shukria
main hameesha soch samajh kar aur pora prh ke he reply karta hon so do not need ur advice about this . dosri baat agar aap ne maheeney ki taqadus ko he show karna tha toe akhir main apni man gharat baten add karna kya zaroori tha oper se neechey tak pori thread parh ke buhat khushi huwi but in last aap ne akhir phr wohi mozoo shuro kar he dya . aur aap ne kaha ke is month ko jo ahmiat mili log samajhtey hain ke is ki waja waqia karbala hai toe ye 100% durust baat hai ye waqia bhi baqi tamam barakatoon ke sath aur jo kuch aap ne pesh kya un ke sath ahmiat ka hamil hai aap is waqiye ko radd nahi kar saktey . agar shahadat-e-nawasa-e-rasool ki aap ki nazar main koi ahmiat nahi toe main ye samjhta hon aap ke oper Allah reham farmaye Aameen
 

Zee Leo

~Leo ! The K!ng~
Banned
Aug 1, 2008
56,471
23,637
713
Karachi
w slaam....

JAZAKUMULLAH KHAIR.....

ager ashura ko karbala ka waqiya ki wajah sey sog mna na chahiye tou baqi bhi ashab e RASOOL s.a.w.w ki shahadaton ka sog mnana chahiye,,,,,
sab ki ahmiat hai .. soog mananey aur aqeedat rakhney main bara farq hai mohtarma . humen sab se aqeedat honi chaye jo bhi ahal bait se hai aur jis ne bhi deen ISLAM ke lye apni qurbani pesh ki hum main se koi un ke paon ki dhool bhi nahi. aur hum apas ke tafarkey ko choor den toe ye behas hona he band ho jaye
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
sab ki ahmiat hai .. soog mananey aur aqeedat rakhney main bara farq hai mohtarma . humen sab se aqeedat honi chaye jo bhi ahal bait se hai aur jis ne bhi deen ISLAM ke lye apni qurbani pesh ki hum main se koi un ke paon ki dhool bhi nahi. aur hum apas ke tafarkey ko choor den toe ye behas hona he band ho jaye

aqeedat rakhney sey muraad sarey kam kaj chore diye jaey,,,,,karbala k waqiye mai sab bhook aur payaas sey tarap rahey they aur hum doodh aur pani ki sabilain lga kr logon ko pani pila rhey,,,,,ye kaisi aqeedat hai...?
 

SHB_Bhaiya

محمد شعیب ںاصر
Super Star
Jan 31, 2010
51,098
10,427
1,313
39
Karachi
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہِ محرم
الحمد للہ وحدہ و الصلاۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ ۔ وبعد
اللہ تبارک وتعالٰی نے اپنی حکمت وعدل سے بعض ایام کو بعض ایام پر ، بعض مہینوں کو بعض مہینوں اور بعض اوقات کہ بعض اوقات پر فضیلت بخشی ہے ، اور تقریباً ہر فضیلت والے مہینے ، وقت اور دن میں کچھ نیک کام مشروع قرار دئے ہیں ، ان میں گناہ کے کام سے روکا اور اپنی اور اپنے رسول کی نافرمانی کو زیادہ قابلِ مذمت بتلایا ہے ۔
انہیں افضل ومحترم مہینوں میں ایک مہینہ محرم اور انہیں مبارک دنوں میں ایک دن عاشورہ کا بھی ہے ۔
محرم الحرام کی فضیلت :
محرم الحرام کو اللہ تعالٰی نے متعدد فضائل سے نواز ہے :
1. اس کی سب سے پہلی فضیلت وا ہمیت یہ ہے کہ اسلامی سال کی ابتداء اسی مہینہ سے ہوئی ہے ،جیسا کہ تمام مسلمانوں کا اس پر اتفاق ہے ۔
2. یہ مہینہ سال کے چار محترم اور حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے ، ارشاد باری تعالٰی ہے : [إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ القَيِّمُ] " مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں بارہ ہے ، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے ، ان میں سے چار حرمت وادب کے ہیں یہی درست دین ہے " {التوبة:36} ۔
حجۃ الوداع کے موقعہ پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان فرمایا تھا کہ : ’’ اب زمانہ گھوم گھما کر پھر اسی حالت پر آگیا ہے جس حالت پر اس وقت تھا جب اللہ تعالٰی نے آسمانوں اور زمین کی تخلیق فرمائی ، سال بارہ مہینوں کا ہے ، جن میں چار حرمت والے ہیں تین پے درپے ہیں ، ذوالقعدہ ، ذو الحجۃ اور محرم اور چوتھا رجب مضر ہے جو جمادی الاولی اور شعبان کے درمیان واقع ہے ۔ { صحیح البخاری :4662 ، التفسیر - صحیح مسلم : 1679 ، القسامہ}
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالٰی نے چار مہینوں کو خاص کرلیا اور انہیں حرمت والے قرار دیا ، نیز ان کی عزت وحرمت کو بڑھایا اور ان میں اپنی نافرمانی کو قبیح قرار دیا ، اسی طرح ان مہینوں میں عمل صالح کے اجر و ثواب کو بڑھا دیا { شعب الایمان :5/341 }
3. اس مہینہ میں روزہ رکھنا اور مہینوں کے مقابل میں افضل ہے ۔چنانچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ : " رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل روزہ اللہ کے مہینے محرم کا ہے اور فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز رات کی نماز ہے ۔ { صحیح مسلم :1202، الصوم – سنن ابوداود :2429، الصوم – سنن الترمذی :740 ، الصوم ، بروایت ابو ہریرہ } ۔
سنن النسائی الکبری میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے سوال کیا کہ رمضان المبارک کے بعد سب سے افضل روزہ کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا : اللہ کے اس مہینے کا روزہ جسے تم محرم کے نام سے یاد کرتے ہو ۔ { سنن النسائی الکبری : 2906 ، ج:2/171 } ۔
4. اس مہینے کی نسبت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالٰی کی طرف کی ہے یعنی " اللہ تعالٰی کا مہینہ " حالانکہ سارے مہینے ہی اللہ تعالٰی کے پیدا کردہ اور متعین کردہ ہیں ، لیکن اس ماہ کی اہمیت کے پیش نظر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نسبت واضافت اللہ تعالٰی کے طرف کی ، جیسا کہ پچھلی دو حدیثوں سے واضح ہوا ، اور ظاہر ہے کہ جن چیزوں کی نسبت اللہ تعالٰی کی طرف ہوتی ہے وہ قابل احترام اور افضل ہوتے ہیں جیسے بیت اللہ ، کعبۃ اللہ وغیرہ ۔
5. اس مہینے میں عاشوراء کا دن ہے جس کا روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے ، چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :" جس نے عرفہ کے دن کا روزہ رکھا اس کے ایک سال آئندہ اور ایک سال گزشتہ کے گناہ معاف کردئے گئے اور جس نے عاشورا کا روزہ رکھا اس کے گزشتہ ایک سال کے گناہ معاف کردئے گئے ۔ { صحیح مسلم : 1162 ، الصوم – سنن الترمذی :752 ، الصوم ، بروایت ابو ہریرہ }
اس مہینے کے مسنون کام : اس مہینہ کی اہمیت وفضیلت کے پیش نظر اس میں کچھ ایسے کام مشروع ہیں جو اگرچہ دوسرے مہینوں بھی مشروع ہیں لیکن اس مبارک مہینہ میں ان کی اہمیت زیادہ ہے وہ کام یہ ہیں :
1) روزہ : محرم الحرام کے روزہ کے متعلق دو حدیثیں گزرچکی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ نفل روزوں میں سب سے افضل روزے ماہ محرم کے ہیں ۔ ماہ محرم میں روزہ رکھنے کی فضیلت کی وجہ : علماء کہتے ہیں کہ اس مہینے میں روزہ رکھنے کی فضیلت کی دو وجھیں ہیں :
1. چونکہ یہ مہینہ حرمت والا مہینہ ہونے کی وجہ سے مبارک ہے اور روزہ بھی اللہ کے نزدیک بڑا محبوب عمل ہے، لہذا مبارک دن میں محبوب عمل کی ترغیب دی گئی ، اس لئے کہ وقت ، جگہ اورحالت کے اختلات کے پیش نظر نیک عمل کی اہمیت وفضیلت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے ۔
2. یہ سال کا پہلا مہینہ ہے اور شریعت نے کسی چیز کے ابتداء وانتہا میں نیک عمل کی ترغیب دی ہے ، جیسے : ارشاد باری تعالٰی ہے : ’’ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ‘‘ " اور دن کے دونوں سرو ںمیں نماز قائم کرو اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی ، یقینا نیکیاں برائیوں کو دور کردیتی ہیں ، یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے " ۔ {سورہ ھود:114}
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں میں بھی صبح وشام ذکر الہٰی پر خصوصی طور پر ابھارا گیا ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ’’ جو شخص سورج کے طلوع ہونے اور سورج کے غروب ہونے سے قبل نماز پڑھے گا وہ ہر گز ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا ‘‘۔ { صحیح مسلم : 634، المساجد سنن ابوداود :427 ، الصلاۃ ، بروایت عمارہ } ایک حدیث قدسی میں ہے کہ اللہ تعالٰی فرماتا ہے : اے ابن آدم! دن کے ابتدائی حصے میں میری رضا کے لئے چار رکعت سے عاجز نہ رہ جس کی وجہ آخری حصے تک میں تیرے لئے کافی رہوں گا ۔ { سنن ابو داود :1289، الصلاۃ – مسند احمد :286/5 ، عن نعیم بن معمار الغطفانی }
یہی وجہ ہے آپ دیکھیں گے کہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ اور آخری مہینہ دونوں حرمت والے ہیں اور دونوں میں نیک اعمال کی خصوصی اہمیت حاصل ہے ،،،، واللہ اعلم ۔۔
2) گناہوں سے پرہیز : اس مبارک مہینہ کا دوسرا خصوصی عمل یہ ہے کہ بندے کو چاہئے کہ عبادت کے کاموں اور دیگر نیک کاموں میں دلچسپی لے اور گناہ کے کام سے خصوصی طور پر پرہیز کرے ، جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے : ’’ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ ‘‘" ان مہینوں میں {حرمت والے مہینوں میں } تم لوگ اپنے اوپر ظلم نہ کرو " {التوبة:36}
اس جملے کی تفسیر کرتے ہوئے امام ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ : " یعنی قتال کرکےیا گناہ کا کام کرکے اپنے اوپر ظلم نہ کرو ، کیونکہ ان مہینوں میں گناہ کرنا اور مہینوں کے مقابلے میں زیادہ برا ہے ، جس طرح کہ حرم میں گناہ دوسری جگہوں کے مقابلے زیادہ برا ہے "{تفسیر ابن کثیر }
3) توبہ واستغفار : چونکہ اس ماہ میں کثرت سے روزہ رکھنا مشروع ہے نیز اپنے خالق و مربی کی نافرمانی سے پرہیز بڑی اہم نیکی ہے لہذا اگر کوئی بندہ ٴمومن ان دونوں کاموں کے ساتھ ساتھ اپنے رب کے حضور سچی توبہ کرتا ہے تو قوی امید ہے کہ اللہ تعالٰی اس کی توبہ قبول فرمائے گا ، اس سلسلے میں مسند احمد وغیرہ میں ایک حدیث مروی ہے جسے امام ترمذی اور حافظ منذری رحمہما اللہ وغیرہ حسن قرار دیتے ہیں ، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کسی شخص نے سوال کیا کہ رمضان المبارک کے بعد وہ کونسا مہینہ ہے جس میں روزہ رکھنے کا ہمیں آپ مشورہ دیتے ہیں ؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس سے فرمایا : ایک دن میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص نے آپ سے یہی سوال کیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا : اگر تم رمضان المبارک کے بعد کسی مہینہ کا روزہ رکھنا چاہتے ہو تو ماہ محرم کا روزہ رکھو ، کیونکہ وہ اللہ تعالٰی کا مہینہ ہے ، اس مہینہ میں اللہ تعالٰی نے ایک قوم کی توبہ قبول کی ہے اور دوسری قوموں کی توبہ بھی قبول فرمائے گا ۔ { مسند احمد :1/154 – سنن الترمذی : 741 ، الصوم }
4) اتفاق واتحاد : اشہر حُرم کے ضمن میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے : ’’ وَقَاتِلُوا المُشْرِكِينَ كَافَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَافَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللهَ مَعَ المُتَّقِينَ ‘‘" اور مشرکوں سے سب مل کر لڑو جس طرح کہ وہ تم سے مل کر لڑتے ہیں اور یاد رکھو کہ کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے " ۔ {التوبة:36}
یعنی جس طرح کہ وہ متفق متحد ہوکر تم سے لڑتے ہیں اس طرح تمہیں بھی چاہئے کہ کہ تم ان سے متفق ومتحد ہوکر لڑو کیونکہ اللہ تعالٰی کی مدد آپس میں نا اتفاقی ، ایک دوسرے کی دشمنی اور ایک دوسرے سے بغض ونفرت سے نہیں بلکہ آپسی اتفاق و اتحاد اور آپسی محبت ومودت سے حاصل ہوسکتی ہے ۔
5) توکل : محرم کا مہینہ آتے ہی حضرت موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کا ذکر چھڑ جاتا ہے کہ کسی طرح اللہ تعالٰی نے حضرت موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کو ظالموں کے چنگل سے نجات دیا اور جب ایک شخص موسی علیہ السلام کے اس موقف پر ایک نظر ڈالتا ہے کہ وہ اپنی قوم کو لیکر رات و رات فرعون کی پکڑ سے بچنےکے لئے سرزمینِ مصر سے کہیں دور نکل جانا چاہتے ہیں لیکن ابھی فرعون کی حکومت کے حدود ہی میں ہیں کہ وہ اپنے پورے لشکر کے ساتھ سمند رکے کنارے انہیں پالیتا ہے ، بنو اسرائیل چیخ پڑتے ہیں کہ اب تو ہم مارے گئے ، سامنے سمندر ہے اور پیچھے سے فرعون اور اس کا لشکر بالکل قریب پہنچ چکے ہیں، لیکن ایسے مشکل وقت میں بھی حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تعالٰی پر توکل و اعتماد کا دامن نہیں چھوڑا اور اپنی قوم کو تسلی دیتے ہوئے ایک ایمان بھرا جواب دیا کہ:" قَالَ كَلَّا إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهْدِينِ "’’ ہرگز نہیں ، یقین مانو ! میرا رب میرے ساتھ ہے جو ضرور مجھے راہ دکھائے گا ‘‘{الشعراء:62 } ۔ہوا بھی ایسا ، چنانچہ اللہ تعالٰی نے حکم دیا کہ موسی! ابھی چھڑی اس سمندر میں مارو ، تمہارے لئے ایک راستہ نہیں بارہ راستے بن جائیں گے ۔
یہ ہے اس مبارک مہینے کی شرعی حیثیت جسے بالائے طاق رکھ کر عام مسلمانوں نے اسے شرک وبدعات کا مہینہ ٹھہرا لیا ہے ، اور بہت سے سادہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ماہ محرم منحوس ہے جس میں شادی وبیاہ اور کوئی کاروبار شروع نہیں کرنا چاہتے ، اور کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس مہینہ کو جو اہمیت ملی ہے اس کی وجہ حادثہِ کربلا ہے ۔ نعوذ باللہ ۔
Jazakallah khair bhai.... bohat he umdaa aur comprehensive sharing .... jis mai Muharram ke mahine ki ahmiat ko ujager kea....

Allah pak aap ko jazaye khair dey... aameen....
 

Zee Leo

~Leo ! The K!ng~
Banned
Aug 1, 2008
56,471
23,637
713
Karachi
aqeedat rakhney sey muraad sarey kam kaj chore diye jaey,,,,,karbala k waqiye mai sab bhook aur payaas sey tarap rahey they aur hum doodh aur pani ki sabilain lga kr logon ko pani pila rhey,,,,,ye kaisi aqeedat hai...?
aqeedat ka meaning samajhna chaye aap ko aqeedat hameesha dil main rakhi jati hai jis ka maqsad izaat aur ehtraam karna hai. aur kisi ko doodh aur pani pilana gunah hai kya? kya aap khana khana choor deti hain moharam ke maheeney main ya pani peena ya doodh peena? kisi bhi aqeedat ke lye amal ka hona zaroori nahi hai. dil main is waqia ka ehsaas kar lena he aqeedat hai na ke kisi ko pani aur doodh pilana aqeedat hai . jab aap janwar ki qurbani karti ho aur aqeedat wa sunnat-e-ibraheem ko follow karti ho toe janwar ka gosht khoon haddi Allah ke pass kuch nahi jata balkey woh aqeedat he aap ke lye nijaat ka zariya banti hai jo aap ke dil main hoo
 

SHB_Bhaiya

محمد شعیب ںاصر
Super Star
Jan 31, 2010
51,098
10,427
1,313
39
Karachi
sab ki ahmiat hai .. soog mananey aur aqeedat rakhney main bara farq hai mohtarma . humen sab se aqeedat honi chaye jo bhi ahal bait se hai aur jis ne bhi deen ISLAM ke lye apni qurbani pesh ki hum main se koi un ke paon ki dhool bhi nahi. aur hum apas ke tafarkey ko choor den toe ye behas hona he band ho jaye
beshak boaht achi baat kahi Zeeshan bhai aap ne.... hum Ashaab e Rasool ke derjaat ko chah ke bhi nahi pohanch saktey aur un ki aqeeedato ehteram her musliman ke dil mai hai.... :x[DOUBLEPOST=1353230361][/DOUBLEPOST]
aqeedat rakhney sey muraad sarey kam kaj chore diye jaey,,,,,karbala k waqiye mai sab bhook aur payaas sey tarap rahey they aur hum doodh aur pani ki sabilain lga kr logon ko pani pila rhey,,,,,ye kaisi aqeedat hai...?
kya aik bina maqsad ki behas ka koi faida ho ga.... :-?
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
aqeedat ka meaning samajhna chaye aap ko aqeedat hameesha dil main rakhi jati hai jis ka maqsad izaat aur ehtraam karna hai. aur kisi ko doodh aur pani pilana gunah hai kya? kya aap khana khana choor deti hain moharam ke maheeney main ya pani peena ya doodh peena? kisi bhi aqeedat ke lye amal ka hona zaroori nahi hai. dil main is waqia ka ehsaas kar lena he aqeedat hai na ke kisi ko pani aur doodh pilana aqeedat hai . jab aap janwar ki qurbani karti ho aur aqeedat wa sunnat-e-ibraheem ko follow karti ho toe janwar ka gosht khoon haddi Allah ke pass kuch nahi jata balkey woh aqeedat he aap ke lye nijaat ka zariya banti hai jo aap ke dil main hoo
g han mai ALHAMDULILLAH roza rakhti hon 10 aur 11 muharam ka,,,,,,ye ahtiram sey rakhtey kyon k HAZRAT MUHAMMAD s.a.w.w ney is rozey ka hukam diya na k karbala k waqiye ki wajah sey....[DOUBLEPOST=1353230460][/DOUBLEPOST]
beshak boaht achi baat kahi Zeeshan bhai aap ne.... hum Ashaab e Rasool ke derjaat ko chah ke bhi nahi pohanch saktey aur un ki aqeeedato ehteram her musliman ke dil mai hai.... :x[DOUBLEPOST=1353230361][/DOUBLEPOST]

kya aik bina maqsad ki behas ka koi faida ho ga.... :-?
(hgj)nhi
 

SHB_Bhaiya

محمد شعیب ںاصر
Super Star
Jan 31, 2010
51,098
10,427
1,313
39
Karachi
Walaikum Assalam Umdah Sharing hai

یہ ہے اس مبارک مہینے کی شرعی حیثیت جسے بالائے طاق رکھ کر عام مسلمانوں نے اسے شرک وبدعات کا مہینہ ٹھہرا لیا ہے ، اور بہت سے سادہ مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ماہ محرم منحوس ہے جس میں شادی وبیاہ اور کوئی کاروبار شروع نہیں کرنا چاہتے ، اور کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس مہینہ کو جو اہمیت ملی ہے اس کی وجہ حادثہِ کربلا ہے ۔ نعوذ باللہ ۔

kya aap Nabi Pak S.A.W. ke nawasa-e-rasool ki ahmiat ko nazar andaz kartey hoo? kya ahal bait ki shadatoon ko nazar andaaz karte ho? how u said ke koi ahmiat nahi Waqia Karbala ki?
Zeeshan bhai Hazoor Pak Sallalaho Allahe wasalam aur tamam sahabi hazrat aur aun ke baad aaney wale taaba tabaeen sub ne he Islam ke lea qurabni di hai aur beshak un sub ki ehmiat hai aur rehti duniya tuk rahe gi aur un ki qurbani ka he nateeja hai keh aaj mai aur aap qalima perhtey hain....mere khayal se Muslim bro ne last mai Naswas e rasool ki shahdat ki nahi biddat ki baat ki hai jo logon ne ikhtiyar kerli hai ....[DOUBLEPOST=1353230719][/DOUBLEPOST]
ahan to kyon behas ko berha rahe ho aap log.... :-?
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
main hameesha soch samajh kar aur pora prh ke he reply karta hon so do not need ur advice about this . dosri baat agar aap ne maheeney ki taqadus ko he show karna tha toe akhir main apni man gharat baten add karna kya zaroori tha oper se neechey tak pori thread parh ke buhat khushi huwi but in last aap ne akhir phr wohi mozoo shuro kar he dya . aur aap ne kaha ke is month ko jo ahmiat mili log samajhtey hain ke is ki waja waqia karbala hai toe ye 100% durust baat hai ye waqia bhi baqi tamam barakatoon ke sath aur jo kuch aap ne pesh kya un ke sath ahmiat ka hamil hai aap is waqiye ko radd nahi kar saktey . agar shahadat-e-nawasa-e-rasool ki aap ki nazar main koi ahmiat nahi toe main ye samjhta hon aap ke oper Allah reham farmaye Aameen
bhai my ne jo baat kahi hy wo dalail ke sath hy ap apni baat jo keh rahe ho barahe karam dalail pesh karo
ek to mere paas fuzool bahes k lie time nahi islie kch kehna hy to daleel do nahi to please mere thread ko bahes ka markaz mat banao shukria
 
  • Like
Reactions: mango and Detective
Top