Faiz Ahmed Faiz Ghazal's In Urdu.

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
‎--
"اے نئے سال"

اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟
ہر طرف خلق نے کيوں شور مچا رکھا ہے؟

روشنی دن کی وہی، تاروں بھری رات وہی
آج ہم کو نظر آتی ہے ہر ايک بات وہی

آسمان بدلا ہے افسوس، نا بدلی ہے زميں
ايک ہندسے کا بدلنا کوئی جِدت تو نہيں

اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرينے تيرے
کسے معلوم نہيں بارہ مہينے تيرے

جنوری، فروری اور مارچ ميں پڑے گي سردی
اور اپريل، مئی اور جون ميں ہو گی گرمی

تيرا انسان دہر ميں کچھ کھوئے گا کچھ پائے گا
اپنی ميعاد ختم کر کے چلا جائے گا

تو نيا ہے، تو دکھلا صبح نئی، شام نئی
ورنہ اِن آنکھوں نے ديکھے ہيں نئے سال کئی

بے سبب لوگ ديتے ہيں کيوں مبارک باديں
غالبا بھول گئے وقت کی کڑوی ياديں

تيری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فيض نے لکھی ہے يہ نظم نرالے ڈھب کی

(شاعر: فیض احمد فیض)
 
  • Like
Reactions: Asheer and khusboo

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

تم جو پل بھر کو ٹھر جائو تو یہ لمحے
آنے والے کئی لمحوں کی امانت ہو جائیں
تم جو ٹھر جائو تو یہ رات،یہ مہتاب
یہ سبزہ،یہ گلاب اور ہم دونوں کے خواب
سب کے سب ایسے بہم ہوں کے حقیقت ہو جائیں
تم ٹھر جائو کہ عنوان کی تفسیر ہو تم
تم سے تلخئ اوقات کا موسم بدلے
رات تو کیا بدلے گی،حالات تو کیا بدلیں گے
تم جو ٹھر جائو تو میری ذات کا موسم بدلے
مہرباں ہو کہ نہ ٹھرو،تو پھر یوں ٹھرو
جیسے پل بھر کوئی خوابِ تمنا ٹھرے
جیسے درویش مدح نوش کے پیالے میں کبھی
ایک دو پل کے لیئے تلخئ دنیا ٹھرے
ٹھر جائو کے مدارت کے مئے خانے سے
چلتے چلتے کوئی ایک آدھ سبو ہو جائے
اس سے پہلے کہ کوئی لمحہءِ آئندہ کا تیر
اس طرح آئے کہ پیوستِ گلو ہو جائے
 
  • Like
Reactions: Asheer and khusboo

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے تھے
ہم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا،کچھ کام کیا
کام عشق کے آڑے آتا رہا
اور عشق کام سے الجھتا رہا
پھر آخر تنگ آکر ہم نے
دونون کو ادھورا چھوڑ دیا
 
  • Like
Reactions: Asheer and khusboo

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
تلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے

جنوں میں جتنی بھی گزری بکار گزری ہے
اگرچہ دل پہ خرابی ہزار گزری ہے

وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے

نہ گل کھلے ہیں،نہ ان سے ملے ہیں،نہ مے پی ہے
عجب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے

چمن میں غارت گلچیں پہ جانے کیا گزری
قفس سے آج صبا بے قرار گزری ہے
 
  • Like
Reactions: khusboo

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
اس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے
تجھ پہ بھی برسا ہے اس بام سے مہتاب کا نور
جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے

تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی،وہ رخسار،وہ ہونٹ
زندگی جن کے تصور میں لٹادی ہم نے
تجھ پر اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوادی ہم نے
 
  • Like
Reactions: khusboo

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

پھر نظر میں پھول مہکے،دل میں پھر شمعیں جلیں
پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام
 
  • Like
Reactions: khusboo
Top