انبیاء علیہم السلام کی قبر میں زندگی اور اس سے متعلق روایات کی حقیقت

  • Work-from-home

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو اسلامُ علیکم
جناب آپ نے پھر وہی کاپی پیسٹ شروع کر دیا۔
آپ نے کہا کہ ثابت کریں کیا ڈنڈی ماری ہے تو جناب آپ نے علامہ البانیؒ کا حوالہ دیا اور وہ بھی ادھورا دیا۔
علامہ البانیؒ کا سکین دیا تھا کہ وہ تو خود اس روایت کو صحیح ثابت کر رہے ہیں اور علامہ ذہبیؒ کی جرح کا رد کر رہے ہیں اور باقاعدہ دلیل سے کر رہے ہیں۔۔ سکین میں پوسٹ کر چکا ہوں۔۔۔

ابن حجرؒ کا حوالہ دیا تو وہ خود کہتے ہیں کہ وہ حجاج بن الاسود ہیں۔مسن البزار میں وھم ہے کہ وہ حواف ہے جبکہ آصل میں وہ حجاج بن الاسود
ہیں۔ روایت کے تمام رجال صحیح ہیں۔۔

وقال العسقـلاني في ’’الفتح‘‘ : قَدْ جَمَعَ الْبَيْهَقِيُّ کِتَابًا لَطِيْفًا فِي حَيَاةِ الْأَنْبِيَاءِ فِي قُبُوْرِهِمْ أَوْرَدَ فِيْهِ حَدِيْثَ أَنَسٍ ص : اَلْأَنْبِيَاءُ أَحْيَاءٌ فِي قُبُوْرِهِمْ يُصَلُّوْنَ. أَخْرَجَهُ مِنْ طَرِيْقِ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيْرٍ وَهُوَ مِنْ رِجَالِ الصَّحِيْحِ عَنِ الْمُسْتَلِمِ بْنِ سَعِيْدٍ وَقَدْ وَثَّقَهُ أَحْمَدُ وَابْنُ حِبَّانَ عَنِ الْحَجَّاجِ الْأَسْوَدِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي زِيَادِ الْبَصْرِيُّ وَقَدْ وَثَّقَهُ أَحْمَدُ وَابْنُ مَعِيْنٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْهُ وَأَخْرَجَهُ أَيْضًا أَبُوْ يَعْلٰی فِي مُسْنَدِهِ مِنْ هٰذَا الْوَجْهِ وَأَخْرَجَهُ الْبَزَّارُ وَصَحَّحَهُ الْبَيْهَقِيُّ.
ذکره العسقلاني في فتح الباري، 6 / 487.
’’امام عسقلانی فتح الباری میں بیان کرتے ہیں کہ امام بیہقی نے انبیاء کرام علیہم السلام کے اپنی قبروں میں زندہ ہونے کے بارے میں ایک خوبصورت کتاب لکھی ہے جس میں انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث بھی وارد کی ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبور میں زندہ ہوتے ہیں اور صلاۃ بھی ادا کرتے ہیں۔ یہ حدیث اُنہوں نے یحیی بن ابی کثیر کے طریق سے روایت کی ہے اور وہ صحیح حدیث کے راویوں میں سے ہیں۔ اُنہوں نے مستلم بن سعید سے روایت کی اور امام احمد بن حنبل نے بھی انہیں ثقہ قرار دیا ہے۔ امام ابن حبان نے یہ حدیث حجاج اسود سے روایت کی ہے اور وہ ابن ابی زیاد البصری ہیں اور اُنہیں بھی امام اَحمد بن حنبل نے ثقہ قرار دیا ہے۔ امام ابن معین نے بھی حضرت ثابت سے یہ حدیث روایت کی ہے۔ امام ابو یعلی نے بھی اپنی مسند میں اسی طریق سے یہ حدیث روایت کی ہے اور امام بزار نے بھی اس کی تخریج کی ہے اور امام بیہقی نے اسے صحیح قرار دیا ہے


اگرآپ کے اس آصول سے دیکھا جائے تو آپ نے جو امام ذہبیؒ کی جرح نقل کی وہ بھی جرح نہیں بنتی کیونکہ امام ذہبی خود حجاج کو صدوق اور ثقہ کہتے ہیں سکین میں نے پیش کر دئے ہیں۔
اس کے علاوہ کئی محدثین کے حوالے پیش کئے جو مسند ابو یعلیٰ کی سند کو صحیح کہتے ہیں۔
اگر راوی کا ضعف ہے تو وہ امام بہیقی یا مسند البزار کی سند پہ ہے۔

باقی اسماعیل سلفی، بدیع الدین راشدی کے حوالے مت دیں مجھے ان سے کوئی غرض نہیں۔ نہ ان میں کوئی دلیل موجود ہے۔ان میں جو جرح ہے وہ امام بہیقیؒ کی روایت پہ ہے نہ کہ مسند ابو یعلیٰ کی روایت پہ۔
ارشاد الحق اثری ،شمس الحق عظیم آبادی اور علامہ البانی کے حوالے اس حدیث کی صحت پہ سکین کے ساتھ موجود ہیں،۔
حدیث کی صحت سب کے سامنے ہے،

ایک بات آپ نے کہی کہ موجودہ اہلحدیث اور دیوبند کا عقیدہ ایک ہی ہے تو اچھا ہوا کہ آپ نے یہ بات تسلیم کر لی۔
اب واضح کہہ دیں کہ اگر آپ نے نزدیک علمائے دیوبند عقیدہ حیات النبی کی وجہ سے گمراہ ہیں تو پھر ارشاد الحق اثری، شمس الحق عظیم آبادی اور علامہ البانی کو بھی اس روایت کی صحت اور عقیدہ کی وجہ سے گمراہ تسلیم کر لیں۔۔

اگلی پوسٹ میں کاپی پیسٹ کی بجائے کوئی اور اپنے علماء کی کتابوں کے سکین کی بجائے کوئی دلیل دیں۔

 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
تمام مسلمانوں کو اسلامُ علیکم






میرے بھائی جرح ہم دونوں نقل کر چکے ہیں اب آتے ہیں دلیل پر آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا

- اب پھر پوچھ رہا ہوں پلیز جواب ضرور دیں تا کہ بات مزید آگے پڑھ سکے




اس بارے میں حدیث ملا حظہ فرمائیں۔


سمرہ بن جندب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ جب صلوٰۃ پڑھ لیتے تھے تو ہماری طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے کہ تم میں سے کسی نے رات کو خواب دیکھا ہے اگر کوئی شخص خواب دیکھتا تو اسے بیان کرتا آپ ؐ اس کی تعبیر فرماتے جو اللہ کو منظور ہوتا، چنانچہ آپ نے ایک دن ہم سے سوال کیا کیا تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے ؟ ہم نے جواب دیا کہ نہیں، آپ نے فرمایا لیکن میں نے دیکھا ہے کہ دو شخص میرے پاس آئے اور میرا ہاتھ پکڑ کر ارض مقدسہ کی طرف لے گئے وہاں دیکھا کہ ایک شخص تو بیٹھا ہوا ہے اور دوسرا شخص کھڑا ہے اور اس کے ہاتھ میں (ہمارے بعض ساتھیوں نے کہا کہ) لوہے کا ٹکڑا ہے جسے اس (بیٹھے ہوئے آدمی) کے گلپھڑے میں ڈالتا ہے، یہاں تک کہ وہ گدی تک پہنچ جاتا ہے پھر اسی طرح دوسرے گلپھڑے میں داخل کرتا ہے اور پہلا گلپھڑا جڑ جاتا ہے، تو اس کی طرف پھر آتا ہے اور اسی طرح کرتا ہے، میں نے پوچھا کہ یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ ہم آگے بڑھے یہاں تک کہ ایک شخص کے پاس پہنچے جو چت لیٹا ہوا تھا اور ایک شخص اس کے سر پر فہر یا ضحرہ (ایک بڑا پتھر) لئے کھڑا تھا۔ جس سے اس کے سر پرمارتاتھا جب اسے مارتا تھا تو پتھر لڑک جاتا تھا۔ اور اس پتھر کو لینے کے لئے وہ آدمی جاتا تو واپس ہونے تک اس کا سر جڑ جاتا اور ویسا ہی ہوجاتا جیسا تھا وہ پھر لوٹ کر اس کو مارتا، میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ ان دونوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ چنانچہ ہم آگے بڑھے تو تنور کی طرح ایک گڑھے تک پہنچے کہ اس کے اوپر کا حصہ تنگ اور نچلا چوڑا تھا اس کے نیچے آگ روشن تھی جب آگ کی لپٹ اوپر آتی تو وہ لوگ (جو اس کے اندر تھے) اوپر آنے کے قریب ہوجاتے اور جب آگ بجھ جاتی تو دوبارہ پھر اس میں لوٹ جاتے اور اس میں مرد اور ننگی عورتیں تھیں۔ میں نے کہا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے چلو۔ ہم آگے بڑھے یہاں کہ ہم ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے اس میں ایک شخص کھڑا تھا اور نہر کے بیچ میں یا جیسا کہ یزید بن ہارون نے اور وہب بن جریر نے جریر بن حازم سے روایت کیا۔ نہر کے کنارے ایک شخص تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے جب وہ آدمی جو نہر میں تھا سامنے آتا تو (کنارے والا) آدمی اس کے منہ پر پتھر مارتا اور وہیں لوٹ جاتا جہاں ہوتا میں نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو ہم آگے چلے یہاں تک کہ ہم ایک سرسبز شاداب باغیچے کے قریب پہنچے جس میں بڑے بڑے درخت تھے اور اس کی جڑ میں ایک بوڑھا اور چند بچے تھے اور ایک شخص اس درخت کے قریب اپنے سامنے آگ سلگا رہا تھا۔ ان دونوں نے مجھے درخت پر چڑھایا اور ہمیں ایسے گھر میں داخل کیا جس سے بہتر اور عمدہ گھر نہیں دیکھا اور اس میں بوڑھے اور جوان آدمی اور عورتیں اور بچے ہیں پھر مجھے اس سے نکال کرلے گئے اور ایک درخت پر چڑھا دیا اور مجھے ایک گھر میں داخل کیا جو بہتر اور عمدہ تھا۔ وہاں بوڑھوں اور جوانوں کو دیکھا، میں نے پوچھا کہ تم نے مجھے رات بھر گھمایا تو اس کے متعلق بتاؤ جو میں نے دیکھا ان دونوں نے کہا بہتر! وہ آدمی جسے تم نے دیکھا کہ اس کا گلپھڑا چیرا جارہا ہے وہ شخص جھوٹا ہے جو جھوٹی باتیں بیان کرتا تھا اور اس سے سن کر لوگ دوسروں سے بیان کرتے تھے یہاں تک کہ جھوٹی بات ساری دنیا میں پھیل جاتی ہے اس کے ساتھ قیامت تک ایسا ہی ہوتا رہے گا اور جس کا سر پھوڑتے ہوئے تم نے دیکھا وہ شخص تھا جسے اللہ نے قرآن کا علم عطا کیا لیکن اس سے غافل ہو کر رات کو سو رہا اور دن کو اس پر عمل نہ کیا قیامت تک اس کے ساتھ یہی ہوتا رہے گا تنور میں جن لوگوں کو تم نے دیکھا وہ زانی تھے اور جنہیں تم نے نہر میں دیکھا وہ سود خور تھے اور ضعیف جنہیں تم نے درخت کی جڑ میں دیکھا وہ ابراہیم علیہ السلام تھے اور بچے ان کے اردگرد لوگوں کے ہیں اور وہ شخص جو آگ سلگا رہا تھا وہ مالک داروغہ دوزخ تھا اور وہ گھر جس میں تم داخل ہویے عام مومنین کا گھر تھا اور یہ گھر شہداء کا ہے اور میں جبرییل اور یہ میکاییل ہیں اپنا سر اٹھاؤ
میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔


اگر کہیں ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے


آپ کچھ سوالات کے جوابات دے دیں تا کہ بات کو آگے بڑھایا جا سکے - شکریہ




نمبر ١

سب سے پہلے آپ یہ بتا دیں کہ قبر کی تعریف کیا ہے- یھنی قبر کس کو کہتے ہیں


نمبر ٢

آپ دنیاوی زندگی سے کیا مرد لیتے ہیں

نمبر ٣

اوپر میں نے جو حدیث پیش کی ہے اس کے اس حصے کی وضاحت کر دیں

میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے

میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں

ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔

کیا حضور صلی الله وسلم کا مقام جو ان کو دکھایا گیا وہ اب اس میں موجود ہیں یا نہیں - اگر وہ اپنے مقام پر موجود ہیں تو ان کی زندگی کون سی ہے - اور کیا ان کی قبر بھی اسی مقام پر ہے جس میں وہ موجود ہیں







میرے بھائی اس کا بھی جواب دے دیں تو بات کو آگے بڑھانے میں آسانی ہو گی


حدیث میں آتا ہے کہ آدم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کا جھگڑا ہوا کہ موسیٰ نے آدم سے کہا کہ تمہاری وجہ سے جنت سے نکالا - اس بحث میں آدم علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے - پوری حدیث اس طرح ہے کہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرٍوعَنْ طَاؤٗسٍ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسٰی فَقَالَ لَهٗ مُوسٰی يَا آدَمُ أَنْتَ أَبُونَا خَيَّبْتَنَا وَأَخْرَجْتَنَا مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ لَهٗ آدَمُ يَا مُوسٰی اصْطَفَاکَ اللہُ بِکَلَامِهٖ وَخَطَّ لَکَ بِيَدِهٖ أَتَلُومُنِي عَلٰی أَمْرٍ قَدَّرَهُ اللہُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي بِأَرْبَعِينَ سَنَةً فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی ثَلَاثًا قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔

علی بن عبد اللہ ، سفیان ، عمرو ، طاؤس ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: آدم اور موسٰی علیہما السلام نے بحث کی ، چنانچہ موسی علیہ السلام نے کہا: اے آدم! آپ ہمارے باپ ہیں ، ہمیں آپ نے محروم کیا اور جنت سے نکلوایا ، آدم علیہ السلام نے کہا: اے موسیٰ! تم کو اللہ نے اپنے کلام کے ذریعہ برگزیدہ بنایا اور اپنے ہاتھ سے تمہاے لئے لکھا ، تم مجھے اس بات پر ملامت کرتے ہو جو اللہ نے میری تقدیر میں میری پیدائش سے چالیس سال پہلے لکھ دیا تھا ، چنانچہ آدم علیہ السلام موسی علیہ السلام پر اس بحث میں غالب رہے ، یہ تین بار آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ، سفیان نے بواسطہ ابوالزناد ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے مثل نقل کیا


(صحیح بخاری ، کتاب القدر ، باب: اللہ کے پاس آدم و موسیٰ علیہما السلام کے مباحثہ کا بیان)

اگر ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے

اب سوال پیدا ہوا کہ یہ مکالمہ کہاں ہوا؟

کیا وہ ایک دوسرے کی قبر میں ملے - اور پھر ایک کی قبر کہاں تو دوسرے کی قبر کہاں








 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کوالسلامُ علیکم

جناب مجھے معلوم تھا کہ آپ نے یہی کرنا ہے کہ جب جواب نہیں ہو گا یا کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہیں ملے گا تو آپ ہمیشہ بات تبدیل کرتے ہو۔۔
لگتا ہے کہ محدث فورم سے کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہیں ملا اس لئے روایت پہ بات کرنے کی بجائے اور سوال کرر ہے ہو۔
پہلے جو بات ہو رہی ہے اس کو مکمل کر لو۔۔۔
آپ نے روایت پہ جرح نقل کی جس کا تفصیلی جواب مکمل سکین کے ساتھ آپ کے علماء کی تصدیقات کے ساتھ میں نے آپ کو دے دیا۔۔۔
اب مسند ابو یعلیٰ کی جو روایت ہے کہ
''حَدَّثَنَا أَبُو الْجَهْمِ الأَزْرَقُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُسْتَلِمُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ : " الأَنْبِيَاءُ أَحْيَاءٌ فِي قُبُورِهِمْ يُصَلُّونَ'' اس پہ بات مکمل کر لو۔۔۔
میں نے تفصیل اور دلائل کے ساتھ ثابت کیا کہ یہ روایت بلکل صحیح ہے اور اس کی سند اور تمام رجال صحیح ہیں۔۔۔
آپ اس کو صحیح مانتے یو یانہیں؟؟؟


 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
تمام مسلمانوں کوالسلامُ علیکم

جناب مجھے معلوم تھا کہ آپ نے یہی کرنا ہے کہ جب جواب نہیں ہو گا یا کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہیں ملے گا تو آپ ہمیشہ بات تبدیل کرتے ہو۔۔
لگتا ہے کہ محدث فورم سے کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہیں ملا اس لئے روایت پہ بات کرنے کی بجائے اور سوال کرر ہے ہو۔
پہلے جو بات ہو رہی ہے اس کو مکمل کر لو۔۔۔
آپ نے روایت پہ جرح نقل کی جس کا تفصیلی جواب مکمل سکین کے ساتھ آپ کے علماء کی تصدیقات کے ساتھ میں نے آپ کو دے دیا۔۔۔
اب مسند ابو یعلیٰ کی جو روایت ہے کہ
''حَدَّثَنَا أَبُو الْجَهْمِ الأَزْرَقُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُسْتَلِمُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ : " الأَنْبِيَاءُ أَحْيَاءٌ فِي قُبُورِهِمْ يُصَلُّونَ'' اس پہ بات مکمل کر لو۔۔۔
میں نے تفصیل اور دلائل کے ساتھ ثابت کیا کہ یہ روایت بلکل صحیح ہے اور اس کی سند اور تمام رجال صحیح ہیں۔۔۔
آپ اس کو صحیح مانتے یو یانہیں؟؟؟









میرے بھائی جرح ہم دونوں نقل کر چکے ہیں اب آتے ہیں دلیل پر آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا

- اب پھر پوچھ رہا ہوں پلیز جواب ضرور دیں تا کہ بات مزید آگے پڑھ سکے



اس بارے میں حدیث ملا حظہ فرمائیں۔


سمرہ بن جندب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ جب صلوٰۃ پڑھ لیتے تھے تو ہماری طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے کہ تم میں سے کسی نے رات کو خواب دیکھا ہے اگر کوئی شخص خواب دیکھتا تو اسے بیان کرتا آپ ؐ اس کی تعبیر فرماتے جو اللہ کو منظور ہوتا، چنانچہ آپ نے ایک دن ہم سے سوال کیا کیا تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے ؟ ہم نے جواب دیا کہ نہیں، آپ نے فرمایا لیکن میں نے دیکھا ہے کہ دو شخص میرے پاس آئے اور میرا ہاتھ پکڑ کر ارض مقدسہ کی طرف لے گئے وہاں دیکھا کہ ایک شخص تو بیٹھا ہوا ہے اور دوسرا شخص کھڑا ہے اور اس کے ہاتھ میں (ہمارے بعض ساتھیوں نے کہا کہ) لوہے کا ٹکڑا ہے جسے اس (بیٹھے ہوئے آدمی) کے گلپھڑے میں ڈالتا ہے، یہاں تک کہ وہ گدی تک پہنچ جاتا ہے پھر اسی طرح دوسرے گلپھڑے میں داخل کرتا ہے اور پہلا گلپھڑا جڑ جاتا ہے، تو اس کی طرف پھر آتا ہے اور اسی طرح کرتا ہے، میں نے پوچھا کہ یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ ہم آگے بڑھے یہاں تک کہ ایک شخص کے پاس پہنچے جو چت لیٹا ہوا تھا اور ایک شخص اس کے سر پر فہر یا ضحرہ (ایک بڑا پتھر) لئے کھڑا تھا۔ جس سے اس کے سر پرمارتاتھا جب اسے مارتا تھا تو پتھر لڑک جاتا تھا۔ اور اس پتھر کو لینے کے لئے وہ آدمی جاتا تو واپس ہونے تک اس کا سر جڑ جاتا اور ویسا ہی ہوجاتا جیسا تھا وہ پھر لوٹ کر اس کو مارتا، میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ ان دونوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ چنانچہ ہم آگے بڑھے تو تنور کی طرح ایک گڑھے تک پہنچے کہ اس کے اوپر کا حصہ تنگ اور نچلا چوڑا تھا اس کے نیچے آگ روشن تھی جب آگ کی لپٹ اوپر آتی تو وہ لوگ (جو اس کے اندر تھے) اوپر آنے کے قریب ہوجاتے اور جب آگ بجھ جاتی تو دوبارہ پھر اس میں لوٹ جاتے اور اس میں مرد اور ننگی عورتیں تھیں۔ میں نے کہا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے چلو۔ ہم آگے بڑھے یہاں کہ ہم ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے اس میں ایک شخص کھڑا تھا اور نہر کے بیچ میں یا جیسا کہ یزید بن ہارون نے اور وہب بن جریر نے جریر بن حازم سے روایت کیا۔ نہر کے کنارے ایک شخص تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے جب وہ آدمی جو نہر میں تھا سامنے آتا تو (کنارے والا) آدمی اس کے منہ پر پتھر مارتا اور وہیں لوٹ جاتا جہاں ہوتا میں نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو ہم آگے چلے یہاں تک کہ ہم ایک سرسبز شاداب باغیچے کے قریب پہنچے جس میں بڑے بڑے درخت تھے اور اس کی جڑ میں ایک بوڑھا اور چند بچے تھے اور ایک شخص اس درخت کے قریب اپنے سامنے آگ سلگا رہا تھا۔ ان دونوں نے مجھے درخت پر چڑھایا اور ہمیں ایسے گھر میں داخل کیا جس سے بہتر اور عمدہ گھر نہیں دیکھا اور اس میں بوڑھے اور جوان آدمی اور عورتیں اور بچے ہیں پھر مجھے اس سے نکال کرلے گئے اور ایک درخت پر چڑھا دیا اور مجھے ایک گھر میں داخل کیا جو بہتر اور عمدہ تھا۔ وہاں بوڑھوں اور جوانوں کو دیکھا، میں نے پوچھا کہ تم نے مجھے رات بھر گھمایا تو اس کے متعلق بتاؤ جو میں نے دیکھا ان دونوں نے کہا بہتر! وہ آدمی جسے تم نے دیکھا کہ اس کا گلپھڑا چیرا جارہا ہے وہ شخص جھوٹا ہے جو جھوٹی باتیں بیان کرتا تھا اور اس سے سن کر لوگ دوسروں سے بیان کرتے تھے یہاں تک کہ جھوٹی بات ساری دنیا میں پھیل جاتی ہے اس کے ساتھ قیامت تک ایسا ہی ہوتا رہے گا اور جس کا سر پھوڑتے ہوئے تم نے دیکھا وہ شخص تھا جسے اللہ نے قرآن کا علم عطا کیا لیکن اس سے غافل ہو کر رات کو سو رہا اور دن کو اس پر عمل نہ کیا قیامت تک اس کے ساتھ یہی ہوتا رہے گا تنور میں جن لوگوں کو تم نے دیکھا وہ زانی تھے اور جنہیں تم نے نہر میں دیکھا وہ سود خور تھے اور ضعیف جنہیں تم نے درخت کی جڑ میں دیکھا وہ ابراہیم علیہ السلام تھے اور بچے ان کے اردگرد لوگوں کے ہیں اور وہ شخص جو آگ سلگا رہا تھا وہ مالک داروغہ دوزخ تھا اور وہ گھر جس میں تم داخل ہویے عام مومنین کا گھر تھا اور یہ گھر شہداء کا ہے اور میں جبرییل اور یہ میکاییل ہیں اپنا سر اٹھاؤ
میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔


اگر کہیں ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے


آپ کچھ سوالات کے جوابات دے دیں تا کہ بات کو آگے بڑھایا جا سکے - شکریہ




نمبر ١

سب سے پہلے آپ یہ بتا دیں کہ قبر کی تعریف کیا ہے- یھنی قبر کس کو کہتے ہیں


نمبر ٢

آپ دنیاوی زندگی سے کیا مرد لیتے ہیں

نمبر ٣

اوپر میں نے جو حدیث پیش کی ہے اس کے اس حصے کی وضاحت کر دیں

میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے

میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں

ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔

کیا حضور صلی الله وسلم کا مقام جو ان کو دکھایا گیا وہ اب اس میں موجود ہیں یا نہیں - اگر وہ اپنے مقام پر موجود ہیں تو ان کی زندگی کون سی ہے - اور کیا ان کی قبر بھی اسی مقام پر ہے جس میں وہ موجود ہیں







میرے بھائی اس کا بھی جواب دے دیں تو بات کو آگے بڑھانے میں آسانی ہو گی


حدیث میں آتا ہے کہ آدم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کا جھگڑا ہوا کہ موسیٰ نے آدم سے کہا کہ تمہاری وجہ سے جنت سے نکالا - اس بحث میں آدم علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے - پوری حدیث اس طرح ہے کہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرٍوعَنْ طَاؤٗسٍ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسٰی فَقَالَ لَهٗ مُوسٰی يَا آدَمُ أَنْتَ أَبُونَا خَيَّبْتَنَا وَأَخْرَجْتَنَا مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ لَهٗ آدَمُ يَا مُوسٰی اصْطَفَاکَ اللہُ بِکَلَامِهٖ وَخَطَّ لَکَ بِيَدِهٖ أَتَلُومُنِي عَلٰی أَمْرٍ قَدَّرَهُ اللہُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي بِأَرْبَعِينَ سَنَةً فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی ثَلَاثًا قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔

علی بن عبد اللہ ، سفیان ، عمرو ، طاؤس ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: آدم اور موسٰی علیہما السلام نے بحث کی ، چنانچہ موسی علیہ السلام نے کہا: اے آدم! آپ ہمارے باپ ہیں ، ہمیں آپ نے محروم کیا اور جنت سے نکلوایا ، آدم علیہ السلام نے کہا: اے موسیٰ! تم کو اللہ نے اپنے کلام کے ذریعہ برگزیدہ بنایا اور اپنے ہاتھ سے تمہاے لئے لکھا ، تم مجھے اس بات پر ملامت کرتے ہو جو اللہ نے میری تقدیر میں میری پیدائش سے چالیس سال پہلے لکھ دیا تھا ، چنانچہ آدم علیہ السلام موسی علیہ السلام پر اس بحث میں غالب رہے ، یہ تین بار آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ، سفیان نے بواسطہ ابوالزناد ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے مثل نقل کیا


(صحیح بخاری ، کتاب القدر ، باب: اللہ کے پاس آدم و موسیٰ علیہما السلام کے مباحثہ کا بیان)


اگر ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے
اب سوال پیدا ہوا کہ یہ مکالمہ کہاں ہوا؟

کیا وہ ایک دوسرے کی قبر میں ملے - اور پھر ایک کی قبر کہاں تو دوسرے کی قبر کہاں






 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

کیوں لولی؟؟ لگتا ہے کہ مسعود الدین عثمانی کے ماننے والے نے جواب نہیں دیا جہاں تم میرے سارے جواب پوسٹ کر کے کہتے تھے کہ اس کا جواب چائیے اور پھر وہ جواب یہاں کاپی پیسٹ کر دیتے تھے بنا سوچے سمجھے۔۔۔

میں نے کہا ہے کہ ٹاپک تم نے شروع کیا تھا روایات کی بحث پہ۔۔۔۔ اب اس بات کو مکمل کر لو۔۔۔
اور میں نے جرح نقل نہیں کی بلکہ ان روایات پہ جرح تم نے کی تھی اور میں نے اس کا جواب دیا ہے۔
اس لئے پہلے اس بات کو مکمل کر لو پھر آگے بات کریں گے۔
مسند ابو یعلیٰ کی روایت کو تم صحیح مانتے یو یا ضعیف؟؟؟
وہی امام ذہبیؒ کا حوالہ یا وہی پرانی پوسٹ کاپی پیسٹ مت کرنا جن کا جواب تم کو مل چکا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ایک گزارش یہ بھی کرنی تھی کہ جب اس ٹاپک پہ یہاں بات چل رہی ہے تو پھر نیا ٹاپک بنانے کی ضرورت نہیں۔
تمہیں تو کھلی چھوٹ ہے لیکن میں نیا ٹاپک نہیں بنا سکتا ورنہ پھر اصول اصول کا شور شروع ہو جائے گا۔
اس لئے اس ٹاپک پہ یہاں بات کرو اور اسی موضوع پہ نیا ٹاپک مت بناؤ۔

 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

انتظامیہ سے گزارش ہے کہ بہتر ہے یہ ٹاپک بھی بند کردو جیسا کہ احناف اور دین پہ اجرت والا بند کردیا گیا ہے کیونکہ لولی کی خیانت اور دوغلی پالیسی سب کے سامنے آ گئی تھی۔

ویسے تو اصول ہے کہ قران و حدیث سے اسلام سیکشن میں موضوعات پیش کئے جائیں لیکن انتظامیہ کی طرف سے لولی آل ٹائم کو اتنی کھلی چھوٹ دی گئی کہ ہر مسلک کے خلاف ٹاپک بناتا جا رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔۔۔
ہاں جب لولی کی خیانت اور جھوٹ سب کے سامنے آیا توانتظامیہ کی طرف سے ٹاپک بند کر دیا گیا کیونکہ لولی اور انتظامیہ کے نظریات ایک ہیں اور ایک ہی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔۔۔

یہ پہلی بار نہیں ہے اس سے پہلے بھی ہو چکا ہے اور موڈریٹرز بخوبی جانتے ہیں اس بارے میں کہ یہاں کتنا انصاف پسندی سے کام لیا جاتا ہے۔

یہاں کی انتظامیہ بھی کرکٹ ورلڈ کپ کے تھرڈ امپائر کی طرح ہے جو کیمرہ کی آنکھ سے زووم کر کے سب کچھ دیکھ کر بھی جان بوجھ کر غلط فیصلے دیتی ہے۔


حقیقت بیان کرنے پہ مجھےبولا جائے گا کہ فساد پھیل رہا ہے یا پھر میری پوسٹ اصولوں کے خلاف ہے لیکن لولی کے ٹاپک ، پوسٹ اور خیانتیں دیکھ کر آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں۔

برائے مہربانی یا تو یہ اصول پسندی کا ڈرامہ بند کریں اور کھل کر بول دیں کہ یہاں صرف ایک ہی مسلک یا ایک ہی نظریے سے متفق ہونیوالے ممبران پوسٹ کر سکتے ہیں یا پھر انصاف سے کام لیں اور اپنے ہم مسلک ممبران کی پوسٹ کی طرفداری بند کر دیں۔
اگر میری پوسٹ اور میری سچائی پسند نہیں تو مجھے بین کر دیں اور کھل کہ اپنے نظریات اور مسلک کی تشہیر لولی کے ذریئعے کرواتے رہیں۔

اللہ سب کو انصاف کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
@Hoorain @saviou @Don @Pari @RedRose64 @STAR24

@@Don@

@@Pari@@Hoorain@@RedRose64@@Mahen@@STAR24@@*Sarlaa*@@Syeda-Hilya@@whiteros@@namaal@@Shiraz-Khan@@Fanii@@Seap@@X_w
@@Abidi@@Qu33na@@Iceage-TM@@Toobi@@i love sahabah@@Prince-Farry@@Babar-Azam@@AM_@@Princess_Nisa@@Arosa@@babarnadeem996@@saviou
@@NamaL@@Fa!th@@MSC@@Armaghankhan@@yoursks@@thefire1@@nighatnaseem21@@Fanii@@naazii@@lovely_eyes@@Angel_A@@Sweeta@@Hoorain
@@soul_of_silence@@MIS_MaHa@@junaid_ak47@@Guriya_Rani@@Azeyy@@Gul-e-lala@@maryamtaqdeesmo@@Poetry_Lover@@genuine@@Afsaan
@@shzd@@p3arl@@Fantasy@@Atif-adi@@Lost Passenger@@marzish @Afrasyyab @@Pakhtoon@@Mano_Doll@@foggy@@Iceage-TM@@Sanaya@@vamp545
@@Rubi@@*fajar*@@Tariq Saeed@@Mas00m-DeVil@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@marib@@Zaryaab@@Rukh-E-Aaftaab@@Twinkle Queen@@amerzish_malik
@@S_ChiragH@@Binte_Hawwa@@sweet_c_kuri@@sabha_khan40@@Masoom_girl@@hariya@@Seap@@Pari_Qrakh@@soul_snatcher@@Shahzii_1
@@Meekaeel@@silent_heart@@bader211
@@Aayat@@italianVirus@@saviou@@Ziddi_anGel@@sabeha@@attiya@@Princess_E@@Asheer@@bilal_ishaq_786@@ShehrYaar@@Umeed_Ki_Kiran@@soul_of_silence
@@Bird-Of-Paradise@@shailina@@Shararti_Bacha@@maanu115@@h@!der@@Dua001@@pyaridua@@Pari_Qrakh@@Menaz@@jal_pari_@@X_w@@colgatepak
@@Rahath@@Shireen@@zonii@@Noor_Afridi@@sweet bhoot@@Lightman@@Noorjee@@hafaz@@Miss_Tittli@@Nadaan_Shazie@@innocent_jannat
@@Bela@@LuViSh@@aribak@@BabyDoll@@Silent_tear_hurt@@gulfishan@@Manxil@@Raat ki Rani@@candy@@Asma_tufail@@jimmyz
@@errorsss@@raaz the secret@@diya.@@isma33@@hashmi_jan@@smarty_dollie@@Era_Emaan@@AshirFrhan@@aira_roy@@pakistani_pari@@Piyare Afzal
@@saimaaaaaaa@@Nighaat@@crystal_eyez@@Mantasha_Zawaar@@zaatzarra@@reality@@illusionist@@DesiGirl@@huny@@Gul-e-Pakiza@@Madii
@@Hudx@@Flower_Flora@@Zia_Hayderi@@Fadiii@@minaahil@@Nikka_Raja@@Aqsh_Arch@@HuriYa@@Huree@@Bul_Bul@@Jahanger@@umeedz@@mishahaider@@jal_pari_@@Mud_dasir
@@Hoorain@@Manxil@@Shiraz-Khan@@shailina@@whiteros@@soul_of_silence @Afrasyyab @@saviou@@Prince-Farry@@*Sarlaa*@@Blue_Sky
@@S_ChiragH@@marib@@minaahil@@Asheer@@Mahen@@Fantasy@@Fa!th@@Rubi@@Masoom_girl@@Nighaat@@Asma_tufail@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@Naila_Rubab@@virgonakhan@@naazii@@Bela@@p3arl@@attiya@@Nighaat@@Syeda-Hilya@@Fanii@@HangOver@@thefire1@@Seap@@Guriya_Rani@@innocent_jannat@@MIS_MaHa@@Madii@@Raat ki Rani@@junaid_ak47@@Armaghankhan@@pakistani_pari@@soul_snatcher
@@Sweeta@@Qu33na@@Azeyy@@Zaryaab@@STAR24@@Ziddi_anGel@@DesiGirl@@Just_Like_Roze@@Flower_Flora@@*fajar*@@junaid_ak47@@Rukh-E-Aaftaab@@dur-e-shawar
@@Bird-Of-Paradise@@Mano_Doll@@Rahath@@Aishah@@Princess_Nisa@@Bul_Bul@@Danee@@Princess_E@@Huree@@lovely_eyes@@ShyPrincess@@sweet_lily@@Princess_E@@Piyare Afzal@@Pari_Qrakh@@Nadaan_Shazie@@Ocean-of-love
@@shining_galaxy@@Unsaid Words@@Arz0o@@Angel_A@@wajahat_ahmad@@SharieMalik@@Khamosh_Larki@@Umeed_Ki_Kiran@@Prince_Ashir@@genuine@@Naila_Rubab


 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
QUOTE="i love sahabah, post: 2829680, member: 8984"]
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

انتظامیہ سے گزارش ہے کہ بہتر ہے یہ ٹاپک بھی بند کردو جیسا کہ احناف اور دین پہ اجرت والا بند کردیا گیا ہے کیونکہ لولی کی خیانت اور دوغلی پالیسی سب کے سامنے آ گئی تھی۔

ویسے تو اصول ہے کہ قران و حدیث سے اسلام سیکشن میں موضوعات پیش کئے جائیں لیکن انتظامیہ کی طرف سے لولی آل ٹائم کو اتنی کھلی چھوٹ دی گئی کہ ہر مسلک کے خلاف ٹاپک بناتا جا رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔۔۔
ہاں جب لولی کی خیانت اور جھوٹ سب کے سامنے آیا توانتظامیہ کی طرف سے ٹاپک بند کر دیا گیا کیونکہ لولی اور انتظامیہ کے نظریات ایک ہیں اور ایک ہی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔۔۔

یہ پہلی بار نہیں ہے اس سے پہلے بھی ہو چکا ہے اور موڈریٹرز بخوبی جانتے ہیں اس بارے میں کہ یہاں کتنا انصاف پسندی سے کام لیا جاتا ہے۔

یہاں کی انتظامیہ بھی کرکٹ ورلڈ کپ کے تھرڈ امپائر کی طرح ہے جو کیمرہ کی آنکھ سے زووم کر کے سب کچھ دیکھ کر بھی جان بوجھ کر غلط فیصلے دیتی ہے۔


حقیقت بیان کرنے پہ مجھےبولا جائے گا کہ فساد پھیل رہا ہے یا پھر میری پوسٹ اصولوں کے خلاف ہے لیکن لولی کے ٹاپک ، پوسٹ اور خیانتیں دیکھ کر آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں۔

برائے مہربانی یا تو یہ اصول پسندی کا ڈرامہ بند کریں اور کھل کر بول دیں کہ یہاں صرف ایک ہی مسلک یا ایک ہی نظریے سے متفق ہونیوالے ممبران پوسٹ کر سکتے ہیں یا پھر انصاف سے کام لیں اور اپنے ہم مسلک ممبران کی پوسٹ کی طرفداری بند کر دیں۔
اگر میری پوسٹ اور میری سچائی پسند نہیں تو مجھے بین کر دیں اور کھل کہ اپنے نظریات اور مسلک کی تشہیر لولی کے ذریئعے کرواتے رہیں۔

اللہ سب کو انصاف کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
@Hoorain @saviou @Don @Pari @RedRose64 @STAR24

@@Don@

@@Pari@@Hoorain@@RedRose64@@Mahen@@STAR24@@*Sarlaa*@@Syeda-Hilya@@whiteros@@namaal@@Shiraz-Khan@@Fanii@@Seap@@X_w
@@Abidi@@Qu33na@@Iceage-TM@@Toobi@@i love sahabah@@Prince-Farry@@Babar-Azam@@AM_@@Princess_Nisa@@Arosa@@babarnadeem996@@saviou
@@NamaL@@Fa!th@@MSC@@Armaghankhan@@yoursks@@thefire1@@nighatnaseem21@@Fanii@@naazii@@lovely_eyes@@Angel_A@@Sweeta@@Hoorain
@@soul_of_silence@@MIS_MaHa@@junaid_ak47@@Guriya_Rani@@Azeyy@@Gul-e-lala@@maryamtaqdeesmo@@Poetry_Lover@@genuine@@Afsaan
@@shzd@@p3arl@@Fantasy@@Atif-adi@@Lost Passenger@@marzish @Afrasyyab @@Pakhtoon@@Mano_Doll@@foggy@@Iceage-TM@@Sanaya@@vamp545
@@Rubi@@*fajar*@@Tariq Saeed@@Mas00m-DeVil@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@marib@@Zaryaab@@Rukh-E-Aaftaab@@Twinkle Queen@@amerzish_malik
@@S_ChiragH@@Binte_Hawwa@@sweet_c_kuri@@sabha_khan40@@Masoom_girl@@hariya@@Seap@@Pari_Qrakh@@soul_snatcher@@Shahzii_1
@@Meekaeel@@silent_heart@@bader211
@@Aayat@@italianVirus@@saviou@@Ziddi_anGel@@sabeha@@attiya@@Princess_E@@Asheer@@bilal_ishaq_786@@ShehrYaar@@Umeed_Ki_Kiran@@soul_of_silence
@@Bird-Of-Paradise@@shailina@@Shararti_Bacha@@maanu115@@h@!der@@Dua001@@pyaridua@@Pari_Qrakh@@Menaz@@jal_pari_@@X_w@@colgatepak
@@Rahath@@Shireen@@zonii@@Noor_Afridi@@sweet bhoot@@Lightman@@Noorjee@@hafaz@@Miss_Tittli@@Nadaan_Shazie@@innocent_jannat
@@Bela@@LuViSh@@aribak@@BabyDoll@@Silent_tear_hurt@@gulfishan@@Manxil@@Raat ki Rani@@candy@@Asma_tufail@@jimmyz
@@errorsss@@raaz the secret@@diya.@@isma33@@hashmi_jan@@smarty_dollie@@Era_Emaan@@AshirFrhan@@aira_roy@@pakistani_pari@@Piyare Afzal
@@saimaaaaaaa@@Nighaat@@crystal_eyez@@Mantasha_Zawaar@@zaatzarra@@reality@@illusionist@@DesiGirl@@huny@@Gul-e-Pakiza@@Madii
@@Hudx@@Flower_Flora@@Zia_Hayderi@@Fadiii@@minaahil@@Nikka_Raja@@Aqsh_Arch@@HuriYa@@Huree@@Bul_Bul@@Jahanger@@umeedz@@mishahaider@@jal_pari_@@Mud_dasir
@@Hoorain@@Manxil@@Shiraz-Khan@@shailina@@whiteros@@soul_of_silence @Afrasyyab @@saviou@@Prince-Farry@@*Sarlaa*@@Blue_Sky
@@S_ChiragH@@marib@@minaahil@@Asheer@@Mahen@@Fantasy@@Fa!th@@Rubi@@Masoom_girl@@Nighaat@@Asma_tufail@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@Naila_Rubab@@virgonakhan@@naazii@@Bela@@p3arl@@attiya@@Nighaat@@Syeda-Hilya@@Fanii@@HangOver@@thefire1@@Seap@@Guriya_Rani@@innocent_jannat@@MIS_MaHa@@Madii@@Raat ki Rani@@junaid_ak47@@Armaghankhan@@pakistani_pari@@soul_snatcher
@@Sweeta@@Qu33na@@Azeyy@@Zaryaab@@STAR24@@Ziddi_anGel@@DesiGirl@@Just_Like_Roze@@Flower_Flora@@*fajar*@@junaid_ak47@@Rukh-E-Aaftaab@@dur-e-shawar
@@Bird-Of-Paradise@@Mano_Doll@@Rahath@@Aishah@@Princess_Nisa@@Bul_Bul@@Danee@@Princess_E@@Huree@@lovely_eyes@@ShyPrincess@@sweet_lily@@Princess_E@@Piyare Afzal@@Pari_Qrakh@@Nadaan_Shazie@@Ocean-of-love
@@shining_galaxy@@Unsaid Words@@Arz0o@@Angel_A@@wajahat_ahmad@@SharieMalik@@Khamosh_Larki@@Umeed_Ki_Kiran@@Prince_Ashir@@genuine@@Naila_Rubab


[/QUOTE]




میرے بھائی میں جو پوچھ رہا ہوں وہ ٹاپک کے مطابق ہی ہے


آپ اس بات کا جواب دے دیں



میرے بھائی جرح ہم دونوں نقل کر چکے ہیں اب آتے ہیں دلیل پر آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا

- اب پھر پوچھ رہا ہوں پلیز جواب ضرور دیں تا کہ بات مزید آگے پڑھ سکے



اس بارے میں حدیث ملا حظہ فرمائیں۔


سمرہ بن جندب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ جب صلوٰۃ پڑھ لیتے تھے تو ہماری طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے کہ تم میں سے کسی نے رات کو خواب دیکھا ہے اگر کوئی شخص خواب دیکھتا تو اسے بیان کرتا آپ ؐ اس کی تعبیر فرماتے جو اللہ کو منظور ہوتا، چنانچہ آپ نے ایک دن ہم سے سوال کیا کیا تم میں سے کسی نے کوئی خواب دیکھا ہے ؟ ہم نے جواب دیا کہ نہیں، آپ نے فرمایا لیکن میں نے دیکھا ہے کہ دو شخص میرے پاس آئے اور میرا ہاتھ پکڑ کر ارض مقدسہ کی طرف لے گئے وہاں دیکھا کہ ایک شخص تو بیٹھا ہوا ہے اور دوسرا شخص کھڑا ہے اور اس کے ہاتھ میں (ہمارے بعض ساتھیوں نے کہا کہ) لوہے کا ٹکڑا ہے جسے اس (بیٹھے ہوئے آدمی) کے گلپھڑے میں ڈالتا ہے، یہاں تک کہ وہ گدی تک پہنچ جاتا ہے پھر اسی طرح دوسرے گلپھڑے میں داخل کرتا ہے اور پہلا گلپھڑا جڑ جاتا ہے، تو اس کی طرف پھر آتا ہے اور اسی طرح کرتا ہے، میں نے پوچھا کہ یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ ہم آگے بڑھے یہاں تک کہ ایک شخص کے پاس پہنچے جو چت لیٹا ہوا تھا اور ایک شخص اس کے سر پر فہر یا ضحرہ (ایک بڑا پتھر) لئے کھڑا تھا۔ جس سے اس کے سر پرمارتاتھا جب اسے مارتا تھا تو پتھر لڑک جاتا تھا۔ اور اس پتھر کو لینے کے لئے وہ آدمی جاتا تو واپس ہونے تک اس کا سر جڑ جاتا اور ویسا ہی ہوجاتا جیسا تھا وہ پھر لوٹ کر اس کو مارتا، میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ ان دونوں نے کہا کہ آگے بڑھو۔ چنانچہ ہم آگے بڑھے تو تنور کی طرح ایک گڑھے تک پہنچے کہ اس کے اوپر کا حصہ تنگ اور نچلا چوڑا تھا اس کے نیچے آگ روشن تھی جب آگ کی لپٹ اوپر آتی تو وہ لوگ (جو اس کے اندر تھے) اوپر آنے کے قریب ہوجاتے اور جب آگ بجھ جاتی تو دوبارہ پھر اس میں لوٹ جاتے اور اس میں مرد اور ننگی عورتیں تھیں۔ میں نے کہا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے چلو۔ ہم آگے بڑھے یہاں کہ ہم ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے اس میں ایک شخص کھڑا تھا اور نہر کے بیچ میں یا جیسا کہ یزید بن ہارون نے اور وہب بن جریر نے جریر بن حازم سے روایت کیا۔ نہر کے کنارے ایک شخص تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے جب وہ آدمی جو نہر میں تھا سامنے آتا تو (کنارے والا) آدمی اس کے منہ پر پتھر مارتا اور وہیں لوٹ جاتا جہاں ہوتا میں نے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھو ہم آگے چلے یہاں تک کہ ہم ایک سرسبز شاداب باغیچے کے قریب پہنچے جس میں بڑے بڑے درخت تھے اور اس کی جڑ میں ایک بوڑھا اور چند بچے تھے اور ایک شخص اس درخت کے قریب اپنے سامنے آگ سلگا رہا تھا۔ ان دونوں نے مجھے درخت پر چڑھایا اور ہمیں ایسے گھر میں داخل کیا جس سے بہتر اور عمدہ گھر نہیں دیکھا اور اس میں بوڑھے اور جوان آدمی اور عورتیں اور بچے ہیں پھر مجھے اس سے نکال کرلے گئے اور ایک درخت پر چڑھا دیا اور مجھے ایک گھر میں داخل کیا جو بہتر اور عمدہ تھا۔ وہاں بوڑھوں اور جوانوں کو دیکھا، میں نے پوچھا کہ تم نے مجھے رات بھر گھمایا تو اس کے متعلق بتاؤ جو میں نے دیکھا ان دونوں نے کہا بہتر! وہ آدمی جسے تم نے دیکھا کہ اس کا گلپھڑا چیرا جارہا ہے وہ شخص جھوٹا ہے جو جھوٹی باتیں بیان کرتا تھا اور اس سے سن کر لوگ دوسروں سے بیان کرتے تھے یہاں تک کہ جھوٹی بات ساری دنیا میں پھیل جاتی ہے اس کے ساتھ قیامت تک ایسا ہی ہوتا رہے گا اور جس کا سر پھوڑتے ہوئے تم نے دیکھا وہ شخص تھا جسے اللہ نے قرآن کا علم عطا کیا لیکن اس سے غافل ہو کر رات کو سو رہا اور دن کو اس پر عمل نہ کیا قیامت تک اس کے ساتھ یہی ہوتا رہے گا تنور میں جن لوگوں کو تم نے دیکھا وہ زانی تھے اور جنہیں تم نے نہر میں دیکھا وہ سود خور تھے اور ضعیف جنہیں تم نے درخت کی جڑ میں دیکھا وہ ابراہیم علیہ السلام تھے اور بچے ان کے اردگرد لوگوں کے ہیں اور وہ شخص جو آگ سلگا رہا تھا وہ مالک داروغہ دوزخ تھا اور وہ گھر جس میں تم داخل ہویے عام مومنین کا گھر تھا اور یہ گھر شہداء کا ہے اور میں جبرییل اور یہ میکاییل ہیں اپنا سر اٹھاؤ
میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔


اگر کہیں ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے


آپ کچھ سوالات کے جوابات دے دیں تا کہ بات کو آگے بڑھایا جا سکے - شکریہ




نمبر ١

سب سے پہلے آپ یہ بتا دیں کہ قبر کی تعریف کیا ہے- یھنی قبر کس کو کہتے ہیں


نمبر ٢

آپ دنیاوی زندگی سے کیا مرد لیتے ہیں

نمبر ٣

اوپر میں نے جو حدیث پیش کی ہے اس کے اس حصے کی وضاحت کر دیں

میں نے اپنا سر اٹھایا تو اپنے اوپر بادل کی طرح ایک چیز دیکھی ان دونوں نے کہا یہ تمہارا مقام ہے

میں نے کہا مجھے چھوڑ دو کہ میں اپنی جگہ میں داخل ہو جاوں

ان دونوں نے کہا تمہاری عمر باقی ہے جو پوری نہیں ہوئی جب تم اس عمر کو پورا کرلو گے تو اپنے مقام میں آجاؤ گے۔

کیا حضور صلی الله وسلم کا مقام جو ان کو دکھایا گیا وہ اب اس میں موجود ہیں یا نہیں - اگر وہ اپنے مقام پر موجود ہیں تو ان کی زندگی کون سی ہے - اور کیا ان کی قبر بھی اسی مقام پر ہے جس میں وہ موجود ہیں







میرے بھائی اس کا بھی جواب دے دیں تو بات کو آگے بڑھانے میں آسانی ہو گی


حدیث میں آتا ہے کہ آدم علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کا جھگڑا ہوا کہ موسیٰ نے آدم سے کہا کہ تمہاری وجہ سے جنت سے نکالا - اس بحث میں آدم علیہ السلام موسیٰ علیہ السلام پر غالب آئے - پوری حدیث اس طرح ہے کہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللہِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ عَمْرٍوعَنْ طَاؤٗسٍ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسٰی فَقَالَ لَهٗ مُوسٰی يَا آدَمُ أَنْتَ أَبُونَا خَيَّبْتَنَا وَأَخْرَجْتَنَا مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ لَهٗ آدَمُ يَا مُوسٰی اصْطَفَاکَ اللہُ بِکَلَامِهٖ وَخَطَّ لَکَ بِيَدِهٖ أَتَلُومُنِي عَلٰی أَمْرٍ قَدَّرَهُ اللہُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي بِأَرْبَعِينَ سَنَةً فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی فَحَجَّ آدَمُ مُوسٰی ثَلَاثًا قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔

علی بن عبد اللہ ، سفیان ، عمرو ، طاؤس ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: آدم اور موسٰی علیہما السلام نے بحث کی ، چنانچہ موسی علیہ السلام نے کہا: اے آدم! آپ ہمارے باپ ہیں ، ہمیں آپ نے محروم کیا اور جنت سے نکلوایا ، آدم علیہ السلام نے کہا: اے موسیٰ! تم کو اللہ نے اپنے کلام کے ذریعہ برگزیدہ بنایا اور اپنے ہاتھ سے تمہاے لئے لکھا ، تم مجھے اس بات پر ملامت کرتے ہو جو اللہ نے میری تقدیر میں میری پیدائش سے چالیس سال پہلے لکھ دیا تھا ، چنانچہ آدم علیہ السلام موسی علیہ السلام پر اس بحث میں غالب رہے ، یہ تین بار آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ، سفیان نے بواسطہ ابوالزناد ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے مثل نقل کیا


(صحیح بخاری ، کتاب القدر ، باب: اللہ کے پاس آدم و موسیٰ علیہما السلام کے مباحثہ کا بیان)


اگر ترجمہ کی غلطی ہو تو بندہ اصلاح کا طلبگار ہے

اب سوال پیدا ہوا کہ یہ مکالمہ کہاں ہوا؟

کیا وہ ایک دوسرے کی قبر میں ملے - اور پھر ایک کی قبر کہاں تو دوسرے کی قبر کہاں















@Hoorain @saviou @Don @Pari @RedRose64 @STAR24

@@Don@

@@Pari@@Hoorain@@RedRose64@@Mahen@@STAR24@@*Sarlaa*@@Syeda-Hilya@@whiteros@@namaal@@Shiraz-Khan@@Fanii@@Seap@@X_w
@@Abidi@@Qu33na@@Iceage-TM@@Toobi@@i love sahabah@@Prince-Farry@@Babar-Azam@@AM_@@Princess_Nisa@@Arosa@@babarnadeem996@@saviou
@@NamaL@@Fa!th@@MSC@@Armaghankhan@@yoursks@@thefire1@@nighatnaseem21@@Fanii@@naazii@@lovely_eyes@@Angel_A@@Sweeta@@Hoorain
@@soul_of_silence@@MIS_MaHa@@junaid_ak47@@Guriya_Rani@@Azeyy@@Gul-e-lala@@maryamtaqdeesmo@@Poetry_Lover@@genuine@@Afsaan
@@shzd@@p3arl@@Fantasy@@Atif-adi@@Lost Passenger@@marzish @Afrasyyab @@Pakhtoon@@Mano_Doll@@foggy@@Iceage-TM@@Sanaya@@vamp545
@@Rubi@@*fajar*@@Tariq Saeed@@Mas00m-DeVil@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@marib@@Zaryaab@@Rukh-E-Aaftaab@@Twinkle Queen@@amerzish_malik
@@S_ChiragH@@Binte_Hawwa@@sweet_c_kuri@@sabha_khan40@@Masoom_girl@@hariya@@Seap@@Pari_Qrakh@@soul_snatcher@@Shahzii_1
@@Meekaeel@@silent_heart@@bader211
@@Aayat@@italianVirus@@saviou@@Ziddi_anGel@@sabeha@@attiya@@Princess_E@@Asheer@@bilal_ishaq_786@@ShehrYaar@@Umeed_Ki_Kiran@@soul_of_silence
@@Bird-Of-Paradise@@shailina@@Shararti_Bacha@@maanu115@@h@!der@@Dua001@@pyaridua@@Pari_Qrakh@@Menaz@@jal_pari_@@X_w@@colgatepak
@@Rahath@@Shireen@@zonii@@Noor_Afridi@@sweet bhoot@@Lightman@@Noorjee@@hafaz@@Miss_Tittli@@Nadaan_Shazie@@innocent_jannat
@@Bela@@LuViSh@@aribak@@BabyDoll@@Silent_tear_hurt@@gulfishan@@Manxil@@Raat ki Rani@@candy@@Asma_tufail@@jimmyz
@@errorsss@@raaz the secret@@diya.@@isma33@@hashmi_jan@@smarty_dollie@@Era_Emaan@@AshirFrhan@@aira_roy@@pakistani_pari@@Piyare Afzal
@@saimaaaaaaa@@Nighaat@@crystal_eyez@@Mantasha_Zawaar@@zaatzarra@@reality@@illusionist@@DesiGirl@@huny@@Gul-e-Pakiza@@Madii
@@Hudx@@Flower_Flora@@Zia_Hayderi@@Fadiii@@minaahil@@Nikka_Raja@@Aqsh_Arch@@HuriYa@@Huree@@Bul_Bul@@Jahanger@@umeedz@@mishahaider@@jal_pari_@@Mud_dasir
@@Hoorain@@Manxil@@Shiraz-Khan@@shailina@@whiteros@@soul_of_silence @Afrasyyab @@saviou@@Prince-Farry@@*Sarlaa*@@Blue_Sky
@@S_ChiragH@@marib@@minaahil@@Asheer@@Mahen@@Fantasy@@Fa!th@@Rubi@@Masoom_girl@@Nighaat@@Asma_tufail@@Wafa_Khan@@amazingcreator@@Naila_Rubab@@virgonakhan@@naazii@@Bela@@p3arl@@attiya@@Nighaat@@Syeda-Hilya@@Fanii@@HangOver@@thefire1@@Seap@@Guriya_Rani@@innocent_jannat@@MIS_MaHa@@Madii@@Raat ki Rani@@junaid_ak47@@Armaghankhan@@pakistani_pari@@soul_snatcher
@@Sweeta@@Qu33na@@Azeyy@@Zaryaab@@STAR24@@Ziddi_anGel@@DesiGirl@@Just_Like_Roze@@Flower_Flora@@*fajar*@@junaid_ak47@@Rukh-E-Aaftaab@@dur-e-shawar
@@Bird-Of-Paradise@@Mano_Doll@@Rahath@@Aishah@@Princess_Nisa@@Bul_Bul@@Danee@@Princess_E@@Huree@@lovely_eyes@@ShyPrincess@@sweet_lily@@Princess_E@@Piyare Afzal@@Pari_Qrakh@@Nadaan_Shazie@@Ocean-of-love
@@shining_galaxy@@Unsaid Words@@Arz0o@@Angel_A@@wajahat_ahmad@@SharieMalik@@Khamosh_Larki@@Umeed_Ki_Kiran@@Prince_Ashir@@genuine@@Naila_Rubab
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
کیوں لولی؟؟ لگتا ہے کہ مسعود الدین عثمانی کے ماننے والے نے جواب نہیں دیا جہاں تم میرے سارے جواب پوسٹ کر کے کہتے تھے کہ اس کا جواب چائیے اور پھر وہ جواب یہاں کاپی پیسٹ کر دیتے تھے بنا سوچے سمجھے۔۔۔

میں نے کہا ہے کہ ٹاپک تم نے شروع کیا تھا روایات کی بحث پہ۔۔۔۔ اب اس بات کو مکمل کر لو۔۔۔
اور میں نے جرح نقل نہیں کی بلکہ ان روایات پہ جرح تم نے کی تھی اور میں نے اس کا جواب دیا ہے۔
اس لئے پہلے اس بات کو مکمل کر لو پھر آگے بات کریں گے۔
مسند ابو یعلیٰ کی روایت کو تم صحیح مانتے یو یا ضعیف؟؟؟
وہی امام ذہبیؒ کا حوالہ یا وہی پرانی پوسٹ کاپی پیسٹ مت کرنا جن کا جواب تم کو مل چکا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔


 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913



شہدا اپنی وفات کے بعد کہاں زندہ ہیں
وَلَا تَـقُوْلُوْا لِمَنْ يُّقْتَلُ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتٌ ۭ بَلْ اَحْيَاۗءٌ وَّلٰكِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ ١٥٤؁

’’ اور مت کہو انہیں مردہ جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں، بلکہ وہ زندہ ہیں مگر تمہیں اس کاشعور نہیں ‘‘ ( سورہ بقرہ :154)​

غزوہ بدر کے بعد نازل ہونے والی اس آیت میں اللہ تعالی نے فرمایا کہ وہ جو اللہ کی راہ میں قتل کردئے جائیں انہیں مردہ نہ کہو، ایک طرف تو اللہ تعالی خود فرما رہا ہے کہ ’’ جو اللہ کی راہ میں قتل کردئے جائیں ‘‘ یعنی جو قتل کردیا گیا وہ مر گیا، لیکن تم انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں، ساتھ اس بات کو بھی بیان کردہ گیا کہ انسانوں کو اس زندگی کا شعور نہیں، گویا یہ زندگی اس طرح کی زندگی نہیں جیسا کہ اس دنیا میں ہوتی ہے اورجس کا انسانوں کو شعور ہوتا ہے۔

غزوہ بدر کے موقع پر شہید ہو گئے ، انکی والدہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس آئیں، ملاحظہ فرمائے یہ حدیث :

حدثني عبد الله بن محمد حدثنا معاوية بن عمرو حدثنا أبو إسحاق عن حميد قال سمعت أنسا يقول أصيب حارثة يوم بدر وهو غلام فجائت أمه إلی النبي صلی الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله قد عرفت منزلة حارثة مني فإن يک في الجنة أصبر وأحتسب وإن تکن الأخری تری ما أصنع فقال ويحک أوهبلت أوجنة واحدة هي إنها جنان کثيرة وإنه لفي جنة الفردوس

’’ عبداللہ بن محمد، معاویہ بن عمرو، ابواسحاق حمید سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا میں نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ حارثہ بدر کے دن شہید ہوئے تو وہ کمسن تھے ان کی والدہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ آپ جانتے ہیں کہ حارثہ کا مرتبہ میرے دل میں کیا ہے، اگر وہ جنت میں ہوا تو میں صبر کروں گی اور اگر دوسری جگہ ہوا تو آپ دیکھیں گے کہ میں کیا کرتی ہوں آپ نے ویحک یا ھبلت فرمایا کیا جنت ایک ہی ہے، جنتیں تو بہت سی ہیں اور وہ جنت الفردوس میں ہے۔

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1480 حدیث مرفوع ،مکررات 5

معلوم ہوا کہ شہید جنت الفردوس میں زندہ ہیں۔ پھر غزوہ احد کے موقع پر کافی تعداد میں صحابہ شہید ہوئے۔ جب نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو یہ آیات نازل ہوئیں:

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ قُتِلُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا ۭ بَلْ اَحْيَاۗءٌ عِنْدَ رَبِّھِمْ يُرْزَقُوْنَ ١٦٩؁ۙ فَرِحِيْنَ بِمَآ اٰتٰىھُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِھٖ ۙ وَيَسْـتَبْشِرُوْنَ بِالَّذِيْنَ لَمْ يَلْحَقُوْا بِھِمْ مِّنْ خَلْفِھِمْ ۙ اَلَّا خَوْفٌ عَلَيْھِمْ وَلَا ھُمْ يَحْزَنُوْنَ ١٧٠؁ۘ يَسْتَبْشِرُوْنَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَفَضْلٍ ۙ وَّاَنَّ اللّٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُؤْمِنِيْنَ ١٧١؁ڧسور آل عمران : آیت 169 تا 171

’’ اور انہیں مردہ گمان نہ کرو جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں ، بلکہ وہ تو زندہ ہیں اپنے رب کے پاس، رزق پاتے ہیں ‘‘۔ ’’ جو کچھ اللہ کا ان پر فضل ہو رہا ہے اس سے وہ بہت خوش ہیں اور ان لوگوں کےلئے بھی خوش ہوتے ہیں جو ان کے پیچھے ہیں اور ابھی تک (شہید ہوکر) ان سے ملے نہیں، انہیں نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمزدہ ہوں گے‘‘۔’’ اللہ تعالیٰ کا ان پر جو فضل اور انعام ہو رہا ہے اس سے وہ خوش ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ یقینا مومنوں کا اجر ضائع نہیں کرتا‘‘۔


یہ کیا انصاف ہے انبیاء کو تو دنیا کی قبروں میں رکھا جائے اور ان کے متبعین جنت میں لطف اٹھائیں








 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کوا لسلامُ علیکم
لولی!!! ہمیشہ کی طرح اپنی بات سے ہی تم بھاگتے ہو۔
میں نے کہا کہ پہلے اس روایت پر تو بات کر لو جس پہ تم اعتراض کر رہے تھے لیکن تم جواب نہیں دے رہے اور مجھے معلوم ہے کہ تمہارے سوال کا جواب شاید مسعودالدین عثمانی کے چیلے نے ابھی تک دیا نہیں جو تم نے وہاں پیش کیا تھا اور تمہارے پاس کاپی پیسٹ کرنے کے لئے کچھ اور ہے نہیں اسلئے جواب نہیں دے رہے۔۔
میں نے پہلے بھی پوچھا ہے کہ تم مسند ابو یعلیٰ کی روایت کو صحیح مانتے ہو یا نہیں؟؟؟
تم نے موضوع ہی روایات کے رد پہ کیا تو اب اس پہ بات کرو۔۔۔

ویڈیو بھیجی ہے اور میں نے سنی نہیں کیونکہ ٹائم نہیں۔۔۔
موضوع پہ جواب دو۔۔

اور تم جو بار بار حیات برزخی اور دنیاوی کا ذکر کر ہے یو تو جناب تم کون سی حیات مانتے ہو؟؟ دنیاوی یا برزخی؟؟؟
اس سے بھی پہلے مسند ابو یعلیٰ والی روایت کا جواب دو کہ تم اس روایت کو صحیح مانتے ہو یا نہیں؟َ؟؟؟
 
Top