عشق صرف ایک بار ہی ہوتا ہے
محبت آپ کسی سے بھی، کہیں بھی کر سکتے ہو، یہ بار بار بھی ہو سکتی ہے لیکن عشق صرف ایک بار ہی ہوتا ہے اور ایک ہی ہستی سے ہوتا ہے، اب وہ چاہے مجازی ہو یا حقیقی۔ عشق میں دوئی کا عنصر نہیں ہوتا۔ عشق تو اس کیفیت کا نام ہے، جسے امیر خسرو نے بہت خوبصورت سے بیان کیا ہے کہ
.
من تو شُدم تو من شُدی، من تن شُدم تو جاں شُدی
تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری
میں تُو بن گیا ہوں اور تُو میں بن گیا ہےمن تو شُدم تو من شُدی، من تن شُدم تو جاں شُدی
تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری
میں تن ہوں اور تو جان ہے۔ پس اس کے بعد
کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں اور ہوں اور تو اور ہے۔
کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میں اور ہوں اور تو اور ہے۔
[USERGROUP=86][USERGROUP=86][USERGROUP=86]@TM_STAFF[/USERGROUP][/USERGROUP][/USERGROUP] @Miss Khan @Dreem @Bμℓbμℓ @qiraat @Iceage-TM @cute bhoot @Pakistani_angel
@p3arl
@Abidi @Shizu @Iceage-TM @Toobi @i love sahabah @Prince-Farry @Babar-Azam @AM_ @Princess_Nisa