Us Se Juda Ho Gya Me Adil

  • Work-from-home

sonofaziz

TM Star
Dec 28, 2015
1,044
679
1,213
Karachi
میں یہ سوچ کر
اُس کے در سے اُٹھا تھا
کہ وہ روک لے گی
منا لے گی مُجھ کو
ھواؤں میں
لہراتا آتا تھا دامن
کہ دامن پکڑ کے
بٹھا لے گی مجھ کو
قدم ایسے انداز
سے اُٹھ رھے تھے
کہ آواز دے کے
بُلا لے گی مُجھ کو
مگر اُس نے روکا
نہ مُجھ کو منایا
نہ دامن ھی پکڑا
نہ مُجھ کو بُلایا
میں آھستہ آھستہ
بڑھتا ھی آیا
یہاں تک کہ اُس سے
جدا ھو گیا میں عادل

@shehr-e-tanhayi @whiteros @Bird-Of-Paradise @Shiraz-Khan @saviou @fahadhassan @Untamed-Heart @Mazyona @Aaylaaaaa @Ramsha_Cat @Haania @Pari @Princess_Nisa @Princess_E @Aisha20007 @Umm-e-ahmad @imama @iammehakali @Dil-Wale @chai-mein-biscuit @Don @Abidi @Aayat @Armaghankhan @Angel_A @-Anna- @*Arshia* @Aks_ @Aaidah @Aizaa @Arzoomehak @Hoorain @DastanEIshq @Ally @Blue-Black @sweet_c_kuri @Ziddi_anGel @ji-ja-ji @fawad81 @ShyPrincess @minaahil @CuTe_HiNa @Cali @madihakhan @Rubi @*Sonu* @La-Haasil @seemab_khan @AnadiL
 

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
بہت زبردست

اُسے کہنا کہ حیرانی مجھے حیرت سے تکتی ہے
میرے جیون پہ خود بھی زندگی روتی ہے۔ ہنستی ہے
نظر جب بھی ہتھیلی کی لکیروں سے الجھتی ہے
ان آنکھوں سے جھڑی ساون کی پھر کچھ ایسے لگتی ہے
میرا دل رُک سا جاتا ہے
مہینہ ہجر کا جب بھی میرے آنگن میں آتا ہے
اداسی کے ہر اک منظر کو وہ موجود پاتا ہے
نگاہوں کو جُھکا کر بس دسمبر لوٹ جاتا ہے
 
  • Like
Reactions: sonofaziz

sonofaziz

TM Star
Dec 28, 2015
1,044
679
1,213
Karachi
بہت زبردست

اُسے کہنا کہ حیرانی مجھے حیرت سے تکتی ہے
میرے جیون پہ خود بھی زندگی روتی ہے۔ ہنستی ہے
نظر جب بھی ہتھیلی کی لکیروں سے الجھتی ہے
ان آنکھوں سے جھڑی ساون کی پھر کچھ ایسے لگتی ہے
میرا دل رُک سا جاتا ہے
مہینہ ہجر کا جب بھی میرے آنگن میں آتا ہے
اداسی کے ہر اک منظر کو وہ موجود پاتا ہے
نگاہوں کو جُھکا کر بس دسمبر لوٹ جاتا ہے
جدائی دینے والے
تم سے اُمیدِ وفا کیسی

تعلق ٹوٹ جائیں جب
محبت روٹھ جائے جب

تو پھر رسمِ دُعا کیسی
مِلن کی اِلتجا کیسی

بھنور میں ڈولتی کشتی پہ ساحل کی تمنا کیا
اُکھڑتے سانس ہوں تو زندگی کی آرزو بھی کیا
جو منزل کھو چُکی ہو اُس کی پھر سے جُستجو بھی کیا

مگر دل نے تمہیں کس واسطے سے یاد رکھا ہے
تمہیں کیوں شاعری میں آج تک آباد رکھا ہے

ابھی تک میں نے کیوں خود کو بہت برباد رکھا ہے
ہوا کے دوش پر کیوں نغمہِ فریاد رکھا ہے

جُدائی دینے والے آشنائی کی قسم تم کو
تمہاری بیوفائی کج ادائی کی قسم تم کو

مجھے اِتنا بتا دینا

وفا کی چاہتوں کی مشعلیں کیسے بُجھاتے ہیں
محبت کے نشاں دل سے کیسے مٹاتے ہیں

بُھلانا ہو جن ہیں اُن کو بھلا کیسے بُھلاتے ہیں
 
Top