Video Tareekh-e-Ramadan

  • Work-from-home

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
بارہ رمضان
1۔زبور کا نزول
مسند احمد میں حضرت واثلہ بن الاسقع سے روایت ہے کہ12 رمضان المبارک کو زبور نازل ہوئی۔
2۔ اخوت و برابری کی بنیاد
12 رمضان المبارک ۱یک ہجری کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے اصحاب کے درمیان اخوت کا رشتہ قائم کیا۔اس کی وجہ یہ تھی ہجرت کر کے آنے والے مسلمان بے سروسامان تھے۔ ان کو سہارا دینے کے لےے حضور ﷺ نے یہ اقدام کیا۔انصار نے بھی پوری آمادگی کے ساتھ مہاجرین کی مدد کی۔ آپ نے اس اخوت یعنی بھائی چارے کے اس رشتے کے ذریعے سے اسلام میں اخوت و برابری کی بنیاد رکھی۔ دنیا میں رہنے والوں کو ایک خاندان اور ایک کنبے کے افراد قرار دیا۔ اس طرح نسل پرستی، مادی اور قبائلی امتیاز، رنگ ونسل کی بنیاد پر جھوٹی فضیلتوں کو اسلام کے باطل قرار دے ڈالا۔
3۔ا بن جوزی کی وفات
12 رمضان المبارک597 ہجری کو مشہور مورخ اور محدث امام ابو الفرج بن الجوزی کی وفات ہوئی۔ آپ کا پورا نام عبد الرحمن بن علی بن محمد ابو الفرج جمال الدین الکرشی البکری الحنبلی ہے۔ آپ بغداد میں پیدا ہوئے اور ستر سے زیادہ اساتذہ سے کسب فیض کیا۔ تحصیل علم کے بعد درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا اور اسی دوران میں قرآن مجید کی تفسیر لکھی۔ ان کی تصانیف کی تعداد ڈھائی سو سے اوپر ہے، جن میں’تاریخ الملک والامم‘ ، ’الیاقوتہ‘ اور ’المنطق المفہوم‘ مشہور ہیں​
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
گیارہ رمضان
1۔حضرت سعید بن جبیر کا انتقال
11 رمضان 95 ہجری کو مشہور تابعی حضرت سعید بن جبیر کا انتقال ہوا۔ انھوں نے ابو سعید خدری، موسیٰ بن اشعری اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہم جیسے جلیل القدر صحابہ سے علم حاصل کیا اور حضرت عبد اللہ بن عباس سے قرآن مجید اور اس کی تفسیر اور فقہ کا علم سیکھا۔ جب آپ کوفہ میں مقیم تھے تو فتویٰ کے معاملے میں آپ کوسب علما پر فوقیت حیثیت حاصل تھی۔
2۔ چنگیز خان کا انتقال
11 رمضان 624 ہجری کو منگول سردار تموجن المعروف چنگیز خان کا انتقال ہو گیا۔ اس کی سلطنت دنیا کی سب سے بڑی سلطنت تھی۔ ایک حادثے کے بعد اس کی یلغارکا رخ مسلم سلطنت کی طرف ہو گیا ۔ہوا یہ کہ تاتاریوں کا پانچ سوآدمیوں کا ایک تجارتی قافلہ علاﺅ الدین خوارزم شاہ(مسلمانوں کی ایک خوش حال ریاست کا بادشاہ۔ یہ ریاست بنیادی طو رپر ایران، بخارااور سمرقندکے علاقوں اور جزوی طور پر افغانستان اور بلوچستان پر مشتمل تھی) کے علاقے میں تجارت کی غرض سے داخل ہوا ،اس قافلے کو علاقے کے گورنر نے نہ صرف روکا بلکہ اس کے اکثر لوگوں کو قتل کرکے مال واسباب لوٹ لیا اور الزام لگایا کہ یہ قافلہ اصل میں علاقے کی جاسوسی کرنے کے لےے بھیجا گیا ہے ۔ چنگیز خاں نے اس حادثے پر ایک سفارتی وفد علاﺅ الدین خوازم شاہ کی طرف بھیجا اور مطالبہ کیا کہ قافلے کا نقصان پورا کیا جائے اور خون بہا بھی ادا کیا جائے ۔ خوارزم شاہ نے غصے میں آکر ان تین سفارت کا روں میں ایک کو قتل اور دو کے سر منڈوا کر واپس بھج دےے ۔ اس پر چنگیز خاں نے سلطنت ِ خوارزم شاہی پر پوری قوت سے حملہ کر دیا۔اس نے چین ، یورپ اوردوسری مملکتوں کی طرف فوج کشی روک کر خوازم شاہ کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا اور دولاکھ کی فوج کے ساتھ تین اطراف سے حملہ کر دیا ۔ یوں تاتاریوں کے ساتھ مسلم ریاستوں کی دشمنی کا سلسلہ چل نکلا اور آخر کار656 ہجری میں بغداد، اسلامی خلافت کا مرکز، چنگیز خاں کے پوتے ہلاکو خاں نے فتح کر کے تباہ و برباد کر دیا ۔ صرف بغداد کے سانحے میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلمان ہلاک ہو گئے اور شہر راکھ کا ڈھیر بن گیا​
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
دس رمضان

1۔فتح مکہ کے لیے مسلمانوں کے لشکر کی روانگی
10 رمضان المبارک 8 ہجری کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ لیے ساڑھے سات ہزار مجاہدین کے ساتھ مدینہ سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ مدینہ اور مکہ کے درمیان پڑنے والی منزلوں کے ارد گرد کے قبائل کے مسلمان ان میں شامل ہوتے گئے حتی کہ مکہ کے قریب مرِ ظہران کی منزل تک پہنچتے پہنچتے لشکر کی تعداد دس ہزار ہو چکی تھی۔
2۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات
بعثت کے دسویں سال 10 رمضان المبارک کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شریک حیات حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے مکہ میں وفات پائی۔ آپ قریش کی دولت مند اور نامور خاتون تھیں اور بعثت سے 15 سال قبل رسول اکرم کی زوجیت میں آئیں۔حضرت خدیجہ پہلی خاتون تھیں جو رسول اکرم پر ایمان لائیں اور ایمان لانے کے بعد پوری قوت کے ساتھ دین اسلام کی ترویج میںاپنا کر دار ادا کیا ۔آپ نے اپنی تمام دولت و ثروت دین الٰہی کی ترویج و اشاعت کے لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے کردی اور ہمیشہ آپ کی مددگار رہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام اولاد جو شعور کی عمر کوپہنچی، سیدہ خدیجہ ہی کے بطن سے تھی۔
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
نو رمضان
1۔ابن داودکا انتقال
9 رمضان المبارک 297 ہجری کو تیسری صدی ہجری کے ایک شاعر، ادیب ، محدث اور فقیہ ”محمد بن داود ظاہری“ کا 42 سال کی عمر میں انتقال ہوا۔ داود ظاہری شعر ، ادب ، حدیث اور فقہ میں استاد کی حیثیت رکھتے تھے۔انہوں نے ادب کے موضوع پر متعدد کتابیں تحریر کیں
2۔ماہر فلکیات الغ بیگ کا قتل
9 رمضان المبارک 853 ہجری کو ممتاز ماہر فلکیات الغ بیگ کو قتل کردیا گیا۔وہ سولہ سال کی عمر میں تیمور کے جانشین مقرر ہوئے۔تیمور کے برخلاف الغ بیگ کو ملک کی سرحدوں میں توسیع میں کوئی دلچسپی نہیں تھی بلکہ زیادہ تر تحقیق و مطالعہ میں مشغول رہتے تھے۔انہوں نے ایک مدرسہ قائم کیا جس میں دیگر موضوعات کے علاوہ علم نجوم خاص طور پر پڑھایا جاتا تھا۔الغ بیگ کی دیگر کاوشوں میں 828 ہجری میں سمرقند میں قائم کی گئی ایک تین منزلہ رصد گاہ ہے۔ شمسی نظام کے کچھ سیاروں کے بارے میں الغ بیگ کی تحقیقات کے نتائج آج کی تحقیقات سے زیادہ مختلف نہیں ہیں
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
آٹھ رمضان

امام جعفر صادق کی ولادت
8 رمضان المبارک 83 ہجری کو امام جعفر صادق کی ولادلت ہوئی۔ آپ کا پورا نام جعفر بن محمد بن علی بن الحسین بن علی بن ابی طالب ہے۔ آپ بڑے تابعین اور ائمہ مجتہدین میں سے تھے۔ آپ نے ایک علمی اور دینی گھرانے میں پرورش پائی۔آپ نے اپنے والد محمد باقر اور اپنے نانا قاسم بن محمد بن ابو بکر سے علم حاصل کیا۔ مشہور راوی شہاب ابن زہری ان کے شاگردوں میں سے ہیں۔آپ علم حاصل کرنے کے لیے عراق گئے جہاں آپ نے فقہ کی تعلیم حاصل کی اور فقہا کے درمیان اختلاف ، اس کے اسباب اور ان کا طرز فکر سیکھ​
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
سات رمضان
1۔حضرت ابو طالب کی وفات
ایک روایت کے مطابق ہجرت سے تین سال پہلے7 رمضان المبارک کورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت ابوطالب کی وفات ہوئی۔
2۔ جامع ازہر کا افتتاح
7 رمضان المبارک 361 ہجری کو قاہرہ میں جامع ازہر کا افتتاح ہوا ۔ اس دن مسلمانوں نے اس میںپہلی بار نماز ادا کی، اس طرح سے جامع ازہر بیک وقت ایک مسجد اور ایک یونیورسٹی کی حیثیت سے معرض وجود میں آئی​
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
چھےرمضان

1۔تورات کا نزول
مسند احمد میں حضرت واثلہ بن الاسقع سے روایت ہے کہ 6 رمضان المبارک کو حضرت موسیٰ علیہ السلام پر تورات نازل ہوئی۔
2۔ہندوستان میں محمد بن قاسم کی کامیابی
6 رمضان المبارک 63 ہجری کو محمد بن قاسم نے دریائے سندھ پر ہندوستانی لشکر کے ساتھ ہونے والے معرکے میں کامیابی حاصل کی اور سندھ کے علاقے کو فتح کر لیا۔ مسلمانوں نے یہ فتح ولید بن عبد الملک کے آخری دور میں حاصل کی
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
پانچ رمضان
1۔عبد الرحمن اول کی پیدایش
5 رمضان المبارک 113 ہجری کو اندلس میں اسلامی خلافت کا بانی عبد الرحمن اول پیدا ہو ا۔ دمشق میں اسے ’قریش کے عقاب‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ اس کی عمر ابھی 16 برس تھی کہ پہلے عباسی خلیفہ السفاح نے اقتدار سنبھال لیا۔ اس کے ساتھ ہی امویوں کا قتل عام شروع ہو گیا۔ عبد الرحمن چونکہ ولی عہد شہزادہ تھا اس لےے عباسی فوج اس کو قتل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی تھی، لیکن وہ اپنے بھائی یحییٰ اور استادبدر کے سا تھ بڑی جدوجہد کے بعد اندلس پہنچنے میں کامیاب ہو گیاجہاں لوگوں نے اس کو اپنا خلیفہ مان لیا
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
چار رمضان
1۔ سلطنت عثمانی کے آخری خلیفہ کی رحلت
4 رمضان 1363 ہجری کو سلطنت عثمانیہ کے آخری خلیفہ عبد المجید ثانی نے اپنی جلا وطنی کے دوران پیرس میں وفات پائی جسے سلطنت عثمانیہ کا 37 واں خلیفہ شمار کیا جاتا ہے۔ عبد المجید ثانی 6 صفر 1285 ہجری کو استنبول میں پیدا ہوا۔ 16 شعبان 1342ہجری کو اسے اپنے خاندان کے ساتھ ترکی سے جلا وطن کر دیا گیااور ترکی کا نظم ونسق مصطفیٰ کمال پاشا کے خیالات کے مطابق چلنے لگا جس میں مذہب کو سیاست سے بالکل الگ کر دیا گیا۔ سلطنت عثمانی کے زوال کے بعد عبد المجید ثانی نے 20 سال جلاوطنی میں گزارے
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
تین رمضان

معاہدہ تحکیم
3 رمضان 37 ہجری کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے درمیان جنگ صفین میں’معاہدئہ تحکیم‘ یعنی صلح کی کوشش ہوئی۔ یہ کوشش جنگ صفین کے بعد شروع ہوگئی تھی۔ جنگ صفین دراصل 8 صفر 36 ہجری کو لڑی گئی تھی لیکن عین لڑائی کے دوران میں حضرت امیرمعاویہ کے لشکر کی طرف سے قرآن کو حَکم یعنی منصف بنانے کا اعلان ہوا چنانچہ یہ جنگ بند کر دی گئی اور مذاکرات کے ذریعے سے مسئلے کاحل نکالنے کا فیصلہ ہوا ۔ یوں 3 رمضان کو دومة الجندل کے مقام پر فریقین کے نمائندوں نے مذاکرات شروع کیے لیکن کسی نتیجے پرپہنچے بغیر ختم ہو گئے
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
دو رمضان
سیدہ فاطمہ اور حضرت علی کی شادی
1۔ 2 رمضان المبارک 2 ہجری کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے چھوٹی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نکاح حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ہوا۔
اموی سلطنت کا زوال اور عباسی سلطنت کا قیام
2۔ 2 رمضان 132 ہجری کو عبداللہ ابو عباس دمشق پر قابض ہوا، اس طرح سے اموی سلطنت زوال کا شکار ہو گئی اور عباسی سلطنت کا قیام عمل میں آیا
 

Dreamy Boy

Tm Lecturar
Banned
Oct 31, 2009
33,484
10,995
1,313
Pakistan
یکم رمضان
1۔ صحف ابراہیم کا نزول
مسند احمد میں حضرت واثلہ بن الاسقع سے روایت ہے کہ رمضان کی پہلی تاریخ کو اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر خلیل اللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے صحیفے نازل ہوئے
2۔رمضان کے روزوں کی ابتدا
سلام کا تیسرا اہم رکن روزہ ہے۔ یکم رمضان2ہجری کو مسلمانوں نے شریعت محمدی کے تحت پہلا روزہ رکھا۔
3۔ مصر میں اسلامی فتوحات کا دخول
یکم رمضان سن 20ہجری کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں جلیل القدر صحابی حضرت عمرو بن العاص مصر میں فاتح کی حیثیت سے داخل ہوئے او رمصر اسلامی مملکت کا حصہ بن گیا۔
4۔ بو علی سینا کا انتقال
یکم رمضان 428 ہجری کو ”شیخ الرئیس“ کے نام سے معروف اہم ایرانی نجومی ، فلسفی ، ریاضی دان اور طبیب بوعلی سینا کا 58 برس کی عمر میں ایران کے مغربی شہر ہمدان میں انتقال ہوا۔ابن سینا کے معاصر دانش وروں کے نظریات پر ان کے افکار کا گہرا اثر ہوا، جس کا سلسلہ صدیوں تک جاری رہا۔ابن سینا کی متعدد اور بیش بہا کتب میں ” شفا“ ، ” قانون“ اور ”دانش نامہ علائی“ خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
5۔ ابن خلدون کی پیدایش
یکم رمضان 732 ہجری کو تیونس کے معروف سیاست دان ، مورخ اور ماہر سماجیات ”ابن خلدون“ پیدا ہوئے۔ابن خلدون کی زندگی کو تین حصّوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ پہلا حصّہ انہوں نے مختلف علوم کی تحصیل میں گزارا۔دوسرے حصے میں سیاست میں بھر پور حصّہ لیا اور اس دور میں وہ ملک کے بہت سے سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔ پھر وہ آہستہ آہستہ سیاست سے الگ ہوگئے اور درس و تدریس اختیار کر لی۔ یہ زمانہ ابن خلدون کی زندگی کے تیسرے حصّے کا آغاز تھا،ابن خلدون کی کتاب مقدمہ کو فن تاریخ کی پہلی باقاعدہ علمی تصنیف قرار دیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے اسے فلسفہ تاریخ کا بانی سمجھا جاتا ہے
 
Top