Roza Shawwal Ke Che Rozon Ki Fazilath (شوال کے چھ روزوں کی فضیلت)

  • Work-from-home

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
شوال کے چھ روزوں کی فضیلت



شوال کے چھ روزں کا حکم کیا ہے ، اورکیا یہ روزے واجب ہيں ؟

الحمد للہ
رمضان المبارک کے روزوں کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنا واجب نہيں بلکہ مستحب ہیں ، اورمسلمان کے لیے مشروع ہے کہ وہ شوال کے چھ روزے رکھے جس میں فضل عظیم اوربہت بڑا اجر و ثواب ہے ، کیونکہ جو شخص بھی رمضان المبارک کے روزے رکھنے کےبعد شوال میں چھ روزے بھی رکھے تو اس کے لیے پورے سال کے روزوں کا اجروثواب لکھا جاتا ہے ۔
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی یہ ثابت ہے کہ اسے پورے سال کا اجر ملتا ہے ۔

ابوایوب انصاری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ایسا ہے جیسے پورے سال کے روزے ہوں ) صحیح مسلم ، سنن ابوداود ، سنن ترمذی ، سنن ابن ماجہ ۔

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی شرح اورتفسیر اس طرح بیان فرمائی ہے کہ :

جس نےعید الفطر کے بعد چھ روزے رکھے اس کے پورے سال کے روزے ہیں۔

( جو کوئي نیکی کرتا ہے اسے اس کا اجر دس گنا ملے گا )

اورایک روایت میں ہے کہ :

اللہ تعالی نے ایک نیکی کو دس گنا کرتا ہے لھذا رمضان المبارک کا مہینہ دس مہینوں کے برابر ہوا اورچھ دنوں کے روزے سال کو پورا کرتے ہيں ۔

سنن نسائی ، سنن ابن ماجہ ، دیکھیں صحیح الترغیب والترھیب ( 1 / 421 ) ۔

اورابن خزیمہ نے مندرجہ ذيل الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے :

( رمضان المبارک کےروزے دس گنا اورشوال کے چھ روزے دو ماہ کے برابر ہیں تواس طرح کہ پورے سال کے روزے ہوئے ) ۔

حنابلہ اورشوافع فقھاء کرام نے تصریح کی ہے کہ :

رمضان المبارک کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنا پورے ایک سال کے فرضی روزوں کے برابر ہے ، وگرنہ تو عمومی طور پر نفلی روزوں کا اجروثواب بھی زيادہ ہونا ثابت ہے ، کیونکہ ایک نیکی دس کے برابر ہے ۔

پھر شوال کے چھ روزے رکھنے کے اہم فوائدمیں یہ شامل ہے کہ یہ روزے رمضان المبارک میں رکھے گئے روزوں کی کمی وبیشی اورنقص کو پورا کرتے ہیں اوراس کے عوض میں ہیں ، کیونکہ روزہ دار سے کمی بیشی ہوجاتی ہے اورگناہ بھی سرزد ہوجاتا ہے جوکہ اس کے روزوں میں سلبی پہلو رکھتا ہے ۔

اور روزقیامت فرائض میں پیدا شدہ نقص نوافل سے پورا کیا جائے گا ، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے :

( روز قیامت بندے کے اعمال میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

ہمارا رب ‏عزوجل اپنے فرشتوں سے فرمائےگا حالانکہ وہ زيادہ علم رکھنے والا ہے میرے بندے کی نمازوں کو دیکھو کہ اس نے پوری کی ہیں کہ اس میں نقص ہے ، اگر تو مکمل ہونگي تومکمل لکھی جائے گي ، اوراگر اس میں کچھ کمی ہوئي تواللہ تعالی فرمائے گا دیکھوں میرے بندے کے نوافل ہیں اگر تواس کے نوافل ہونگے تو اللہ تعالی فرمائے گا میرے بندے کے فرائض اس کے نوافل سے پورے کرو ، پھر باقی اعمال بھی اسی طرح لیے جائيں گے ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 733 ) ۔

واللہ اعلم .

mazeed english me parhne k lye is thread par nazar dalen :)
http://www.tafrehmela.com/islam/137183-six-days-month-shawwal.html

JazakAllah..

hamen to.. kinda zabardasti rakhwa diye jaty hen Walida mohterma ke hukam se :p
 

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
yane zabardasti ajar dilwaya jaa raha hai aap ko

jee keh sakty hen aap..

amma huzoor aisee naikiyan badey zauq o shouq se kamati hen..
baal bachey dar ho gye hen magar.. kabi Ehkam e Khudawandi me susti zahir karen to.. Chappal hath me aa jati he foran.. :p

Allah un ko b ajar ata farmae.. Aamin..
 
  • Like
Reactions: saviou

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
jee keh sakty hen aap..

amma huzoor aisee naikiyan badey zauq o shouq se kamati hen..
baal bachey dar ho gye hen magar.. kabi Ehkam e Khudawandi me susti zahir karen to.. Chappal hath me aa jati he foran.. :p

Allah un ko b ajar ata farmae.. Aamin..
Aameen
Alhamdulillah :)
 
  • Like
Reactions: Zach

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
جزاکم اللہ خیر آپ ہر وقت کی مناسبت سے، ادا کی جانی والی عبادت پر مستند حوالوں سے لکھتے ہیں اللہ قبول کرے-
حج کے حوالے سے آپ کی تحریر کا منتظر ہوں- خاص طور پر اس بحث پر ضرور روشنی ڈالئے گا- نفل حج کرنے کی بجائے یہ رقم کسی فلاحی مقصد میں خرچ کردی جائے، مجھے ایسی کوئی حدیث نہیں ملتی ہے- جبکہ صحابہ کے طریقے سے بار بار حج کرنا ثابت ہے
-​
 
Top