Shan E Umer Radiallah Anho Sahih Muslim Ki Roshni Me

  • Work-from-home

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,086
1,313
31
Karachi,PK
Assalaamu alaikum TM doston jahaan aaj ki tareekh me bohot se kuffaar o mushrikeen
ALLAH aur ALLAH ke Anbiya alaehe mussalaam ki tauheen karte hain
wahin per bad bakht laanati majoosi manhoos maloon tareekh ke
bad tareen kuffaar Sahaba radiallah anho ke bhi shaan e mubarikeen me
gustakhi karte hain aur phir khud ko MUSALMAAN bhi bolte hain
so aaiye unhen kaafir saabit karte huwe Sahaba me se eik azeem
sahabi Hadrat Umer e Farooq radiallah anho ke mutaliq ahadeeth bayan karen
Hadrat Umer radiallah anho ke deen per ilm o amal ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1629
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: میں نے سونے کی حالت میں دیکھا کہ لوگ میرے سامنے لائے جاتے
ہیں اور وہ کرتے پہنے ہوئے ہیں۔ بعض کے کرتے چھاتی تک ہیں اور بعض کے اس کے
نیچے، پھر عمر رضی اللہ عنہ نکلے تو وہ اتنا نیچا کرتہ پہنے ہوئے تھے جو کہ زمین
پر گھسٹتا جاتا تھا۔ لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین۔
Hadrat Umer radiallah anho ke Ilm ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1630
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سو رہا تھا اور سوتے میں ایک پیالہ
میرے سامنے لایا گیا جس میں دودھ تھا۔ میں نے اس میں سے پیا یہاں تک کہ تازگی اور سیرابی
میرے ناخنوں سے نکلنے لگی۔ پھر جو بچا وہ میں نے عمر بن خطاب کو دیدیا۔ لوگوں نے عرض
کیا کہ یا رسول اللہ! اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی تعبیر علم ہے۔
Hadrat Umer radiallah anho ke jannat me mehel ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1631
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے
ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سو رہا تھا اور میں نے اپنے آپ کو جنت میں
دیکھا۔ وہاں ایک عورت ایک محل کے کونے میں وضو کر رہی تھی۔ میں نے پوچھا کہ یہ
محل کس کا ہے؟ (فرشتے) بولے کہ عمر بن خطاب کا۔ یہ سن کر مجھے اس کی غیرت کا خیال آیا
اور میں پیٹھ موڑ کر لوٹ آیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے
جب یہ سنا تو رو دیئے اور ہم سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مجلس میں
تھے۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان
ہوں یا رسول اللہ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا؟
Hadrat Umer radiallah anho ko dekh shetan ke bhagne ka bayan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1633
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں
میری جان ہے کہ شیطان جب تمہیں کسی راہ میں چلتا ہوا ملتا ہے تو اس راہ کو
جس میں تم چلتے ہو چھوڑ کر دوسری راہ میں چلا جاتا ہے۔
Hadrat Umer radiallah anho ke jannati hone ka bayan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1638
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے
خبر دی کہ انہوں نے اپنے گھر میں وضو کیا، پھر باہر نکلے۔ سیدنا ابوموسیٰ کہتے ہیں کہ
میں نے کہا کہ آج میں دن بھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہ
چھوڑوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہی رہوں گا۔ کہتے ہیں کہ پھر مسجد میں آیا تو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا۔ لوگوں نے کہا کہ باہر اس طرف تشریف لے
گئے ہیں۔ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کے نشان پر چلا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
بارے میں لوگوں سے پوچھتا جاتا تھا۔ چلتے چلتے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام اریس
پر باغ میں گئے ہیں۔ میں دروازے کے قریب بیٹھ گیا جو کھجور کی ڈالیوں کا بنا ہوا تھا، یہاں تک
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاجت سے فارغ ہوئے اور وضو کر چکے تو
میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چل دیا۔ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اریس کنوئیں کی
منڈیر پر بیٹھے ہیں اور دونوں پنڈلیاں کھول کر کنوئیں میں لٹکا دی ہیں۔ پس میں نے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا اور پھر لوٹ کر دروازے کے قریب
بیٹھ گیا۔ میں نے (دل میں) کہا کہ میں آج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دربان / چوکیدار رہوں گا۔
اتنے میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور دروازے کو دھکیلا۔ میں نے پوچھا
کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابوبکر ہوں، میں نے کہا ذرا ٹھہرو۔ پھر میں گیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! ابوبکر
اندر آنے کی اجازت چاہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کو آنے دو اور جنت کی
خوشخبری دو۔ میں آیا اور سیدنا ابوبکر سے کہا کہ اندر داخل ہو، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
آپ کو جنت کی خوشخبری دی ہے۔ پس سیدنا ابوبکر داخل ہوئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کی داہنی طرف اسی منڈیر پر دونوں پاؤں لٹکا کر پنڈلیاں کھول کر جیسے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تھے، بیٹھ گئے۔ میں لوٹ آیا اور پھر بیٹھ گیا اور میں اپنے
بھائی (عامر) کو گھر میں وضو کرتے چھوڑ آیا تھا، میں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ کو فلاں (یعنی) میرے
بھائی کی بھلائی منظور ہے تو اس کو یہاں لے آئے گا۔ اتنے میں (کیا دیکھتا ہوں کہ) کوئی دروازہ ہلانے لگا ہے
۔ میں نے پوچھا کون ہے؟ جواب آیا کہ عمر بن خطاب۔ میں نے کہا ٹھہر جا۔ پھر میں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، سلام کیا اور کہا کہ سیدنا عمر بن خطاب اندر آنے
کی اجازت چاہتے ہیں؟ فرمایا کہ انہیں اجازت دو اور جنت کی خوشخبری بھی دو۔ پس میں گیا
اور کہا کہ اندر داخل ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے جنت کی خوشخبری
دی ہے۔ پس وہ بھی داخل ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف اسی
منڈیر پر بیٹھ گئے اور دونوں پاؤں کنوئیں میں لٹکا دئیے۔ پھر میں لوٹ آیا
اور (دروازے پر) بیٹھ گیا۔ میں نے کہا کہ اگر اللہ کو فلاں آدمی (عامر) کی بھلائی منظور ہے
تو اس کو بھی لے آئے گا۔ اتنے میں ایک اور آدمی نے دروازہ ہلایا۔ میں نے کہا کہ
کون ہے؟ جواب دیا کہ عثمان بن عفان۔ میں نے کہا کہ ٹھہر جا۔ پھر
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا کہ انہیں اجازت دو اور جنت کی خوشخبری دو مگر وہ ایک مصیبت میں مبتلا
ہوں گے۔ میں آیا اور ان سے کہا کہ داخل ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے
جنت کی خوشخبری دی ہے مگر ایک بلا کے ساتھ جو تم پر آئے گی۔ پس وہ بھی داخل ہوئے اور
دیکھا کہ منڈیر کا ایک حصہ بھر گیا ہے، پس وہ دوسرے کنارے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
سامنے بیٹھ گئے۔ شریک نے کہا کہ سعید بن مسیب نے کہا کہ میں نے اس حدیث سے یہ نکالا
کہ ان کی قبریں بھی اسی طرح ہوں گی۔ (ویسا ہی ہوا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو
اس حجرہ میں جگہ نہ ملی، تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بقیع میں دفن ہوئے)۔
[DOUBLEPOST=1358936262][/DOUBLEPOST]....@Shizuka @faari @lotr @Dawn @Don @kool~nomi @Fahadd @Rubi @Star24 @*Muslim*
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,086
1,313
31
Karachi,PK
...@RedRose64 @whiteros @sherry2112 @Iceage-TM @Atif-adi @hoorain @neevrap @Qawareer @~Bella~ @azeyy[DOUBLEPOST=1358937320][/DOUBLEPOST]JAZAKALLAH khair for reading and leaving ur comments friends : )

....@ShyPrincess @FallenAngeL @Mahen @Ram33n @Fa!th @Bela @i love sahabah @*Muslim* @Silent_tear_hurt @Abidi[DOUBLEPOST=1358937396][/DOUBLEPOST]...@Innocent Cat @Naughty Cat @armaghankhan @MysTeri0uS @H0neyd0ll @masoom_se_chahat @Sabah @sabha_khan40 @Ally @Nelly[DOUBLEPOST=1358937473][/DOUBLEPOST]...@asma-tufail @Khwahish @Sparkofighter @yoursks @Tariq Saeed @SUBHAANA @sizs @shizz @H!N@ @SHAZIE
 
  • Like
Reactions: shab

Shiraz-Khan

Super Magic Jori
Hot Shot
Oct 27, 2012
18,264
15,551
1,313
Assalaamu alaikum TM doston jahaan aaj ki tareekh me bohot se kuffaar o mushrikeen
ALLAH aur ALLAH ke Anbiya alaehe mussalaam ki tauheen karte hain
wahin per bad bakht laanati majoosi manhoos maloon tareekh ke
bad tareen kuffaar Sahaba radiallah anho ke bhi shaan e mubarikeen me
gustakhi karte hain aur phir khud ko MUSALMAAN bhi bolte hain
so aaiye unhen kaafir saabit karte huwe Sahaba me se eik azeem
sahabi Hadrat Umer e Farooq radiallah anho ke mutaliq ahadeeth bayan karen
Hadrat Umer radiallah anho ke deen per ilm o amal ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1629
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا: میں نے سونے کی حالت میں دیکھا کہ لوگ میرے سامنے لائے جاتے
ہیں اور وہ کرتے پہنے ہوئے ہیں۔ بعض کے کرتے چھاتی تک ہیں اور بعض کے اس کے
نیچے، پھر عمر رضی اللہ عنہ نکلے تو وہ اتنا نیچا کرتہ پہنے ہوئے تھے جو کہ زمین
پر گھسٹتا جاتا تھا۔ لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین۔
Hadrat Umer radiallah anho ke Ilm ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1630
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے
روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سو رہا تھا اور سوتے میں ایک پیالہ
میرے سامنے لایا گیا جس میں دودھ تھا۔ میں نے اس میں سے پیا یہاں تک کہ تازگی اور سیرابی
میرے ناخنوں سے نکلنے لگی۔ پھر جو بچا وہ میں نے عمر بن خطاب کو دیدیا۔ لوگوں نے عرض
کیا کہ یا رسول اللہ! اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی تعبیر علم ہے۔
Hadrat Umer radiallah anho ke jannat me mehel ka bayaan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1631
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے
ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سو رہا تھا اور میں نے اپنے آپ کو جنت میں
دیکھا۔ وہاں ایک عورت ایک محل کے کونے میں وضو کر رہی تھی۔ میں نے پوچھا کہ یہ
محل کس کا ہے؟ (فرشتے) بولے کہ عمر بن خطاب کا۔ یہ سن کر مجھے اس کی غیرت کا خیال آیا
اور میں پیٹھ موڑ کر لوٹ آیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے
جب یہ سنا تو رو دیئے اور ہم سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مجلس میں
تھے۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان
ہوں یا رسول اللہ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا؟
Hadrat Umer radiallah anho ko dekh shetan ke bhagne ka bayan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1633
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں
میری جان ہے کہ شیطان جب تمہیں کسی راہ میں چلتا ہوا ملتا ہے تو اس راہ کو
جس میں تم چلتے ہو چھوڑ کر دوسری راہ میں چلا جاتا ہے۔
Hadrat Umer radiallah anho ke jannati hone ka bayan
صحیح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
باب: سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1638
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے
خبر دی کہ انہوں نے اپنے گھر میں وضو کیا، پھر باہر نکلے۔ سیدنا ابوموسیٰ کہتے ہیں کہ
میں نے کہا کہ آج میں دن بھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہ
چھوڑوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہی رہوں گا۔ کہتے ہیں کہ پھر مسجد میں آیا تو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھا۔ لوگوں نے کہا کہ باہر اس طرف تشریف لے
گئے ہیں۔ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کے نشان پر چلا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
بارے میں لوگوں سے پوچھتا جاتا تھا۔ چلتے چلتے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام اریس
پر باغ میں گئے ہیں۔ میں دروازے کے قریب بیٹھ گیا جو کھجور کی ڈالیوں کا بنا ہوا تھا، یہاں تک
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاجت سے فارغ ہوئے اور وضو کر چکے تو
میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چل دیا۔ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اریس کنوئیں کی
منڈیر پر بیٹھے ہیں اور دونوں پنڈلیاں کھول کر کنوئیں میں لٹکا دی ہیں۔ پس میں نے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا اور پھر لوٹ کر دروازے کے قریب
بیٹھ گیا۔ میں نے (دل میں) کہا کہ میں آج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دربان / چوکیدار رہوں گا۔
اتنے میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور دروازے کو دھکیلا۔ میں نے پوچھا
کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابوبکر ہوں، میں نے کہا ذرا ٹھہرو۔ پھر میں گیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! ابوبکر
اندر آنے کی اجازت چاہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کو آنے دو اور جنت کی
خوشخبری دو۔ میں آیا اور سیدنا ابوبکر سے کہا کہ اندر داخل ہو، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
آپ کو جنت کی خوشخبری دی ہے۔ پس سیدنا ابوبکر داخل ہوئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کی داہنی طرف اسی منڈیر پر دونوں پاؤں لٹکا کر پنڈلیاں کھول کر جیسے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تھے، بیٹھ گئے۔ میں لوٹ آیا اور پھر بیٹھ گیا اور میں اپنے
بھائی (عامر) کو گھر میں وضو کرتے چھوڑ آیا تھا، میں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ کو فلاں (یعنی) میرے
بھائی کی بھلائی منظور ہے تو اس کو یہاں لے آئے گا۔ اتنے میں (کیا دیکھتا ہوں کہ) کوئی دروازہ ہلانے لگا ہے
۔ میں نے پوچھا کون ہے؟ جواب آیا کہ عمر بن خطاب۔ میں نے کہا ٹھہر جا۔ پھر میں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، سلام کیا اور کہا کہ سیدنا عمر بن خطاب اندر آنے
کی اجازت چاہتے ہیں؟ فرمایا کہ انہیں اجازت دو اور جنت کی خوشخبری بھی دو۔ پس میں گیا
اور کہا کہ اندر داخل ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے جنت کی خوشخبری
دی ہے۔ پس وہ بھی داخل ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف اسی
منڈیر پر بیٹھ گئے اور دونوں پاؤں کنوئیں میں لٹکا دئیے۔ پھر میں لوٹ آیا
اور (دروازے پر) بیٹھ گیا۔ میں نے کہا کہ اگر اللہ کو فلاں آدمی (عامر) کی بھلائی منظور ہے
تو اس کو بھی لے آئے گا۔ اتنے میں ایک اور آدمی نے دروازہ ہلایا۔ میں نے کہا کہ
کون ہے؟ جواب دیا کہ عثمان بن عفان۔ میں نے کہا کہ ٹھہر جا۔ پھر
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا کہ انہیں اجازت دو اور جنت کی خوشخبری دو مگر وہ ایک مصیبت میں مبتلا
ہوں گے۔ میں آیا اور ان سے کہا کہ داخل ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے
جنت کی خوشخبری دی ہے مگر ایک بلا کے ساتھ جو تم پر آئے گی۔ پس وہ بھی داخل ہوئے اور
دیکھا کہ منڈیر کا ایک حصہ بھر گیا ہے، پس وہ دوسرے کنارے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
سامنے بیٹھ گئے۔ شریک نے کہا کہ سعید بن مسیب نے کہا کہ میں نے اس حدیث سے یہ نکالا
کہ ان کی قبریں بھی اسی طرح ہوں گی۔ (ویسا ہی ہوا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو
اس حجرہ میں جگہ نہ ملی، تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بقیع میں دفن ہوئے)۔
[DOUBLEPOST=1358936262][/DOUBLEPOST]....@Shizuka @faari @lotr @Dawn @Don @kool~nomi @Fahadd @Rubi @Star24 @*Muslim*
Assalaam.....
MASHALLAH acha thread laga ya hey asay moqey per..
beyshak Hazrat Umar Raziallaa....... ney jese hokomat ki wo hum sub jantey hein. bulkey pori dunya jaanti hey. even non muslims k countries mey b in hi k naam ka law chal raha hey "Umar's Law".

JAZAKALLAH
 
  • Like
Reactions: S_ChiragH
Top