بہت عمدہ
یہ عیدی خلوص کی ملے گی یا گلاب جامن کھانے کی
مجھے ایک واقعہ یاد آیا اپنے بچپن کا ۲۲ سال پرانا
میرے نانا مرحوم ہر عید پر اپنی بہن کو ایک روپیہ عیدی بھیجتے تھے میں ہر سال دے آتا تھا، ایک دفعہ میں نے منع کردیا کہ مجھے شرم آتی ہے کہ ایک روپیہ عیدی، میں نہیں جاوں گا،
نانا صاحب مجھے سمجھانے لگے بیٹا بہن کو تو ہم پورا سال دیتے رہتے ہیں اور جتنی ضرورت ہوتی ہے اس سے زیادہ دیتے ہیں۔ یہ تو خلاص کی اور محبت اور تعلق کی ایک نشانی ہے، آپ ایک روپیہ کو نہ دیکھو بلکہ اس میں محبت کی مٹھاس دیکھو،
میری بہن میں بھی کنفوز ہوں کہ تفریح میلہ سے جو عیدی ملے گی وہ خلوص کی ہوگی یا گلاب جامن کھانے کی۔