Kabhi Aisa Bhi Hota Hy

  • Work-from-home

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ۔۔۔
اندھیرے شام سے پہلے نگاہوں میں اترتے ہیں
چمکتی دھوپ کا منظر بہت تاریک لگتا ہے
گھنے پیڑوں کے سائے بھی
زمیں سے روٹھ جاتے ہیں
کہ صبحِ نو بہاراں بھی خزاں معلوم ہوتی ہے
کبھی ایسا بھی ہوتاہے
کہ حرف و صوت کے رشتے
زباں سے ٹوٹ جاتے ہیں
نہ سوچیں ساتھ دیتی ہیں
نہ بازو کام کرتے ہیں
رگ و پے میں لہو بھی منجمد محسوس ہوتا ہے
چراغِ جسم و جاں کی لو دھواں معلوم ہوتی ہے
مگر جب ایسا ہوتا ہے
تو آنکھوں کے جزیرے سیلِ غم میں ڈوب جاتے ہیں
شجر ہوتا ہے رستے میں نہ سائے کا نشاں کوئی
زمیں رہتی ہے قدموں میں نہ سر پر آسماں کوئی
شکستہ دل کے خانوں میں
بس اک احساس ہوتا ہے
یہ رشتے کیوں بکھرتے ہیں
جو اپنے لوگ ہوتے ہیں
وہ ہم سے کیوں بچھڑتے ہیں ؟
 

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI
رشتے بس رشتے ہوتے ہیں
کچھ اک پل کے
کچھ دو پل کے
کچھ پروں سے ہلکے ہوتے ہیں
برسوں کے تلے چلتے - چلتے...
بھاري - بھرکم ہو جاتے ہیں
کچھ بھاری - بھرکم برف کے - سے
برسوں کے تلے گلتے - گلتے
ہلکے - پھلکے ہو جاتے ہیں
نام ہوتے ہیں رشتوں کے
کچھ رشتے نام کے ہوتے ہیں
رشتہ وہ اگر مر جائے بھی
بس نام سے جینا ہوتا ہے
بس نام سے جینا ہوتا ہے
رشتے بس رشتے ہوتے ہیں
 
  • Like
Reactions: Untamed-Heart
Top