معمول کی کانفرنس
ہم جانتے ہیں کہ پاک فوج کا ادارہ حکومتِ پاکستان کے ماتحت ہے اور جہاں ضرورت ہے حکومت فوج اور ایجنسیوں کو استعمال کرسکتی ہے۔ کیا عسکریت پسندوں سے بات چیت کے معاملے پر مسلح افواج کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔ آج جمعہ کے روز راولپنڈی میں واقع جی ایچ کیو میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی ہے، جس کے اہداف کیا تھے۔ اس پر ہونے والی چہ مگوئیوں کو بند کرنے کے لئے پریس ریلز میں بتادیا گیا ہے یہ ایک معمول کی کانفرنس تھی- کیا یہ کوئی معمولی کانفرنس تھی- عوام نہیں جانتے ہیں کہ معمول کی کانفرنس اور معمولی کانفرنس میں کیا فرق ہوتا ہے
-
نواز شریف امریکا اور پاکستانی حکومت کے کچھ حلقوں کی جانب سے القاعدہ اور طالبان جنگجوؤں کا گڑھ سمجھے جانے والے شمالی وزیرستان میں فوج بھیجنے کے حوالے سے دباؤ کا شکار ہیں۔ ایسے میں پیر کو اسلام آباد کی ایک عدالت میں دہشت گردوں کے حملے میں 11 افراد ہلاک ہونا معنی خیز ہے۔
جب دہشتگردوں نے کورٹ کے احاطے میں فائرنگ شروع کی تو جج رفاقت اعوان اور ان کے اسٹاف نے خود کو ایک کمرے میں بند کرلیا تھا۔ ان کا گارڈ پستول کے ہمراہ ان کے ہمراہ تھا اور جیسے ہی دہشتگردوں اس نے باہر دھماکہ سنا' غیر ارادی طور پر جج کی جانب تین فائر کردیئے تھے۔
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں انڈیا کا ہاتھ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہےاس سے پہلے بھی کئی سازشیں سامنے آتی رہی ہیں- مگر ایک بیرونی ہاتھ کا کہہ کر قوم کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے
-
یہ کون تھے- قوم جاننا چاہتی ہے- یہ معمول کی کانفرنس اپنے پاس رکھو اور قوم حقیقت سے آگاہ کرو-
-
نواز شریف امریکا اور پاکستانی حکومت کے کچھ حلقوں کی جانب سے القاعدہ اور طالبان جنگجوؤں کا گڑھ سمجھے جانے والے شمالی وزیرستان میں فوج بھیجنے کے حوالے سے دباؤ کا شکار ہیں۔ ایسے میں پیر کو اسلام آباد کی ایک عدالت میں دہشت گردوں کے حملے میں 11 افراد ہلاک ہونا معنی خیز ہے۔
جب دہشتگردوں نے کورٹ کے احاطے میں فائرنگ شروع کی تو جج رفاقت اعوان اور ان کے اسٹاف نے خود کو ایک کمرے میں بند کرلیا تھا۔ ان کا گارڈ پستول کے ہمراہ ان کے ہمراہ تھا اور جیسے ہی دہشتگردوں اس نے باہر دھماکہ سنا' غیر ارادی طور پر جج کی جانب تین فائر کردیئے تھے۔
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں انڈیا کا ہاتھ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہےاس سے پہلے بھی کئی سازشیں سامنے آتی رہی ہیں- مگر ایک بیرونی ہاتھ کا کہہ کر قوم کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے
-
یہ کون تھے- قوم جاننا چاہتی ہے- یہ معمول کی کانفرنس اپنے پاس رکھو اور قوم حقیقت سے آگاہ کرو-