ممبئی میں دو ہوٹلوں میں مسلح افراد اور فوج میں فائرنگ جاری
ممبئی میں بدھ کی رات کو سات مختلف مقامات پردھماکوں اور فائرنگ میں 80 افراد کو ہلاک کرنےکے بعد شہر کے دو بڑے ہوٹلوں اورایک ہسپتال میں نامعلوم مسلح افراد نےلوگوں کو یرغمل بنا رکھا ہے۔ ان مسلح افراد سے نمٹنے کے لیے فوج کے کمانڈوز کو طلب کرلیا گیا ہے۔
=============================
حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت
دلی بیورو
بی بی سی اردو ڈاٹ کام
ممبئی کے تاج ہوٹل کی اوپری منزل ميں آگ بھی لگ گئی
بھارت کے شہر ممبئی میں بدھ کی رات ہونے والے شدت پسند حملوں کی جن میں اسی افراد ہلاک اور ڈھائی سو سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
امریکہ کے وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کے اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی تعاون کے لیے تیار ہیں۔
ادھر برطانیہ کے وزير اعظم گارڈن براؤن نے ان حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
امریکی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ان حملوں میں ابھی تک کسی امریکی شہری کے مرنے یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے لیکن اس سلسلے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔
حالانکہ اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ممبئی میں واقع امریکی دفتر کے سب ہی ملازمین کے بارے میں پتا کر لیا گیا ہے اور وہ سب محفوظ ہیں۔
امریکی وزارت داخلہ اب اس بات کی تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ذاتی طور پر کتنے امریکی ممبئی کے دورے پر ہیں۔
اس سے قبل ہندوستان کے وزير اعظم منموہن سنگھ نے بھی ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ جبکہ وزیر داخلہ نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی یہ کہنا جلد بازی اور مشکل ہوگا کہ حملوں کے پیچھے کن تنظیموں کا ہاتھ ہے۔
ممبئی میں بدھ کی رات کو سات مختلف مقامات پردھماکوں اور فائرنگ میں 80 افراد کو ہلاک کرنےکے بعد شہر کے دو بڑے ہوٹلوں اورایک ہسپتال میں نامعلوم مسلح افراد نےلوگوں کو یرغمل بنا رکھا ہے۔ ان مسلح افراد سے نمٹنے کے لیے فوج کے کمانڈوز کو طلب کرلیا گیا ہے۔
=============================
حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت
دلی بیورو
بی بی سی اردو ڈاٹ کام
ممبئی کے تاج ہوٹل کی اوپری منزل ميں آگ بھی لگ گئی
بھارت کے شہر ممبئی میں بدھ کی رات ہونے والے شدت پسند حملوں کی جن میں اسی افراد ہلاک اور ڈھائی سو سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
امریکہ کے وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کے اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی تعاون کے لیے تیار ہیں۔
ادھر برطانیہ کے وزير اعظم گارڈن براؤن نے ان حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
امریکی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ان حملوں میں ابھی تک کسی امریکی شہری کے مرنے یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے لیکن اس سلسلے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔
حالانکہ اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ممبئی میں واقع امریکی دفتر کے سب ہی ملازمین کے بارے میں پتا کر لیا گیا ہے اور وہ سب محفوظ ہیں۔
امریکی وزارت داخلہ اب اس بات کی تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ذاتی طور پر کتنے امریکی ممبئی کے دورے پر ہیں۔
اس سے قبل ہندوستان کے وزير اعظم منموہن سنگھ نے بھی ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ جبکہ وزیر داخلہ نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی یہ کہنا جلد بازی اور مشکل ہوگا کہ حملوں کے پیچھے کن تنظیموں کا ہاتھ ہے۔