دل جگر دماغ بلکہ جسم کے پار ہونے واے تیروں کی بات کر رہے ہیں۔۔۔ اب وہ لفظوں کے تیر ہوں یا نظروں کے۔کس تیر کی بات ہو رہی مادام؟؟؟
آہم
سنا ہے جگر کے پار تو وہ انکھیوں والا تیر ہی ہوتا ہے۔۔۔
واللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان تیروں کی تو بات ہی نہ کریں ۔لہجوں کی تلخی اور لفظوں کے لگے گھاؤ بھرنے کے لئے صدیاں درکار ہوتی ہیں۔۔۔۔دل جگر دماغ بلکہ جسم کے پار ہونے واے تیروں کی بات کر رہے ہیں۔۔۔ اب وہ لفظوں کے تیر ہوں یا نظروں کے۔
لہجوں کے تیر ہوں یا کمان والے تیر۔۔۔ کام تو سب کا گھائل کرنا ہے نا
لیکن ہم نے تو کچھ بھی نہیں کہا ۔اپنے لہجے پر غور کر کے بتا
لفظ کتنے ہیں تر کتنے ہیں
ہم نے ان کہی باتوں کو بھی سمجھ لیا ناواللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان تیروں کی تو بات ہی نہ کریں ۔لہجوں کی تلخی اور لفظوں کے لگے گھاؤ بھرنے کے لئے صدیاں درکار ہوتی ہیں۔۔۔۔
تیری باتیں جگر میں چُبھتی ہیں
تیرا ہر لفظ تیر و نشتر ہے
لیکن ہم نے تو کچھ بھی نہیں کہا ۔
آج کے دور میں ان کہی باتیں؟؟؟؟ہم نے ان کہی باتوں کو بھی سمجھ لیا نا
سب کو ایک لاٹھی سے تو نہیں ہانکیں ناآج کے دور میں ان کہی باتیں؟؟؟؟
کہی ہوئی باتوں کو بھی سمجھانا پڑتا حضور
آہم ۔۔ہانکیں مت کہیئے۔۔۔عجیب سی فیلینگ آتیسب کو ایک لاٹھی سے تو نہیں ہانکیں نا
قابل قبول ہےاچھا تو نہیں کہتے۔
پانچوں انگلیا برابر نہیں ہوتیں جیسے۔۔۔ یسی طرح سب کو ایک جیسا نہ سمجھئیے۔
اب ٹھیک نا؟
ماشاءاللہ۔۔مبارک ہوتو پھر ہمیں بھی قبول ہے قبول ہے قبول ہے
مبارک دو طرفہ قبول ہونے کے بعد دی جاتی ہےماشاءاللہ۔۔مبارک ہو
دوسری طرف ہم بات کرتے ہیں ناااا۔۔۔مبارک دو طرفہ قبول ہونے کے بعد دی جاتی ہے
تخیلاتی بندے کا نام پتہ بھی تخیل سے گڑھ لیجیئے جیسے پورا شخص تصور کر لیانام پتہ تو نہیں ہوتا نا کسی تخیلاتی بندے کا
اونے منوں کیا سیپیپل کا یہ پتا نہیں کاغذ کا یہ ٹُکڑا نہیں
ہمیں بس یہ پتا ہے وہ، بہت ہی خوبصورت ہےجی جی یہ بھی اچھی رہی۔
ہم تخیلاتی بندے کا تخیلاتی نام پتہ گڑھ لیں اور اسے خط لکھیں
اور پھر یہی رونا روتے رہیں
ہم نے صنم کو خط لکھا خط میں لکھا
اے دلربا دل کی گلی شہرِ وفا
پیپل کا یہ پتا نہیں کاغذ کا یہ ٹُکڑا نہیں
اس دل کا یہ ارمان ہے
اس میں ہماری جان ہے
ایسا غضب ہو جائے نہ
رستے میں یہ کھو جائے نہ
ہم نے بڑی تاکید کی
ڈالا اسے جب ڈاک میں
یہ ڈاک بابو سے کہا
ہم نے صنم کو خط لکھا
برسوں جواب یار کا
دیکھا کیے ہم یہ راستہ
اک دن وہ خط ملا
اور ڈاکیئے نے یہ کہا
اس ڈاکخانے میں نہیں
سارے زمانے میں نہیں
کوئی صنم اس نام کا
کوئی گلی اس نام کی
کوئی شہر اس نام کا
یارا ہیں سونگ نہیں آتے۔۔۔۔ ''سگنل'' دیکھنے چاہیئے تھے ناااااااااااااا۔آہ ہ ہ ہ
تیراقصور نہ میرا قصور
نہ تو نے سگنل دیکھا
نہ میں نے سگنل دیکھا
ایکسیڈنٹ ہو گیا
ربا ربا
دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا
وہ ستمگر بھی مگر سوچے کسی پل ملنا