ہماری زندگی میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن سے ہماری چاہ بے لوث ہوا کرتی ہے، بنا کسی مطلب انکا خیال رکھنا ہماری ذات کو ایک عجیب سی خوشی دیتا ہے، بنا کسی مقصد ہر پل دل انکی یاد سے جڑا رہتا ہے، زبان سے ہر اک لفظ دعا بن کر نکلتا ہے۔
انکی سلامتی اور خوشی مانگتے لب کھل اٹھتے ہیں، آنکھیں انکے نام کے پہلے حرف پہ چمک سی جاتی ہیں، انکا ذکر سنتے سما سارا بدل سا جائے ۔
انکی کہی کسی ایک بات پہ ذہین اٹک کر رہ جاتا ہے، خواہ آنکھوں کے سامنے ہزاروں لاکھوں دلکش منظر ہوں، پر آنکھوں کے پیچھے وہی لمحات بار بار چلتے ہیں جو انکے ساتھ بیتے ہوں، اور پھر ہونٹوں پہ مدھم چمکتی مسکان بکھر جاتی ہو۔
پھر وہ یاد کا ایک لمحہ ہزاروں زندہ چلتے لمحات پہ بھاری پڑ جاتا ہے۔
انکی کہی کسی ایک بات پہ ذہین اٹک کر رہ جاتا ہے، خواہ آنکھوں کے سامنے ہزاروں لاکھوں دلکش منظر ہوں، پر آنکھوں کے پیچھے وہی لمحات بار بار چلتے ہیں جو انکے ساتھ بیتے ہوں، اور پھر ہونٹوں پہ مدھم چمکتی مسکان بکھر جاتی ہو۔
پھر وہ یاد کا ایک لمحہ ہزاروں زندہ چلتے لمحات پہ بھاری پڑ جاتا ہے۔
مگر وہ کیا ہے نا کہ!!
انھیں اس بے لوث چاہ میں کوئی خاص فائدہ نہیں دکھتا، انھیں تو عادت ہے نفع نقصان کی، لین دین کی، دھوکے اور چالوں کی، ایڈونچر اور ٹوسٹ کی۔
انکو تو چاہ ہی ان چاہتوں کی ہے جو مول کے عوض تول کے ترازو میں تلتی ہوں، جنکی بولیاں لگتی ہوں ، خریدی اور بیچی جاتی ہوں۔
نا کے ان کی جو بے مول ہوں ، جنکو مفت میں بھی بیچو تو بھی دھوکے اور فراڈ کے ڈر سے لوگ خرید نا پائیں۔
نا کے ان کی جو بے مول ہوں ، جنکو مفت میں بھی بیچو تو بھی دھوکے اور فراڈ کے ڈر سے لوگ خرید نا پائیں۔
انکو تو چاہ ہے ایسی چاہتوں کی جو مطلب نکالنا جانتی ہوں، مطلب پورے کرنا جانتی ہوں،
نا کے ان کی جو اندھے اعتبار میں بند آنکھوں کے کہیں بھی کود پڑیں،
انکو تو چاہ ہے ان چاہتوں کی جنکی ہر ادا میں ایک خاص بناوٹ ہو، ہر ایک مسکان دکھاوا ، ہر احساس نکلی ہو،
نا کے انکی جو ان کی اف پہ بھی دل سے خون ٹپکائے، انکے لبوں کی ایک ہنسی کو جان وارے، بلائیں لیں،دعائیں دے،
ارے !!!
ہم سے کہاں ہو سکے ہے بناوٹ اتنی، انھی کو مبارک یہ بناوٹی دنیا، یہ جعلی چاہتیں، یہ نکلی ادائیں،
جس قدر چاہیں خرید لیں جس کو،
ہماری نا تو چاہت کا مول ہے نا ہی ہماری ذات بکاو، کہاں قابل وہ ہماری چاہ کے،
کہاں ہم کہاں وہ،
ہم نے خود کو کر لیا حساب میں
کر لیا اس دل نادان کو قابو
تمام چاہتوں کے زنگ کو کھرچ ڈالا ہے
دل کے دروازے پہ زہر انڈھیل دیا ہے
زبان پر تالے بھی ڈال رکھے ہیں
آنکھوں کو پتھر بھی کر لیا ہم نے
دیکھتے ہیں ہم بھی انکے خداؤوں کو
انھیں ان کی حد تک چاہتے ہیں یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
@shehr-e-tanhayi @krazykitty @iammehakali ہماری نا تو چاہت کا مول ہے نا ہی ہماری ذات بکاو، کہاں قابل وہ ہماری چاہ کے،
کہاں ہم کہاں وہ،
ہم نے خود کو کر لیا حساب میں
کر لیا اس دل نادان کو قابو
تمام چاہتوں کے زنگ کو کھرچ ڈالا ہے
دل کے دروازے پہ زہر انڈھیل دیا ہے
زبان پر تالے بھی ڈال رکھے ہیں
آنکھوں کو پتھر بھی کر لیا ہم نے
دیکھتے ہیں ہم بھی انکے خداؤوں کو
انھیں ان کی حد تک چاہتے ہیں یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔