ہمدرد
اے دل ان آنکھوں پر نہ جا
جن میں وفور ِ رنج سے
کچھ دیر کو تیرے لیئے
آنسو اگر لہرا گئے
یہ چند لمحوں کی چمک
جو تجھ کو پاگل کر گئی
اِن جگنوؤں کے نُور سے
چمکی ہے کب وہ زندگی
جس کے مقدر میں رہی
صبح ِ طلب کی تیرگی
کس سوچ میں گم صم ہے تو
اے بے خبر!ناداں نہ بن
تیری فسردہ روح کو
چاہت کے کانٹون کی طلب
اور اسکے دامن میں فقط
ہمدردیوں کے پھول ہیں
اے دل ان آنکھوں پر نہ جا
جن میں وفور ِ رنج سے
کچھ دیر کو تیرے لیئے
آنسو اگر لہرا گئے
یہ چند لمحوں کی چمک
جو تجھ کو پاگل کر گئی
اِن جگنوؤں کے نُور سے
چمکی ہے کب وہ زندگی
جس کے مقدر میں رہی
صبح ِ طلب کی تیرگی
کس سوچ میں گم صم ہے تو
اے بے خبر!ناداں نہ بن
تیری فسردہ روح کو
چاہت کے کانٹون کی طلب
اور اسکے دامن میں فقط
ہمدردیوں کے پھول ہیں