کفار سے دوستی کی ممانعت

  • Work-from-home

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
بسم اللہ الرحمن الرحیم


کفار سے دوستی کی ممانعت

إِنَّمَا يَنْهَىٰكُمُ ٱللَّهُ عَنِ ٱلَّذِينَ قَٰتَلُوكُمْ فِى ٱلدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَٰرِكُمْ وَظَٰهَرُوا۟ عَلَىٰٓ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلظَّٰلِمُونَ ﴿9﴾
ترجمہ: اللہ ان ہی لوگوں کے ساتھ تم کو دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہیں (سورۃ الممتحنہ،آیت 9)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَّخِذُوا۟ ٱلْكَٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلْمُؤْمِنِينَ ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُوا۟ لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَٰنًۭا مُّبِينًا ﴿144﴾
ترجمہ: اے اہل ایمان! مومنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بناؤ کیا تم چاہتے ہو کہ اپنے اوپر اللہ تعالیٰ کی صاف حجت قائم کر لو (سورۃ النساء،آیت 144)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَّخِذُوا۟ ٱلْيَهُودَ وَٱلنَّصَٰرَىٰٓ أَوْلِيَآءَ ۘ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍۢ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُۥ مِنْهُمْ ۗ إِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهْدِى ٱلْقَوْمَ ٱلظَّٰلِمِينَ ﴿51﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا بیشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا (سورۃ المائدہ،آیت 51)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَّخِذُوا۟ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُوا۟ دِينَكُمْ هُزُوًۭا وَلَعِبًۭا مِّنَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَٰبَ مِن قَبْلِكُمْ وَٱلْكُفَّارَ أَوْلِيَآءَ ۚ وَٱتَّقُوا۟ ٱللَّهَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿57﴾
ترجمہ: اے ایمان والوں! جن لوگوں کو تم سے پہلے کتابیں دی گئی تھیں ان کو اور کافروں کو جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو اللہ سے ڈرتے رہو (سورۃ المائد،آیت 57)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَّخِذُوٓا۟ ءَابَآءَكُمْ وَإِخْوَٰنَكُمْ أَوْلِيَآءَ إِنِ ٱسْتَحَبُّوا۟ ٱلْكُفْرَ عَلَى ٱلْإِيمَٰنِ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُو۟لَٰٓئِكَ هُمُ ٱلظَّٰلِمُونَ﴿23﴾
ترجمہ: اے ایمان والو! اپنے باپوں اور بھائیوں سے دوستی نہ رکھو اگر وہ ایمان پر کفر کو پسند کریں اور تم میں سے جو ان سے دوستی رکھے گا سو وہی لوگ ظالم ہیں (سورۃ التوبہ،آیت 23)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَّخِذُوا۟ عَدُوِّى وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَآءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِم بِٱلْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا۟ بِمَا جَآءَكُم مِّنَ ٱلْحَقِّ يُخْرِجُونَ ٱلرَّسُولَ وَإِيَّاكُمْ ۙ أَن تُؤْمِنُوا۟ بِٱللَّهِ رَبِّكُمْ إِن كُنتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَٰدًۭا فِى سَبِيلِى وَٱبْتِغَآءَ مَرْضَاتِى ۚ تُسِرُّونَ إِلَيْهِم بِٱلْمَوَدَّةِ وَأَنَا۠ أَعْلَمُ بِمَآ أَخْفَيْتُمْ وَمَآ أَعْلَنتُمْ ۚ وَمَن يَفْعَلْهُ مِنكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ ٱلسَّبِيلِ ﴿1﴾
ترجمہ: مومنو! اگر تم میری راہ میں لڑنے اور میری خوشنودی طلب کرنے کے لئے (مکے سے) نکلے ہو تو میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ۔ تم تو ان کو دوستی کے پیغام بھیجتے ہو اور وہ (دین) حق سے جو تمہارے پاس آیا ہے منکر ہیں۔ اور اس باعث سے کہ تم اپنے پروردگار اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے ہو پیغمبر کو اور تم کو جلاوطن کرتے ہیں۔ تم ان کی طرف پوشیدہ پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو۔ اور جو کچھ تم مخفی طور پر اور جو علیٰ الاعلان کرتے ہو وہ مجھے معلوم ہے۔ اور جو کوئی تم میں سے ایسا کرے گا وہ سیدھے راستے سے بھٹک گیا (سورۃ الممتحنہ،آیت 1)

يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تَتَوَلَّوْا۟ قَوْمًا غَضِبَ ٱللَّهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا۟ مِنَ ٱلْءَاخِرَةِ كَمَا يَئِسَ ٱلْكُفَّارُ مِنْ أَصْحَٰبِ ٱلْقُبُورِ ﴿31﴾
ترجمہ: مومنو! ان لوگوں سے جن پر اللہ غصے ہوا ہے دوستی نہ کرو (کیونکہ) جس طرح کافروں کو مردوں (کے جی اُٹھنے) کی امید نہیں اسی طرح ان لوگوں کو بھی آخرت (کے آنے) کی امید نہیں (سورۃ الممتحنہ،آیت 13)

لَّا يَتَّخِذِ ٱلْمُؤْمِنُونَ ٱلْكَٰفِرِينَ أَوْلِيَآءَ مِن دُونِ ٱلْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ ٱللَّهِ فِى شَىْءٍ إِلَّآ أَن تَتَّقُوا۟ مِنْهُمْ تُقَىٰةًۭ ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ ٱللَّهُ نَفْسَهُۥ ۗ وَإِلَى ٱللَّهِ ٱلْمَصِيرُ ﴿28﴾
ترجمہ: مؤمنوں کو چاہئے کہ مؤمنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس سے اللہ کا کچھ (عہد) نہیں ہاں اگر اس طریق سے تم ان (کے شر) سے بچاؤ کی صورت پیدا کرو (تو مضائقہ نہیں) اور اللہ تم کو اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور اللہ ہی کی طرف (تم کو) لوٹ کر جانا ہے (سورۃ آل عمران،آیت 28)

اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے دشمنی کرنے والے خواہ اپنے ماں باپ اور بیوی بچے ہی کیوں نہ ہوں،ان سے بھی دوستی کرنا منع ہے
لَّا تَجِدُ قَوْمًۭا يُؤْمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلْءَاخِرِ يُوَآدُّونَ مَنْ حَآدَّ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَلَوْ كَانُوٓا۟ ءَابَآءَهُمْ أَوْ أَبْنَآءَهُمْ أَوْ إِخْوَٰنَهُمْ أَوْ عَشِيرَتَهُمْ ۚ أُو۟لَٰٓئِكَ كَتَبَ فِى قُلُوبِهِمُ ٱلْإِيمَٰنَ وَأَيَّدَهُم بِرُوحٍۢ مِّنْهُ ۖ وَيُدْخِلُهُمْ جَنَّٰتٍۢ تَجْرِى مِن تَحْتِهَا ٱلْأَنْهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَا ۚ رَضِىَ ٱللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا۟ عَنْهُ ۚ أُو۟لَٰٓئِكَ حِزْبُ ٱللَّهِ ۚ أَلَآ إِنَّ حِزْبَ ٱللَّهِ هُمُ ٱلْمُفْلِحُونَ ﴿22﴾
ترجمہ: جو لوگ اللہ پر اور روز قیامت پر ایمان رکھتے ہیں تم ان کو اللہ اور اس کے رسول کے دشمنوں سے دوستی کرتے ہوئے نہ دیکھو گے۔ خواہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا خاندان ہی کے لوگ ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان (پتھر پر لکیر کی طرح) تحریر کردیا ہے اور فیض غیبی سے ان کی مدد کی ہے۔ اور وہ ان کو بہشتوں میں جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے گا ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ اللہ ان سے خوش اور وہ اللہ سے خوش۔ یہی گروہ اللہ کا لشکر ہے۔ (اور) سن رکھو کہ اللہ ہی کا لشکر مراد حاصل کرنے والا ہے (سورۃ المجادلہ،آیت 22)

وَلَا تَرْكَنُوٓا۟ إِلَى ٱلَّذِينَ ظَلَمُوا۟ فَتَمَسَّكُمُ ٱلنَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ ٱللَّهِ مِنْ أَوْلِيَآءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ ﴿113﴾
ترجمہ: اوران کی طرف مت جھکو جو ظالم ہیں پھر تمہیں بھی آگ چھوئے گی اور الله کے سوا تمہارا کوئی مددگار نہیں ہے پھر کہیں سے مدد نہ پاؤ گے (سورۃ ہود،آیت 113)

وَلَوْ كَانُوا۟ يُؤْمِنُونَ بِٱللَّهِ وَٱلنَّبِىِّ وَمَآ أُنزِلَ إِلَيْهِ مَا ٱتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَآءَ وَلَٰكِنَّ كَثِيرًۭا مِّنْهُمْ فَٰسِقُونَ﴿81﴾
ترجمہ: اور اگر وہ اللہ پر اور پیغمبر پر اور جو کتاب ان پر نازل ہوئی تھی اس پر یقین رکھتے تو ان لوگوں کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں اکثر بدکردار ہیں (سورۃ المائدہ،آیت 81)
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
Assalamo alaikum

jazakALLAH khair masha'ALLAH se behadd pyaari sharing

waqai kuffaar o mushriqeen se dosti nahin karni chahiye

per eik aur maqaam per humein unse bhi husn e salook

adal o insaaf ka hukm mila hai aur woh bhi unse jinhone

aise na kiya ke humein humaare gharon se hi nikaal diya

so humein unhen dost nahin banaana per humein unse

husn e salook ka hukm hai

aur haan agar koi LAILAHA ILLALLAH MOHAMMADUR RASOOL ALLAH

parh chuka hai uske baad kahin se woh gumrah ho gaya hai
phir beshak hum use dost bana sakte hain aur sahi tarah se uski
islaah kar sakte hain

once again masha'ALLAH bohot hi pyaari sharing CF bhai . . .
 

HuriYa

(¯`★´¯)I'll Always Be Daddy's Doll(¯´★`¯)
Super Star
Aug 8, 2011
14,920
7,014
713
D!amOnd CastLe
JazakAllah..!

Bohat Zaberdast sharing hay aur Waqt ka Taqaza bhi hay k Hum is baat ko samjhen aur Is per amal keran kyun K Aaj Musalman Kufar se dosti kernay ki bina pe hi tabah-o-Barbad hO rahay hain..!
 

*Muslim*

TM Star
Apr 15, 2012
3,863
4,567
513
saudia
JazakAllah..!

Bohat Zaberdast sharing hay aur Waqt ka Taqaza bhi hay k Hum is baat ko samjhen aur Is per amal keran kyun K Aaj Musalman Kufar se dosti kernay ki bina pe hi tabah-o-Barbad hO rahay hain..!
my apki bat se sau feesad agree karta hu
lugon ankhe khulo kuffar se dosti na karu ju deen e islam ka mazakh urate hy ju sahaba ko gali dete hy ju quran ku ny mante
 

Ezio

Super Star
Aug 9, 2011
5,766
1,003
613
MASHA'LLAH, very nice topic, aur beshak Qur'an se barh kr hamare liye aur kuch bhi nahin, kyunk ye ALLAH ka kalaam hai ...

Laikin mera ek question hai, ab mujhe ye clear nahin k yahan DOSTI se kiya muraad hai, Laikin suppose agr ap kuffar ko Islam ki dawat dena chahte ho, to kiya us soorat main ap un se dosti nahin karo gay? For example, I live in UAE, yahan bohat se indian, sri lankan, non muslims offices main aur har jagah kam krte hain, Agr ap un ki taraf nafrat ka izhar karo gay, to un k zehen main Islam ki ek negative image baney gi, jabkeh Islam to aman ka deen hai, to phr kaise ap un ko ye sabit karo gay k hum un se behter hain?

Main bhi ek insan hon, ghalat bhi ho sakta hon, main just apna mind clear krna chahta hon ......
Even Hazrat Muhammad (PBUH) Makkah k mushrikeen k liye dua kiya krte thay, aur un k liye roya krte thay, k ALLAH un ko bhi hidayat dey kyunk wo na samajh hain, wo nahin jantey ...... Un ko rah-e-raast pe laney k liye kitni taklefein bardasht ki, Wo burhi aurat wala waqiya to sab ko yaad ho ga, jo roz AP (S.A.W.W) pe gandagi phenka krti thi, aur ek din us ne aisa nahin kiya, to AP (S.A.W.W) ne logon se pocha k wo khairiet se to hai aur us se milne bhi gaye ........

To kiya ap ko nahin lagta k agr hum bhi kuffar se aisa salook karen gay, to shayad koi hamare aise behavior se impress ho k Islam qabool kr le .... Bajaye is k k hum un se nafrat karen, jis se k un k dil main aur bhi zyada Islam k khilaf nafrat paida ho .....

Main individual level pe baat kr raha hon, yahan main india, america ya politics ki baat nahin kr raha ....

Aur ek last question, suppose ap k paros main koi non-muslim rehta hai .... To kiya ap ek parosi k haqooq ada karen gay jo Islam ne sikhaye hain? Ya phr us se bilkul baat hi nahin karen gay? kyunk wo kafir hai?

Kuch zyada hi lambi post ho gayi :p, I know mostly log pora parhen gay bhi nahin :p hehe
And please correct me if I am wrong ... ALLAH hum sab ko hidayat dey, AMEEN
 

Zayneb

Regular Member
Jun 11, 2012
53
62
18
Pakistan
NiCe Post.
YahaN kin Kufar ka zikr hai.
1. Tmamam Yahod wa naSara,
2. ya SirF wo kufar jo Muslims per Zulm karte hain, & aslam k Dushman hai.
3. Dosti ki Swrt kia hai.[DOUBLEPOST=1341826567][/DOUBLEPOST]Ye Aik Site Se Copy kia gya he. Please read

غیر مسلموں کےساتھ موالات یا دوستی کا مسئلہ چند معرکۃ الآر ا مسائل میں سے ایک ہے، کیونکہ ایک طرف اس کی پوری بحث براہ راست قرآن کے ماخوذ ہے تو دوسری طرف موجودہ سیاسی وسماجی صورت حال میں غیر مسلموں کے ساتھ بہتر تعلقات کی تشکیل ایک ناگزیر امر ہے اور اس کا اعتراف سبھی کو ہے۔ قرآن میں مختلف مقامات پر شدت کے ساتھ کفار ومشرکین اور یہود ونصاریٰ سے دوستی کی ممانعت کی گئی ہے۔ سب سے پہلے سورۂ آل عمران کی آیت نمبر 27میں اس کا تذکرہ اس طرح کیا گیا ہے ‘‘مؤمنین اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کا اپنا رفیق اور دوست ہر گز نہ بنائیں جو ایسا کرے گا اس کاا للہ سے کوئی تعلق نہیں ۔ ہاں یہ معاف ہے کہ تم ان کے ظلم سے بچنے کے لئے ایسا طرز عمل اختیار کرجاؤمگر اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے آپ سے ڈراتا ہے اور تمہیں اسی طرف پلٹ کر جاتا ہے ۔’’ اس آیت کی تشریح میں مولانا اشرف علی تھانویؒ لکھتے ہیں :‘‘کفار کے ساتھ تین قسم کے معاملے ہوتے ہیں:موالات یعنی دوست ، مدارات یعنی ظاہری خوش خلفی اور مواسالت یعنی احسان ونفع رسانی’’ (بیان القرآن 217/1) ان کے مطابق :موالات تو کسی حال میں جائز نہیں اور مدارات تین حالتوں میں درست ہے۔ ایک دفع ضرر کے واسطے ۔دوسرے اس کافر کی مصلحت دینی یعنی توقع ہدایت کے واسطے ۔تیسرے اکرام ضیف کے لئے ’’ مفتی محمد شفیع صابؒ نے معارف القرآن (ج:1پارہ :3ص :7۔134) میں اس تشریح کو اختیار کیا ہے۔ البتہ غیر مسلمین کے ساتھ تعلقات کا یک چوتھا درجہ معاملات کا انہوں نے اضافہ کیا ہے، جو ان کے بقول ‘‘تمام غیر مسلموں کے ساتھ جائز ہے بجز ایسی حالت کے کہ ان معاملات سے عام مسلمانوں کو نقصان پہنچتا ہو۔ مفتی محمد شفیع صاحبؒ نے موالات کی تعبیر ‘‘قلبی اور دلی دوستی ومحبت ’’ سے کی ہے ۔ (ایضا،ص :135)
مولانا تھانوی ؒ اور مولانا شفیع ؒ نے جس موقف کا اظہار کیا ہے، اکثر علما کا موقف یہی رہا ہے جن کو عموماً اس یا اس قبیل کی دوسری آیات کی تشریح میں نظر انداز کردیا جاتا ہے ۔ پہلا بنیادی سوال تو یہی ہے کہ موالات کا صحیح مفہوم کیا ہے؟ دوسرے یہ کہ موالات کے حکم کا تعلق عام حالات سے ہے یا مخصوص اور متعین حالات سے ۔دوسرے الفاظ میں متعلقہ آیات میں زمان ومکان کے فرق کے بغیر تمام غیر مسلموں کے ساتھ مسلمانوں کے تعلقات کی عمومی نوعیت کو اصولی سطح پر زیر بحث لایاگیا ہے یا ان میں صرف ایک استثنا ئی نوعیت کا بیان ہے۔ علما کی اکثریت کا خیال ہے کہ یہ عمومی نوعیت کا بیان ہے۔ اس کا اطلاق زمان ومکان کے فرق کے بغیر تمام غیر مسلموں پر ہوتا ہے ۔مسلمانوں کو شدت کے ساتھ ان کو اپنا دوست بنانے اور دلی تعلق قائم کرنے سے روک دیا گیا ہے
شیخ محمد بن عبدالوہاب تو یہاں تک فرماتے ہیں کہ :‘‘مسلمانوں کا ایمان صحیح ہوہی نہیں سکتا خواہ وہ موحد اور شرک کو ترک کرنے والا ہو، جب تک کہ وہ مشرکین کے ساتھ عداوت نہ رکھے اور ان کے تئیں بغض وعداوت کا اظہار نہ کرے۔(الا بعداو۔ۃ المشرکین و النصریح الھم با العداو۔ۃ والبغض مجمو عۃ الرمسائل والمسائل النجلدیہ291/4) یہاں سیاق کی مناسبت سے مشرکین کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ ورنہ ان کے بشمول ان کے علما ومفسرین کے نزدیک قرآن کی مختلف آیات کی بنیاد پر جن میں کفار ومشرکین کے ساتھ یہود ونصاریٰ سے بھی ترک موالات کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ حکم تمام غیر مسلموں کے لیے عام ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ موالات کی یہ تشریح انسانی عقل اور فطرت دونوں سے معارض ہے۔ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ اسلام میں اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کی مسلمانوں کو اجازت دی گئی ہے۔ جس پر صحابۂ کرامؓ کے وقت سے لے کر آج تک عمل ہوتا چلا آرہا ہے۔ انسان فطری طور پر مجبور ہے کہ وہ اپنی بیویوں اور ماؤں سے قلبی دوستی اور دلی محبت کا تعلق قائم کرے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس صورت میں اسلام ایک مسلمان کو روک دے گا کہ وہ اپنی غیر مسلم بیوی یا ماں سے محبت کرے؟اور یہ کہ ‘‘ صرف ظاہری خوش خلفی’’ (مدارات)سے کام چلائے ؟ کیا ایسی صورت میں خوشگوار ازدواجی زندگی کا تصور بھی کیا جاسکتا ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ اسلام ایک فطری دین ہے۔ وہ فطرت انسانی کے خلاف نہیں جاسکتا ۔
اصل بات یہ ہے کہ قرآن میں موالات کی آیات کا تعلق نہ تو تمام مسلمانوں سے ہے اور نہ تمام غیر مسلموں سے ۔ ان کےاصل مخاطب وہ مسلمان ہیں جن کے اور غیر مسلموں کی کسی جماعت کے درمیان کشیدگی اور جنگ کی صورتحال قائم ہو۔ اس پر بھی اس حکم کے اطلاق کی صحیح شرط یہ ہے کہ یہ جنگ خالص اسلامی بنیادوں پر لڑی جارہی ہو۔ یعنی وہ حقیقی معنوں میں اسلام کے کلمے کی حفاظت اور اس کو بلند کرنے کے لئے لڑی جارہی ہو نہ کہ صرف اپنے قومی مقاصد ومفادات کے لیے ۔ جس کے جائز ہونے میں ڈاکٹر اسرار عالم (پاکستان) کے بقول کوئی شبہ نہیں لیکن اس پر جہاد فی سبیل اللہ کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا (ڈاکٹر صاحب نے اپنی مختلف تحریروں میں اس پہلو پر زور دیا ہے۔
 

Ezio

Super Star
Aug 9, 2011
5,766
1,003
613
Hmmm very nice sharing Zayneb ..... I really liked it, kafi confusion clear ho gayi ....

Ab point yehi hai, k kiya yahan tamam non-muslims se dosti krne se mana kiya gaya hai? Ya phir sirf wo jo Islam ko nuqsan pohanchane ki koshish krte hain? Zahir hai jo bhi Islam ko nuqsan pohanchaye ga, us se hum hargiz dosti nahin kr skte, aur hum ko apne deen ki hifazat bhi krni chahiye ...

Laikin wo non-muslims jin ko Islam k barey main pata hi nahin, ya phir wo Islam ko nuqsan nahin pohanchate, to un se hum dosti kr sakte hain, laikin ek limits k ander .......

Aur ek bohat hi zabrdast baat jo ap ne share ki, k ek musalman ko Ahle kitab se shadi krne ki ijazat hai, laikin hai to wo bhi non-muslim, to kiya us se bhi dosti jaiz nahin? Agr jaiz nahin, to phir shadi ki ijazat hi kyun di gayi?

Jahan tak mujhe samajh ayi is sab se, to ap kisi bhi chez ko generalize nahin kr skte, k tamam non-muslims se dosti jaiz nahin, balkeh kuch khas soorton main ye jaiz hai, han specially us soorat main jaiz nahin, jahan Islam ko nuqsan pohanchaya jaye ....
 
Top