فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی ای میل کی سروس کو بند کر رہے ہیں کیونکہ کوئی بھی اس کو صحیح معنوں میں استعمال نہیں کر رہا۔۔۔
یہ خبر آپ کیلئے باعث حیرت ضرور ہوگی، فیس بک پر شمولیت کے ساتھ ہی آپ کو فیس بک کی طرف سے ایک ای میل اکاؤنٹ دیا جاتا تھا،جس پر ای میل کرنے پر آپ کے پیغامات میں وہ ای میل وصول ہو جاتی تھی۔ مگر بہت ہی کم لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اس ای میل کا استعمال کیا ۔اس لیے فیس بک کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سروس کو بند کر دیا جائے۔
یہ خبر آپ کیلئے باعث حیرت ضرور ہوگی، فیس بک پر شمولیت کے ساتھ ہی آپ کو فیس بک کی طرف سے ایک ای میل اکاؤنٹ دیا جاتا تھا،جس پر ای میل کرنے پر آپ کے پیغامات میں وہ ای میل وصول ہو جاتی تھی۔ مگر بہت ہی کم لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اس ای میل کا استعمال کیا ۔اس لیے فیس بک کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سروس کو بند کر دیا جائے۔
فیس بک کے نمائندے نے ’’سی نیٹ ‘‘کو بتایا کہ سوشل نیٹ ورک کے جو لوگ ای میل سروس استعمال کر رہے تھے ، ان کو اس سروس میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بتایا گیا ہے ۔
اب اگر کوئی انہیں ان کے فیس بک کے ای میل ایڈریس پر پیغام بھیجے گا تو وہ بجائے ان کے فیس بک کے پیغامات میں شامل ہونے کے اس کا لنک فیس بک پر دیے گئے ای میل آئی ڈی جیسے جی میل، یاہو وغیرہ پر پہنچ جائے گا۔نمائندے کے مطابق اس تبدیلی کی وجہ لوگوں کا فیس بک ای میل سروس کو استعمال نہ کرنا ہے اور ہم زیادہ توجہ موبائل پیغامات کو مزید کرنے پر دے سکتے ہیں۔
فیس بک اپنے موبائل پیغامات کی سروس کو مزید بڑھا رہا ہے اور اسی ضمن میں اس نے پچھلے ہفتے پیغامات کے سروس دینے والے وٹس ایپ کو 16 بلین ڈالر میں خریدا ہے اس کے علاوہ مزید 3 بلین ڈالر کے سٹوک شئیرز بھی شامل ہیں۔ وٹس ایپ کو خریدنے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ فیس بک پوری دنیا میں پیغامات کی سروس کو پھیلانے میں کس حد تک سنجیدہ ہے۔
اب اگر کوئی انہیں ان کے فیس بک کے ای میل ایڈریس پر پیغام بھیجے گا تو وہ بجائے ان کے فیس بک کے پیغامات میں شامل ہونے کے اس کا لنک فیس بک پر دیے گئے ای میل آئی ڈی جیسے جی میل، یاہو وغیرہ پر پہنچ جائے گا۔نمائندے کے مطابق اس تبدیلی کی وجہ لوگوں کا فیس بک ای میل سروس کو استعمال نہ کرنا ہے اور ہم زیادہ توجہ موبائل پیغامات کو مزید کرنے پر دے سکتے ہیں۔
فیس بک اپنے موبائل پیغامات کی سروس کو مزید بڑھا رہا ہے اور اسی ضمن میں اس نے پچھلے ہفتے پیغامات کے سروس دینے والے وٹس ایپ کو 16 بلین ڈالر میں خریدا ہے اس کے علاوہ مزید 3 بلین ڈالر کے سٹوک شئیرز بھی شامل ہیں۔ وٹس ایپ کو خریدنے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ فیس بک پوری دنیا میں پیغامات کی سروس کو پھیلانے میں کس حد تک سنجیدہ ہے۔