فضائے شہر محبت ''ثمینہ راجہ

  • Work-from-home

zainy

Newbie
Feb 9, 2009
33
22
0

غزل

فضائے شہر محبت بدلنے والی ہے
دل تباہ کی قسمت بدلنے والی ہے

بدلنے والی ہے اب سے ردائے لالہ وگل
ہوائے دشت کی نیت بدلنے والی ہے

پھر ایک جلوہء صد رنگ کے تسلسل میں
نگاہ آئینہ ، حیرت بدلنے والی ہے

بس ایک بار تجھے ہم قریب جاں دیکھیں
پلٹ کے دیکھ، یہ حسرت بدلنے والی ہے

کہیں پہ نیم اجالا، کہیں پہ تاریکی
شب ملال کی صورت بدلنے والی ہے

قمر نے ایک نئے برج میں قدم رکھا
زمیں پہ ہجر کی ساعت بدلنے والی ہے

فسون مرگ میں ہے زندگی کئی دن سے
سو اپنا جامہء وحشت بدلنے والی ہے

ہمیں تو عشق نے ہجرووصال میں رکھا
سنا ہے وجہ رفاقت بدلنے والی ہے

خبر ہوئی کہ ہے دل ہی نگار خانہء حسن
نظر کی سمت مسافت بدلنے والی ہے

نئی صدی ہے اور اس کے نئے تقاضے ہیں
ہر آدمی کی ضرورت بدلنے والی ہے

٭٭٭
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top