تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکمsavio bhai sahi bukhari main aik hadees daraj hai ess kay bary main thori si rehnumai farma dain
ڈاکٹر شبیرحافظ ابن قیم ؒ کی کتاب زادالمعاد کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ اونٹنی کے تازہ دودھ اور پیشاب کو ملاکر پینا بہت سے امراض کے لئے شافی دوا ہے ۔ (اسلا م کے مجرم صفحہ :27)
ازالہ:۔
ڈاکٹر شبیرنے جس قول کو نقل کیا ہے اس کی اصل صحیح بخاری میں موجود ہے ۔
عن أنس أن ناساًاجتووا فی المدیۃ فأمرھم النبی أن یلحقوا براعیہ ۔یعنی الابلفیشربوا من ألبانھا وأبوالھا فلحقوا براعیہ فشربوامن ألبانھا وأبوالھاحتٰی صلحت أبدانھم (صحیح بخاری کتاب الطب باب الدواء بأبوال الإ بل رقم الحدیث 5686 )
’’ قبیلہ عکل اور عرینہ کے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ مدینے کی آب وہوا
موافق نہ آنے پر وہ لوگ بیمار ہوگئے ۔(ان کو استسقاء یعنی پیٹ میں یا پھیپھڑوں میں پانی بھرنے والی بیماری ہوگئی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے اونٹنی کے دودھ اور پیشاب کو ملاکر پینے کی دوا تجویز فرمائی ۔یہاںتک کہ اسے پی کروہ لوگ تندرست ہوگئے ‘‘۔
mera sawal yeah ap kia ess hadees ko sahi mantay hain
سب سے پہلی بات یہ ہے محترم کہ ٖڈاکٹر شبیر صآحب منکر حدیث ہیں اور نبی کریم ﷺ کی احادیث کا انکار کرتے ہیں۔
ان کی بات کو لے کر آپ اگر احادیث کے بارے میں شک و شبہہ میں مبتلا ہیں تو یہ غلط ہے۔
جو حدیث آپ نے بیان کی آپ کا اس کے بارے میں کیا خیال ہے ؟؟؟
کیا آپ اس کو صحیح مانتے ہیں؟؟؟