غزل - خوشی محسوس ہوتی ہے، غمی محسوس ہوتی ہے

  • Work-from-home
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
شاہین فصیح ربانی
غزل


خوشی محسوس ہوتی ہے، غمی محسوس ہوتی ہے
تو پھر کیوں برف سی دل پر جمی محسوس ہوتی ہے

کسی کے قرب نے دل کو عجب سرشاریاں بخشیں
کہیں جاؤں اسی کی ہمدمی محسوس ہوتی ہے

جن آنکھوں میں محبت کی کمی محسوس ہوتی تھی
ان آنکھوں میں دمِ رخصت نمی محسوس ہوتی ہے

یہ محویت کا عالم بھی عجب عالم ہے، مت پوچھو
تسلسل سے لگی بارش تھمی محسوس ہوتی ہے

کسی کی یاد میں آنکھیں سحر دم بھیگ جاتی ہیں
گلستاں کی ہوا بھی شبنمی محسوس ہوتی ہے

یہ کانٹوں پر چلاتی ہو، یہ کتنا ہی جلاتی ہو
مگر پھر بھی محبت ریشمی محسوس ہوتی ہے

فصیحؔ اس شخص کے ہمراہ تو صدیاں گزاری ہیں
عجب کیا ہے اگر اس کی کمی محسوس ہوتی ہے
 

Ghazal_Ka_Chiragh

>cRaZy GuY<
VIP
Jun 11, 2011
21,050
15,085
1,313
31
Karachi,PK
شاہین فصیح ربانی
غزل
خوشی محسوس ہوتی ہے، غمی محسوس ہوتی ہے
تو پھر کیوں برف سی دل پر جمی محسوس ہوتی ہے
کسی کے قرب نے دل کو عجب سرشاریاں بخشیں
کہیں جاؤں اسی کی ہمدمی محسوس ہوتی ہے
جن آنکھوں میں محبت کی کمی محسوس ہوتی تھی
ان آنکھوں میں دمِ رخصت نمی محسوس ہوتی ہے
یہ محویت کا عالم بھی عجب عالم ہے، مت پوچھو
تسلسل سے لگی بارش تھمی محسوس ہوتی ہے
کسی کی یاد میں آنکھیں سحر دم بھیگ جاتی ہیں
گلستاں کی ہوا بھی شبنمی محسوس ہوتی ہے
یہ کانٹوں پر چلاتی ہو، یہ کتنا ہی جلاتی ہو
مگر پھر بھی محبت ریشمی محسوس ہوتی ہے
فصیحؔ اس شخص کے ہمراہ تو صدیاں گزاری ہیں
عجب کیا ہے اگر اس کی کمی محسوس ہوتی ہے
:-bd :-bd
Bohot hi pyaari ghazal likhi hai bhai .
 
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
bohet achi ghazal mashaAllah keep sharing
آپ کی اس نوازش پر بہت ممنون ہوں آپ کا، سدا شاد آباد رہیے۔
[DOUBLEPOST=1353986095][/DOUBLEPOST]
:-bd :-bd
Bohot hi pyaari ghazal likhi hai bhai .
بہت عنایت چراغ صاحب، بہت بہت شکریہ۔ سدا شاداں و فرحاں رہیے۔
[DOUBLEPOST=1353986324][/DOUBLEPOST]آئنے بات کیا کرتے ہیں
دوسرے بات کیا کرتے ہیں

ایسے چپ چاپ نہ بیٹھا کیجے
دیکھیے! بات کیا کرتے ہیں

ڈوب جائے جو خموشی میں قرب
فاصلے بات کیا کرتے ہیں

دور سے دیکھیے کیا مثلِ غبار
قافلے بات کیا کرتے ہیں

اس طرف جاؤ، ادھر مت جاؤ
راستے بات کیا کرتے ہیں

روشنی رقص کیا کرتی ہے
جب دئیے بات کیا کرتے ہیں

دیکھیے غیرذمہ داری سے
مسخرے بات کیا کرتے ہیں

جانے کیا بات ہے تکرار یہ لوگ
بات بے بات کیا کرتے ہیں

متن خاموش اگر ہو تو فصیح
حاشیے بات کیا کرتے ہیں

شاہین فصیح ربانی[DOUBLEPOST=1353986419][/DOUBLEPOST]
دلِ محبوب میں گھر کرنا ہے
یعنی دیوار میں در کرنا ہے
یہ کہ اشکوں کو گہر کرنا ہے
اور کیا دیدۂ تر کرنا ہے
وہ جو منزل کا نشاں ٹھہرے گا
آخری ایک سفر کرنا ہے
جس میں نقصان اٹھایا ہے بہت
کام وہ بارِ دگر کرنا ہے
یہی اوقاتِ قبولیت ہیں
یاد اسے شام و سحر کرنا ہے
جان دے دیں گے وفا کی خاطر
یوں محبت کو امر کرنا ہے
گھر سے نکلو تو کھلے تم پہ فصیح
کیا بلا، ہجر بسر کرنا ہے
شاہین فصیح ربانی
[DOUBLEPOST=1353986514][/DOUBLEPOST]
زیست میں ہو کوئی ترتیب ضروری تو نہیں
لوگ ہوں تابعِ تہذیب ضروری تو نہیں

مہربانوں نے بلایا ہے محبت سے مگر
راس آ جائے وہ تقریب ضروری تو نہیں

آپ جھٹلائیں مجھے، آپ کا ہے ظرف مگر
میں کروں آپ کی تکذیب، ضروری تو نہیں

دوست بھی تو مری تعمیر سے خائف ہوں گے
ہوں عدو ہی پسِ تخریب، ضروری تو نہیں

مجھ کو بچنا ہے جدائی کے کٹھن لمحوں سے
گارگر ہو مری ترکیب ضروری تو نہیں

آپ ہو جائیں محبت میں وفا پر مائل
رنگ لائے مری ترغیب ضروری تو نہیں

بہتری لائیے کچھ اپنے رویے میں فصیح
بات بے بات ہو تادیب، ضروری تو نہیں
شاہین فصیح ربانی
 
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
ڈھلتی شام کا منظر

ڈھلتے ڈھلتے
سورج مجھ کو
یوں تکتا ہے
جیسے
جاتے جاتے
دیکھا تھا تم نے

شاہین فصیح ربانی
 
  • Like
Reactions: Star24

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
شاہین فصیح ربانی
غزل
خوشی محسوس ہوتی ہے، غمی محسوس ہوتی ہے
تو پھر کیوں برف سی دل پر جمی محسوس ہوتی ہے
کسی کے قرب نے دل کو عجب سرشاریاں بخشیں
کہیں جاؤں اسی کی ہمدمی محسوس ہوتی ہے
جن آنکھوں میں محبت کی کمی محسوس ہوتی تھی
ان آنکھوں میں دمِ رخصت نمی محسوس ہوتی ہے
یہ محویت کا عالم بھی عجب عالم ہے، مت پوچھو
تسلسل سے لگی بارش تھمی محسوس ہوتی ہے
کسی کی یاد میں آنکھیں سحر دم بھیگ جاتی ہیں
گلستاں کی ہوا بھی شبنمی محسوس ہوتی ہے
یہ کانٹوں پر چلاتی ہو، یہ کتنا ہی جلاتی ہو
مگر پھر بھی محبت ریشمی محسوس ہوتی ہے
فصیحؔ اس شخص کے ہمراہ تو صدیاں گزاری ہیں
عجب کیا ہے اگر اس کی کمی محسوس ہوتی ہے
hmmmm ye sach mai ap ney likhi hai kya........?bohot achi hai
 
  • Like
Reactions: sfaseehrabbani
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
خواب تعبیر میں ڈھلتے ہوئے کھو جاتے ہیں
ہم کہیں نیند میں چلتے ہوئے کھو جاتے ہیں

ایک پَل بھی نہ کوئی ساتھ رہا ہو جیسے
دوست یوں راہ بدلتے ہوئے کھو جاتے ہیں

شاہین فصیح ربانی
 
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
ماہیے

مٹی کا کھلونا تھا
دل توڑ گیا ماہی، ہونی کو تو ہونا تھا

دریا کوئی بہتا ہے
کب وقت ٹھہرتا ہے، چلتا ہی رہتا ہے

آئینے میں حیرانی
ہم پیار کے ماروں نے کبھی ہار نہیں مانی

پیپل کا گھنا سایا
وہ مجھ سے جدا ہو کے مجھے بھول نہیں پایا

منزل کا نشاں پایا
جاناں تری چاہت ہے مری عمر کا سرمایا

دیوار کا سایا ہے
جسے اپنا بنایا ہے، اسے اپنا بنایا ہے

شاہین فصیح ربانی
 
Apr 21, 2012
31
35
518
Muscat, Oman
غزل

زندگی میں کوئی خلا رکھنا
یعنی خود سے نہ واسطہ رکھنا

ڈوب سکتی ہے سوہنی کوئی
اب نہ کچا کہیں گھڑا رکھنا

زیب دیتا ہے صرف چڑیوں کو
شاخِ نازک پہ گھونسلہ رکھنا

خلعتِ کذب زیبِ تن کرنا
اور ہاتھوں میں آئنہ رکھنا

حکم دینا کہ ایسا کرنا ہے
اور لہجہ سوالیہ رکھنا

چاہنا پختگی عمارت کی
سنگِ بنیاد کھوکھلا رکھنا

زندگی زندگی نہیں ہے فصیح
وقت کا اب خیال کیا رکھنا

شاہین فصیح ربانی
 

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
غزل

زندگی میں کوئی خلا رکھنا
یعنی خود سے نہ واسطہ رکھنا

ڈوب سکتی ہے سوہنی کوئی
اب نہ کچا کہیں گھڑا رکھنا

زیب دیتا ہے صرف چڑیوں کو
شاخِ نازک پہ گھونسلہ رکھنا

خلعتِ کذب زیبِ تن کرنا
اور ہاتھوں میں آئنہ رکھنا

حکم دینا کہ ایسا کرنا ہے
اور لہجہ سوالیہ رکھنا

چاہنا پختگی عمارت کی
سنگِ بنیاد کھوکھلا رکھنا

زندگی زندگی نہیں ہے فصیح
وقت کا اب خیال کیا رکھنا

شاہین فصیح ربانی
Wah...
bahuttttttttt khoob.... Zabardast.. :)
 
Top