زکراں کی خوش گوئی

  • Work-from-home

dr maqsood hasni

Senior Member
Aug 11, 2008
943
286
1,163
72
kasur, pakistan

زکراں کی خوش گوئی


زکراں نے' ایک مرتبہ اپنے خاوند کی شدید علالت اور اس کے ہوش میں آنے پر' بلاتیمارداری اور زبانی کلامی ہی پوچھے بغیر' بڑا حیرت انگیز بیان جاری فرمایا۔ جو دو حوالوں سے بڑی اہمیت کا حاملہ ہے۔ اس کے بیان سے' یہ کھل کھلا کر سامنے آ جاتا ہے

بیمار ہونے کا بھی ایک مخصوص پیمانہ ہے۔

موجودہ میڈیکل سائینس کی ترقی' محض ایک فراڈ سے زیادہ نہیں اور میڈیکل سے متعلقین کی' موج لوائی کا ٹیکنیکل بہانہ ہے۔

اس نے بصد قہر مع غضب ارشاد فرمایا
تم نے ڈرامہ رچایا ہے۔ تمہیں تو کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔ دیکھو بیمار میرے ابا جنت مکانی ہوئے تھے' میرے ابا بیمار ہوئے تو چل بسے۔

اس کا مطلب یہ ہوا' جو بیمار ہونے کے بعد بچ جائے' وہ بیمار ہی نہیں ہوتا' وہ صرف اور صرف بیمار ہونے کا ڈھونگ مچا رہا ہوتا ہے۔ اگر بیمار ہوا ہوتا' مر نہ جاتا۔ بیماری کے بعد موت نہیں آتی تو بیماری' بیماری ہی نہیں' حقوق سے فرار کی ناکام کوشش ہے۔ خاوند حضرات پر لازم آتا ہے کہ وہ' زوجاتی حقوق سے فرار کی بجائے کاروبار کی راہ پکڑیں۔

اگر بیمارہونے کا اتنا ہی شوق روح و قلب و بھیجا میں مچلتا ہو تو' زکراں کے والد کی پیروی میں' قبر کو بھی خدمت کا موقع دیں تا کہ بیوہ پر' لوگوں کو مختلف نوعیت کے ترس کھانے کے مواقع میسر آ سکیں۔
.............
 

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
زکراں کی خوش گوئی


زکراں نے' ایک مرتبہ اپنے خاوند کی شدید علالت اور اس کے ہوش میں آنے پر' بلاتیمارداری اور زبانی کلامی ہی پوچھے بغیر' بڑا حیرت انگیز بیان جاری فرمایا۔ جو دو حوالوں سے بڑی اہمیت کا حاملہ ہے۔ اس کے بیان سے' یہ کھل کھلا کر سامنے آ جاتا ہے

بیمار ہونے کا بھی ایک مخصوص پیمانہ ہے۔

موجودہ میڈیکل سائینس کی ترقی' محض ایک فراڈ سے زیادہ نہیں اور میڈیکل سے متعلقین کی' موج لوائی کا ٹیکنیکل بہانہ ہے۔

اس نے بصد قہر مع غضب ارشاد فرمایا
تم نے ڈرامہ رچایا ہے۔ تمہیں تو کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔ دیکھو بیمار میرے ابا جنت مکانی ہوئے تھے' میرے ابا بیمار ہوئے تو چل بسے۔

اس کا مطلب یہ ہوا' جو بیمار ہونے کے بعد بچ جائے' وہ بیمار ہی نہیں ہوتا' وہ صرف اور صرف بیمار ہونے کا ڈھونگ مچا رہا ہوتا ہے۔ اگر بیمار ہوا ہوتا' مر نہ جاتا۔ بیماری کے بعد موت نہیں آتی تو بیماری' بیماری ہی نہیں' حقوق سے فرار کی ناکام کوشش ہے۔ خاوند حضرات پر لازم آتا ہے کہ وہ' زوجاتی حقوق سے فرار کی بجائے کاروبار کی راہ پکڑیں۔

اگر بیمارہونے کا اتنا ہی شوق روح و قلب و بھیجا میں مچلتا ہو تو' زکراں کے والد کی پیروی میں' قبر کو بھی خدمت کا موقع دیں تا کہ بیوہ پر' لوگوں کو مختلف نوعیت کے ترس کھانے کے مواقع میسر آ سکیں۔
.............

aap ki is sharing ne muje wo molvi sahab yaad karwa diyee jo Halwa Biryani ke shoqeen thay, ek dafa kisi ne dua ke liy eghar bulwaya aur mosoof ko khabar hui ke wahan to Daal paki he to farmaney lagey wooooooooooooooo itni door kon jaey gaa muj se to chala b nahi jata..

aur kuch din baad jab kisi ameer admi ne buwaya aur bataya ke halwa biryaani aur anwah aqsaam ki cheezen khurd o nosh ke liye rakhi gayee hen magar bas 2 gaaon chor ke aur 2 pahariyaan taap ke jana ho gaa to molvi sahab farmaty hen arry yeh kon sa door he.. yeh sath hi to he.. aur isi bahaney thori chehel qadmi b ho le gi...

umeed he mera ishara aap samaj hi gaye hon ge :)
 
Top