جب ہم کہیں نہ ہوں گے تب شہر بھر میں ہوں گے

  • Work-from-home

Naila_Rubab

عمر بھر ادھوری محبت کا پورا سفر
Hot Shot
May 27, 2014
17,600
1,701
363
Sharjah

جون ایلیا
جب ہم کہیں نہ ہوں گے تب شہر بھر میں ہوں گے
پہنچےگی جو نہ اس تک ہم اس خبر میں ہوں گے

تھک کر گریں گے جس دم بانہوں میں تیری آ کر
اُس دَم بھی کون جانے ہم کس سفر میں ہوں گے

اےجانِ عہد و پیماں ہم گھر بسائیں گے ہاں
تُواپنے گھر میں ہو گا، ہم اپنے گھر میں ہوں گے

میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوارو دَر کے رشتے دیوار و دَر میں ہوں گے

تجھ عکس کے سوا بھی اے حُسن وقتِ رخصت
کچھ اور عکس بھی تو اس چشمِ تر میں ہوں گے

ایسےسراب تھے وہ ایسے تھے کچھ کہ اب بھی
میں آنکھ بند کر لوں تب بھی نظر میں ہوں گے

اس کےنقوشِ پا کو راہوں میں ڈھونڈنا کیا
جو اس کے زیر پا تھے وہ میرے سر میں ہوں گے

وہ بیشتر ہیں جن کو کل کا خیال کم ہے
تُو رُک سکے تو ہم بھی ان بیشتر میں ہوں گے

آنگن سے وہ جو پچھلے دالان تک بسے تھے
جانےوہ میرے سائے اب کِس کھنڈر میں ہوں گے

یہ تو کمر عجب ہے اِک سوچ ہے جو اَب ہے
اب جانے ہاتھ میرے کِس کی کمر میں ہوں گے


 
Top