Aslaam O Allaykum
Umeed Hai K Aap Sab Theek HoN Gay.
Apni Aik NAzam Share Kar Rahay HaiN Jo K Abhi Abhi Kahi HAi Aur Paper Par Likhne Ki Bajaey Direct TM K Havalay Kar Di Hai.
!!!سنو
ہمارے دریدہ دامن میں
بجز ادھورے سپنوں کے
چند شکستہ ارمانوں کے
کچھ بھی تو نہیں ہے
دشتِ بے یقینی میں
بے سبب سی رنجشیں ہیں
واہموں کے سائے ہیں
بد گمانیاں ہیں چوکھٹ ہر
سبھی رستے دھندلائے ہیں
گر چاہیں بڑھا کر ہاتھ اپنا
آنچل محبت کے ستاروں سے بھر لیں
مگر
محبت تو دشتِ وحشت ہے
نجانے کب یہ ہماری
آنکھوں میں بسے خوابوں کو
چُور کر ڈالے
جگا کر تمنا جینے کی
مجبور کر ڈالے
سبھی شفاف رستوں کو
دھندلا ڈالے گی محبت
بھٹکا کر راہِ منزل سے
تھکا ڈالے گی محبت
Wah kya baat hae, bohat aala...