اس طرح آگ ہواؤں میں لگادی جائے
لو چراغوں کی ذرا اور بڑھا دی جائے
قتل کرتےہو مجھےاور میں جی اُٹھتا ہوں
ختم ہو کھیل کوئی اور سزا دی جائے
عقل کہتی ہیکہ ناراض وہ ہو جائے گا
دل یہ کہتا ہے اسے بات بتا دی جائے
خودسےملنے کی بھی فرصت نہیں ملتی اب تو
ایسے عالم میں کہاں کس کوصدا دی جائے
متین شہزاد
لو چراغوں کی ذرا اور بڑھا دی جائے
قتل کرتےہو مجھےاور میں جی اُٹھتا ہوں
ختم ہو کھیل کوئی اور سزا دی جائے
عقل کہتی ہیکہ ناراض وہ ہو جائے گا
دل یہ کہتا ہے اسے بات بتا دی جائے
خودسےملنے کی بھی فرصت نہیں ملتی اب تو
ایسے عالم میں کہاں کس کوصدا دی جائے
متین شہزاد