خوش ہوا اور پکوڑا پکوایا
پہلی پہلی بارش میں
میں تھا میرا گیلا بدن تھا
پہلی پہلی بارش میں
بجلی کڑک رہی تھی پشتے ٹوٹ رہے تھے
سارا شہر تو ڈوب رہا تھا
پہلی پہلی بارش میں
سیلاب میں ڈوب رہے تھے سب ہاتھ پاؤں مار رہے تھے
آنکھوں نے جو منظر دیکھا
پہلی پہلی بارش میں
تمہاری یادیں محو رقصاں تھیں
رات گئے تک سو نہ سکا تھا
پہلی پہلی بارش میں
ہلکی ہلکی دستک پر
پائل کی چھن چھن پر
کان لگے تھے
شاید کہ تم آجاؤ
جانے دل نے کیا کیا چاہا
پہلی پہلی بارش میں۔۔
=بقلم خود=
پہلی پہلی بارش میں
میں تھا میرا گیلا بدن تھا
پہلی پہلی بارش میں
بجلی کڑک رہی تھی پشتے ٹوٹ رہے تھے
سارا شہر تو ڈوب رہا تھا
پہلی پہلی بارش میں
سیلاب میں ڈوب رہے تھے سب ہاتھ پاؤں مار رہے تھے
آنکھوں نے جو منظر دیکھا
پہلی پہلی بارش میں
تمہاری یادیں محو رقصاں تھیں
رات گئے تک سو نہ سکا تھا
پہلی پہلی بارش میں
ہلکی ہلکی دستک پر
پائل کی چھن چھن پر
کان لگے تھے
شاید کہ تم آجاؤ
جانے دل نے کیا کیا چاہا
پہلی پہلی بارش میں۔۔
=بقلم خود=