- جب یاد کا قصہ کھولوں تو کُچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
میں گُزرے پل جو سوچوں تو کُچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
اب جانے کون سی نَگری میں آباد ہیں جا کر مُدت سے
میں رات گئے تک جاگوں تو کُچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
کُچھ باتیں تھی پھولوں جیسی کُچھ لہجے خُوشبو جیسے تھے
میں شہرِچمن میں ٹہلوں تو کُچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
وہ پَل بھر کی ناراضگیاں اور مان بھی جانا پَل بھر میں
اَب خُود سے جب بھی رُوٹھوں تو کُچھ لوگ بہت یادآتے ہیں
@illusionist @Asif_Khan @zulfii @huny @Idiot @Jungli @Hoorain @Mahiya @isma33 @armaghankhan