Ikhlaqiat Touba

  • Work-from-home

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
اکثر أحباب گناه کا ارتکاب کر کے یہ عذر پیش کرتے ہیں جی انسان غلطی کا پتلا ہے ؛ مگر اللہ تعالیٰ بڑا غفور الرحیم ہے اس کے ساتھ ساتھ اس عورت کا قصہ بیان کردیا جاتا ہے جسکی ایک کتے کو پانی پلانے پر الله تعالیٰ نے بخشش فرما دی ؛
ہم اس بات کو ذرا واضح کرنے کی کوشش کریں گے بفضل الله تعالیٰ!
جو لوگ گناہ کا ارتکاب کرنے کے بعد خود کو تسلی دینے کے لیے اس فاحشہ کا قصہ تو سامنے رکھ لیتے ہیں کہ ایک کتے کو پانی پلانے پر اسکی بخشش ہوگئی ، یہ لوگ اس عورت کا قصہ کیوں بهول جاتے ہیں جو ایک بلی کو قید کرنے کی وجہ سے جہنم رسید ہوگئی -
یہ لوگ اس شخص کے متعلق کیوں بهول جاتے ہیں جو ایک قول کی وجہ سے جہنم کی کهائیوں میں جا گرا ؛
یہ لوگ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کا وه فرمان کیوں بهول جاتے ہیں ؛ جس میں آپ نے ارشاد فرمایا : کہ انسان اپنی زبان سے ایک ایسا کلمہ نکالتا ہے جس کی وجہ سے وه ستر سال کی مسافت جہنم میں جا گرتا ہے -
برادرانِ اسلام ؛ آئیے قرآن مجید سے دریافت کرتے ہیں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ غفار کن کے لیے ہے ؟
: قوله تعالیٰ :
(وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ) [سورة طه : 82] : ہاں بیشک میں انہیں بخش دینے واﻻ ہوں جو توبہ کریں ایمان ﻻئیں نیک عمل کریں اور راه راست پر بھی رہیں -
اب اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی چار صفات بیان فرمائیں ہیں جنکے کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ غفار ہے -
1️⃣ جو توبہ کریں !
اب سچی اور خالص توبہ کے لیے پانچ شرطیں ہیں -
1 - ( إخلاص )
2 - (گناه کو ترک کر دیا جائے )
3 - ( گناه پر ندامت )
4 - (آئندہ نہ کرنے کا عزم کرے )
5 - ( اگر گناه کا تعلق کسی مخلوق کے حقوق کے ساتھ ہے تو وہ ادا کرے -
2️⃣ ایمان لائیں !
اب ایمان کے 6 ارکان ہیں :
1 - ( اللہ تعالیٰ پر ایمان )
2 - (فرشتوں پر ایمان )
3 - (کتابوں پر ایمان )
4 - (انبیاء کرام علیہم السلام پر ایمان)
5 - (تقدیر پر ایمان )
6 - (یومِ آخرت پر ایمان )
نوٹ : ایمان کے ان 6 ارکان کی مختصراً تفصیل ہم گزشتہ ایک میسج میں تحریر کر چکے ہیں -
3️⃣ جو نیک أعمال کی پابندی کریں !
یاد رکهیں کوئی بھی عمل عند اللہ تعالیٰ نیک عمل تب تک قرار نہیں پا سکتا جب تک اس میں دو بنیادی شرائط نہ ہوں -
1 - عمل خالص اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے ہو :
2 - عمل نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہو :
4️⃣ استقامت اختیار کریں !
إنسان کے لیے کامیابی تب ہے جب وہ توبة نصوح ، ایمان اور عمل صالح پر استقامت اختیار کرے
: قوله تعالیٰ
(إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ) [سورة فصلت : 30 ]
(واقعی) جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے پھر اسی پر قائم رہے ان کے پاس فرشتے (یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو (بلکہ) اس جنت کی بشارت سن لو جس کا تم وعده دیئے گئے ہو -
اور نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم سے جب جنابِ سفیان ثقفی رضي الله عنه نے دریافت کیا تھا کہ مجهے کوئی ایسا عمل بتلائیں جو مجهے جنت میں داخل کردے ، اور آپ کے بعد میں کسی سے اس بارے میں کچھ دریافت نہ کروں
، تو آپ نے ارشاد فرمایا : [ قل آمنت بالله ثم استقم : صحيح مسلم ]
اور خود رسول الله صلى الله عليه وسلم سجده کی حالت میں بارگاہِ الہی میں یہ دعاء کثرت سے کیا کرتے تھے
[ اللهمَ یا مقلب القلوب ثبت قلبی علی دینك ]
اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں سچی اور خالص توبہ کرنے و کما حقہ ایمان لانے و نیک أعمال اور استقامت عطاء فرمائے
بقلم : عامر : ابو احمد
 

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
اکثر أحباب گناه کا ارتکاب کر کے یہ عذر پیش کرتے ہیں جی انسان غلطی کا پتلا ہے ؛ مگر اللہ تعالیٰ بڑا غفور الرحیم ہے اس کے ساتھ ساتھ اس عورت کا قصہ بیان کردیا جاتا ہے جسکی ایک کتے کو پانی پلانے پر الله تعالیٰ نے بخشش فرما دی ؛
ہم اس بات کو ذرا واضح کرنے کی کوشش کریں گے بفضل الله تعالیٰ!
جو لوگ گناہ کا ارتکاب کرنے کے بعد خود کو تسلی دینے کے لیے اس فاحشہ کا قصہ تو سامنے رکھ لیتے ہیں کہ ایک کتے کو پانی پلانے پر اسکی بخشش ہوگئی ، یہ لوگ اس عورت کا قصہ کیوں بهول جاتے ہیں جو ایک بلی کو قید کرنے کی وجہ سے جہنم رسید ہوگئی -
یہ لوگ اس شخص کے متعلق کیوں بهول جاتے ہیں جو ایک قول کی وجہ سے جہنم کی کهائیوں میں جا گرا ؛
یہ لوگ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کا وه فرمان کیوں بهول جاتے ہیں ؛ جس میں آپ نے ارشاد فرمایا : کہ انسان اپنی زبان سے ایک ایسا کلمہ نکالتا ہے جس کی وجہ سے وه ستر سال کی مسافت جہنم میں جا گرتا ہے -
برادرانِ اسلام ؛ آئیے قرآن مجید سے دریافت کرتے ہیں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ غفار کن کے لیے ہے ؟
: قوله تعالیٰ :
(وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ) [سورة طه : 82] : ہاں بیشک میں انہیں بخش دینے واﻻ ہوں جو توبہ کریں ایمان ﻻئیں نیک عمل کریں اور راه راست پر بھی رہیں -
اب اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی چار صفات بیان فرمائیں ہیں جنکے کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ غفار ہے -
1️⃣ جو توبہ کریں !
اب سچی اور خالص توبہ کے لیے پانچ شرطیں ہیں -
1 - ( إخلاص )
2 - (گناه کو ترک کر دیا جائے )
3 - ( گناه پر ندامت )
4 - (آئندہ نہ کرنے کا عزم کرے )
5 - ( اگر گناه کا تعلق کسی مخلوق کے حقوق کے ساتھ ہے تو وہ ادا کرے -
2️⃣ ایمان لائیں !
اب ایمان کے 6 ارکان ہیں :
1 - ( اللہ تعالیٰ پر ایمان )
2 - (فرشتوں پر ایمان )
3 - (کتابوں پر ایمان )
4 - (انبیاء کرام علیہم السلام پر ایمان)
5 - (تقدیر پر ایمان )
6 - (یومِ آخرت پر ایمان )
نوٹ : ایمان کے ان 6 ارکان کی مختصراً تفصیل ہم گزشتہ ایک میسج میں تحریر کر چکے ہیں -
3️⃣ جو نیک أعمال کی پابندی کریں !
یاد رکهیں کوئی بھی عمل عند اللہ تعالیٰ نیک عمل تب تک قرار نہیں پا سکتا جب تک اس میں دو بنیادی شرائط نہ ہوں -
1 - عمل خالص اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے ہو :
2 - عمل نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق ہو :
4️⃣ استقامت اختیار کریں !
إنسان کے لیے کامیابی تب ہے جب وہ توبة نصوح ، ایمان اور عمل صالح پر استقامت اختیار کرے
: قوله تعالیٰ
(إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ) [سورة فصلت : 30 ]
(واقعی) جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے پھر اسی پر قائم رہے ان کے پاس فرشتے (یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو (بلکہ) اس جنت کی بشارت سن لو جس کا تم وعده دیئے گئے ہو -
اور نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم سے جب جنابِ سفیان ثقفی رضي الله عنه نے دریافت کیا تھا کہ مجهے کوئی ایسا عمل بتلائیں جو مجهے جنت میں داخل کردے ، اور آپ کے بعد میں کسی سے اس بارے میں کچھ دریافت نہ کروں
، تو آپ نے ارشاد فرمایا : [ قل آمنت بالله ثم استقم : صحيح مسلم ]
اور خود رسول الله صلى الله عليه وسلم سجده کی حالت میں بارگاہِ الہی میں یہ دعاء کثرت سے کیا کرتے تھے
[ اللهمَ یا مقلب القلوب ثبت قلبی علی دینك ]
اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں سچی اور خالص توبہ کرنے و کما حقہ ایمان لانے و نیک أعمال اور استقامت عطاء فرمائے
بقلم : عامر : ابو احمد
jazakAllah for sharing :)
 
  • Like
Reactions: STAR24
Top