Alcohal har halat me haram hai isliye isse door hi rahen to behtar hai
kuch loog iski ijazat dete hain k agar namaz na padhni ho to laga sakte hian kyun k wo kuch der me udh jata hai lekin ye baat sahi nahi kyun k ham kya iski wajhe se namaz ko tark karenge aur hame perfume k elawa kayi behtareen khushbu mayyassar hain jo istemal kar sakte hain to phir isse door hi rahen
Allah hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen
میرے علم کے مظابق جیسا کہ میں نے علما سے سنا ہےپرفیوم کا استعمال درست ہے۔ نجاست دوطرح کی ہوتی ہے ، ایک ظاہری نجاست اور دوسری باطنی نجاست یعنی اس کی طبعیت میں نجاست، شراب حرام ہے باطنی نجاست کی وجہ سے، اگر انسان شراب پیتا پے تو اس کا ذہن بہک جاتا ہے اور ایسی صورت میں وہ کسی کو قتل کرسکتا ہے، دوسرے کو یا خود کو نقصان پہنچا سکتا ہے ، یا وہ برائی کی طرف مائل ہوسکتا ہے زنا وغیرہ جیسا کہ عموما ہم دیکھتے ہیں۔ اسی خرابی کی وجہ سے شراب کو حرام کیا گیا ہے، بلکہ ہر اس نشہ آور چیز کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ الکوحل میں ظاہری کوئی نجاست نہیں وہ پینے میں حرام ہے لہذا اگر الکوحل کپڑوں پر لگ جائے تو کپڑے کیسے نجس ہونگے ؟ اس میں ظاہری نجاست تو ہے ہی نہیں ، پینے میں حرام ہے کیونکہ اس کا نشہ چڑھتا ہے اور انسان کا ذہن بھٹک جاتا ہے۔احتیاط اسی میں ہے کہ الکوحل والا پرفیوم استعمال نہ کیا جائے اگر بغیر الکوحل پرفیوم موجود ہو. واللہ اعلم بالصواب
This site uses cookies to help personalise content, tailor your experience and to keep you logged in if you register.
By continuing to use this site, you are consenting to our use of cookies.