Allah-ho-Akber ( الله اکبر )

  • Work-from-home

Lost Passenger

Senior Member
Aug 10, 2009
889
1,976
1,293
Loh-e-jahan pe herf-e-mukerer nahin hoon main
Assalam-o-Alaikum
Allah-ho-Akber
Buhat hi derd key sath mai'n ney ye tehreer likhi hey aur is yaqeen k sath
k perhney waley bhi is derd ko mehsos krai'n ge keh
ye sub kuch hamarey itraf mai'n hi ho raha hey
Allah sub ko apni aman main rakhey
Ameen
الله اکبر
فجر کی نماز کے بعد جب میں گھر میں داخل ہو رہا تھا، میں نے دیکھا ماسٹر عبدللہ گھر کے باہر
بیٹھے ہیں، میں نے تعجب سے انھیں دیکھا کیونکہ گھر کے باہر بیٹھتے تو وہ روز ہی ہیں مگر اتنی سویرے کبھی نہیں ام طور سے میری ان سے ملاقات آفس جاتے وقت ہوا کرتی ہے میں گھر میں جانے کی بجاے ان کی طرف بڑھا اور پوچھا خیریت ہے ماسٹر صاحب.........وہ میری بات سنی ان سنی کرتے ہوے بولے، تم نے کبھی صبحہ سویرے ان چڑیوں کی آوازوں پر غور کیا ہے - یہ دن میں کیسے بولتی ہیں اور پھر تم مغرب کے وقت ان کی آوازیں سنو....یہ تمہیں بالکل مختلف محسوس ہوں گی سویرے ان کی آوازوں میں تم خوشی محسوس کرو گے جیسے وہ اپنے والدین کو خوشی خوشی رخصت کر رہے ہوں کہ وہ ان کے لئے دانہ دنکه لائیں گے اور مغرب کے وقت تم ان کی آوازوں میں ایک طلب اور انتظار کی کسک محسوس کرو گے، جیسے وہ اپنے والدین کو پکار رہے ہوں کہ ہم بھوکے ہیں ہمیں کچھ خانے کو دو اور جب وہ آجاتے ہیں تو تم ان کی آوازوں میں ایک عجیب سی خوشی محسوس کرو گے، یہ تو میں ایک پرندے کی بات کر رہا ہوں ہم تو پھر انسان ہیں- کیا ہم جسے الله نے اشرف المخلوقات بنایا ہے ایک دوسرے انسان کے کرب اور تکلیف کو محسوس نہیں کر سکتے...........ذرا سوچو....غور کرو اس بچے کے کرب کو جو صبحہ سے شام تک اپنے باپ کا انتظار کرتا ہے مگر شام کو..............گلی میں ایک شور اٹھتا ہے.....دروازے پر دستک ہوتی ہے......ایک ہلکی سی آواز کے ساتھہ دروازہ کھلتا ہے اور سامنے ایک دلخراش منظر ہوتا ہے جہاں کاندھے پر کچھ لوگ چار پائی اٹھاے کھڑے ہیں اور اس پر ایک لاشہ سفید کپڑے کے نیچے چھپا ہے اور کپڑے پر کہیں کہیں خوں کے نشان ہیں گھر میں صف ماتم بچھہ جاتی ہے....وہ بچہ پریشان ہے اسکا معصوم ذہین یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے......اسکے ننھے ذہین میں سینکڑوں معصوم سوال جنم لے رہے ہیں مگر.....وہ کس سے پوچھے.......اچانک کوئی اسے زور سے دبوچ لیتا ہے....وہ نظر اٹھا کر دیکھتا ہے....یہ تو ماں ہے ...مگر یہ رو کیوں رہی ہے؟ اسکی آنکھوں میں آنسو کیوں ہیں؟ یہ گھر میں چیخ و پکار کیسی ہے؟ وہ اپنی ماں سے پوچھتا ہے امان ابّا کہاں ہے؟ اور اسکی ماں اور زیادھ زور سے رونے لگتی ہے، وہ اسے کیسے سمجھاے کہ اب اسکا باپ کبھی واپس نہیں اے گا ،اب اسے کبھی اپنے باپ کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا وہ اسے کیسے سمجھاے کہ اسکا باپ کسی انجانی گولی کا شکار ہو گیا اسکی تو کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی نہیں اس کا جرم یہ تھا کہ وہ اپنے گھر والوں کے لئے کمانے کے لئے نکلا تھا.........کیا تم ان بوڑھے ماں باپ کا درد محسوس کرسکتے ہو جن کی جوان اولاد کی میت ان کے سامنے رکھی ہو کیسا دل کت سا گیا ہوگا ایک ایک سانس جان پر بھاری ہوگی.............ان بیٹیوں کے دل پر کیا گزری ہوگی جن کی ماں ان کی آنکھوں کے سامنے جلتی ہی بس میں شعلوں کا شکار ہوگئی وہ چھیکھتی رہیں چلاتی رہیں لیکن کوئی مدد کو نہیں آیا.......کیا کوئی پرسان حال ہے انکا جو ١٢ مئی، ١٨ اکتوبر، ٢٧ دسمبر اور ایسے بے شمار درد ناک ایام جن کے دے گئے زخموں سے لوگ آج بھی چور چور ہیں ....کیا بسوں اور گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے والے لوگوں کو یہ پتھر اپنی روح پر پڑتے ہوے محسوس نہیں ہوتے؟ کیا ایک لمحے کے لئے بھی ان کے دل و دماغ میں یہ خیال نہیں آتا کہ ان میں انکا اپنا بھی کوئی ہو سکتا ہے؟ کیا یہ خود کش دھماکے کرنے اور کروانے والے ایک لمحے کے لئے بھی یہ نہیں سوچتے کہ ہم کس کی جان لے رہے ہیں ...........ماسٹر صاحب لمحہ بھر کے لئے رکے تو میں نے کہا ماسٹر صاحب حکومت اس سلسلے میں اقدامات کر تو رہی ہے تو بولے تم پھر میرے سامنے وہی روایتی باتیں کر رہے ہو جو سب لوگ کرتے ہیں.....پھر وہ مجھ سے مخاطب ہوتے ہوے بولے کیا تو "الله اکبر" کے معنی جانتے ہو؟ اس کے معنی ہیں الله سب سے بڑا ہے ہم اس قوم اور مذہب سے تعلق رکھتے ہیں کہ جس پر جب بھی کوئی کرا وقت آیا وہ الله اکبر کہ کر اٹھہ کھڑی ہی تو الله نے اسے سرخورو کیا لیکن آج ہمارا یہ حال ہے کہ ہم ہاتھہ میں بھیک کا کشکول لئے ان ہی کے سامنے کھڑے ہیں جو الله کو نہیں مانتے اور ان سے الله کے واسطے بھیک مانگ رہے ہیں آج ہم اس حال کو پہونچ چکے ہیں کے مساجد کے میناروں سے الله اکبر کی صدائیں بلند ہوتی ہیں مگر ہمیں الله یاد نہیں آتا نماز کی نیت باندھتے ہیں الله اکبر کہتے ہیں مگر الله یاد نہیں آتا رکوع و سجود میں اس کی بڑائ اور عظمت بیان کرتے ہیں مگر الله یاد نہیں اتا ہم کہاں جا رہے ہیں ہماری کوئی منزل ہے کہ نہیں معیشت روز با روز زبوں حالی کا شکار ہوتی جا رہی ہے کاروباری حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی شمالی علاقہ جات کے حالات کس سے پوشیدھ نہیں ہیں دروں حملوں نے نجانے کتنے لوگوں کو ان کے پیاروں سے جدا کردیا ہے انکا کیا حال ہوگا جنکا ہر ہر لمحہ اپنے بچوں اور عزیزوں کے جان کے خوف سے گزرتا ہوگا نجانے کتنے ہی بے گنہہ ان تاریک رہوں میں مارے گئے جنھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنتے دیکھا ان پر کیا گزری ہوگی کیسی دیوانگی تری ہوجاتی ہوگی مگر ........................میں اطمینان سے ہوں میری آنکھہ سے کبھی ایک آنسو بھی ان کے لئے نہیں گرا وہ بھی تو میرے کلمہ گو بھائی ہیں..........ماسٹر صاحب کی آواز بھرا گئی ہے ......انکا سر جھکا ہوا ہے شاید وو اپنے آنکھوں کی نامی مجھ پر ظاہر نہیں کرنا چاہتے لیکن میں انکا دکھہ اپنی آنکھوں سے بہتا بخوبی مسوس کر سکتا ہوں..وہ پھر بولے نجانے وہ وقت کب اے گا جب ہم الله اور اس کے پیارے رسول پر صدق دل سے ایمان لائیں گے اب بھی وقت ہے کہ ہم سمبھل جائیں اور سری قوم ایک ساتھہ الله اکبر کہ کر اٹھہ کھڑی ہو مجھے یقین ہے کہ ہم ہر مشکل سے نکل جائیں گے
الله ہم پر اپنا رحم فرماے
آمین
 

Hoorain

*In search of Oyster Pearls*
VIP
Dec 31, 2009
108,467
40,710
1,313
A n3st!
Assalam-o-Alaikum
Allah-ho-Akber
Buhat hi derd key sath mai'n ney ye tehreer likhi hey aur is yaqeen k sath
k perhney waley bhi is derd ko mehsos krai'n ge keh
ye sub kuch hamarey itraf mai'n hi ho raha hey
Allah sub ko apni aman main rakhey
Ameen
الله اکبر
فجر کی نماز کے بعد جب میں گھر میں داخل ہو رہا تھا، میں نے دیکھا ماسٹر عبدللہ گھر کے باہر
بیٹھے ہیں، میں نے تعجب سے انھیں دیکھا کیونکہ گھر کے باہر بیٹھتے تو وہ روز ہی ہیں مگر اتنی سویرے کبھی نہیں ام طور سے میری ان سے ملاقات آفس جاتے وقت ہوا کرتی ہے میں گھر میں جانے کی بجاے ان کی طرف بڑھا اور پوچھا خیریت ہے ماسٹر صاحب.........وہ میری بات سنی ان سنی کرتے ہوے بولے، تم نے کبھی صبحہ سویرے ان چڑیوں کی آوازوں پر غور کیا ہے - یہ دن میں کیسے بولتی ہیں اور پھر تم مغرب کے وقت ان کی آوازیں سنو....یہ تمہیں بالکل مختلف محسوس ہوں گی سویرے ان کی آوازوں میں تم خوشی محسوس کرو گے جیسے وہ اپنے والدین کو خوشی خوشی رخصت کر رہے ہوں کہ وہ ان کے لئے دانہ دنکه لائیں گے اور مغرب کے وقت تم ان کی آوازوں میں ایک طلب اور انتظار کی کسک محسوس کرو گے، جیسے وہ اپنے والدین کو پکار رہے ہوں کہ ہم بھوکے ہیں ہمیں کچھ خانے کو دو اور جب وہ آجاتے ہیں تو تم ان کی آوازوں میں ایک عجیب سی خوشی محسوس کرو گے، یہ تو میں ایک پرندے کی بات کر رہا ہوں ہم تو پھر انسان ہیں- کیا ہم جسے الله نے اشرف المخلوقات بنایا ہے ایک دوسرے انسان کے کرب اور تکلیف کو محسوس نہیں کر سکتے...........ذرا سوچو....غور کرو اس بچے کے کرب کو جو صبحہ سے شام تک اپنے باپ کا انتظار کرتا ہے مگر شام کو..............گلی میں ایک شور اٹھتا ہے.....دروازے پر دستک ہوتی ہے......ایک ہلکی سی آواز کے ساتھہ دروازہ کھلتا ہے اور سامنے ایک دلخراش منظر ہوتا ہے جہاں کاندھے پر کچھ لوگ چار پائی اٹھاے کھڑے ہیں اور اس پر ایک لاشہ سفید کپڑے کے نیچے چھپا ہے اور کپڑے پر کہیں کہیں خوں کے نشان ہیں گھر میں صف ماتم بچھہ جاتی ہے....وہ بچہ پریشان ہے اسکا معصوم ذہین یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے......اسکے ننھے ذہین میں سینکڑوں معصوم سوال جنم لے رہے ہیں مگر.....وہ کس سے پوچھے.......اچانک کوئی اسے زور سے دبوچ لیتا ہے....وہ نظر اٹھا کر دیکھتا ہے....یہ تو ماں ہے ...مگر یہ رو کیوں رہی ہے؟ اسکی آنکھوں میں آنسو کیوں ہیں؟ یہ گھر میں چیخ و پکار کیسی ہے؟ وہ اپنی ماں سے پوچھتا ہے امان ابّا کہاں ہے؟ اور اسکی ماں اور زیادھ زور سے رونے لگتی ہے، وہ اسے کیسے سمجھاے کہ اب اسکا باپ کبھی واپس نہیں اے گا ،اب اسے کبھی اپنے باپ کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا وہ اسے کیسے سمجھاے کہ اسکا باپ کسی انجانی گولی کا شکار ہو گیا اسکی تو کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی نہیں اس کا جرم یہ تھا کہ وہ اپنے گھر والوں کے لئے کمانے کے لئے نکلا تھا.........کیا تم ان بوڑھے ماں باپ کا درد محسوس کرسکتے ہو جن کی جوان اولاد کی میت ان کے سامنے رکھی ہو کیسا دل کت سا گیا ہوگا ایک ایک سانس جان پر بھاری ہوگی.............ان بیٹیوں کے دل پر کیا گزری ہوگی جن کی ماں ان کی آنکھوں کے سامنے جلتی ہی بس میں شعلوں کا شکار ہوگئی وہ چھیکھتی رہیں چلاتی رہیں لیکن کوئی مدد کو نہیں آیا.......کیا کوئی پرسان حال ہے انکا جو ١٢ مئی، ١٨ اکتوبر، ٢٧ دسمبر اور ایسے بے شمار درد ناک ایام جن کے دے گئے زخموں سے لوگ آج بھی چور چور ہیں ....کیا بسوں اور گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے والے لوگوں کو یہ پتھر اپنی روح پر پڑتے ہوے محسوس نہیں ہوتے؟ کیا ایک لمحے کے لئے بھی ان کے دل و دماغ میں یہ خیال نہیں آتا کہ ان میں انکا اپنا بھی کوئی ہو سکتا ہے؟ کیا یہ خود کش دھماکے کرنے اور کروانے والے ایک لمحے کے لئے بھی یہ نہیں سوچتے کہ ہم کس کی جان لے رہے ہیں ...........ماسٹر صاحب لمحہ بھر کے لئے رکے تو میں نے کہا ماسٹر صاحب حکومت اس سلسلے میں اقدامات کر تو رہی ہے تو بولے تم پھر میرے سامنے وہی روایتی باتیں کر رہے ہو جو سب لوگ کرتے ہیں.....پھر وہ مجھ سے مخاطب ہوتے ہوے بولے کیا تو "الله اکبر" کے معنی جانتے ہو؟ اس کے معنی ہیں الله سب سے بڑا ہے ہم اس قوم اور مذہب سے تعلق رکھتے ہیں کہ جس پر جب بھی کوئی کرا وقت آیا وہ الله اکبر کہ کر اٹھہ کھڑی ہی تو الله نے اسے سرخورو کیا لیکن آج ہمارا یہ حال ہے کہ ہم ہاتھہ میں بھیک کا کشکول لئے ان ہی کے سامنے کھڑے ہیں جو الله کو نہیں مانتے اور ان سے الله کے واسطے بھیک مانگ رہے ہیں آج ہم اس حال کو پہونچ چکے ہیں کے مساجد کے میناروں سے الله اکبر کی صدائیں بلند ہوتی ہیں مگر ہمیں الله یاد نہیں آتا نماز کی نیت باندھتے ہیں الله اکبر کہتے ہیں مگر الله یاد نہیں آتا رکوع و سجود میں اس کی بڑائ اور عظمت بیان کرتے ہیں مگر الله یاد نہیں اتا ہم کہاں جا رہے ہیں ہماری کوئی منزل ہے کہ نہیں معیشت روز با روز زبوں حالی کا شکار ہوتی جا رہی ہے کاروباری حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی شمالی علاقہ جات کے حالات کس سے پوشیدھ نہیں ہیں دروں حملوں نے نجانے کتنے لوگوں کو ان کے پیاروں سے جدا کردیا ہے انکا کیا حال ہوگا جنکا ہر ہر لمحہ اپنے بچوں اور عزیزوں کے جان کے خوف سے گزرتا ہوگا نجانے کتنے ہی بے گنہہ ان تاریک رہوں میں مارے گئے جنھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنتے دیکھا ان پر کیا گزری ہوگی کیسی دیوانگی تری ہوجاتی ہوگی مگر ........................میں اطمینان سے ہوں میری آنکھہ سے کبھی ایک آنسو بھی ان کے لئے نہیں گرا وہ بھی تو میرے کلمہ گو بھائی ہیں..........ماسٹر صاحب کی آواز بھرا گئی ہے ......انکا سر جھکا ہوا ہے شاید وو اپنے آنکھوں کی نامی مجھ پر ظاہر نہیں کرنا چاہتے لیکن میں انکا دکھہ اپنی آنکھوں سے بہتا بخوبی مسوس کر سکتا ہوں..وہ پھر بولے نجانے وہ وقت کب اے گا جب ہم الله اور اس کے پیارے رسول پر صدق دل سے ایمان لائیں گے اب بھی وقت ہے کہ ہم سمبھل جائیں اور سری قوم ایک ساتھہ الله اکبر کہ کر اٹھہ کھڑی ہو مجھے یقین ہے کہ ہم ہر مشکل سے نکل جائیں گے
الله ہم پر اپنا رحم فرماے
آمین
Sum AAMEEN!

BOhat hi zabardast aur bilkul sach likha !

ALLAH k siwa kisi k aage sar na jhukayain bheek k liye daman na phailaaye to ALLAH tala hamain dunya-o-aakhirat may kamybaio se khudbakhud nawaz daita hay!
Insaniyat ka jazba to waise bhi na hone k brabar hay aaj,
ALLAH tala humain hidayat ata farmayain, pukhta eman ata farmayain AAMEEN tan k hamain apni halton pe reham aaye aur ehsas ho k hum zillat k kis nichle darje tak pohanch rhe hain!
 
  • Like
Reactions: Syed Sohail Akhter

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
v nice,,,thanx for sharing,,,, aajkal to ye sb kuch bht aam hy,,, ALLAH hmary haal pe rehm kry ameen sum ameen,,,
 
  • Like
Reactions: Syed Sohail Akhter

~Bahaar~

Newbie
Dec 22, 2009
20,494
12,426
513
wahhhh.....bahut hi naseehat amez tahreer,dil ko chu lenewale waqe k zarye apne apni Quam ko jhinjora hai jo k khwab e ghaflat me na jane kahan gum hai..
Allah humari raahen sahi simt gamzan rakhe...
Khuda apko jazay e khair ata kare..Ameen
 
  • Like
Reactions: Syed Sohail Akhter

Lost Passenger

Senior Member
Aug 10, 2009
889
1,976
1,293
Loh-e-jahan pe herf-e-mukerer nahin hoon main
Sum AAMEEN!

BOhat hi zabardast aur bilkul sach likha !

ALLAH k siwa kisi k aage sar na jhukayain bheek k liye daman na phailaaye to ALLAH tala hamain dunya-o-aakhirat may kamybaio se khudbakhud nawaz daita hay!
Insaniyat ka jazba to waise bhi na hone k brabar hay aaj,
ALLAH tala humain hidayat ata farmayain, pukhta eman ata farmayain AAMEEN tan k hamain apni halton pe reham aaye aur ehsas ho k hum zillat k kis nichle darje tak pohanch rhe hain!
Buhat shukria hoorain hosla afzai kerney k liye
tum ney sahi kaha insaniyet ka jazba tu hum mai'n se khatem hi ho chuka hey
tumhari duaoo'n k liye Ameen, Allah tumhai'n hamaisha khush aur salamet rakhey
Ameen
 

Lost Passenger

Senior Member
Aug 10, 2009
889
1,976
1,293
Loh-e-jahan pe herf-e-mukerer nahin hoon main
wahhhh.....bahut hi naseehat amez tahreer,dil ko chu lenewale waqe k zarye apne apni Quam ko jhinjora hai jo k khwab e ghaflat me na jane kahan gum hai..
Allah humari raahen sahi simt gamzan rakhe...
Khuda apko jazay e khair ata kare..Ameen
Buhat shukria Bahaar mairi is kawish ko serhaney key liye
hamaisha khush aur salamet raho
Ameen
 
  • Like
Reactions: ~Bahaar~

The horror

Banned
Nov 24, 2011
1,965
595
113
29
the haunted mansion
shoail akhter bhai main sirf sawal karta hun mera ap se sawal hai

Kay Allah tahalla ne esi dunia kyun banai jis mian insan ko intany dukh miltay hain... khudkush hamla karnay wala bhi to Allah o Akbar keh kar khudkash hamla karta hai... Woh apni jan Allah kay naam pe deta hai kay dunia se burai ko khatam kar day ga
 

HuriYa

(¯`★´¯)I'll Always Be Daddy's Doll(¯´★`¯)
Super Star
Aug 8, 2011
14,920
7,014
713
D!amOnd CastLe
MashAllah Hamesha ki Terah Bohat Zaberdast Likha aur aak aisay maslay per Jis nay Humaray mulk ko bOhat peechay Dhakail dia hay aur Isay buri terah se Target kia hay. Hum main se koi bhi nahi bhoOl sakta in Bomb Blasts aur suicide attacks ko Jin se kitnay hi Ghar ujeray aur kitnay hi pyaray apnon se dor Ja basay..!

Allah pe tu sab ko yaqeen hay laken Humara Eman Kamil hOna chahiye..! Humain yah Shaor Hona chahiye k apny mulk aur apny logo ki Hifazat humari apni zimadari hay Kise Ghair ya nOn-muslim ki nahi sO apna mulk kise Ghair k hath main kyun sOnpain.!
 

HuriYa

(¯`★´¯)I'll Always Be Daddy's Doll(¯´★`¯)
Super Star
Aug 8, 2011
14,920
7,014
713
D!amOnd CastLe
shoail akhter bhai main sirf sawal karta hun mera ap se sawal hai

Kay Allah tahalla ne esi dunia kyun banai jis mian insan ko intany dukh miltay hain... khudkush hamla karnay wala bhi to Allah o Akbar keh kar khudkash hamla karta hai... Woh apni jan Allah kay naam pe deta hai kay dunia se burai ko khatam kar day ga
Yah tu aap na Bachgana sawal kia hay..! Khudkush Hamla kernay wala Zuban se Allah-o-Akbar kahay aur Dil or Kirdar se Kafir ho tu us k Allah-o-Akbar kehnay ki kia Importance hay..? Jo itnay begunah Insano ka Qatal kerta hay. Allah nay usay yah ikhtyar nahi dia Kaun Jahanumi hay Kaun Janati yah Ikhtyar Allah k siwa kise k pass nahi..! sO Insan ko zameen pe rehtay huye Khud ko Insan hi samjhna chahiye Khuda nahi.
 
  • Like
Reactions: Syed Sohail Akhter

*khushi*

Senior Member
Oct 18, 2011
6,444
1,468
263
Ghar :p
waalikumaslam

bohat acha likha hai main start main hi smjh ga e thi k ye tehreer kis trf jaye gi...

jb chiriyan apny parents ka intzaar krti hain tb hi smj ga e thi...

Allah sb ko apny hifzo amaan main rakhy Ameen

insaniyat naam ki to cheez reh hi nahi ga e....kitni bay drdi say bay gunaahon ko maar dety hain...agr itny hi bahaduri k kaam hain to un logon ko maaren jo aisi mot k haq daar hain...

well bohat acha likha hai aap ny keep it up :)
 

*khushi*

Senior Member
Oct 18, 2011
6,444
1,468
263
Ghar :p
shoail akhter bhai main sirf sawal karta hun mera ap se sawal hai

Kay Allah tahalla ne esi dunia kyun banai jis mian insan ko intany dukh miltay hain... khudkush hamla karnay wala bhi to Allah o Akbar keh kar khudkash hamla karta hai... Woh apni jan Allah kay naam pe deta hai kay dunia se burai ko khatam kar day ga

acha?

to bura e ko khtm kion nahi krta?bay gunaahon ka shikaar kion krta hai?
 
Top