ابھی سے حرفِ رخصت کیوں، جب آدھی رات باقی ہےان کے رخسار پہ بہتے ھوئے ,,,,,,,,, آنسو توبہ
ھم.نے.شعلوں پہ مچلتی ھوئی شبنم دیکھی
گل و شبنم تو ہوتے ہیں جدا آہستہ آہستہ
ابھی سے حرفِ رخصت کیوں، جب آدھی رات باقی ہےان کے رخسار پہ بہتے ھوئے ,,,,,,,,, آنسو توبہ
ھم.نے.شعلوں پہ مچلتی ھوئی شبنم دیکھی
زخمی سوچ اور ٹوٹے دل پہ اشک زدہﯾﮧ ﺩﺭﺩ ﮐﮯ ﺳﮑﮯ، ﯾﮧ ﺍﺷﮏ ﮐﮯ ﻣﻮﺗﯽ
ﻭﮦ ﺑﮭﯿﺠﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺍُﺟﺮﺗﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ
یادشام کی چائے تو بہانہ ہے
آپ کی یاد جلانی ہے فقط
جسے تو نے پڑھ تو لیا مگرجسے لکھا ھے,وہ نہیں پڑھتا
ساری دنیا نے پڑھ لیا مجھ کو
میرے لکھے کو اب جلاؤ تم
حفظ دنیا نے کر لیا مجھ کو
lay aa gyaAin mumkin hay k muj hi may kami ho lakin
saamne aaye Muhabbat jisse raas aayi ho!