ریزہ ریزہ ہے میرا عکس تو حیرت یہ ہےتو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضائع
میں آئینہ ہوں مجھے ٹوٹنے کی عادت ہے
یہ کیا بات ہوئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ۔
ہزاروں ڈگریاں لے کر علم پر دسترس پاکرکہاں وہ قرب کہ اب تو یہ حال ہے جیسے
ترے فراق کا عالم بھی خواب جیسا ہے
مگر کبھی کوئی دیکھے کوئی پڑھے تو سہی
دل آئینہ ہے تو چہرہ کتاب جیسا ہے
ہزاروں ڈگریاں لے کر علم پر دسترس پاکر
چھلکتے لفظ آنکھوں سے نہ پڑھ پاٶ تو جاہل ہو
سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ہو جائے گادل یہ مائل ہے بت پرستی پر
جب سے پتھر سے دوستی کی ہے
Kavi