تجھے عشق ہو خدا کرے
کوئی تجھکو اس سے جدا کرے
تو اس کی باتیں کیا کرے
تو اس کی باتیں سنا کرے
اسے دیکھ کر تو رک پڑے
وہ نظر جھکا کر چلا کرے
تجھے ہجر کی وہ جھڑی لگے
تو ملن کی ہر پل دعا کرے
تو نگر نگر پھرا کرے
تو گلی گلی صدا کرے
تجھے عشق ہو پھر یقین ہو
اسے تسبیحوں پر پڑھا کرے
پھر میں کہوں " عشق ڈھونگ ہے "
تو نہیں نہیں کہا کرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔