’’دیمک زدہ محبت‘‘

  • Work-from-home

*Sarlaa*

Moderator
VIP
Apr 16, 2013
17,846
7,109
363
33
Pakistan.. karachi
’ڈاکٹر صاحب یہ جو محبت ہوتی ہے ناں ،اس کے اندر خودر بین سے بھی زیادہ طاقت ہوتی ہے۔ ہمیں جس بندے سے محبت ہو،اُس کے اندر جھانکنے کے لیے کسی ایکسرے مشین یا خوردبیں کا سہارا لینے کی بھی ضرورت نہیں۔ایک نظر ہی آپ کو وہ سب کچھ بتا دیتی ہے جو دنیا کی کوئی جدید مشین نہیں بتا سکتی۔‘‘ سکینہ نے اشفاق احمد کا ’’منچلے کا سودا‘‘بند کرتے ہوئے ڈاکٹر خاور کو حیران کیا۔
’’سکینہ ،فرض کرو،آپ کو کسی سے محبت ہو اور اُسے آپ سے نہ ہو تو۔۔۔۔؟؟؟‘‘ڈاکٹر خاور کے سوال پر ایک بڑا گہرا تاریک سایہ سکینہ کے چہرے پر پھیلا۔
’’محبت کوئی لین دین یا تجارت کا معاہدہ تو نہیں۔جو کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر کیا جائے۔یہ تو ایسا سودا ہے،جو نفع اور نقصان سے بے نیاز ہو کر کیا جاتا ہے۔۔۔‘‘ سکینہ تھوڑا سا افسردہ ہوئی
’’ہوں ،اور اگر دونوں طرف آگ برابر لگی ہوتو۔۔۔۔‘‘ ڈاکٹر خاور نے بال پوائنٹ اپنے دانتوں تلے دباتے ہوئے ایک اور سوال کیا۔
’’اگر ایسا ہوتو اس سے بڑھ کر انسان کی کیا خوش قسمتی ہو سکتی ہے۔۔۔‘‘سکینہ زبردستی مسکرائی۔

(صائمہ اکرم چوہدری کے ناول ’’دیمک زدہ محبت‘‘ سے اقتباس)

 
Top