ہمارے شیخ اُسامہ بن لادن کے بچھڑنے پر اُمت (&#

  • Work-from-home

mytruecall

Newbie
Oct 25, 2010
135
16
0
44
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم






[FONT=&quot]ہمارے شیخ اُسامہ بن لادن کے بچھڑنے پر اُمت (مسلمہ) کو تعزیت اور مبارکباد
[/FONT]
[FONT=&quot]ترجمہ: انصار اللہ اردو بلاگ

[/FONT]
[FONT=&quot]تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں کہ جو زندہ کرنے والا اور مارنے والا ہے، جو پہلا وجود بخشنے والا اور دوبارہ زندگی دینے والا ہے، جو چاہے کرنے والا ہے، اس کے امر کو کوئی بھی نہیں پلٹ سکتا اور نہ ہی کوئی اُس کے فیصلے کو چیلنج کر سکتا ہے، جس نے اپنی با عزّت کتاب میں فرمایا
[/FONT][FONT=&quot]:[/FONT]
[FONT=&quot]كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَنَبْلُوكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ[/FONT]


[FONT=&quot]ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ ہم بطریق امتحان تم میں سے ہر ایک کو برائی اور بھلائی میں مبتلا کرتے ہیں اور تم سب ہماری طرف لوٹائے جاؤ گے۔[/FONT][FONT=&quot]([/FONT][FONT=&quot]الانبیاء : 35[/FONT][FONT=&quot])[/FONT]


[FONT=&quot]وَلَئِنْ قُتِلْتُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ مُتُّمْ لَمَغْفِرَةٌ مِنَ اللَّهِ وَرَحْمَةٌ خَيْرٌ مِمَّا يَجْمَعُونَ[/FONT]


[FONT=&quot]قسم ہے اگر اللہ تعالٰی کی راہ میں شہید کئے جاؤ یا اپنی موت مرو تو بیشک اللہ تعالٰی کی بخشش اور رحمت اس سے بہتر ہے جسے یہ جمع کر رہے ہیں۔[/FONT][FONT=&quot]([/FONT][FONT=&quot]آل عمران: 157[/FONT][FONT=&quot])[/FONT]
[FONT=&quot]اور درود و سلامتی ہو نبی محمد [/FONT][FONT=&quot][/FONT][FONT=&quot] پر کہ جِن کی موت سے مسلمانوں کو پہنچنے والے صدمے کو یاد کرنے سے مصیبتیں آسان ہوجاتی ہیں۔ اور درود و سلامتی ہو اُن کی تمام آل پر اور اُن کے تمام اصحاب پر۔

[/FONT]​
[FONT=&quot]ایک تاریخی دن میں جہاد کے شہ سوار اور شیروں کے شیر شیخ اُسامہ بن لادن ہمیں چھوڑگئے۔

[/FONT]
[FONT=&quot]یہ شہ سوار، زاہد و عابد اور مجاہد اپنی سواری سے اتر گیا اور اللہ نے اُسے اس حالت میں اپنے پاس بُلا لیا کہ اُس کی تلوار اُس امریکہ کے سر پر بے نیام تھی، جو کُفر کا سَر، شر وفساد کا منبع، خباثت کی چوٹی، ظلم کا عنوان اور جُنون و پاگل پن کی علامت ہے۔[/FONT]
[FONT=&quot]شیخ رحمہ اللہ امریکا کے لئے ایک ایسا زہر تھے کہ جِس نے اس کے دِل میں ایسا گہرا زخم لگایا ہے کہ جو بھرنے کا نام نہیں لیتا ۔ یہی تھے کہ جِنہوں نے امریکا پر اُس کے اپنے گھر کے اندر حملہ کیا اور اُسے ایسی کاری ضرب لگائی کہ جِس سے طاقتور مُلک بھی عاجز تھے، بعد از کہ یہ امریکی ایک لمبے عرصے تک صحیح سلامت رہے تھے اور ان کے گمان میں تھا کہ اُن کے دُشمنوں میں کوئی بھی اُن تک پہنچ سکتا ہے اور نہ ان کے خلاف کوئی جرأت کرسکتا ہے ۔[/FONT]
[FONT=&quot]اور ہم جہاں اِس اُمّتِ مُسلمہ کو اس کے بچھڑنے والے اور شہید[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]ہم انہیں اسی طرح گمان کرتے ہیں اور اصل حسیب تو اللہ ہی ہے[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کے لئے تعزیت پیش کرتے ہیں تو اِسی وقت ہم اُسے مبارکباد بھی دیتے ہیں کیونکہ اس کا یہ نامور بیٹا اُسامہ بن لادن جب تک زندہ رہا تو ایک دلیر مجاہد بن کررہا اور جب مَرا بہادُر شہید بن کر مَرا۔[/FONT]
[FONT=&quot]اُن کے نام نے ہی سالہا سال تک کفّار کے دلوں کو غم و اندوہ میں مبتلا کیے رکھا اور اُن کا خیال ایک عرصے تک ایک خوفناک شکل میں اُن[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]کفّار[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کا ہر جگہ پیچھا کرتا رہے گا۔[/FONT]
[FONT=&quot]لہٰذا اے ہمارے پیارو! آج کا دِن تعزیت اور مبارکباد کا ایسا دِن ہے کہ جِس میں خوشی غمی کے ساتھ اور رضا مندی غصّے کے ساتھ مل گئی ہے۔ جی ہاں، ہم غمزدہ ہیں کیونکہ ہم اپنے دِلوں میں اپنے پیارے شیخ کی فراقت کی سوزش محسوس کرتے ہیں، وہ قابلِ تعریف سِیرت اور مبارک کردار کے مالک تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اُنہیں خیر و بھلائی کی بہت سی خصلتوں سے نوازا تھا اور پوری زمین میں اُن کےلئے قبولیت (محّبت) رکھ دی تھی۔ پس شیخ رحمہ اللہ اِس دین کے معاملے میں بہت اہتمام کرنے والے تھے اور اس اُمت کے حالات کے بارے میں بہت غمگین تھے۔ اُنہوں نے اپنی غایت[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]مقصد[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کی قیمت کو پہچان لیا تھا لہٰذا اس راہ میں وہ جو بھی خرچ کر رہے تھے، اُن کے لئے وہ معمولی حیثیت رکھتا تھا ۔[/FONT]
[FONT=&quot]لیکن ہم اُس وقت خُوش بھی ہوتے ہیں جب یہ سوچتے ہیں کہ اُنہوں نے اپنی تمّنا کو پالیا اور اُس شہادت کو حاصل کر لیا جو اُن کی خواہش تھی اور انشاء اللہ وہ ابرار کے درجے کو پہنچ گئے، پس الحمد للہ وہ اپنے بعد والوں کے لیے قابلِ تقلید مثال بن گئے اور آئندہ نسلوں کے لیے صِدق و وفا اور صَبر و جہاد کے سلسلے میں ایسا نمونہ بن گئے کہ جِس کی اقتداء کی جائے۔

[/FONT]​
[FONT=&quot]ترجمہ شعر[/FONT]

[FONT=&quot]میں اِس راہ پر چلتا رہوں گا اور اگر نوجوان نے حق کی نیت کی اور مُسلمان ہونے کے ناطے جہاد لڑتا رہا تو موت اُس کے لئے کوئی عار نہیں

[/FONT]
[FONT=&quot]ہم اپنے ایسے قائد، رہنما، شیخ اور امام کے بچھڑنے پر غمگین ہیں کہ جِن کی زندگی میں جہاد رَچ بَس گیا تھا۔ پھر ہم اس بات کو جان کر خوش بھی ہیں کہ اللہ تعالیٰ اُن کی جماعت اور اُن کے ساتھیوں اور سپاہیوں کو ضائع نہیں کرے گااور ہمیں اِس مبارک جہادی قافلے میں لے کر چلنے والے اُن کے جانشین امیر سے محروم نہیں رکھے گا ۔

[/FONT]​
[FONT=&quot]ترجمہ شعر[/FONT]

[FONT=&quot]سب سے بڑی مصیبت یہ ہے کہ اِمام فوت ہوجائے اور سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ امام پیدا ہو

[/FONT]
[FONT=&quot]ہم غمگین ہیں کہ ہم نے دیکھا کہ اُمّت کے اس شہید کو دفن نہیں کیا گیا جیسا کہ شہیدوں کو دفن کیا جاتا ہے اور اُنہیں مٹی سے ڈھانپا نہیں گیا گیا کہ جو تمام آسمانی شریعتوں کی سنّت ہے بلکہ امریکیوں نے اُنہیں کُھلے سمندر میں ایسے پھینک دیا جیسا کہ بحری قزاقوں کے بدمعاش گروہ اپنے شکار کےساتھ کرتے ہیں یا جِس طرح تہذیب سے نا آشنا جاہل اور وحشی قسم کی اقوام اپنے دُشمنوں کے ساتھ کرتی ہیں۔[/FONT]
[FONT=&quot]لیکن ہمیں اس سے یہ خوشی بھی حاصل ہوئی کہ انہوں نے اپنے اس فعل کے ذریعے غیر شعوری طور پر یہ اعتراف بھی کرلیا کہ بلاشبہ اُسامہ ایک ایسا ہیرہ تھے کہ جو ایک عرصہ تک ہمارے درمیان رہے پھر اللہ نے اُنہیں اُن کے صدف[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]سمندر[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کی طرف لوٹا دیا تاکہ قیامت کے دن اُنہیں اُن بڑے شہیدوں کے ساتھ اُٹھائے کہ جنہیں شیروں، وحشی درندوں اور مچھلیوں کے پیٹ سے اُٹھائے گا۔[/FONT]
[FONT=&quot]پھر ہماری خُوشی میں اُس وقت مزید اضافہ ہوتا ہے کہ جب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ بلاشبہ امریکا نے اپنے اِس بد ترین فعل سے پُوری دُنیا کے سامنے ثابت کردیا کہ امریکا صرف زندہ اُسامہ سے ہی نہیں ڈرتا تھا بلکہ وہ مُردہ اُسامہ سے بھی ڈرتا ہے، تو بھلا کیا اس عزّت سے بڑھ کر بھی کوئی عزّت ہوگی؟[/FONT][FONT=&quot]![/FONT]
[FONT=&quot]ہم اس وقت غمگین ہوتے ہیں کہ جب ہم دیکھتے ہیں کہ شیخ اُسامہ اپنے وطن خاندان سے دُور دھتکارے ہوئے اجنبیت کی حالت میں شہید کیے گئے لیکن ہمیں اُس وقت خوشی بھی ہوتی ہے کہ جب ہم یہ یاد کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اُن کی روح اُس وقت تک قبض نہیں کی کہ جب تک امریکا کی شکست اور جہالت آلہ کاری اور کفرو فساد میں غرق اُس کی غلام و آلۂ کار عرب حکومتوں کے گرنے سے اُن کی آنکھوں کو ٹھنڈا نہیں کردیا۔ لہٰذا اُنہوں نے اپنی موت سے پہلے تیونسی صدر کو مُلک سے خوفزدہ چور کی طرح بھاگتے ہوئے دیکھا اور مصر کے صدر کو ذلیل و رسوا ملزم کی حیثیت سے جیل میں دیکھا اور لیبیا کے دجال، شام کے زندیق اور یمن کے طاغوت کو عوامی بغاوتوں کے قدموں تلے ذلیل و خوار ہوتا چھوڑ کر گئے۔ اور جو بادشاہ اور صدر بچے ہیں وہ بھی بد ترین حالت میں نعمتوں کے زوال اور اپنی باری کی سزا کے منتظر ہیں اور ان میں سے ہر کوئی اس بات کی گواہی دے رہا ہے ـ بعض خُفیہ اور طور پر اور بعض اعلانیہ طور پر اور بعض اپنے نفس میں اس بات کو سمجھ تو چکے ہیں مگر اس سے انکاری ہیں ـ کہ بلاشبہ عرب علاقے کو جو ان حادثات نے گھیر رکھا ہے یہ صرف اور صرف اُس جہاد کے ثمرات میں سے ایک ثمر ہیں جِس میں شیخ کا بے مِثال کردار تھا۔[/FONT]
[FONT=&quot]ہم اس وقت غمگین ہوتے ہیں کہ جب ہم دیکھتے ہیں کہ امریکی اپنے سینوں میں اُسامہ کے خلاف بے پناہ بُخض و حقد کے ساتھ سڑکوں پر نکل کر اُس کی موت پر خوشی سے رقص کررہے ہیں اور گارہے ہیں ۔۔۔ اور ہم خوش ہوتے ہیں کہ جب ہم یاد کرتے ہیں کہ اگر ان بدبخت لوگوں کو پتہ چل جائے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اولیاء اور شہیدوں کے لئے اجرِ عظیم ، بلند مرتبہ اور نعمتیں اور سعادتیں تیار کر رکھی ہیں تو اِن کی یہ محفلیں ماتم اور اِن کا ہنسنا رونے اور اِن کی خوشی حسرت میں بدل جائے لیکن اِن فاجر کفّار کے لئے کیسے ممکن ہے کہ وہ اسے جانیں یا وہ اس پر ایمان لائیں جبکہ اللہ تعالیٰ نے اُن کی یہ صفت بیان کی ہے کہ
[/FONT][FONT=&quot]:[/FONT]
[FONT=&quot]كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ[/FONT][FONT=&quot]یہ[/FONT]
[FONT=&quot] لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ یہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں۔[/FONT][FONT=&quot]([/FONT][FONT=&quot]الاعراف:
179
[/FONT][FONT=&quot])[/FONT]

[FONT=&quot]ہم اُسامہ کی رحلت پر غمگین ہیں جبکہ وہ مال خرچ کرنے میں چوٹی پر تھے اور اُمّت کو ابھی اُن کی ضرورت تھی اور ہم اس وقت خوش بھی ہوتے ہیں کہ جب ہم یاد کرتے ہیں کہ ہمارے پیارے شیخ نے صلیبی مغرب کو سبق سکھانے، اُن کی شوکت توڑنے، اُن کے تکبّر و غرور کو خاک آلود کرنے، اور مسلمانوں بلکہ تمام اُمّتوں کو اُن کے خلاف اُبھارنے کے بعد رحلت اختیار کی اور اُنہوں نے ان[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]مغربیوں[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کے مسلمانوں کے وسائل کو ہتھیانے کے مقاصد کی راہ میں رکاٹیں کھڑی کر دیں حتیٰ کہ مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنا ہی اُن کی ترجیحی سیاست بن گئی اور پھر شیخ نے اسلام کو عزّت کی بلندیوں اور مسلمانوں کو طاقتور اور مجاہدین کو اتحاد و اتفاق کی حالت تک پہنچنے سے پہلے نہیں چھوڑا اور ساری دُنیا نے دیکھا کہ مشرق و مغرب میں مجاہدین کس طرح اُن کے ماتحت منّظم ہوئے اور ایسا اس سے پہلے بہت کم ہُوا۔[/FONT]
[FONT=&quot]اے اُمّت مسلمہ[/FONT][FONT=&quot]![/FONT][FONT=&quot]بلاشبہ ہمارے شیخ اُسامہ بن لادن کا قتل ایک مصیبت اور آزمائش ہے کہ جِس کے ذریعے اللہ نے ہماراامتحان لیا ہے اور ہمارے لئے اللہ تعالیٰ کے فیصلے اور اُس کی لکھی تقدیر کے سامنے رضامندی اور مکمل سرِ تسلیم خم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دُعاگو ہیں کہ وہ ہمیں اپنے فیصلے پر راضی ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے لئے اپنی لکھی ہوئی تقدیر کو مبارک بنائے اور ہمیں ہماری اِس مصیبت پر اجر عطا فرمائے اور ہمیں اس کا نعم البدل عطا فرمائے۔[/FONT]
[FONT=&quot]اے اُمّتِ مسلمہ[/FONT][FONT=&quot]![/FONT][FONT=&quot]اگر آج ہم روئیں تو ہم معذور ہیں لیکن رونا ہمارے جیسوں کے شایانِ شان نہیں۔ کیونکہ ہم آج زخمی اُمّت ہیں اور یہ وقت غضب و انتقام کا وقت ہے نہ کہ رونے دھونے کا۔

[/FONT]​
[FONT=&quot]ترجمہ شعر[/FONT]

[FONT=&quot]آدمی کا بد ترین اسلحہ وُہ آنسو ہیں کہ جو وہ اُس وقت بہائے جب جنگ تلواروں سے نکلنے والی چنگاریوں سے بھڑک رہی ہو

[/FONT]
[FONT=&quot]بلاشبہ امریکا نہیں جانتا کہ وہ اِس جُرم کا ارتکاب کرکے موت کی کِس کشتی پر سوار ہوگیا ہے اور اُس نے اپنے لئے کِس برائی کو خرید لیا ہے۔[/FONT]
[FONT=&quot]اُس نے اپنے اِس فعل کے ذریعے مسلمانوں کے ساتھ صُلح کا کوئی امکان باقی نہیں چھوڑا۔[/FONT]
[FONT=&quot]اُس نے ناقابلِ تردید دلیل سے ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے اس مؤقف میں جھوٹا ہے کہ اُس کی اسلام سے کوئی جنگ نہیں اور یہ ثابت کردیا ہے کہ اُمّت مُسلمہ کےلئے اُس کی سیاست پہلے کی طرح مکر وفریب اور بُغض و عناد پر مبنی ہے اور یہ کہ ایک دور سے دوسرے دور اور ایک صدر سے دوسرے صدر کے درمیان کوئی فرق نہیں۔[/FONT]
[FONT=&quot]اے اُمّتِ مُسلمہ[/FONT][FONT=&quot]![/FONT][FONT=&quot]اُسامہ پر مت روؤ کیونکہ اُن کے لئے جو کچھ اللہ کے ہاں ہے بلاشُبہ وہ بہتر اور باقی رہنے والا ہے۔[/FONT]
[FONT=&quot]اُن پر مت روؤ کیونکہ جس کسی نے بھی اُن کی مانند جہاد کیا اور اُن کے خرچ کرنے کی طرح خرچ کیا اور اُن کے صبر کی مانند صَبر کیا تو پھر اُسے اِس بات کی پرواہ نہیں ہوتی کہ وہ کِس پہلو گر کر اللہ کے پاس پہنچتا ہے۔

[/FONT]​
[FONT=&quot]ترجمہ شعر[/FONT]

[FONT=&quot]اُس پر مت روؤ کیونکہ آج اُس کی زندگی کی شروعات ہوئی بلاشبہ شہید اپنی موت کے دِن سے زندہ ہوتا ہے

[/FONT]
[FONT=&quot]لیکن[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]اے اُمّتِ مُسلمہ[/FONT][FONT=&quot]![/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کھڑی ہوجا اور اُن کے نقشِ قدم پر چل نکل…اسی طرح زندگی گذار کہ جِس طرح اُنہوں نے اِس دین کی عزّت کے لئے زندگی گزاری اور مسلمانوں کی حرمتوں کا دفاع کیا…اور ویسی موت مر کہ جس چیز کے لئے وہ اور اُن کے ساتھی مرے، کیونکہ اُسامہ کے دُشمنوں اور اُن کے قاتلوں کا یہی بلیغ ترین اور فصیح ترین جواب ہے اور اپنے اِس نیک بیٹے کا یہ وہ کم از کم حق ہے کہ جِسے تو ادا کرسکتی ہے۔ کہ اُنہوں نے اپنی عمر، اپنا مال، اور اپنی عزّت تیری خدمت میں فنا کردی لہٰذا وہ اس بات کے حق دار ہیں کہ اُنہیں بُھلایا نہ جائے۔[/FONT]
[FONT=&quot]([/FONT][FONT=&quot]اے اُمت[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کھڑی ہوجا اور اپنی تمام تر طاقت اور تمام جماعتوں کے ساتھ ظالم مغربی صلیبی امریکی سرکشی کے سامنے ڈٹ جا۔ اُسی طرح کہ جِس طرح وہ اپنی تمام تر قوموں، گروہوں، فرقوں اور مذہبوں کے ساتھ ہمارے خلاف لڑتے ہیں۔[/FONT]
[FONT=&quot]کیونکہ اسلام کی امانت تمام مسلمانوں کی گردنوں میں ایک ہار مالا ہے اور شیخ اُسامہ نے اپنے اوپر عائد اس امانت کو ادا کردیا اور وہ اپنے عُذر اور اجر[/FONT][FONT=&quot] ([/FONT][FONT=&quot]انشاء اللہ[/FONT][FONT=&quot]) [/FONT][FONT=&quot]کے ساتھ اس دُنیا سے رُخصت ہوگئے۔ مگر وہ شخص کل اللہ کے سامنے کیا عُذر پیش کرے گا جو آج غیر سنجیدہ لھو و لعب والا مؤقف رکھتا ہے کہ جسے آج اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ رونما ہونے والے بڑے معاملات اور عظیم حادثات کی کوئی پرواہ نہیں۔[/FONT]
[FONT=&quot]اللہ ہمارے شیخ ابو عبد اللہ اُسامہ بن لادن پر اپنی وسیع رحمت کرے اور اُن کی بہتر مہمان نوازی کرے اور اُنہیں صالحین کے ساتھ شامل کرے اور اللہ اُن کے اہل و عیال اور ورثاء کو اجرِ عظیم عطا کرے اور اُنہیں صبر کرنے کی توفیق دے اور اُمّتِ مُسلمہ کو اُس کی مصیبتوں پر اَجر و ثواب اور صبر و سکون نصیب فرمائے۔

[/FONT]
[FONT=&quot]اور آخر میں ہم اپنے پیارے بچھڑے محبوب سے عہد کی تجدید کرتے اور یقین دہانی کراتے ہیں کہ[/FONT][FONT=&quot]:[/FONT]
[FONT=&quot]ہم اُن کے راستے پر گامزن ہیں اور حق پر ثابت قدم ہیں، ہم نصاریٰ اور ان کے چیلوں، اور یہودیوں اور اُن کے ماننے والوں، اور مُرتدوں اور اُن کے غلاموں سے لڑتے رہیں گے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اور اُن کے درمیان فیصلہ فرما دےا ور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔

[/FONT]
[FONT=&quot]مغربِ اسلامی کے ملکوں میں تنظیم القاعدہ[/FONT]
[FONT=&quot]ادارہ الاُندلس (برائے نشر و اشاعت[/FONT][FONT=&quot])[/FONT][FONT=&quot]ہفتہ03جمادی الثانی 1432ھ[/FONT]
[FONT=&quot]بمطابق 07 مئی 2011ء[/FONT]
[FONT=&quot]مصدر[/FONT][FONT=&quot] :[/FONT][FONT=&quot]مرکز الفجر برائے نشرو اشاعت [/FONT]
[FONT=&quot]ڈاؤن لوڈ کریں[/FONT][FONT=&quot]:[/FONT]
[FONT=&quot]http://www.**not allowed**/?s1ep1eofgza97pe
http://www.ansarullah.co.cc/ur
[/FONT]​
 
Top