میں رات کو سو نہیں پاتا
عجیب سی آہٹ کانوں میں پڑتی ہے
ایک چہرہ سا دکھائی دیتا ہے
جس کا رنگ پھولوں میں ہے
نہ ہی نیند آتی ہے نہ صبر ہوتا ہے
عجیب سے عجیب تر ہو گیا ہوں
میری حکمت مشور ہو گئی
دماغ اور دل آپس میں حالت جنگ میں ہیں
ستارے اور چاند گردش میں ہیں
میرا وجود محبت کے بغیر کتنا خالی تھا
محبت نے مرے اندر کتنے جیزرے پیدا
کتنی ثقافتیں جنم دیں
عجیب سی آہٹ کانوں میں پڑتی ہے
ایک چہرہ سا دکھائی دیتا ہے
جس کا رنگ پھولوں میں ہے
نہ ہی نیند آتی ہے نہ صبر ہوتا ہے
عجیب سے عجیب تر ہو گیا ہوں
میری حکمت مشور ہو گئی
دماغ اور دل آپس میں حالت جنگ میں ہیں
ستارے اور چاند گردش میں ہیں
میرا وجود محبت کے بغیر کتنا خالی تھا
محبت نے مرے اندر کتنے جیزرے پیدا
کتنی ثقافتیں جنم دیں