Wa'alaikumussalaam actually sachi baat yehi hai ke
hum soch rahe hain sihah sittah ke ilawa ki ijazat dein
misilan tamam books ki to loug ajeeb kitaben bhi
chhaapne lagte hain phir sochte hain sahih ahadeeth ki
to har koi tehqeeq karke post karne wala nahin ke sahih hai
aur thid option hai sihah sittah ke ilawa bhi kuch limited books
ke naam diye jaayen so in short ab tak under discussion hai matter : )
@sherry2112 brother
ایس چراغ بھائی ۔۔۔۔ ہم پہلے بھی تجویز دے چکے ہیں کہ فورم انتظامیہ کو حدیث کے حوالے سے وہی رولز بنانے چاہیے جو کہ پوری دنیائے اسلام میں متفقہ ہیں
یعنی جو حدیث اصول حدیث کے مطابق صحیح ہوگی وہ پیش کی جاسکتی ہے
اب وہ چاہے کسی بھی کتاب سے ہو
کیوں کہ ہم مسلمان قول رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے پابند ہیں
کسی خاص محدث یا کسی خاص حدیث کی کتاب کے پابند نہیں
فورم انتظامیہ کا صرف صحاح ستہ والی پوسٹ کو برقرار رکھنے کا اصول ہرگز درست نہیں
اس طرح تو فورم انتظامیہ ایک طرح سے بہت سے اُن قول رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کو ماننے سے انکار کررہی ہے جو کہ پوری دنیائے اسلام میں معتبر مانے جاتے ہین
اللہ جانے اس فورم انتظامیہ نے کس عالم کے کہنے پر ایسا اصول بنایا جس سے اہل سنت الجماعت کا کوئی بھی مکتبہ فکر حمایت نہیں کرسکتا
یعنی خود اہلحدیث علماء میں بھی یہ اصول درست نہیں
اگر یقین نہ آئے تو کسی اہلحدیث عالم سے ہی دریافت کرلیں
جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے یہاں یہ صحاح ستہ کا اصول چند دین سے ناآشنا نوجوانوں کی خواہش پر مرتب کیا گیا ہے
تو خدارا اسلام سیکشن کو چند نادانوں کی ذاتی خواہشات پر نہ چلائیں
بلکہ وہ اصول بنائیں جو تمام عالم اسلام میں متفقہ ہو
اور جہاں تک تحقیق وغیرہ کا تعلق ہے تو ہمارے خیال میں ابھی تک ایسا کوئی ممبر یہاں نہیں جو باقاعدہ تحقیق کا حق ادا کرسکے
لہذا اس خوف سے دیگر کتب احادیث کو فورم میں جگہ نہ دینا کہ تحقیق ممکن نہیں ۔۔۔۔فورم انتظامیہ کا انتہائی عجیب و غریب عذر ہے
کیوں کہ اگر واقعی فورم انتظامیہ تحقیق کی کمزوری سے خوفزدہ ہوکر دیگر کتب احادیث کو جگہ نہیں دی جارہی تو پھر خوف خدا کا اصل تقاضہ تو یہ ہے کہ اس فورم پر فروعی اختلافی مضامین پر ہی پابندی لگائی جائے
کیوں کہ دین اسلام کے مسائل صرف بخاری و مسلم یا صحاح ستہ پر ہی منحصر نہیں ۔۔۔۔ کہ جناب کسی کو دین کا علم ہو یا نہ ہو لیکن وہ یا تو صحآح ستہ کی احادیث کے ترجمہ کو پڑھ کر اپنے آپ کو عالم اور محقق سمجھ کر فروعی مسائل پر بحث کرنا شروع کردیتا ہے
یا کسی مولوی کے مضامین کاپی پیسٹ کرکے سمجھتا ہے کہ اُس نے تحقیق کا حق ادا کردیا
لہذا یا تو اصول حدیث کے مطابق صحیح ہونے والے احادیث کو پوسٹ کرنے کی اجازت دی جائے
یا پھر فورم پر فروعی مسائل پر بحث کرنے پر یا شئیر کرنے پر پابندی لگائی جائے
امید ہے کہ انتظامیہ ایک بار پھر ہماری در خؤاست پر سنجیدگی سے غور فرمائے گی ۔جزاک اللہ