کتا جب برتن میں منہ ڈالے تو سات دفعہ دھونے کا حکم

  • Work-from-home

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
Wa'alaikumussalaam actually sachi baat yehi hai ke
hum soch rahe hain sihah sittah ke ilawa ki ijazat dein
misilan tamam books ki to loug ajeeb kitaben bhi
chhaapne lagte hain phir sochte hain sahih ahadeeth ki
to har koi tehqeeq karke post karne wala nahin ke sahih hai
aur thid option hai sihah sittah ke ilawa bhi kuch limited books
ke naam diye jaayen so in short ab tak under discussion hai matter : )
@sherry2112 brother
ایس چراغ بھائی ۔۔۔۔ ہم پہلے بھی تجویز دے چکے ہیں کہ فورم انتظامیہ کو حدیث کے حوالے سے وہی رولز بنانے چاہیے جو کہ پوری دنیائے اسلام میں متفقہ ہیں
یعنی جو حدیث اصول حدیث کے مطابق صحیح ہوگی وہ پیش کی جاسکتی ہے
اب وہ چاہے کسی بھی کتاب سے ہو
کیوں کہ ہم مسلمان قول رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے پابند ہیں
کسی خاص محدث یا کسی خاص حدیث کی کتاب کے پابند نہیں
فورم انتظامیہ کا صرف صحاح ستہ والی پوسٹ کو برقرار رکھنے کا اصول ہرگز درست نہیں
اس طرح تو فورم انتظامیہ ایک طرح سے بہت سے اُن قول رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کو ماننے سے انکار کررہی ہے جو کہ پوری دنیائے اسلام میں معتبر مانے جاتے ہین
اللہ جانے اس فورم انتظامیہ نے کس عالم کے کہنے پر ایسا اصول بنایا جس سے اہل سنت الجماعت کا کوئی بھی مکتبہ فکر حمایت نہیں کرسکتا
یعنی خود اہلحدیث علماء میں بھی یہ اصول درست نہیں
اگر یقین نہ آئے تو کسی اہلحدیث عالم سے ہی دریافت کرلیں
جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے یہاں یہ صحاح ستہ کا اصول چند دین سے ناآشنا نوجوانوں کی خواہش پر مرتب کیا گیا ہے
تو خدارا اسلام سیکشن کو چند نادانوں کی ذاتی خواہشات پر نہ چلائیں
بلکہ وہ اصول بنائیں جو تمام عالم اسلام میں متفقہ ہو
اور جہاں تک تحقیق وغیرہ کا تعلق ہے تو ہمارے خیال میں ابھی تک ایسا کوئی ممبر یہاں نہیں جو باقاعدہ تحقیق کا حق ادا کرسکے
لہذا اس خوف سے دیگر کتب احادیث کو فورم میں جگہ نہ دینا کہ تحقیق ممکن نہیں ۔۔۔۔فورم انتظامیہ کا انتہائی عجیب و غریب عذر ہے
کیوں کہ اگر واقعی فورم انتظامیہ تحقیق کی کمزوری سے خوفزدہ ہوکر دیگر کتب احادیث کو جگہ نہیں دی جارہی تو پھر خوف خدا کا اصل تقاضہ تو یہ ہے کہ اس فورم پر فروعی اختلافی مضامین پر ہی پابندی لگائی جائے
کیوں کہ دین اسلام کے مسائل صرف بخاری و مسلم یا صحاح ستہ پر ہی منحصر نہیں ۔۔۔۔ کہ جناب کسی کو دین کا علم ہو یا نہ ہو لیکن وہ یا تو صحآح ستہ کی احادیث کے ترجمہ کو پڑھ کر اپنے آپ کو عالم اور محقق سمجھ کر فروعی مسائل پر بحث کرنا شروع کردیتا ہے
یا کسی مولوی کے مضامین کاپی پیسٹ کرکے سمجھتا ہے کہ اُس نے تحقیق کا حق ادا کردیا
لہذا یا تو اصول حدیث کے مطابق صحیح ہونے والے احادیث کو پوسٹ کرنے کی اجازت دی جائے
یا پھر فورم پر فروعی مسائل پر بحث کرنے پر یا شئیر کرنے پر پابندی لگائی جائے
امید ہے کہ انتظامیہ ایک بار پھر ہماری در خؤاست پر سنجیدگی سے غور فرمائے گی ۔جزاک اللہ
 

Atif-adi

-{عادي}-{Adi}-
VIP
Oct 1, 2009
34,469
21,486
1,313
Sharjah, U.A.E
Wa'alaikumussalaam actually sachi baat yehi hai ke
hum soch rahe hain sihah sittah ke ilawa ki ijazat dein
misilan tamam books ki to loug ajeeb kitaben bhi
chhaapne lagte hain phir sochte hain sahih ahadeeth ki
to har koi tehqeeq karke post karne wala nahin ke sahih hai
aur thid option hai sihah sittah ke ilawa bhi kuch limited books
ke naam diye jaayen so in short ab tak under discussion hai matter : )
@sherry2112 brother
keep it up gud job chiragh :)
make sure the rules are not violated!
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
:):):)
چلیں جناب ہم نے آپ کی بات کا جواب آپ کی مرضی کے مطابق بھی دے دیتے ہیں
(حالانکہ ہم اوپر دو پوسٹوں میں جواب دے چکے ہیں)
آپ کی بات درست ہے
اب آگے فرمائیں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں


 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
کتاب صحیح بخاری جلد 1 حدیث نمبر 172
عبد اللہ بن یوسف، مالک، ابی الزناد، اعر ج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کے برتن میں کتا پانی پئے، تو
اسے سات مرتبہ دھونا۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 648
علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، اعمش، ابی رزین، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں منہ ڈال لے تو اس کو بہا دو پھر اس برتن کو سات مرتبہ دھوؤ۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 650
یحیی بن یحیی، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں پئے تو چاہئے کہ اس کو سات مرتبہ دھو ڈالو۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 651
زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ جب اس میں کتا منہ ڈال جائے یہ ہے کہ اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
@nasirnoman

ناصر بھائی لگتا ہے فورم پہ صرف کاپی پیسٹ کو ہی جواب سمجھا جاتا ہے کہ جس نے کاپی پیسٹ کر دیا سمجھو اس نے اصول کے مطابق جواب دے دیا۔
تو پھر میں بھی اس پہ عمل کرتے ہوئے اپنی پوسٹ کاپی پیسٹ کررہا ہوں۔
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
کتے کے جھوٹے برتن کو دھونے سے متعلق احادیث مختلف آئی ہیں ۔ بخاری و مسلم کی بعض احادیث میں ساتھ مرتبہ دھونے کا حکم ہے اور مٹی سے مانجھنے کا حکم نہیں۔
مسلم شریف کی ایک حدیث میں ساتھ بار دھونے کا حکم ہے اور پہلی بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔

صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔

649۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔
ابوداؤد حدیث نمبر ۷۳ اور دارقطنی حدیث نمبر ۱۸۳ میں سات بار دھونے کا حکم ہے اور ساتویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔ سات بار دھونے اور پہلی یا آخری بار مٹی سے مانجھنے سے متعلق احادیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ۔ لیکن حضرت عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ عنہ سے مسلم شریف میں میں آٹھ بار دھونے اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی ہے۔
پھر حضرت ابوہریرہ کا اپنا موقف بھی یہ تھا کہ تین بار دھویا جائے ۔ جیسا کہ حافظ الحدیث ابن عدی نے الکامل ، میں حضرت ابوہریرہ سے یہ مرفوع حدیث نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس میں جو کچھ ہے گرادو اور برتن کو ۳ بار دھوؤ ۔

أَخْرَجَهُ ابْنُ عَدِيٍّ فِي ” الْكَامِلِ ” عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ الْكَرَابِيسِيِّ ثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ ثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيُهْرِقْهُ وَلْيَغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے'' (دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى الإِنَاءِ فَأَهْرِقْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ.
مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔
عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.
معمر رح جو کہ صحیح مسلم کی سات مرتبہ دھونے کے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ''میں نے امام زہری سے کتے کے جھوٹے برتن کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ 3 مرتبہ دھویا جائے'' ( مصنف عبدالرزاق، جلد1 صفحہ 97)
عبد الرزاق عن معمر قال : سألت الزهري عن الكلب يلغ في الاناء قال : يغسل ثلاث مرات

اگر ۳ مرتبہ دھونے کی حدیث موجود نہ ہوتی اور سات بار دھونے کی حدیث ہوتی تو اعتراض کسی حد تک درست ہوتا کہ تین بار دھونے کی بات حدیث سے ٹکراتی ہے۔جب ۳ بار دھونے کی حدیث بھی موجود ہے بلکہ حضرت ابوہریرہ صجس سے سات باردھونے کی حدیث مروی ہے خود انہیں سے تین بار دھونے کی حدیث بھی مروی ہے بلکہ خود انہیں کا فتویٰ تین بار دھونے کاہے تو پتہ چلا کہ ساتھ بار دھونے کا حکم اس وقت تھا جب کہ حضور اکرم ﷺ نے شروع شروع میں کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا ۔ بعد میں جب شکاری اور حفاظت کے کتے رکھنے کی اجازت دی تو کتے کے لئے جھوٹے برتن کو دھونے کے مسئلے میں تین بار دھونے کا حکم دے کہ حکم میں آسانی پیدافرمادی۔ ورنہ حضرت ابوہریرہ جیسے صحابی رسول سے یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ حضور کی حدیث میں سات بار دھونے کا حکم ہو اور وہ ازخود تین بار دھونے کو کافی سمجھیں۔
اگرصرف سات مرتبہ دھونا واجب ہو تو حضرت عبداللہ ابن مغفل کی روایت کا کیا جواب ہوگا جس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا لوگوں کو کتوں سے کیا لینا دینا ہے ؟ پھر بعد میں آپ نے شکاری اور حفاظتی کتے رکھنے کی اجازت د ے دی اور فرمایا : جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو ساتھ بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو(صحیح مسلم)
اب مسلم کی اس روایت سے تو آٹھ مرتبہ کا حکم بھی آ گیا تو آپ کس پہ عمل کریں گے؟
@S_ChiragH @sherry2112 @Star24 @hoorain @Tooba Khan @Iceage-TM @Abidi @Ideal_man
 
  • Like
Reactions: sherry2112

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
@nasirnoman

ناصر بھائی لگتا ہے فورم پہ صرف کاپی پیسٹ کو ہی جواب سمجھا جاتا ہے کہ جس نے کاپی پیسٹ کر دیا سمجھو اس نے اصول کے مطابق جواب دے دیا۔
تو پھر میں بھی اس پہ عمل کرتے ہوئے اپنی پوسٹ کاپی پیسٹ کررہا ہوں۔
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
کتے کے جھوٹے برتن کو دھونے سے متعلق احادیث مختلف آئی ہیں ۔ بخاری و مسلم کی بعض احادیث میں ساتھ مرتبہ دھونے کا حکم ہے اور مٹی سے مانجھنے کا حکم نہیں۔
مسلم شریف کی ایک حدیث میں ساتھ بار دھونے کا حکم ہے اور پہلی بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔

صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔

649۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔
ابوداؤد حدیث نمبر ۷۳ اور دارقطنی حدیث نمبر ۱۸۳ میں سات بار دھونے کا حکم ہے اور ساتویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔ سات بار دھونے اور پہلی یا آخری بار مٹی سے مانجھنے سے متعلق احادیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ۔ لیکن حضرت عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ عنہ سے مسلم شریف میں میں آٹھ بار دھونے اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی ہے۔
پھر حضرت ابوہریرہ کا اپنا موقف بھی یہ تھا کہ تین بار دھویا جائے ۔ جیسا کہ حافظ الحدیث ابن عدی نے الکامل ، میں حضرت ابوہریرہ سے یہ مرفوع حدیث نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس میں جو کچھ ہے گرادو اور برتن کو ۳ بار دھوؤ ۔

أَخْرَجَهُ ابْنُ عَدِيٍّ فِي ” الْكَامِلِ ” عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ الْكَرَابِيسِيِّ ثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ ثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيُهْرِقْهُ وَلْيَغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے'' (دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى الإِنَاءِ فَأَهْرِقْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ.
مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔
عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.
معمر رح جو کہ صحیح مسلم کی سات مرتبہ دھونے کے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ''میں نے امام زہری سے کتے کے جھوٹے برتن کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ 3 مرتبہ دھویا جائے'' ( مصنف عبدالرزاق، جلد1 صفحہ 97)
عبد الرزاق عن معمر قال : سألت الزهري عن الكلب يلغ في الاناء قال : يغسل ثلاث مرات

اگر ۳ مرتبہ دھونے کی حدیث موجود نہ ہوتی اور سات بار دھونے کی حدیث ہوتی تو اعتراض کسی حد تک درست ہوتا کہ تین بار دھونے کی بات حدیث سے ٹکراتی ہے۔جب ۳ بار دھونے کی حدیث بھی موجود ہے بلکہ حضرت ابوہریرہ صجس سے سات باردھونے کی حدیث مروی ہے خود انہیں سے تین بار دھونے کی حدیث بھی مروی ہے بلکہ خود انہیں کا فتویٰ تین بار دھونے کاہے تو پتہ چلا کہ ساتھ بار دھونے کا حکم اس وقت تھا جب کہ حضور اکرم ﷺ نے شروع شروع میں کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا ۔ بعد میں جب شکاری اور حفاظت کے کتے رکھنے کی اجازت دی تو کتے کے لئے جھوٹے برتن کو دھونے کے مسئلے میں تین بار دھونے کا حکم دے کہ حکم میں آسانی پیدافرمادی۔ ورنہ حضرت ابوہریرہ جیسے صحابی رسول سے یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ حضور کی حدیث میں سات بار دھونے کا حکم ہو اور وہ ازخود تین بار دھونے کو کافی سمجھیں۔
اگرصرف سات مرتبہ دھونا واجب ہو تو حضرت عبداللہ ابن مغفل کی روایت کا کیا جواب ہوگا جس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا لوگوں کو کتوں سے کیا لینا دینا ہے ؟ پھر بعد میں آپ نے شکاری اور حفاظتی کتے رکھنے کی اجازت د ے دی اور فرمایا : جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو ساتھ بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو(صحیح مسلم)
اب مسلم کی اس روایت سے تو آٹھ مرتبہ کا حکم بھی آ گیا تو آپ کس پہ عمل کریں گے؟
@S_ChiragH @sherry2112 @Star24 @hoorain @Tooba Khan @Iceage-TM @Abidi @Ideal_man

{()|dddd
منکرین حدیث
اس حدیث کو نہیں مانتے
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
{()|dddd
منکرین حدیث
اس حدیث کو نہیں مانتے
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652

محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔

منکرین حدیث
اس حدیث کو نہیں مانتے

صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔

۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
منکرین حدیث
اس حدیث کو نہیں مانتے
صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔
۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔




الحمدللہ
ہم اس حدیث کو مانتے ہیں
لکن تین دفعہ دھونے کوئی حدیث ثابت نہیں کوئی ثابت ہی نہیں
آپ تین دفعہ دھونے والوں سے پوچھ لیں
کہیں وہ منکرین حدیث تو نہیں
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
الحمدللہ
ہم اس حدیث کو مانتے ہیں
لکن تین دفعہ دھونے کوئی حدیث ثابت نہیں کوئی ثابت ہی نہیں
آپ تین دفعہ دھونے والوں سے پوچھ لیں
کہیں وہ منکرین حدیث تو نہیں
کوئی حدیث ثابت نہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
qutni.jpg


مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔
عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.
معمر رح جو کہ صحیح مسلم کی سات مرتبہ دھونے کے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ''میں نے امام زہری سے کتے کے جھوٹے برتن کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ 3 مرتبہ دھویا جائے'' ( مصنف عبدالرزاق، جلد1 صفحہ 97)
عبد الرزاق عن معمر قال : سألت الزهري عن الكلب يلغ في الاناء قال : يغسل ثلاث مرات
musnaf.jpg
منکرین حدیث کون ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
[DOUBLEPOST=1367701362][/DOUBLEPOST]

کتے کے جھوٹے برتن کو دھونے سے متعلق احادیث مختلف آئی ہیں ۔ بخاری و مسلم کی بعض احادیث میں ساتھ مرتبہ دھونے کا حکم ہے اور مٹی سے مانجھنے کا حکم نہیں۔
مسلم شریف کی ایک حدیث میں ساتھ بار دھونے کا حکم ہے اور پہلی بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔

صحیح مسلم۔ جلد:۱/پہلا پارہ/ حدیث نمبر:649/ حدیث مرفوع
۔ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللہِ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْکِلَابِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي کَلْبِ الصَّيْدِ وَکَلْبِ الْغَنَمِ وَقَالَ إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔

649۔ عبید اللہ بن معاذ، شعبہ، ابوتیاح، مطرف بن عبد اللہ، ابن مغفل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا پھر فرمایا ان لوگوں کو کیا ضرورت ہے اور کیا حال ہے کتوں کا، پھر شکاری کتے اور بکریوں کی نگرانی کے لئے کتے کی اجازت دے دی اور فرمایا جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔
ابوداؤد حدیث نمبر ۷۳ اور دارقطنی حدیث نمبر ۱۸۳ میں سات بار دھونے کا حکم ہے اور ساتویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی۔ سات بار دھونے اور پہلی یا آخری بار مٹی سے مانجھنے سے متعلق احادیث کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں ۔ لیکن حضرت عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ عنہ سے مسلم شریف میں میں آٹھ بار دھونے اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھنے کا حکم بھی ہے۔
پھر حضرت ابوہریرہ کا اپنا موقف بھی یہ تھا کہ تین بار دھویا جائے ۔ جیسا کہ حافظ الحدیث ابن عدی نے الکامل ، میں حضرت ابوہریرہ سے یہ مرفوع حدیث نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس میں جو کچھ ہے گرادو اور برتن کو ۳ بار دھوؤ ۔

أَخْرَجَهُ ابْنُ عَدِيٍّ فِي ” الْكَامِلِ ” عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ الْكَرَابِيسِيِّ ثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ ثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيُهْرِقْهُ وَلْيَغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے'' (دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ حَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِى الإِنَاءِ فَأَهْرِقْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ.
مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔
عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.
معمر رح جو کہ صحیح مسلم کی سات مرتبہ دھونے کے راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ''میں نے امام زہری سے کتے کے جھوٹے برتن کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ 3 مرتبہ دھویا جائے'' ( مصنف عبدالرزاق، جلد1 صفحہ 97)
عبد الرزاق عن معمر قال : سألت الزهري عن الكلب يلغ في الاناء قال : يغسل ثلاث مرات

اگر ۳ مرتبہ دھونے کی حدیث موجود نہ ہوتی اور سات بار دھونے کی حدیث ہوتی تو اعتراض کسی حد تک درست ہوتا کہ تین بار دھونے کی بات حدیث سے ٹکراتی ہے۔جب ۳ بار دھونے کی حدیث بھی موجود ہے بلکہ حضرت ابوہریرہ صجس سے سات باردھونے کی حدیث مروی ہے خود انہیں سے تین بار دھونے کی حدیث بھی مروی ہے بلکہ خود انہیں کا فتویٰ تین بار دھونے کاہے تو پتہ چلا کہ ساتھ بار دھونے کا حکم اس وقت تھا جب کہ حضور اکرم ﷺ نے شروع شروع میں کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا ۔ بعد میں جب شکاری اور حفاظت کے کتے رکھنے کی اجازت دی تو کتے کے لئے جھوٹے برتن کو دھونے کے مسئلے میں تین بار دھونے کا حکم دے کہ حکم میں آسانی پیدافرمادی۔ ورنہ حضرت ابوہریرہ جیسے صحابی رسول سے یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ حضور کی حدیث میں سات بار دھونے کا حکم ہو اور وہ ازخود تین بار دھونے کو کافی سمجھیں۔
اگرصرف سات مرتبہ دھونا واجب ہو تو حضرت عبداللہ ابن مغفل کی روایت کا کیا جواب ہوگا جس میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور فرمایا لوگوں کو کتوں سے کیا لینا دینا ہے ؟ پھر بعد میں آپ نے شکاری اور حفاظتی کتے رکھنے کی اجازت د ے دی اور فرمایا : جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اس کو ساتھ بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے مانجھو(صحیح مسلم)
اب مسلم کی اس روایت سے تو آٹھ مرتبہ کا حکم بھی آ گیا تو آپ کس پہ عمل کریں گے؟
 
  • Like
Reactions: sherry2112

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
آئ
لو
صحابہ
بھائی
جو احادیث آپ نے پیش کی ہیں کیا یہ صحیح احادیث ہیں ضعیف ہیں
یا اقوال ہیں
کچھ تفصیل باتیں پلیز
میں طنز کے طور پر نہیں پوچھ رہا
پلیز تفصیل بتا دیں
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
کوئی حدیث ثابت نہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)

آئ
لو
صحابہ
بھائی کیا یہ حدیث ہے یا حضرت ابو ہریرہ راضی اللہ کا قول ہے
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
آئ
لو
صحابہ
بھائی
جو احادیث آپ نے پیش کی ہیں کیا یہ صحیح احادیث ہیں ضعیف ہیں
یا اقوال ہیں
کچھ تفصیل باتیں پلیز
میں طنز کے طور پر نہیں پوچھ رہا
پلیز تفصیل بتا دیں
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

آپ کا دعوی ہے کہ قران اور نبی کریم ﷺ کے علاوہ کوئی حجت نہیں۔
تو آپ نے حدیث مانگی تھی میں نے پیش کر دی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں۔
اب قران اور حدیث کے حوالوں سے اس کو ضعیف ثابت کر دیں۔
 
  • Like
Reactions: sherry2112

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
آپ کا دعوی ہے کہ قران اور نبی کریم ﷺ کے علاوہ کوئی حجت نہیں۔
تو آپ نے حدیث مانگی تھی میں نے پیش کر دی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں۔
اب قران اور حدیث کے حوالوں سے اس کو ضعیف ثابت کر دیں۔

شاہد آپ پورا پڑھنا بھول گۓ
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
یہ قول ہے یا حضرت حضور صلی اللہ وسلم کا فرمان ہے
[DOUBLEPOST=1367767635][/DOUBLEPOST]
کیا خیال ہے آپ کا ان احادیث کے بارے میں
کیا یہ صحیح ہیں یا ضعیف ہیں
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 648
علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، اعمش، ابی رزین، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں منہ ڈال لے تو اس کو بہا دو پھر اس برتن کو سات مرتبہ دھوؤ۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 650
یحیی بن یحیی، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں پئے تو چاہئے کہ اس کو سات مرتبہ دھو ڈالو۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 651
زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ جب اس میں کتا منہ ڈال جائے یہ ہے کہ اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ۔
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
میں نےکب ان احادیث کو ضعیف کہا ہے؟؟؟؟؟؟؟
احادیث کا انکار تو تم کر رہے ہو۔۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں اوپر کتاب میں دیکھ لو۔۔
تم نے کہا تھا کہ تین بار دھونے کی کوئی روایت نہیں تو میں نے پیش کی۔
اب ہمت ہے تو قران اور حدیث سے اس کو ضعیف ثابت کر دو۔



qutni.jpg
 
  • Like
Reactions: sherry2112

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
یہ قول ہے یا حضرت حضور صلی اللہ وسلم کا فرمان ہے
[DOUBLEPOST=1367773774][/DOUBLEPOST]
میں نےکب ان احادیث کو ضعیف کہا ہے؟؟؟؟؟؟؟
احادیث کا انکار تو تم کر رہے ہو۔۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں اوپر کتاب میں دیکھ لو۔۔
تم نے کہا تھا کہ تین بار دھونے کی کوئی روایت نہیں تو میں نے پیش کی۔
اب ہمت ہے تو قران اور حدیث سے اس کو ضعیف ثابت کر دو۔​


میں نے جو صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث پیش ہیں
وہ ساری کی ساری صحیح ہیں الحمدللہ
اب آپ جو حدیث یا قول پیش کر رھے ہیں
آپ کا کام ہے صحیح یا ضعیف کی تحقیق کرنا
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
یہ قول ہے یا حضرت حضور صلی اللہ وسلم کا فرمان ہے
[DOUBLEPOST=1367773774][/DOUBLEPOST]


میں نے جو صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث پیش ہیں
وہ ساری کی ساری صحیح ہیں الحمدللہ
اب آپ جو حدیث یا قول پیش کر رھے ہیں
آپ کا کام ہے صحیح یا ضعیف کی تحقیق کرنا
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ لولی تمہاری تحقیق بس ایک ہی سوال پہ ختم ہو گئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بس یہی تھی تمہاری تحقیق؟؟؟
آپ کو حدیث چاہیے وہ مل گئی۔۔۔۔
اب اگر قبول نہیں کرتے تو نہ کرو۔۔
اگر یہ حدیث ضعیف ہے تو اپنے ہی اصول قران، حدیث سے ثابت کرو۔
کتاب کے اصل صفحے پہ دیکھو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں تو اس سے مراد یہ حدیث ہی ہے۔
 
  • Like
Reactions: sherry2112

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ لولی تمہاری تحقیق بس ایک ہی سوال پہ ختم ہو گئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بس یہی تھی تمہاری تحقیق؟؟؟
آپ کو حدیث چاہیے وہ مل گئی۔۔۔۔
اب اگر قبول نہیں کرتے تو نہ کرو۔۔
اگر یہ حدیث ضعیف ہے تو اپنے ہی اصول قران، حدیث سے ثابت کرو۔
کتاب کے اصل صفحے پہ دیکھو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں تو اس سے مراد یہ حدیث ہی ہے۔


اگر
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں تو
تو آپ نے یہ کیوں لکھا
خود حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ '' اگر کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین بار دھونا چائیے''
(دارقطنی حدیث نمبر ۱۹۳، ۱۹۴)
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ لولی تمہاری تحقیق بس ایک ہی سوال پہ ختم ہو گئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بس یہی تھی تمہاری تحقیق؟؟؟
آپ کو حدیث چاہیے وہ مل گئی۔۔۔۔
اب اگر قبول نہیں کرتے تو نہ کرو۔۔
اگر یہ حدیث ضعیف ہے تو اپنے ہی اصول قران، حدیث سے ثابت کرو۔
کتاب کے اصل صفحے پہ دیکھو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں تو اس سے مراد یہ حدیث ہی ہے۔
مجھ سے لکھنے میں غلطی ہوگئی۔
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ لولی تمہاری تحقیق بس ایک ہی سوال پہ ختم ہو گئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بس یہی تھی تمہاری تحقیق؟؟؟
آپ کو حدیث چاہیے وہ مل گئی۔۔۔۔
اب اگر قبول نہیں کرتے تو نہ کرو۔۔
اگر یہ حدیث ضعیف ہے تو اپنے ہی اصول قران، حدیث سے ثابت کرو۔
کتاب کے اصل صفحے پہ دیکھو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ نبی کریم ﷺ سے روایت کر رہے ہیں تو اس سے مراد یہ حدیث ہی ہے۔
مجھ سے لکھنے میں غلطی ہوگئی۔

کیا یہ احادیث
تمہاری پیش کردہ حدیث کے مقابلے میں
صحیح ہیں یا ضعیف ہیں
کیا دار قطنی کی حدیث کی بنا پر صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث کو رد کیا جا سکتا ہے
جیسا کہ تم لوگ کر رھے ھو
صرف فقہ کو بچانے کی خاطر
کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 648

علی بن حجر سعدی، علی بن مسہر، اعمش، ابی رزین، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں منہ ڈال لے تو اس کو بہا دو پھر اس برتن کو سات مرتبہ دھوؤ۔

کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 650

یحیی بن یحیی، مالک، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کتا تمہارے کسی برتن میں پئے تو چاہئے کہ اس کو سات مرتبہ دھو ڈالو۔

کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 651

زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ جب اس میں کتا منہ ڈال جائے یہ ہے کہ اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی کے ساتھ۔

کتاب صحیح مسلم جلد 1 حدیث نمبر 652

محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کی متعدد احادیث میں سے یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے برتن کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے جب اس میں کتا منہ ڈالے کہ اس کو سات مرتبہ دھو دو۔

[DOUBLEPOST=1367785341][/DOUBLEPOST]
ایک اور حیرت کی بات کہ
مشکوۃ شریف
میں
تم لوگوں نے صحیح احادیث کا ذکر کر کے پھر ساتھ میں امام صاحب کا قول بغیر دلیل کے نقل کیا
مشکوۃ شریف:جلد اول:حدیث نمبر 459
" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا " جب تم میں سے کسی کے برتن میں سے کتاپانی پی لے تو اس برتن کو سات مربتہ دھونا چاہئے ( بخاری و مسلم) اور مسلم کی ایک روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ تم میں سے جس کے برتن سے کتا پانی پی لے اس (برتن) کو پاک کرنے کی صورت یہ ہے اسے سات مرتبہ دھو ڈالے اور پہلی مرتبہ مٹی سے دھوئے مگر حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ اس کو بھی دوسری نجاستوں کے حکم میں شمار کرتے ہوئے یہ فرماتے ہیں کہ اس برتن کو صرف تین مرتبہ بغیر مٹی کے دھو ڈالنا کافی ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ حدیث میں سات مرتبہ دھونے کا جو حکم دیا جا رہا ہے وہ وجوب کے طریقے پر نہیں ہے بلکہ اختیار کے طور پر ہے، یا پھر یہ کہ سات مرتبہ دھونے کا یہ حکم ابتدائے اسلام میں تھا جو بعد میں منسوخ ہوگیا! وا اللہ اعلم۔
تشریح
اکثر محدثین اور تینوں آئمہ کے مسلک یہ ہیں کہ اگر برتن میں کتا منہ ڈال دے یا کسی برتن سے پانی پی لے اور کھائے تو اس برتن کو سات مرتبہ دھونا چاہیے۔
 
Top