ماں کا خواب

  • Work-from-home

Dark

Darknes will Fall
VIP
Jun 21, 2007
28,885
12,579
1,313
میں سوئی جواک شب تودیکھا یہ خواب
بڑھا اور جس سے مرا اضطراب

یہ دیکھا کہ میں جا رہی ہوں کہیں
اندھیرا ہے اور راہ ملتی نہیں

لرزتا تھا ڈر سے مرا بال بال
قدم کا تھا دہشت سے اٹھنا محال

جو کچھ حوصلہ پا کے آگے بڑھی
تو دیکھا قطار ایک لڑکوں کی تھی

زمّرد سی پوشاک پہنے ہو ئے
دیئے سب کے ہاتھوں میں جلتے ہوئے

وہ چپ چاپ تھے آگے پیچھے رواں
خدا جانے جانا تھا ان کو کہاں

اِسی سوچ میں تھی کہ میرا پسر
مجھے اس جماعت میں آیا نظر

وہ پیچھے تھا اور تیز چلتا نہ تھا
دِیا اُس کے ہاتھوں مین جلتا نہ تھا

! کہا میں نے پہچان کر میری جاں
؟ مجھے چھوڑ کر آگئے تم کہاں

جُدائی میں رہتی ہوں مَیں بےقرار
پروتی ہوں ہر راز اشکوں کے ہار

نہ پرواہ ہماری ذرا تم نے کی
گئے چھوڑ،اچھی وفا تم نے کی

جو بچّے نے دیکھا مرا پیچ وتاب
دیا اس نے منہ پھیر کریوں جواب

رلاتی ہے تجھ کو جدائی مری
نہیں اس میں کچھ بھی بھلائی مری

یہ کہکر وہ کچھ دیر چُپ رہا
دِیا پھر دکھا کر یہ کہنے لگا

؟ سمجھتی ہے تُو ہوگیا کیا اسے
! ترے آنسوئوں نے بجھایا اسے
 
Top