Namaz قرات خلف امام اور نظریاتی اختلاف کی ایک جھ&#16

  • Work-from-home

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
قرات خلف امام اور نظریاتی اختلاف کی ایک جھلک
سب سے پہلے میں فورم کے ایڈمن صاحب اور پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ مسلہ قرات خلف امام پر مجھے میری درخواست پر بحث کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی۔
انشاء اللہ بہت جلد ایک الگ ٹھریڈ میں مسلۂ قرات خلف امام پر تحقیقی بحث کا آغاز ہوگا ،
فی الوقت اس ٹھریڈ میں ہمارے محترم موڈریٹر ناصر بھائی کی دو فاش غلطیوں کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں، جو انہوں نے دو الگ الگ پوسٹ میں کی ہیں۔
ان غلطیوں کی نشاندہی کا بنیادی مقصد اس بات پر متوجہ کرنا ہے کہ جب بھی ہم کوئی بات کریں یا کوئی مضمون اٹھا کر کاپی پیسٹ کریں تو اسے اپنے علم کی حد تک تحقیق کرلیا کریں ، باقی اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے ،
دوسرا بنیادی مقصد قارئین کو یہ سمجھانا ہے کہ یہی وہ غلطیاں ہیں جو مثال ہے ایسے مسائل میں نظریاتی اختلاف کی،
اور نظریاتی اختلاف یقیناًایک شر اور فساد ہے جو امت مسلمہ میں انتشار وافتراق اور بے چینی کو پیدا کرتی ہے بلکہ ایسا اختلاف مسلمانوں کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچاتا ہے، لہذا یہ اختلاف کسی صورت جائز نہیں،
اللہ تعالی ہمیں سمجھ اور علم نافع عطا فرمائے۔
غلطی نمبر ایک:
طارق سعید بھائی کے ایک سوالیہ پوسٹ پر سیویو ناصر بھائی نے ایک پوسٹ جاری کی تھی جس میں انہوں ایک فریق کا موقف یوں بیان کیا۔
( وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ جس نے رکوع پا لیا اس نے رکعت پالی اس کو پھر سے لوٹانے کی ضرورت نہیں اس پر وہ یہ حدیث پیش کرتے ہیں جس میں ابو بکر رضی اللہ عنہ دوڑتے ہوئے آتے ہیں اور رکوع میں مل جاتے ہیں جب نماز ختم ہوتی ہے تو اللہ کے رسول ﷺ کہتے ہیں اللہ تیرے شوق کو اور بڑھائے لیکن آئندہ ایسا نہ کرنا۔
ناصر بھائی اس حدیث کو بیان کرنے کے بعددوسرے فریق یعنی اپنے موقف کو بیان کرتے ہیں اور سورۃ الفاتحہ والی حدیث بخاری و مسلم کا ذکر کرکے اسے پڑھنا لازمی بتاتے ہیں ۔
لہذا اس طرح دو طرفہ دو احادیث بیان کرتے ہیں اور پھر اپنے موقف کو حق ثابت کرنے کے لئے ابو بکرہ رضی اللہ عنہ والی حدیث پر ایک غلط اور باطل مفہوم تراشتے ہیں، ملاحظہ فرمائیں۔
اور ابو بکر والی حدیث میں وہ کہتے ہیں کے اللہ کے رسول ﷺ نے کہا کہ اللہ تیرے شوق کو بڑھائے لیکن آئندہ ایسا نہ کرنا یعنی ابھی ہوگیا لیکن آئندہ کرو گے تو پھرسے لوٹانی پڑے گی اس کا یہی معنی ہوا اس لئے جب ابو بکر کو تنبیہہ ملی کے آئندہ ایسا نہ کرنا تو ہم کیا ہیں،
میرے بھائی ناصر: اس حدیث رسول ﷺ میں کتنا صاف اور واضح مفہوم موجود ہے کہ ایک عام بندہ بھی بڑی آسانی سے سمجھ جاتا ہے۔
آپ اﷺ نے دو باتیں فرمائیں اور حدیث میں بھی دو باتیں ہیں، یہ بات ہر مسلمان جانتا ہے کہ صحابہ کرام عبادات اور نیکی کرنے مین کتنے حریص تھے اور ان کا کیا جذبہ تھا قرآن اور احدیث میں ان کی صفات موجود ہیں لہذا ایک فرض نماز ہورہی ہو جماعت کی اور امامت سید الانبیاے ﷺ جیسی ہستی فرمارہے ہو تو کیا کوئی صحابی رسول یہ پسند کرے گا کہ ایک رکعت نماز کی چھوٹ جائے اور جو اجر و ثواب اس پر ہو وہ اس سے محروم ہوجائے ، صاف ظاہر ہے کہ ابو بکرہ رضی اللہ عنہ اسی جذبہ اور حرص کی وجہ سے جلدی جلدی آتے ہیں اور رکوع میں شامل ہوجاتے ہیں اور بعض روایات میں آتا ہے کہ وہ پیچھلی صف میں رکعت باندھ لیتے ہیں تاکہ جماعت کے ساتھ رکعت ضائع نہ ہو۔ اور پھر نماز میں آہستہ چل کر صف میں آجاتے ہیں،
اب نبی رحمت ﷺ نے ان کے جذبہ اور حرص کو دیکھ کر تعریف فرمائی اور داد تحسین پیش کیا ۔
اور جلدی جلدی آنا یہ مسجد کے آداب کے خلاف عمل ہوا اس پر آپ ﷺ نے تنبیہہ فرمائی کہ آئندہ ایسا نہ کرنا۔
اب میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ اس میں ایسی کونسی بات ہے جو سمجھ میں نہ آنے والی ہے جس پر آپ نے اس کا مفہوم ہی بدل دیا، کیوں؟ یہ آپ نے کیوں کیا؟ اس لئے کہ یہ حدیث آپ کے موقف کے واضح خلاف تھی اور آپ نے اپنے موقف کو کسی صورت ثابت کرنا تھا لہذا آپ نے اس کا مفہوم ہی بدل دیا، آپ کو ذرا اس کا احساس ہوا کہ یہ برتاؤ آپ نے حدیث رسول ﷺ کے ساتھ کیا کسی مولوی یا مفتی کے قول کے ساتھ نہیں۔
اس پر آپ سے میرے چند سوالات ہیں۔
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ نے جب رکوع پالیا تو آپ کے موقف کی بنیاد پر وہ رکعت مکمل نہیں ہوئی لہذا حضور نبی کریم ﷺ کو نماز لوٹانے کا حکم دینا تھا کیونکہ آپ ایک نبی اور رسول ہیں اور آپ کا ہر عمل گویا امت کو تعلیم دینا ہے ، مسلۂ بتانا ہے ، سمجھانا ہے ، تاکہ اگر آئندہ ایسا مسلۂ پیش آئے تو رہنمائی موجود ہو، لہذا یہاں رسول اللہ ﷺ کو لازما نماز لوٹانے کا حکم دینا تھا لیکن آپ نے نہیں دیا ، یہ ثابت ہوا کہ رکوع میں ملنے والے کی رکعت مکمل ہوجاتی ہے ، لوٹانے کی قطعا ضرورت نہیں،
اگر آپ کے موقف کو تسلیم کیا جائے تو میرے چند سوالات ہیں جس کا جواب چاہئے، قرآن و سنت سے،
سوال نمبر ۱۔ آپ کا موقف ہے کہ رکعت نہیں ہوئی اور رسول اللہ ﷺ نے تنبیہہ فرمائی کہ آئندہ ایسا نہ کرنا ، رسول اللہ ﷺ کو نماز معاف کرنے کا یہ اختیار کب ملا ، اور کس نے دیا،
سوال نمبر۲: رسول اللہ ﷺ کی حدیث کے مفہوم کو الٹ دینا ، کیا یہ حدیث کے انکار کے زمرے میں نہیں آئے گا؟
سوال نمبر ۳: رسول اللہ ﷺ اپنی امت کی تعلیم کے لئے کوئی بات فرماتے ہیں لیکن کوئی شخص اپنی بات یا موقف منوانے کے لئے رسول اللہ ﷺ کی بات کو غلط انداز میں پہنچاتا ہے تو اس شخص کے متعلق کیا حکم ہوگا؟
سوال نمبر۴: آپ کے موقف کی بنیاد پر رکعت نہیں ہوئی اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آئندہ ایسا نہ کرنا، کیا یہ نماز کی اہمیت کو کمزور کرنے والی بات نہیں؟
غلطی نمبر ۲:
سیویو ناصر بھائی نے قرات خلف امام پر ایک ٹھریڈ بنایا ہے اس پوسٹ کے آغاز میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت نقل کی ہے۔
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری امت جنت میں داخل ہوگی سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا جس نے میرا حکم مانا وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے انکار کردیا،
اس کے بعد مصنف نے قارئین کو سورۃ الفاتحہ کے مسئلہ پر ٹھنڈے دل سے غور کرنے کی تاکید فرمائی۔
گویا کہ مسئلہ بیان کرنے سے پہلے ہی مصنف نے قارئین کے ذہن میں یہ بات بٹھا کر انتشار پیدا کردیا کہ جو مخالف فریق امام کے پیچھے مقتدی کے لئے قرات ضروری نہیں سمجھتا وہ ان احادیث مبارکہ کا انکار کرتا ہے اور جو انکار کرے وہ جنت میں نہیں جائے گا بلکہ اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اس مسلۂ میں یہ حدیث پیش کرکے نہ صرف قارئین کو دین اسلام کے نام پر دھوکہ ، اور فریب دیا ہے بلکہ نظریاتی اختلاف کا انتشار پیدا کرکے صحابہ کرام سے لے کر آج تک کی امت مسلمہ کی شدید توہین کی ہے، اور مصنف نے خود اپنے خلاف اپنی جہالت کا فتوی دے دیا ۔ اس پر میرے سوالات آرہے ہیں۔
میں حنفیہ کا موقف بیان کرچکا ہوں کہ اس مسئلہ میں اختلاف تحقیق پر ہوا ہے قرآن و سنت پر نہیں۔ کیونکہ دونوں فریقین اپنے دلائل میں احادیث مبارکہ پیش کرتے ہیں، کس کا موقف مضبوط ہے اور کس کا موقف کمزور یہ الگ قرات خلف امام کی بحث میں واضح ہوگا لیکن یہاں دونوں فریق احادیث کا دعوی کرتے ہیں لہذا یہاں رسول اللہ ﷺ کی بات ماننے یا نہ ماننے یا انکار کی کوئی بحث ہی نہیں اور نہ اس سے پہلے کسی نے فتوی دیا کہ فلاں جہنمی ہے یا کافر ہے یا رسول اللہ ﷺ کی احادیث کا منکر ہے ، جب سرے سے یہ بات یہاں موجود ہی نہیں اور بحث بھی نہیں تو مصنف نے جنت اور جہنم والی حدیث بیان کرکے کیا بتانے کی کوشش کی ہے۔
سوال نمبر۱: کیا اس مسلہ میں فریقین کے درمیان بحث رسول اللہ ﷺ کی بات ماننے ، نہ ماننے پر ہے یا تحقیق پر؟
سوال نمبر ۲: اگر آپ کا نظریہ ہے کہ یہاں بحث رسول اللہ ﷺ کی حدیث ماننے یا نہ ماننے پر اختلاف ہوا ہے تو آپ کا مخالف فریق قرآن کی آیت اور احادیث اپنے موقف میں پیش کرتا ہے،ذرا بتائے کہ اس کا انکار کون کرتا ہے، ذرا اپنے متعلق فتوی دیں کہ آپ اپنے بنائے اصول کے مطابق کہاں جائیں گے جنت میں یا جہنم میں؟
سوال نمبر ۳: اگر آپ کا موقف ہے کہ اس مسئلہ میں اختلاف اجتہاد اور تحقیق پر ہوا ہے تو آپ نے جو پوسٹ بنائی ہے اس کے آغاز میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی اس حدیث قرات خلف امام کے مسئلہ سے کیا تعلق ہے؟
ہمارا موقف بڑا صاف اور واضح ہے کہ دونوں فریق اپنی اپنی تحقیق میں درست ہے لہذا کسی فریق کے متعلق لب کشائی نہیں کرنی ہے اور نہ ہم نے کی ہے، ہم نے اپنے مخالف فریق کی نمازکو باطل ، فاسد نہیں کہا لہذا ہم دونوں فریقین کے اجتہاد کا احترام کرتے ہیں،
لیکن آپ حضرات صرف اپنے کو حق پر سمجھتے ہیں اور فریق مخالف کی نماز کو باطل اور فاسد کہتے ہیں کہ ان کی نماز ہوتی ہی نہیں، میرا سوال ہے
سوال نمبر ۴: اس مسئلہ میں اختلاف فروعی تھا لیکن اس میں نظریاتی اختلاف کس نے پیدا کیا ،
سوال نمبر ۵: کیا آپ لوگوں نے اپنے مخالف فریق کی نماز کو باطل اور فاسد کہہ کر ان کے موقف پر قرآن و احادیث مبارکہ کے جو دلائل ہیں اس کا انکار نہیں کیا؟
فی لوقت اتنا کافی ہے ، بات اگر آگے بڑھی تو مزید سوالات کروں گا۔
(نوٹ: قارئین کرام نوٹ فرمالیں میں سیویو بھائی کا بڑا احترام کرتا ہوں ، ان کی قدر کرتا ہوں، پہلی غلطی میں جو مفہوم بیان ہوا تھا وہ ناصر بھائی کا اپنا نہیں تھا، انہوں نے ایک کتاب سے شاید اٹھایا تھا،
اور دوسری جو پوسٹ جاری ہوئی ہے وہ بھی ناصر بھائی نے کسی کتاب یا مضمون سے اٹھایا ہے، لہذا میں انہیں قصور وار نہیں ٹھہراتا بلکہ میرے سوالات ان مصنفین حضرات سے ہیں جو لوگوں کو دھوکہ دینے اور اپنی بات منوانے کے لئے اس قسم کے مفہوم تراشتے ہیں۔ )
لیکن ہمیں احتیاط کرنی چاہئے کہ ایسے اختلافی مسائل میں بغیر پڑھے اور سمجھے کوئی بات شئیر نہیں کرنی چاہئے پھر بھی ہم انسان ہیں اور غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے اگر ایسا معاملہ ہوجائے اور بات سمجھ آجائے تو ہمیں اس بات سے رجوع کرلینا چاہئے یہی اسلام کی بنیادی تعلیم ہے اور اسی میں اللہ تعالی اور رسول اللہ ﷺ کی رضا ہے،
اللہ تعالی ہمیں علم نافع عطا فرمائے اور اکابرین امت کا احترام اور قدر نصیب فرمائے ۔ آمین
دعاگو آپ کا بھائی ریحان تقدیس
 

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
Wa Alaykum Assalam Wrwb :)

janab encounter ham bhi apka ehtaram karte hain lekin bada afsos hua apki ye baten sun kar agar ye koi aur kehta to samajhte ke laa ilmi ki bina par jihalat ki bina par ye baten huyi lekin aap jaise ilm rakhne wale aisi baten kare bada tajjub aur afsos hua

khair mohtaram encounter apka jawab to ham tariq ki thread me hi desakte the islie nahi diye kyun ke wahan apne hamara naam lekar kaha hai ke hamara batil mafhoom hai agar ham apko jawab dete to ye hamari zaati bahes bhi lagti aur sath hi is par bahas karne se mahol kharab hota ye wajhe thi

lekin aap bahes karna hi chahte hain to bakhushi apko jawab denge inshaAllah

apko ye karna tha pehle hamse kehte phir ham dono milkar adminz se baat karte mubahise k bare me lekin apko kis baat ka dar tha pata nahi apne sare staff ko pm kiya siwaye hamare phir jab apko ijazat mili hame pm kiye

khair sabse pehle aap ek baat zahen me rakhlen ki yahan par jo bhi baat kahenge wo reference k sath hogi aur apne khule taur par apne maslaq deobandiat ko badhawa de rahe hain jo ke yahan iski ijazat nahi aap ko bas apna mudda apni baat Quran aur Hadees ki roshni me rakhna hai

ab rahi baat ruku me shamil hone se rakat milti hai ya nahi janab iski hamne wazeh daleel di aur ye bhi kaha k dono fariqain k paas dalail hain shayad apne theek se nahi padha phir se padhen

sure fateha ki ahmiat aur fazilat to apne khud bayan kardi aur sath hi iska namaz me padhna kitna ahem hai chahe wo sirri ho ya zehri ye bhi apne hi bata diya aur apke sawal ka jawab bhi khud isme hi hai mazeed ham iski fazilat aur padhne na padhne par kuch nahi kahenge ye to wazeh hai

ab baar ye k kya muqtadi agar ruku paye aur usne sure fateha nahi padhi to wo rakat phir lautayega ?

isme olama ka ikhtelaf hai aur dono apni taraf se dalail dete hain un par zara nazar dalte hain

wo loog jo kehte hain k jisne ruku pa liya usne rakat pali usko phir se lautane ki zaroorat nahi is par wo ye hadees pehs karte hain jisme abu bakar r.a daudte huye aate hain aur ruku me mil jate hain jab namaz khatam hoti hai to Allah k Rasul sallellahu alayhiwasallam kehte hain Allah tere shauq ko aur badhaye lekin ainda aise na karna

yahan olama jo ruku ki rakat hone k qail hain kehte hain k agar rakat na milti to abu bakar ko phir se rakat dohrane ko kehte lekin aise nahi kaha isliye ye rakat miljati hai

ab dekhte hain wo loog jo kehte hain k ruku k milne se rakat nahi milti lautani padhti hai
unke paas bohot si daleelen hain jisme apne hi jo bukhari aur muslim ki hadees pesh ki k sure fateha jisne nahi padhi uski namaz hi nahi wo kehte hain rakat k mukammal hone k liye sure fateha padhna lazmi hai

aur abu bakar wali hadees me wo kehte hain k Allah k Rasul sallellahu alayhiwasallam ne kaha k Allah tere shauq ko badhaye lekin ainda aise na karna yane abhi hogaya lekin ainda karoge to phir se lautani padegi iska yehi maina hua islye jab abu bakar ko tambeeh mili k ainda aisa na karna to ham kya hain

aur jahan tak hamari tehqeeq hai to hame jo behtar laga k ehtiatan agar ham rakat lautaden to zyada behtar hai aur bohot se qawi dalail bhi iski taraf hain

yane ruku milne ki surat me bhi hame wo rakat lautani hai

bohot se loog issi wajhe se jab imam ruku me ho to daud te huye aate hain aur kisi ko mila ya na mila koi rakat nahi lautata aur namaz me etmenaan se padhne ko kaha gaya hai

to janab behtar hai k ham rakat phir se padhen wallahu aalam

Allah hame deen ko samajh kar us par amal karne ki taufeeq de Aameen

mazeed mukammal namaz ke tareeqe k liye is par nazar dalen :)
Mukammal Namaz Ahadees Ki Roshni Me


aur imam bukhari ne ispar apni kitab me jo hadees ki roshni me dalail diye hian wo bhi hamn bayan kiya

Imam Bukhari rehmatullahi alay ne apni kitab
جزء القراءة خلف الامام me iske upar tafseel se likhe hain ussi me unhone apna fatwa ahadees k sath diye hain

likhte hain jo shaks surah fatheha nahi padha uski koi namaaz nahi is jaisi hadeeson se aur kuch sahaabae kiraam ke fatwon se unhon ne istidlaal kiya hai

Abu hurairah raziyallaho anho ka kahna hai ke rakat nahi hogi yahan tak ke imaam ko khade hue na paale

aur hazrat Ayesha raziyallaho anha ka kahna hai ke tum me se koi shaks ruku na kare yahan tak ke surah fathiha padhle

ye fatwa khud unki apni kitaab
جزء القراءة خلف الامام

aur sath hi newolf ki baat par hamne ye bhi kaha

haan bro hamne kaha na k isme ekhtelaf hai kuch olama is par muttafiq hai aur kuch nahi
aur dono apne dalail pesh karte hain ab hame jo maqool lage wo apnana chahiye ulajhna nahi chahiye

Allah hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen


ab apki post jo usme apne ki uski baat karte hain apne meethi baton ka lecture diye jo padhne walon ko acha lage aur baat kahin aur nikal jaye phir apne bahes nahi honi chahiye bhi kaha dusri post ek new member asif ki thi jo uski pehle post thi issi thread me wo achanak kahan se agaya pata nahi ya phir is mauzu ko hawa dene k liye laya gaya khair jo bhi ho us member ne apse mukhatib hokar kaha k wo hanafi hai usko kya jawab dena chahiye jab aisa masla aaye

apko chahiye tha k ap unse kehte k bhai ham hanafi shafi maliki hambali nahi balke pehle ek musalman hain aur hame jo bhi baat karni hai wo Quran o hadees se karni hai lekin apne hanafi maslaq aur usme bhi deobandi aqaid par apni baat ko kaha jo ke bohot afsos ki baat thi aur usme jo dalail pehs kiye wo imam k piche sure fateha k talluq se to nahi the


aur yahan bhi apne jo sawal kiye hain wo be buniyad hain kyun k apne hamari baat se khud ka ek mafrooza banaya hai khud se iska mafhoom banaya aur us mafhoom ko apne mufad k hisab se sawalon ki shakal di hai jo ke zaya hogaye

kyun jahan apne kaha k Allah k Rasul sallellahu alayhiwasallam ne abu bakar ra ko jo mana kiya tha kya ye unki marzi hai aur kya unko ye haq hasil k wo kisi ki bhi namaz maaf karsakte wagairah nauzubillah summa nauzubillah

hamara aqeeda to aisa nahi lekin apki soch aisi hai hamne kab kaha Allah k Rasul sallellahu alayhiwasallam khud apni marzi se ye karte hain ya kehte hain balke hamara aqeeda to is par k wo jo bhi bolte hain Allah ki marzi se bolte hain

kya apki nazar se ye ayat nahi guzri


وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَى إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى


Wama Yantiqu Anil, In huwa illa wahyoon yooha.

Aur woh Mohammad sallellahu alayhiwasallam apni khwahish se koi baat nahi kehte, Unki baat to sirf wahi hoti hai jo utaari jati hai. (sure Najm-53, aayat no. 3,4 para no. 27)

aur abu bakar ra ko unhone kaha tha wo bhi Allah ki marzi se tha ye hamara imaan hai
aur is hadees se aur baki dusri ahadees se jo apke samne pesh ki wazeh hogayi baat

aur ek daleel mulahaza farmaye

شیخ الحدیث عبد المنان نور پوری صاحب فرماتے ہیں:

ابو بکرہ رضی اللہ عنہ کی ’’لاتعد‘‘ والی حدیث سے مدرک رکوع کی رکعت کا ہونا اور نہ ہونا دونوں ہی ثابت نہیں ہوتے۔ روایۃ اس حڈیث میں جو لفظ ثابت ہیں، وہ ’’لا تعُد‘ ہی ہیں جن کا معنی ہے’’ نہ لوٹ دوبارہ ایسا نہ کرنا‘‘ اور لفظ ’’لاتُعد‘‘ اعادہ نہ کر نماز نہ لوٹا، اس حدیث میں روایۃ ثابت ہی نہیں لہذا حدیث ’’لا صلوۃ لمن لم یقرابفاتحۃ الکتاب‘‘نہیں کوئی نماز اس کی جس نے نہ پڑھی سورۃ فاتحہ، محکم ہے۔ ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے متعارض نہیں تو رکوع میں شامل ہونے والے کی رکعت نہیں ہوتی، وہ رکعت اٹھ کر پڑھے۔(احکام ومسائل؛ جلد 1، ص 162


ye raha ruku ka masla abhi baat karte hain sure fateha khalf ul imaam ki is par to wazeh ahadees hain jinka ambar ham apke samne laga sakte hain aur thread bhi laga diye hain phr bhi afsos k aap apne maslaq ko sahi sabit karne k chakkar me ahadees ko apne mafhoom me le jaa rahe hain







سورۃ الفاتحہ کی فضیلت اور بطور رکن نماز میں اس کی اہمیت

سورۃ الفاتحہ قرآن مجید کی عظیم الشان سورتوں میں سے ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نےاس کی بڑی اہمیت اور فضیلت بیان فرمائی ہے۔
عبادۃ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا:
لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ
(صحیح البخاری کتاب الاذان باب وجوب القراءۃ للامام و الماموم فی الصلوات کلھا فی الحضر، صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب وجوب قراءۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ و انہ اذا لم یحسن الفاتحۃ)
“اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے (اس میں) فاتحۃ الکتاب نہیں پڑھی”
ایک اور حدیث میں اس سورت کی اہمیت یوں بیان ہوئی ہے:
لاَ تُجْزِئُ صَلاَةٌ لاَ يَقْرَأُ الرَّجُلُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ
(سنن دار قطنی کتاب الصلاۃ باب وجوب قراءۃ أم الکتاب فی الصلاۃ و خلف الأمام، ارواء الغلیل جلد 2 ص 10)
"وہ نماز درست نہیں ہوتی جس میں آدمی فاتحۃ الکتاب نہ پڑھے"
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فَهِيَ خِدَاجٌ ثَلَاثًا غَيْرُ تَمَامٍ
(صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب وجوب القراءۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ)
“جس نے أم القرآن ( یعنی سورۃ الفاتحہ) پڑھے بغیرنماز ادا کی تو وہ (نماز) ناقص ہے، ناقص ہے، ناقص ہے، نا مکمل ہے”
اس حدیث میں سورۃ فاتحہ کے بغیر پڑھی جانے والی نماز کو "خداج" کہا گیا ہے جس کا مطلب ناقص اور خراب ہے۔ یہ لفظ اونٹنی کے اس بچے کے لیے مستعمل ہے جو قبل از وقت ناتمام اور خراب حالت میں پیدا ہو جائے۔ اس سے بعض علماء کو غلط فہمی ہوئی ہے کہ سورۃ فاتحہ کے بغیر نماز ہو تو جاتی ہے لیکن نامکمل رہتی ہے۔ لیکن اوپر صحیح البخاری اور سنن دار قطنی کی جو حدیثیں بیان کی گئی ہیں ان کی روشنی یہ موقف درست معلوم نہیں ہوتا اس لیے کہ ان میں صراحت سے کہا گیا ہے کہ سورۃ الفاتحہ نہ پڑھنے والے کی کوئی نماز نہیں۔خود اسی حدیث کے آخر میں ایسی نماز کو نامکمل کہا گیا ہے اور ظاہر ہے کہ جب نماز مکمل ہی نہ ہو گی تو درست کیسے ہو سکتی ہے۔ ائمہ اربعہ میں سے امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ کا موقف بھی سورۃ فاتحہ پڑھنے کی فرضیت کا ہے۔
نماز میں اس کی اہمیت کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے اپنے ایک فرمان میں اسے "الصلاۃ" یعنی نماز کے نام سے ذکر فرمایا ہے۔
قَالَ اللَّهُ تَعَالَى قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ فَنِصْفُهَا لِي وَنِصْفُهَا لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَءُوا يَقُولُ الْعَبْدُ { الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ } يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَمِدَنِي عَبْدِي يَقُولُ { الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ } يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَثْنَى عَلَيَّ عَبْدِي يَقُولُ الْعَبْدُ { مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ } يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَجَّدَنِي عَبْدِي يَقُولُ الْعَبْدُ { إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ } يَقُولُ اللَّهُ هَذِهِ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ يَقُولُ الْعَبْدُ { اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ }يَقُولُ اللَّهُ فَهَؤُلَاءِ لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ
(سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب من ترک القراءۃ فی صلاتہ بفاتحۃ الکتاب، صحیح سنن ابی داؤد حدیث نمبر 779۔ صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب وجوب القراءۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ فرماتاہے "میں نے نماز (یعنی سورۃ الفاتحہ) کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان تقسیم کر دیا ہے۔پس اس کا نصف حصہ میرا ہے اور نصف میرے بندے کا ہے۔ اور میرے بندے نے جو سوال کیا وہ اسے ملے گا۔"
(پھربات جاری رکھتے ہوئے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا:
"(سورۃ فاتحہ) پڑھو، جب بندہ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَکہتا ہے تو اللہ عز و جل فرماتا ہے " میرے بندے نے میری حمد بیان کی"
(بندہ) کہتا ہے الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِتو اللہ عز و جل فرماتا ہے "میرے بندے نے میری ثنا بیان کی"۔
بندہ کہتا ہے مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِتو اللہ عز و جل فرماتا ہے "میرے بندے نے میری عظمت بیان کی"
بندہ کہتا ہے إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُتو اللہ فرماتا ہے "یہ (حصہ) میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور میرے بندے نے جو سوال کیا وہ اسے ملے گا"
بندہ کہتا ہے اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَتو اللہ فرماتا ہے "یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کو وہ ملے گا جس کا اس نے سوال کیا"۔
قرآن مجید میں سورۃ الفاتحہ کی فضیلت اس آیت میں بیان ہوئی ہے۔
وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ (سورۃ الحجر آیت 87)
(اے نبی!) ہم نے آپ کو السبع المثانی اور قرآنِ عظیم عطا کیا"
اس آیت کی تفسیر بیان کرتے ہوئے ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے فرمایا:
مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فِي التَّوْرَاةِ وَلَا فِي الْإِنْجِيلِ مِثْلَ أُمِّ الْقُرْآنِ وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي
(سنن ترمذی کتاب التفسیر باب تفسیر سورۃ الحجر صحیح سنن ترمذی حدیث نمبر 3125)
"اللہ تعالیٰ نے أم القرآن (یعنی سورۃ فاتحہ) جیسی ( عظیم الشان سورت) نہ تورات میں اتاری اورنہ انجیل میں۔ یہی السبع المثانی (بار بار دہرائے جانے والی آیات ) ہیں۔
دوسری روایت میں ہے کہ:
هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُهُ
(صحیح البخاری کتاب التفسیر باب قولہ و لقد آتیناک سبعا من المثانی والقرآن العظیم)
"یہی السبع المثانی (بار بار دہرائی جانے والی آیات) اور قرآنِ عظیم ہے جو مجھے دیا گیا"
(سورۃ الفاتحہ کو "السبع المثانی" کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کی سات آیات ہیں جنہیں نماز کی ہر رکعت میں دہرایا جاتا ہے جبکہ قرآنِ عظیم کا نام بھی اس کی اہمیت اور فضیلت کے بیان کے لیے دیا گیا ہے ورنہ قرآن مجید کی ہر شئے ہی عظیم ہے۔ جیسے کعبہ کو تعظیمًا بیت اللہ کہا جاتا ہے اگرچہ تمام مساجد اللہ کا گھر یعنی بیوت اللہ ہیں)


امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنے کا مسئلہ ائمہ اور فقہاء میں مختلف فیہ چلا آتا ہے ۔ اس بارے میں فقہاء کے تین گروہ ہیں:

1۔امام مکحول، امام اوزاعی، امام شافعی اور امام ابو ثور رحمہم اللہ کہتے ہیں کہ امام کے پیچھے سری اور جہری تمام نمازوں میں سورۃ فاتحہ پڑھی جائے گی۔دور حاضر میں الشیخ بن باز سمیت کچھ عرب علماء نے اسی کو اختیار کیا ہے۔
2۔ سفیان ثوری رحمہ اللہ ، امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے اصحاب الرائے سری یا جہری کسی بھی نماز میں امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنے کے قائل نہیں ہیں۔
3۔ امام زہری، امام مالک، عبداللہ بن مبارک، امام احمد بن حنبل اور امام اسحاق رحمہم اللہ کا کہنا ہے کہ اگر امام بلند آواز سے تلاوت کر رہا ہو تو مقتدی کو سورۃ فاتحہ نہیں پڑھنی چاہیے اور سری نمازوں (یعنی جن میں امام آہستہ آواز میں پڑھتا ہے جیسے ظہر اور عصر وغیرہ) میں پڑھنی چاہیے۔دور حاضر کے مشہور محدث الشیخ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "اصل صفۃ صلاۃ النبی" میں اس کے حق میں بہترین دلائل دیے ہیں جبکہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا فتویٰ بھی اس کی موافقت میں ہے


رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے لیے قراءت کرنا مشکل ہو گیا۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد صحابہ رضی اللہ عنہم سے دریافت فرمایا:
لَعَلَّكُمْ تَقْرَءُونَ خَلْفَ إِمَامِكُمْ
"شاید تم لوگ اپنے امام کے پیچھے پڑھتے ہو؟"
انہوں نے عرض کیا:
"جی ہاں، اے اللہ کے رسول! ہم جلدی جلدی ایسا کر لیتے ہیں"
فرمایا:
لَا تَفْعَلُوا إِلَّا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فَإِنَّهُ لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِهَا
"تم ایسا مت کرو، سوائے اس کے کہ تم میں سے کوئی فاتحہ الکتاب پڑھ لیا کرے، کیوں کہ جس نے اسے نہ پڑھا اس کی نماز نہیں ہوئی"
(سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب من ترک القراءۃ فی صلاتہ بفاتحۃ الکتاب، امام البانی نے کثرت طرق کی بناء پر اسے حسن کہا، دیکھیے اصل صفۃ صلاۃ جلد1 ص 331، اور مشکاۃ المصابیح تلخیص الالبانی حدیث نمبر854)


Akhir me apse umeed karte hain k aap tassub ka aina nikal kar baat ko samajhne ki koshish karenge aur jo bhi baat karenge to dalail ki roshni me nake maslaq ki

Allah hame maslaqi tassub se bachaye aur deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen
 

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سب سے پہلے فورم کے تمام دوستوں کے سامنے ایک بات میں واضح کردوں یہ بات دراصل ایک ای میل کی بنیاد پر کررہاہوں۔
مجھے ناصر بھائی کے موڈریٹر ہونے پر مکمل اعتماد ہے اگر کوئی یہ سمجھے کہ میں ان کے خلاف ہوں اور ان کی موڈریشن کے خلاف ہوں، میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس فورم پر اسلام سیکشن کے لئے ناصر بھائی سے بہتر کوئی موڈریٹر نہیں ہے اور اگر ایسا مسلہ زیر بحث آیا ہماری بحث کے بعد تو ناصر بھائی کی وکالت میں جو سب سے پہلا بندہ میدان میں آئے گا وہ ریحان تقدیس ہی ہوگا، انشاء اللہ
یہاں بحث شرک و بدعت کی یا ہمارے علماء کے نظریات پر نہیں ہورہی بلکہ مسلئہ کی تحقیق پر ہورہی ہے، لہذا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہاں مجھے اختلاف صرف اس بات کا ہے کہ ناصر بھائیکا رویہ چند دنوں سے ذرایکطرفہ ہوگیا ہے اور مجھے بڑی خوشی ہوگی اگر وہ دوبارہ اپنے ماضی کے رخ پر چلے جائیں
ناصر بھائی آپ نے شکایت کی ہے کہ میں نے آپ سے مشورہ نہیں کیا اور فورم کے دوسرے موڈریٹر ز اور ایڈمن کو پی ایم کردیا اور اس پر آپ ناراض ہوئے، مجھے بڑا افسوس ہے ہوا، کیونکہ آپ میرے فریق ہیں آپ سے مجھے بحث کرنی ہے، آپ نے جو پوسٹ جاری کی تھی اس پر میں باقاعدہ بحث کا ارادہ رکھتا ہوں لہذا میں آپ سے اجازت کیوں لوں گا ، لیکن کیوںکہ آپ موڈریٹر ہیں اور اسلام سیکشن میں جو نیو ٹھریڈ بنتا ہے وہ پہلے آپ کے پاس آتا ہے آپ است چیک کرتے ہیں ایسی صورت میں میں اگر بحث کا آغاز کرتا ہوں تو کیا مجھے تحفظ دیا جائے گا اور مجھے بحث کی اجازت ہوگی لہذا میں نے اسی بنیاد پر ایڈمن کو ایڈمن اور دیگر موڈریٹر کے سامنے اپنا سوال رکھا جب انہوں نے مجھے اجازت دے دی تو اب مجھ پر فرض عائد ہوتا ہے کہ میں آپ کو مطلع کروں کہ مجھے بحث کی اجازت مل گئی ہے لہذا میں آپ سے بحث کرنا چاہتا ہوں اور الحمد للہ میں نے اپنا یہ فرض پورا کیا، اب آپ بتائیں آپ کی سکایت جائز ہے
حتی کہ ایسی شکایت تو مجھے کرنی چاہئے تھی کیوں کہ آپ نے ناانصافی کی ہے ،جب آپ نے قراۃ خلف امام کا ٹھریڈ بنایا تو آپ نے مجھے دعوت نہیں دی اوت دیگر دوستوں کو دعوت دی جب کہ یہ ٹھریڈ آپ نے میری پوسٹ کے جواب میں بنایا تھا اور اس مسئلہ میں میں آپ کا فریق تھا آپ کسی کو دعوت دیں یہ نہ دیں لیکن مجھے ضرور دعوت دینی تھی ، مجھے دودن بعد اس ٹھریڈ کا پتہ چلا ، اب آپ خود فیصلہ کریں ناانصافی کس نے کی ۔
اب آپ یہ نہ کہئے گا کہ میں میٹھی میٹھی باتیں کررہا ہوں۔
ناصر بھائی میں واضح لکھ چکا ہوں کہ ہمارے درمیان بحث دوسرے ٹھریڈ میں ہوگی، اس ٹھریڈ میں صرف آپ کی دوغلطیوں پر بات کرکے چند سوالات کئے ہیں چاہئے تو یہ تھا کہ آپ ان سوالات کا جواب دیتے ، لیکن افسوس کہ بحث والی ساری باتیں دوبارہ آپ نے یہاں کردی جبکہ یہاں بحث کا کوئی تعلق ہی نہیں، یہ ٹھریڈ آپ کی دو غلطیوں پر بنایا ہے،بحث اگلے ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ ترتیب سے ہوگی اور یہ ٹھریڈ میں یا آپ نہیں بنائیں گے ہم ایڈمن یا کسی دوسرے موڈریٹر سے درخواست کریں گے اور کچھ اصول ہم ان کو بناکر دینگے اور وہ اسے خود جاری کرینگے اور اسی اصول پر ترتیب سے بحث کا آغاز ہوگا
لہذا بحث والی باتیں آپ اس ٹھریڈ میں بیان نہ کریں، یہاں جو سوالات کئے ہیں اس کا جواب دیں صاف اور مختصر
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ نے دو غلطیاں کی تھیں۔ ایکغلطی تو یہ کی کہ آپ ڈور کر آئے، یہ مسجد کے آداب کے خلاف ہے دوسری غلطی یہ کی کہ رکعت حاصل کرنے کے لئے انہوں نے صف سے پہلے ہی رکوع میں چلے گئے اور نماز میں وہ صف میں مل گئے ،
رسول اللہ ﷺ نے انہی غلطیوں پر فرمایا کہ آئندہ ایسا نہ کرنا

یہاں ابو بکرہ کی غلطیاں ہیں تو اس پر تنبیہہ ہوئی اگر غلطیاں نہ ہوتی اور پھر یہ کہا جاتا کہ آئندہ ایسا نہ کرنا تو سمجھ میں آنے والی بات تھی ،
اس واضح مفہوم کو آپ نے الٹ دیا جس پر میں نے سوالات کئے ،آپ نے وضاحت نہیں کی، بلکہ آپ نے قرآن کی آیت پیش کردی کہ رسول اللہ ﷺ جو فرماتے ہیں وہ اپنی طرف سے نہیں فرماتے بلکہ وحی بتاتے ہیں،
میرے بھائی یہاں پر بھی اگر میں سوالات کروں گا تو آپ پریشان ہوجائیں گے ،
میرے بھائی میرا
اعتراض مفہوم پر ہے اور یہ مفہوم رسول اللہ ﷺ نے بیان نہیں کیا نہ قرآن نے بیان کیا یہ مفہوم تو آپ نے یا آپ کے کسی مصنف نے بیان کیا ہے، کیا اسے بھی وحی سمجھ کر مان لیا جائے ، جب ہم آپ کی ایسی غلطیوں اور مفہوم کو پکڑتے ہیں تو آپ کو شرمندگی نہیں ہوتی بلکہ آپ مجھے کہتے ہیں کہ میں میٹھی میٹھی باتیں کرتا ہوں ۔
اس کے علاوہ دوسری غلطی کا بھی جواب نہیں دیا ۔
میرے بھائی اس مسئلہ پر بحث جو ہے وہ آئندہ ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ بڑی خوش اسلوبی سے ہوگی تاکہ ہمارے قارئین کے علم میں اضافہ ہو اور اس بحث سے ہمارا مقصد بھی اور نیت بھی یہی میرے بھائی اس مسئلہ پر بحث جو ہے وہ آئندہ ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ بڑی خوش اسلوبی سے ہوگی تاکہ ہمارے قارئین کے علم میں اضافہ ہو اور اس بحث سے ہمارا مقصد بھی اور نیت بھی یہی ہونی ہونی چاہئے، جتنے دلائل آپ دینا چاہیں آپ کو پورا موقع دیا جائے گا یہ تمام دلائل اس ٹھریڈ میں بیان کیجئے گا، میں یہاں صرف ان غلطیوں پر متوجہ کرنا چاہتا ہوں، اس پر میرے پاس فتوی ابن باز بھی ہے اسے بھی جاری کروں گا لیکن اسے اس کے مقام پر ،
مجھے امید ہے آپ ناراض نہیں ہونگے اور اگر کوئی غلطی ہو مجھے معاف فرمادیجئےگا، اور اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوجائے آپ مجھے مطلع کردیجئے گا مجھے بڑی خوشی ہوگی اور اپنی غلطی سے رجوع کرنے کو فخر و امتیاز سمجھتا ہوں ۔ ولاسلام

 

ShahzadFaiz

TM Star
Jul 25, 2010
1,319
324
783
45
Multan, PK
dekhooooooo dosot apke behas karne ya naa krne se Quraan ya hadith mai koi changes nahi ayi gi INSHA ALLAH.

ap fazool ki behas me jaa rahe ho.

just ap MUkhtasar or jaamea baat b kr sakte hain.
jo k Quraaan o Hadiths se saabit or AQAAA-e-NAAMDAAR (PBUH) se masnoon ho..


aap muje ye bataien apki in lammbi chorii or gooman ger baatain kam az kam meri samj se tu baala hogain jab ke hamaari had haraam qoom ko kese samj aye gi.,

asoolan ap ko chahye ye k Quraan o hadith k pages ki copy upload kr dete, or apni rae se baaz rehte. balke mera Iltaja hai kisi Immmam ka be reference naa dain, q k ikhtalaff shuru hi imaaam se hoaa hai. islye just Quraan o hadith.

1 baat sab readers k note me laata chalon k 90% aaam awaam-ul-naas tou AHAADITH ki books k naaam tak nai jaanti, islye un books k naam zroor likhna chahonga, taa k aap kisi b aalim ya imaam k qool ko amal ka jamaa pehnaane (qabool krne) se pehle ahaadith ka zroor mutalea kr lain,

ahadith yeh hain. jo k sehaa sitta k naam se mashoor hain.

  1. Sahih Bukhari, collected by Imam Bukhari (d. 870), includes 7275 ahadith
  2. Sahih Muslim, collected by Muslim b. al-Hajjaj (d. 875), includes 9200 ahadith
  3. Sunan al-Sughra, collected by al-Nasa'i (d. 915)
  4. Sunan Abu Dawood, collected by Abu Dawood (d. 888)
  5. Jami al-Tirmidhi, collected by al-Tirmidhi (d. 892)
  6. Sunan ibn Majah, collected by Ibn Majah (d. 887)
for more http://en.wikipedia.org/wiki/Six_major_Hadith_collections

jo k dunya bar k ulmaa, mufti, soofi, har maktba-e-fikar ma authentice hain, insaan ki zindgi k lye ye boooks mukkamal sarchasma hidayat hain.

inn ahadith me jo tareka apko mille, wo ikhtyar kr lain. haan 1 baat or baaz ahadith me mukhtalif tareeke b hosakte hain, wo ap bassa ooqaat mukhtalif b apna sakte hain..

beshak ALLAH bht burdbar or rehmat wala hai.

nd rahi baat admins ki, mai nahi jaanta admin koi ALLAMs hai ya nahi, esee decision serf ALLAMs ko he lene chahye,
 

ShahzadFaiz

TM Star
Jul 25, 2010
1,319
324
783
45
Multan, PK
mojooda wqt k ham jese muslmaano ke ikhtalaafat ki wja se ghair muslim skip ho jataa hai. islye k wo islaam laye tu konsa islaam laye. hanbli, shaafi, maalik, hanfi,>?>

aptu just apni dill ki bhraas nikalne pe raho...

mai jis elaaqa me rhta ho us ke behind christian rehte hain. 1 mrtba unki sister ai, booli tum konse islaam ki baat krte ho? agar ham islam accept karein tu konsa? (jo ham krte hai us ke mushtabeh muslim krte hain) even chand christian larko ne bataya k muslims hamse sharaab lekar jaate hain..

hamein jo common cheezain hain unpe tawju deni chahye, na ke fiqhi masail ko.
 

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سب سے پہلے فورم کے تمام دوستوں کے سامنے ایک بات میں واضح کردوں یہ بات دراصل ایک ای میل کی بنیاد پر کررہاہوں۔
مجھے ناصر بھائی کے موڈریٹر ہونے پر مکمل اعتماد ہے اگر کوئی یہ سمجھے کہ میں ان کے خلاف ہوں اور ان کی موڈریشن کے خلاف ہوں، میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس فورم پر اسلام سیکشن کے لئے ناصر بھائی سے بہتر کوئی موڈریٹر نہیں ہے اور اگر ایسا مسلہ زیر بحث آیا ہماری بحث کے بعد تو ناصر بھائی کی وکالت میں جو سب سے پہلا بندہ میدان میں آئے گا وہ ریحان تقدیس ہی ہوگا، انشاء اللہ
یہاں بحث شرک و بدعت کی یا ہمارے علماء کے نظریات پر نہیں ہورہی بلکہ مسلئہ کی تحقیق پر ہورہی ہے، لہذا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہاں مجھے اختلاف صرف اس بات کا ہے کہ ناصر بھائیکا رویہ چند دنوں سے ذرایکطرفہ ہوگیا ہے اور مجھے بڑی خوشی ہوگی اگر وہ دوبارہ اپنے ماضی کے رخ پر چلے جائیں
ناصر بھائی آپ نے شکایت کی ہے کہ میں نے آپ سے مشورہ نہیں کیا اور فورم کے دوسرے موڈریٹر ز اور ایڈمن کو پی ایم کردیا اور اس پر آپ ناراض ہوئے، مجھے بڑا افسوس ہے ہوا، کیونکہ آپ میرے فریق ہیں آپ سے مجھے بحث کرنی ہے، آپ نے جو پوسٹ جاری کی تھی اس پر میں باقاعدہ بحث کا ارادہ رکھتا ہوں لہذا میں آپ سے اجازت کیوں لوں گا ، لیکن کیوںکہ آپ موڈریٹر ہیں اور اسلام سیکشن میں جو نیو ٹھریڈ بنتا ہے وہ پہلے آپ کے پاس آتا ہے آپ است چیک کرتے ہیں ایسی صورت میں میں اگر بحث کا آغاز کرتا ہوں تو کیا مجھے تحفظ دیا جائے گا اور مجھے بحث کی اجازت ہوگی لہذا میں نے اسی بنیاد پر ایڈمن کو ایڈمن اور دیگر موڈریٹر کے سامنے اپنا سوال رکھا جب انہوں نے مجھے اجازت دے دی تو اب مجھ پر فرض عائد ہوتا ہے کہ میں آپ کو مطلع کروں کہ مجھے بحث کی اجازت مل گئی ہے لہذا میں آپ سے بحث کرنا چاہتا ہوں اور الحمد للہ میں نے اپنا یہ فرض پورا کیا، اب آپ بتائیں آپ کی سکایت جائز ہے
حتی کہ ایسی شکایت تو مجھے کرنی چاہئے تھی کیوں کہ آپ نے ناانصافی کی ہے ،جب آپ نے قراۃ خلف امام کا ٹھریڈ بنایا تو آپ نے مجھے دعوت نہیں دی اوت دیگر دوستوں کو دعوت دی جب کہ یہ ٹھریڈ آپ نے میری پوسٹ کے جواب میں بنایا تھا اور اس مسئلہ میں میں آپ کا فریق تھا آپ کسی کو دعوت دیں یہ نہ دیں لیکن مجھے ضرور دعوت دینی تھی ، مجھے دودن بعد اس ٹھریڈ کا پتہ چلا ، اب آپ خود فیصلہ کریں ناانصافی کس نے کی ۔
اب آپ یہ نہ کہئے گا کہ میں میٹھی میٹھی باتیں کررہا ہوں۔
ناصر بھائی میں واضح لکھ چکا ہوں کہ ہمارے درمیان بحث دوسرے ٹھریڈ میں ہوگی، اس ٹھریڈ میں صرف آپ کی دوغلطیوں پر بات کرکے چند سوالات کئے ہیں چاہئے تو یہ تھا کہ آپ ان سوالات کا جواب دیتے ، لیکن افسوس کہ بحث والی ساری باتیں دوبارہ آپ نے یہاں کردی جبکہ یہاں بحث کا کوئی تعلق ہی نہیں، یہ ٹھریڈ آپ کی دو غلطیوں پر بنایا ہے،بحث اگلے ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ ترتیب سے ہوگی اور یہ ٹھریڈ میں یا آپ نہیں بنائیں گے ہم ایڈمن یا کسی دوسرے موڈریٹر سے درخواست کریں گے اور کچھ اصول ہم ان کو بناکر دینگے اور وہ اسے خود جاری کرینگے اور اسی اصول پر ترتیب سے بحث کا آغاز ہوگا
لہذا بحث والی باتیں آپ اس ٹھریڈ میں بیان نہ کریں، یہاں جو سوالات کئے ہیں اس کا جواب دیں صاف اور مختصر
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ نے دو غلطیاں کی تھیں۔ ایکغلطی تو یہ کی کہ آپ ڈور کر آئے، یہ مسجد کے آداب کے خلاف ہے دوسری غلطی یہ کی کہ رکعت حاصل کرنے کے لئے انہوں نے صف سے پہلے ہی رکوع میں چلے گئے اور نماز میں وہ صف میں مل گئے ،
رسول اللہ ﷺ نے انہی غلطیوں پر فرمایا کہ آئندہ ایسا نہ کرنا

یہاں ابو بکرہ کی غلطیاں ہیں تو اس پر تنبیہہ ہوئی اگر غلطیاں نہ ہوتی اور پھر یہ کہا جاتا کہ آئندہ ایسا نہ کرنا تو سمجھ میں آنے والی بات تھی ،
اس واضح مفہوم کو آپ نے الٹ دیا جس پر میں نے سوالات کئے ،آپ نے وضاحت نہیں کی، بلکہ آپ نے قرآن کی آیت پیش کردی کہ رسول اللہ ﷺ جو فرماتے ہیں وہ اپنی طرف سے نہیں فرماتے بلکہ وحی بتاتے ہیں،
میرے بھائی یہاں پر بھی اگر میں سوالات کروں گا تو آپ پریشان ہوجائیں گے ،
میرے بھائی میرا
اعتراض مفہوم پر ہے اور یہ مفہوم رسول اللہ ﷺ نے بیان نہیں کیا نہ قرآن نے بیان کیا یہ مفہوم تو آپ نے یا آپ کے کسی مصنف نے بیان کیا ہے، کیا اسے بھی وحی سمجھ کر مان لیا جائے ، جب ہم آپ کی ایسی غلطیوں اور مفہوم کو پکڑتے ہیں تو آپ کو شرمندگی نہیں ہوتی بلکہ آپ مجھے کہتے ہیں کہ میں میٹھی میٹھی باتیں کرتا ہوں ۔
اس کے علاوہ دوسری غلطی کا بھی جواب نہیں دیا ۔
میرے بھائی اس مسئلہ پر بحث جو ہے وہ آئندہ ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ بڑی خوش اسلوبی سے ہوگی تاکہ ہمارے قارئین کے علم میں اضافہ ہو اور اس بحث سے ہمارا مقصد بھی اور نیت بھی یہی میرے بھائی اس مسئلہ پر بحث جو ہے وہ آئندہ ٹھریڈ میں ہوگی اور انشاء اللہ بڑی خوش اسلوبی سے ہوگی تاکہ ہمارے قارئین کے علم میں اضافہ ہو اور اس بحث سے ہمارا مقصد بھی اور نیت بھی یہی ہونی ہونی چاہئے، جتنے دلائل آپ دینا چاہیں آپ کو پورا موقع دیا جائے گا یہ تمام دلائل اس ٹھریڈ میں بیان کیجئے گا، میں یہاں صرف ان غلطیوں پر متوجہ کرنا چاہتا ہوں، اس پر میرے پاس فتوی ابن باز بھی ہے اسے بھی جاری کروں گا لیکن اسے اس کے مقام پر ،
مجھے امید ہے آپ ناراض نہیں ہونگے اور اگر کوئی غلطی ہو مجھے معاف فرمادیجئےگا، اور اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوجائے آپ مجھے مطلع کردیجئے گا مجھے بڑی خوشی ہوگی اور اپنی غلطی سے رجوع کرنے کو فخر و امتیاز سمجھتا ہوں ۔ ولاسلام


Wa Alaykum Assalam Wrwb :)
janab bohot shukriya apki wazahat ka

aur apko ye bataden k ham naa hi apse naraz hain naa hi apke khilaf agar aisa hai to phir hamara yahan bahes karna bekar hai kyun zaati mufad k liye bahes karna yahan koi maine nahi rakhta aur haan nahi ham koi shirk ya bidat par bahes kar rahe hain inme to ham dono ka ek hi aqeeda hai takreeban

dusri cheez apne kaha k hamse ijazat kyun len to ijazat ki baat hamne nahi kahi phir se apne hamari post ko theek se nahi padha sach me apse guzarish hai k theek se padhen khud apko ahsaas hoga k ham kya keh rahe hain

hamne apse kaha upar wali post me k aap hamse kehte aur ham dono milkar adminz se baat karte mubahise ki shayad apne gaur nahi kiya aur haan jab bahes hogi to lazim si baat hai dono ko bil tarteeb mauqa milega apni baat rakhne ka isme kisne ekhtelaf kiya aur isme konsi pareshani wali baat hai aur jo qawaid jo rules tai honge us bahes k liye wo pehle ham dono k aur staff k samne honge sabki muttafiq hone k baad hi usko tai kiya jayega na apki marzi na hamari

aur jab apne yahan hamari galti ki baat kahi to hame to uska jawab to dena hai na janab warna is thread ka kya maqsad hai bas aap keh kar nikal jayen aur ham khamosh rahen aise to nahi na to isliye hamne apko jawab diya aur dusri baat apko phir bataden k hamara ye imaan hai k Rasul Sallellahu Alayhiwasallam apni marzi se nahi bolte balke Allah k hukm se to abu bakar ra wali hadees me bhi yehi hai to apne khud apna fehmi se isko alag rukh me socha aur phr uspar khud sawal banaye jabke aise hamara kehna hai hi nahi to phir apke sawal hi nahi bante to jawab kahan se hoga ap ek baar gaur se padhen aur baat ko samjhen aur ham aur aap kaun hote hain sahaba ki galtian nikalne wale wahan to bas tambih ki baat huyi aur dusri hadees sure fateha k bagair namaz nahi ki daleel isko sath deti hai us bina par hamne kaha aur sath me ye bhi kaha k dusra fareeq isko dusri tarah se leta hai ab kya ham apke fareeq ka alag se apna mafhoom banayen aur naye sawal paida karen ?

aur haan bro ek aham baat jis par ap sab ki tawajjo chahenge k apne kaha k ap agar galat hain to galti manne k liye tayyar hain aur khushi se karenge to janab ye ek momin ki sifat me se bhi hai k agar usko galti batayi jae to wo usko maan leta hai aur ham ko bhi agar koi mutanabbe kare k hamne kuch galti ki hai to zaroor ham ruju karenge inshaAllah

baki Allah se dua hai k hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen
 

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ
میرا اس ٹھریڈ کو بنانے کے جو مقاصد ہیں اس میں ایک مقصد تو یہ ہے کہ ہمارے درمیان الگ سے جو بحث ہو وہاں غیر ضروری باتیں نہ ہوں لہذا جو بھی کنفیوزن یا غیر ضروری باتیں ہوں وہ اس سے پہلے کی ختم ہوجائیں۔
ایک مقصد یہ بھی تھا کہ قرآن و سنت کو جب ہم بیان کریں اور اس کی تشریح کریں تو پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ قرآن و سنت کو رسول اللہ ﷺ کے قریب صحابہ کرام آئمہ کرام اور محدثین کرام نے اسے کیسے سمجھا اور کیا تشریح کی، حتی الامکان ہمیں اپنی طرف سے کوئی تشریح یا مفہوم بیان نہیں کرنا چاہئےاحتیاط بہت ضروری ہے۔
بڑی اکثریت مسلمانوں کی ہے جنہیں ان اختلافات کا پتہ بھی نہیں جیسا کہ ہمارے ایک بھائی شہزاد فیض نے کہا اور ضروری بھی نہیں ہے انہیں بتا نے کی کیونکہ یہاں اختلاف تحقیق پر ہوا ہے، لیکن کسی فورم پر ایسا مسلہ کھڑا ہوجائے اور دوستوں کے ذہنوں میں کنفیوزن پیدا ہو جائے تو پھر ضروری ہوتا ہے کہ تحقیق کا کچھ حصہ سامنے آنا چاہئے تاکہ علم میں اضافہ ہو اور کنفیوزن ختم ہو۔
سب سے پہلے میں اپنے بھائی شہزاد فیض کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان کے پوئنٹ پر ، اور یقین کیجئے ناصر بھائی کے متعلق میرا دل بڑا صاف ہے اور میں ان پر مکمل اعتماد کرتا ہوں یہی وجہ ہے کہ میں پہلے بھی ان مسائل میں ان کو بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ مشورہ دیتا چلا آیا ہوں۔
اب مین کچھ باتیں ناصر بھائی کی پوسٹ پر کرنا چاہتا ہوں
ناصر بھائی ہمارے درمیان جو بحث ہوگی اس کا ذاتی مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہوگا ہم صرف قرآن و سنت کا موقف اپنی بحث میں پیش کرینگے۔
ہم یہاں مناظرہ نہیں کررہے بلکہ بحث کے ذریعی اپنے اپنے موقف کو کلئر کرینگے ۔
میں بحث اور مناظرہ میں فرق محسوس کرتا ہوں ، مناظرہ میں شدت پیدا ہوجاتی ہے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی صورت غالب آجاتی ہے

جب ہم صرف اپنا موقف پیش کرینگے اور ان پر دلائل ہونگے اور سوال و جواب ہونگے ۔
ناصر بھائی میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ایک پوسٹ آپ نے جاری کی اب میں اس پوسٹ کی بنیاد پر بحث کرنا چاہتا ہوں لہذا میں آپ سے اجازت تو نہیں لوں گا ٹھیک ہے آپ نہ اجازت کی بات نہیں کی لیکن میں تو اپنی بات کررہا ہوں کہ مجھے سیکیورٹی چاہئے اپنے ٹھریڈ اور پوسٹ کی اس لئے میں نے ایڈمن اور دیگر موڈریٹرز سے ڈرخواست کی جب انہوں نے یقین دلادیا اور اجازت دے دی تو میں نے آپ کو اطؒاع دی یہی اصول ہوتا ہے، اس مین شکایت کی کیا بات ہے۔ حتی کہ آپ نے مجھ سے جو ناانصافی کی میں نے تو شکایت نہیں کی۔
انشاء ہمارے درمیان جو بحث ہو گی وہ قرآن و سنت کے اصول پر ہوگی اور بالترتیب ہوگی
میرے بھائی میں نے جو اعتراض کیا ہے وہ آپ کے مفہوم پر کیا ہے جو آپ نے ایک کتاب سے اٹھا یا ہے،اور مین نے آپ سے دلیل مانگی ہے کہ اگر یہ مفہوم صحیح ہے تو است ثابت کریں
کیونکہ حضور ﷺ نے تو نہیں فرمایا کہ آپ کی نماز نہیں ہوئی لیکن چلو دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں آئندہ ایسا نہ کرنا ، کیا یہ بات حضور ﷺ نے فرمائی تھی؟ یہ مفہوم تو آپ نے بیان کیا۔
اس پر میرے پاس فتوی ابن باز موجود ہے جس میں مفتی اعظم نے امام بخاری کے حوالے سے بات کی ہے لیکن یہ بحث میں جاری کروں گا یہاں صرف آپ کی غلطی کی نشاندہی کی تھی اور اس پر دلیل مانگی تھی ، لیکن آپ نے بحث کی ساری باتیں یہاں جاری کرکے اپنی پوسٹ کو لمبا کردیا
اس سے آپ قارئین کو کیا تاثر دینا چاہتے ہیں وہ آپ سمجھتے ہیں ۔
اور افسوس اس بات پر ہوا کہ بحث والی باتوں کے ساتھ اس پوسٹ کو مزید بڑھانے کے لئے آپ نے سورۃ الفاتحہ کے فضائل پر ایک لمبی پوسٹ شامل کردی
مجھے بڑی حیرت ہوئی فاتحہ کی فضیل
ت اس کی اہمیت اور عظمت سے کسے انکار ہوگا ، کیا ہماری بحث اور اختلاف فاتحہ کی فضیلت پر ہے؟،
اگر نہین تو اسے بیان کرنے کا کیا مقصد تھا،
اس طرح اور سورتوں کی فضیلت بھی احادیث میں آئی ہیں یعنی انہیں بھی بیان کرنا چاہئے
میرے بھائی فضیلت کا مقام اپنا ہے اور مسلہ الگ چیز ہے ہمارا بنیادی موقف مسئل پر ہے نہ کہ فضیلت پر،

غلطی واقعی انسان سے ہوتی ہے اور کوئی انسان سوائے اللہ تعالی کے پیغمروں کہ معصوم نہیں ہے، اگر انسان اپنی غلطی پر ندامت کے ساتھ اپنے رب سے رجوع کرلیتا ہے یقین جانئے اللہ اس کی عزت کو بڑھا دیتے ہیں اور آئندہ اللہ تعالی اس کی حفاظت فرماتا ہے اور قدم قدم پر رہنمائی فرماتا ہے۔
اللہ
تعالی ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں کو معاف فرمائے آمین۔
 

ABDULLAH123

Newbie
Jul 6, 2011
63
54
0
بھائی ایک حدیث میں ہے ،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ امام کو اگر رکوع کی حالت میں پاو تو اور ساتھ مل جاو،، اور اسے رکعت شمار نہ کرو،،(جزء القراءتہ صفحہ 78،)


yah imam bukhari ke kitab se hai
 

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad
محترم عبد اللہ بھائی
السلام علیکم
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی کی کتاب جزاء القراۃ میرے سامنے موجود ہے۔
انشاء اللہ جب دوفریقین کے مابین بحث کا آغاز ہوگا وہاں ہر فریق کو پورا وقت دیا جائے گا کہ وہ دلائل پیش کریں
ان احادیث کو بحث میں بیان کیا جائے گا اس پر جرح ہوگی۔
انشاء اللہ ہم چند دن میں بحث کا آغاز کردینگے اس وقت اگر آپ کے ذہن میں کوئی دلیل ہو وہ اپنے
فریقین سے ضرور شیئر کیجئے گا۔
آپ ناصر بھائی کی رہنمائی کرینگے وہ آپ کا شکریہ ادا کرینگے اور آپ میری رہنمائی کرینگے میں بھی آپ کا شکریہ ادا کروں گا۔
یہ مسلہ بالکل صاف اور واضح ہے صرف بیان کرنے میں کنفیوزن پیدا ہوگئی ہے اسے دور کرنے کے لئے اس بحث کومنتخب کیا گیا ہے۔ باقی ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ امید ہے آپ کا ساتھ ضرور رہے گا،
دعاوں کی درخواست ہے۔ شکریہ بھائی


بھائی ایک حدیث میں ہے ،حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ امام کو اگر رکوع کی حالت میں پاو تو اور ساتھ مل جاو،، اور اسے رکعت شمار نہ کرو،،(جزء القراءتہ صفحہ 78،)


yah imam bukhari ke kitab se hai
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

ABDULLAH123

Newbie
Jul 6, 2011
63
54
0
Walaikumsallam,,
INSHA ALLAH bhai ,,,ALLAH TALLAH hum sub ke islah karen,,AMEENa
aur yaha urdu likhne ka pad kaha hai??


محترم عبد اللہ بھائی
السلام علیکم
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی کی کتاب جزاء القراۃ میرے سامنے موجود ہے۔
انشاء اللہ جب دوفریقین کے مابین بحث کا آغاز ہوگا وہاں ہر فریق کو پورا وقت دیا جائے گا کہ وہ دلائل پیش کریں
ان احادیث کو بحث میں بیان کیا جائے گا اس پر جرح ہوگی۔
انشاء اللہ ہم چند دن میں بحث کا آغاز کردینگے اس وقت اگر آپ کے ذہن میں کوئی دلیل ہو وہ اپنے
فریقین سے ضرور شیئر کیجئے گا۔
آپ ناصر بھائی کی رہنمائی کرینگے وہ آپ کا شکریہ ادا کرینگے اور آپ میری رہنمائی کرینگے میں بھی آپ کا شکریہ ادا کروں گا۔
یہ مسلہ بالکل صاف اور واضح ہے صرف بیان کرنے میں کنفیوزن پیدا ہوگئی ہے اسے دور کرنے کے لئے اس بحث کومنتخب کیا گیا ہے۔ باقی ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ امید ہے آپ کا ساتھ ضرور رہے گا،
دعاوں کی درخواست ہے۔ شکریہ بھائی




 
  • Like
Reactions: ENCOUNTER-007

Toobi

dhondo gy molko molko milnay k nae,nayab hum..
Hot Shot
Aug 4, 2009
17,252
11,897
1,313
39
peshawar
asalam o alikum every 1,
sory 4 late rehan bhai,ajkal may bzi ho to ise lie apk tread may ana nae howa,
abe mujy ap ki or nasir bhai ki bat samaj nae arahe hay,q k pore post nae parh paye ho,
inshaAllah may bad may aram say comment karon ge.
 
  • Like
Reactions: ENCOUNTER-007

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ
میرا اس ٹھریڈ کو بنانے کے جو مقاصد ہیں اس میں ایک مقصد تو یہ ہے کہ ہمارے درمیان الگ سے جو بحث ہو وہاں غیر ضروری باتیں نہ ہوں لہذا جو بھی کنفیوزن یا غیر ضروری باتیں ہوں وہ اس سے پہلے کی ختم ہوجائیں۔
ایک مقصد یہ بھی تھا کہ قرآن و سنت کو جب ہم بیان کریں اور اس کی تشریح کریں تو پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ قرآن و سنت کو رسول اللہ ﷺ کے قریب صحابہ کرام آئمہ کرام اور محدثین کرام نے اسے کیسے سمجھا اور کیا تشریح کی، حتی الامکان ہمیں اپنی طرف سے کوئی تشریح یا مفہوم بیان نہیں کرنا چاہئےاحتیاط بہت ضروری ہے۔
بڑی اکثریت مسلمانوں کی ہے جنہیں ان اختلافات کا پتہ بھی نہیں جیسا کہ ہمارے ایک بھائی شہزاد فیض نے کہا اور ضروری بھی نہیں ہے انہیں بتا نے کی کیونکہ یہاں اختلاف تحقیق پر ہوا ہے، لیکن کسی فورم پر ایسا مسلہ کھڑا ہوجائے اور دوستوں کے ذہنوں میں کنفیوزن پیدا ہو جائے تو پھر ضروری ہوتا ہے کہ تحقیق کا کچھ حصہ سامنے آنا چاہئے تاکہ علم میں اضافہ ہو اور کنفیوزن ختم ہو۔
سب سے پہلے میں اپنے بھائی شہزاد فیض کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان کے پوئنٹ پر ، اور یقین کیجئے ناصر بھائی کے متعلق میرا دل بڑا صاف ہے اور میں ان پر مکمل اعتماد کرتا ہوں یہی وجہ ہے کہ میں پہلے بھی ان مسائل میں ان کو بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ مشورہ دیتا چلا آیا ہوں۔
اب مین کچھ باتیں ناصر بھائی کی پوسٹ پر کرنا چاہتا ہوں
ناصر بھائی ہمارے درمیان جو بحث ہوگی اس کا ذاتی مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہوگا ہم صرف قرآن و سنت کا موقف اپنی بحث میں پیش کرینگے۔
ہم یہاں مناظرہ نہیں کررہے بلکہ بحث کے ذریعی اپنے اپنے موقف کو کلئر کرینگے ۔
میں بحث اور مناظرہ میں فرق محسوس کرتا ہوں ، مناظرہ میں شدت پیدا ہوجاتی ہے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی صورت غالب آجاتی ہے

جب ہم صرف اپنا موقف پیش کرینگے اور ان پر دلائل ہونگے اور سوال و جواب ہونگے ۔
ناصر بھائی میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ایک پوسٹ آپ نے جاری کی اب میں اس پوسٹ کی بنیاد پر بحث کرنا چاہتا ہوں لہذا میں آپ سے اجازت تو نہیں لوں گا ٹھیک ہے آپ نہ اجازت کی بات نہیں کی لیکن میں تو اپنی بات کررہا ہوں کہ مجھے سیکیورٹی چاہئے اپنے ٹھریڈ اور پوسٹ کی اس لئے میں نے ایڈمن اور دیگر موڈریٹرز سے ڈرخواست کی جب انہوں نے یقین دلادیا اور اجازت دے دی تو میں نے آپ کو اطؒاع دی یہی اصول ہوتا ہے، اس مین شکایت کی کیا بات ہے۔ حتی کہ آپ نے مجھ سے جو ناانصافی کی میں نے تو شکایت نہیں کی۔
انشاء ہمارے درمیان جو بحث ہو گی وہ قرآن و سنت کے اصول پر ہوگی اور بالترتیب ہوگی
میرے بھائی میں نے جو اعتراض کیا ہے وہ آپ کے مفہوم پر کیا ہے جو آپ نے ایک کتاب سے اٹھا یا ہے،اور مین نے آپ سے دلیل مانگی ہے کہ اگر یہ مفہوم صحیح ہے تو است ثابت کریں
کیونکہ حضور ﷺ نے تو نہیں فرمایا کہ آپ کی نماز نہیں ہوئی لیکن چلو دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں آئندہ ایسا نہ کرنا ، کیا یہ بات حضور ﷺ نے فرمائی تھی؟ یہ مفہوم تو آپ نے بیان کیا۔
اس پر میرے پاس فتوی ابن باز موجود ہے جس میں مفتی اعظم نے امام بخاری کے حوالے سے بات کی ہے لیکن یہ بحث میں جاری کروں گا یہاں صرف آپ کی غلطی کی نشاندہی کی تھی اور اس پر دلیل مانگی تھی ، لیکن آپ نے بحث کی ساری باتیں یہاں جاری کرکے اپنی پوسٹ کو لمبا کردیا
اس سے آپ قارئین کو کیا تاثر دینا چاہتے ہیں وہ آپ سمجھتے ہیں ۔
اور افسوس اس بات پر ہوا کہ بحث والی باتوں کے ساتھ اس پوسٹ کو مزید بڑھانے کے لئے آپ نے سورۃ الفاتحہ کے فضائل پر ایک لمبی پوسٹ شامل کردی
مجھے بڑی حیرت ہوئی فاتحہ کی فضیل
ت اس کی اہمیت اور عظمت سے کسے انکار ہوگا ، کیا ہماری بحث اور اختلاف فاتحہ کی فضیلت پر ہے؟،
اگر نہین تو اسے بیان کرنے کا کیا مقصد تھا،
اس طرح اور سورتوں کی فضیلت بھی احادیث میں آئی ہیں یعنی انہیں بھی بیان کرنا چاہئے
میرے بھائی فضیلت کا مقام اپنا ہے اور مسلہ الگ چیز ہے ہمارا بنیادی موقف مسئل پر ہے نہ کہ فضیلت پر،

غلطی واقعی انسان سے ہوتی ہے اور کوئی انسان سوائے اللہ تعالی کے پیغمروں کہ معصوم نہیں ہے، اگر انسان اپنی غلطی پر ندامت کے ساتھ اپنے رب سے رجوع کرلیتا ہے یقین جانئے اللہ اس کی عزت کو بڑھا دیتے ہیں اور آئندہ اللہ تعالی اس کی حفاظت فرماتا ہے اور قدم قدم پر رہنمائی فرماتا ہے۔
اللہ
تعالی ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں کو معاف فرمائے آمین۔

Wa Alaykum Assalam Wrwb :)
janab apki is post se do baten hamare samne aayi hain ek to aap hamari baten nahi samjh rahe ho ya phir aap jaan bujh kar isko tool de rahe ho

kyun ke hamne wazahat se apko sari clarification dedi hai lekin phir bhi aap wohi baat dohra rahe hain aur khud kehte hain k hamne post ko badhane k liye sure fateha ki fazilat bayan ki aur balke wo apke post k jawab me zaroori tha wo ham abhi apko batayenge ek taraf to ye aur dusri taraf ap bhi apne post dekhen khud baton ko badha kar post ko lamba kar rahe hain

mafhoom k bare me to hamne bata diya hai ab aap na samjhe hon to ham kuch nahi karsakte

وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَى إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى
hamara imaan hai k Rasul Sallellahu alayhiwasallam apni marzi se nahi bolte to wahan yehi mafhoom hamne liya ab aap ka mafhoom kis tarah se hai wo aap behtar jane

aur rahi sure fateha ki fazilat phir se apne adhi baat padhi ya phir usko tool dene k liye ya lamba karne k liye ya ye bhi samajhsakte hain k baat ko ghumane k liye apne aise kiya khud kehte hain yahan bahes nahi honi hai dusre thread me hogi phir aap khud aise baton ko lamba karenge to baat aage badhegi hi

thora gaur se phir dekhen aap :)

سورۃ الفاتحہ کی فضیلت اور بطور رکن نماز میں اس کی اہمیت

hamne sure fateha ki aam fazilath nahi balke bataur rukn namaz me uski fazilat bayan ki jo apke post k jawab k liye zaroori hai aam fazilat par to bohot sari baten hain aap khud jaante ho


aur galti bilkul insaan se hi hoti hai aur Allah se dua hai k hame aisi galtion se bachaye jo shariat se judi hon Aameen

janab ham sab ne Allah k samne hazir hona hai aur Allah ko jawab dena hai to koi bhi baat karte huye hame ye khayal rakhna chahiye k kahin ham apni ana ki wajhe se to ye sab nahi kar rahe kahin ham apni baat ko manwane k liye shariat ki khilaf warzi to nahi karre

ye baat apke liye nahi balke ham sabke liye kahi hai hamne

Allah ham sab musalmano me maslaki ikhtelaf ko khatam farmaye aur Quran aur Hadees ko mazbooti se thamne aur us par amal karne ki taufeeq de Aameen
 

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad


محترم ناصر بھائی
ہر سچے مسلمان کا ایمان ہے کہ جو بات رسول اللہ ﷺ فرماتے ہے وہ اپنی طرف سے نہیں فرماتے بلکہ وہ وحی ہوتی ہے۔
جو بات رسول اللہ ﷺ نے صراحت سے فرمائی اس پر خم تسلیم کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے۔
میرے ٹھریڈ میں بالکل صاف و شفاف بات کی گئی ہے جس سے ان پڑھ انسان کو بھی غلط فہمی پیدا نہیں ہوسکتی
میں نے آپ کے مفہوم پر بات کی ہے اور اسی پر ٹھریڈ بنایا ہے اور آسان سوال کیا ہے کہ یہ مفہوم اس سے پہلے کن محدثین کرام نے۔ سمجھا ہے یا کسی صحابی رسول ﷺ ، تابعین اور تبعہ تابعین میں سے کسی نے سمجھا یا بیان کیا اس کا آپ ثبوت فراہم کردیں۔
لیکن آپ قرآن کی آیت پیش کررہے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جو فرماتے ہیں وہ اپنی طرف سے نہیں فرماتے بلکہ وحی کی بنیاد پر
میں نے تو آپ کے مفہوم پر اعتراض کیا ہے یہاں اس آیت قرآن کا تذکرہ کیسے آگیا؟
کیا آپ کے بنائے مفہوم کو وحی الٰہی مانا جائے؟
آپ مسلسل غلطیاں کئے جارہے ہیں لیکن آپ سنبھل نہیں پارہے۔
میں نے یہ ٹھریڈ صرف آپ کو سمجھانے کے لئے بنایا تھا کہ اسطرح کی غلطیاں آئندہ نہیں کیجئے گا۔
مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں ہے اگر شکایت ہوتی تو مین اس سے پہلے جب اس مفہوم پر پوسٹ جاری کی تھی آپ سے جواب کا تقاضا کرتا لیکن میں نے نہ آپ سے جواب کا تقاضہ کیا اور نہ شکایت
لیکن اب کیوں کہ ہم ایک بحث کرنے جارہے ہیں وہاں احتیاط ملحوظ رکھنی ہوگی۔
آج کے دور میں پڑھنے والے بیوقوف نہیں ہیں سب علم رکھتے ہیں کہ سوال کیا ہورہا ہے اور جواب کیا دیا جارہا ہے۔
لوگ الحمد للہ سمجھ دار ہیں جاہلیت کا ایک دور تھا اب ختم ہوچکا ہے۔
اللہ معاف کرنے والا ہے میں نے کسی کو مجرم نہیں کہا ۔مجھے آپ کی غلطی نظر آئی میں نے آپ کو بتا دی، یہی صرف میرا کام تھا
باقی دلائل کی جہاں تک بات ہے وہ بحث میں آئیں گے اس سے پہلے نہیں۔
اللہ تعالی ہمارے نفس کو شیطان کے شرور سے محفوظ فرمائے اور علم نافع عطا فرمائے

 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
Janab encounter abhi apki baton me hame bachpana nazar aata hai

wohi baat dohra rahe hain aap jabke hamne wazeh kardiya k jab wo mafhoom hi hamne nahi liya jo aap bayan kar rahe hain balke us hadees par dusri hadeesen daleel k taur par pesh ki phr bhi aap aisi baten karke bohot na insaafi kar rahe hain

aur apke kehne se ya kisi k kehne se koi galat nahi hojata aap kehte rahen aur janab apko sochna chahiye aisi baten karte huye aur darna chahiye Allah se k nauzubillah kaise hamari baten wahi e ilahi hojayengi summa nauzubillah aur dusri bachpane wali baat ap ne kaha aaj k daur me padhne wale bewaqoof nahi hian to isse kya murad pehle wale kya bewaqoof the sab aap hi kahen phir kahen k apka mafhoom sahi nahi Allahi yahdeek

janab jab ye thread bahes k liye bana hi nahi to isme daleel dene ka aur apki baat ka jawab dene ka kya faida abhi ham apke is thread me koi reply nahi denge balke jo bhi baat hogi apse bahes wale thread me hi hogi

aur haan abhi ek nahi do thread lagenge kyun ruku me shamil hone wale masle par bhi apke aiterazat hain to abhi ek thread lagega qira't khalf imaam aur dusra ruku me milne wale ki rakat ka kya hukm hai inshaAllah

Allah se dua hai k hame Quran aur hadees ko sahi maino me samajhne aur uspar amal karne ki taufeeq de Aameen
 
  • Like
Reactions: ABDULLAH123

Dawn

TM Star
Sep 14, 2010
3,699
3,961
1,313
saudi arabia
assalam o alaikum

maine dono fareeqain ke post padhe.padhkar badi khushi hui.ikhtelaafi ya maslaki bahes to yahan nahi honi chahiye thi laikin hogayi to maine sooncha k jo quran o aahadees ka sahih ilm mere paas maujood hai usko yahan pesh karun taake dosraon ko bhi is maamle me sahi rahnumaayi hojaaye.

maine aap dono ki post se ye natija aqz kia k nasir bhai ka ye maanna hai k ruko paa lene par bhi rakaat nahi hoti.aur rehan bhai ka ye manna hai k rukoo paa lene par rakat miljaati hai.

ispar mere mauqoof ko main yahan pesh karta chalun.

1 . hazrat abubakar (raz) wali hadees me nabi (pbuh) ne farmaya k Allah tumhare shauq me izafa kare laikin aainda aisa na karna.is hadees se to yahan ye pata nahi chal raha hai k rukoo paane par rakat mili ya nahi.laikin rakat na milne k mauqoof me dosri bahot si aahadees hain jinse ye pata chalta hai k baghair sure fatiha k rakat hasil nahi hoti.

2 . chunannche nabi(pbuh) ne farmaya k " لا صلاة لمن لم يقراء بفاتحة الكتاب " is shaqs ki namaz nahi jisne sure fatiha nahi padhi.(sahih bukhari wa sahih muslim).is hadees me (mun) ka lafz aam hai.jo har namazi ko shaamil hai chahe wo munfarid ho ya imam ya fir muqtadi.

3 . ek martaba fajr ki namaz me nabi(pbuh) ke saath sahaba(raz) bhi quran padhte rahe jiski wajah se nabi(pbuh) ki qiraat bojhal hogai.namaz qatam hone k baad aap(pbuh) ne poocha k tum bhi saath padhte rahe ho? inhone isbaat me jawab dia to aap(pbuh) ne farmaya " لا تفعلو الا بام القران فانه لا صلاة لمن لم يقرابها " tum aisa mut kia karo albatta sure fatiha zaroor padha karo kyunke iske baghair namaz nahi hoti.( abu dawood, tirmizi, nisaayi )

aur bhi bahot si aahadees is baat par daal hain k baghair sure fatiha k rakat hasil nahi hoti.jab nabi(pbuh) ne sure fatiha ka padhna itna aham qarar dia aur kaha k sure fatiha k baghair namaz nahi to batayyie k hazrat abubakar(raz) wali hadees ka hum kia matlab lenge jab nabi(pbuh) ne farmaya k aainda aisa na karna.

aur baaz hazrat quran ki is aayath ko daleel banakar pesh karte hain k " واذا قري القران فاستميعو له وانصتو " jab quran padha jaaye to suno aur khamosh raho.( sure al eeraf 204 ).laikin jab hum iska shaan e nuzool dekhenge to pata chalega k ye aayath me un kaafiraon se muqaatibat ki gayi hai.jo quran padhte waqt shoor kia karte thei.ab aap hi batayyie k is aayath ko yahan fit karna kahan ki aqal mandi hai.

aur alawa uske aima arba me se imam maalik,shaafayi,hanbali rahimahumullah ka ye maslak hai k namaz me sure fatiha ka padhna laazmi unsar hai.siwaye hanafi k.to fir kia jawaz banta hai k hum teen aima ko chor kar sirf ek ko qabool karlen jabke aksar mante hain k charon huq hain.

Allah hame sahih samajhne ki taufeeq ata farmaye aur quran o sahih aahadees par amal karte hue in maslakaon ki qaid se chutkara naseeb farmaye aameen.
 
  • Like
Reactions: saviou

ENCOUNTER-007

Newbie
Feb 10, 2011
516
834
0
Medan e Jihad
assalam o alaikum

maine dono fareeqain ke post padhe.padhkar badi khushi hui.ikhtelaafi ya maslaki bahes to yahan nahi honi chahiye thi laikin hogayi to maine sooncha k jo quran o aahadees ka sahih ilm mere paas maujood hai usko yahan pesh karun taake dosraon ko bhi is maamle me sahi rahnumaayi hojaaye.


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
محمد بن قاسم بھائی فورم کے اکثر ساتھی آپ کو اچھی طرح جانت ہیں کیونکہ آپ پرانے ساتھی ہیں،
یہ ٹھریڈ بحث کا نہیں ہے اور نہ یہاں بحث ہوئی ہے ۔ بحث تو آئندہ ہوگی آپ نے کیسے کہہ دیا کہ بحث ہونی نہیں چاہئے تھی لیکن بحث ہوگئی۔
میرے بھائی بحث ہوئی نہیں ہے۔ بحث ہونے جارہی ہے۔
آپ جو دلائل پیش کررہے ہیں وہ سیویو کے نام سے دلائل اس بحث میں ضرور آئیں گے۔ آپ یہ دلائل سیویو کے پاس رکھوادیں۔
دوسری بات اگر میں چاہوں تو یہاں بہت کچھ بیان کرسکتا ہوں لیکن میں نے محتاط انداز اختیار کیا ہے تاکہ بحث سے پہلے کوئی معاملہ نہ ہو اور نہ بحث کا آغاز ہو
آپ نے جو موقف احادیث بیان کی ہے میں کب انکار کرتا ہوں، یہ احادیث مبارکہ ضرور دلائل میں آئینگی بحث میں سارے دلائل آئنگے اور اس پر تفصیل سے بات ہوگی، یہاں نہیں، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہاں بحث نہیں ہونی چاہئے تو مجھے بتا دیا جائے، میں اپنا موقف پیش کردوں گا۔کیونکہ آپ پرانے ساتھی ہیں،
بحث دو فریقین کے درمیان منتخب ہوچکی ہیں تمام دلائل اسی میں پیش ہونے دونوں فریقین کی جانب سے اور اسی پر ترتیب سے بحث ہوگی ۔
یہ ٹھریڈ بحث کا نہیں ہے ، احتیاط کریں۔
امید ہے آپ میری بات کو عزت دینگے، میں آپ کا احسان مند رہونگا

 
  • Like
Reactions: Tooba Khan
Top