!~~!عداوتیں تھیں تغافل تھا!~~!

  • Work-from-home

Javeriya

Newbie
Jun 25, 2011
2,262
186
0
31
عداوتیں تھیں تغافل تھا رنجشیں تھیں مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا بے وفائی نہ تھی

وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہم نواحی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا مگر جدائی نہ تھی

بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل
غزل بھی وہ جو کسی کو کبھی سنائی نہ تھی

کسے پکار رہا تھا وہ ڈوبتا ہوا دن
سدا تو آئی تھی لیکن کوئی دہائی نہ تھی

ترک تعلقات پے رویا نہ تو نہ میں
لیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تو نہ میں


کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی نصیر
کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی

وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہم نواحی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا مگر جدائی نہ تھی

 
Top