شامِ فراق اب نہ پوچھ ، آئی اور آکے ٹل گئی

  • Work-from-home

Dark

Darknes will Fall
VIP
Jun 21, 2007
28,885
12,579
1,313
شامِ فراق اب نہ پوچھ ، آئی اور آکے ٹل گئی



شامِ فراق اب نہ پوچھ ، آئی اور آکے ٹل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی

بزمِ خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئ

جب تجھے یاد کر لیا، صبح مہک مہک اُٹھی
جب تیرا غم جگا لیا، رات مچل مچل گئی

دل سے تو ہر معاملہ کرکے چلے تھے صاف ہم
کہنے میں اُن کے سامنے بات بدل بدل گئی

آخرِ شب کے ہم سفر فیض نجانے کیا ہوئے
رہ گئی کس جگہ صبا، صبح کدھر نکل گئی

فیض احمد فیض
 
Top