دل کا ٹوٹنا بھی موت کا باعث بن سکتا ہے

  • Work-from-home

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313

غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے، سائنسدان

لندن: جب کوئی شخص اپنے کسی پیارے کی یاد میں روتے روتے جان سے گزر جائے تو ہم کہتے ہیں کہ اس کی موت دل ٹوٹنے سے ہوئی ہے۔

سائنس دانوں کے بقول بڑھاپے نے اس نظریے کو سچ کر دکھایا ہے کہ کیونکہ غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے۔ ایک مطالعہ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جیون ساتھی، کسی دوست یا قریبی رشتہ دار کی موت انسانی جسم میں موجود متعدی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر بہت بْرا اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کوئی بیوہ عورت یا مرد کیوں اپنے ساتھی کی موت کے فوراً بعد جان سے گزر جاتے ہیں، حالانکہ ان کی صحت اس حادثے کے وقت بظاہر ٹھیک ہوتی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کی ٹیم نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے خون کے مخصوص خلیے ہوتے ہیں جنھیں نیو ٹروفلز کہا جاتا ہے جو بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف لڑ کر ہمیں مہلک بیماریوں مثلاً نمونیا وغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ نیوٹروفلز صدمے کے اثرات سے بْری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے انعقاد کے وقت سائنس دانوں نے حالیہ صدمے سے متاثرہ مرد اور عورتوں کے خون سے نیوٹروفلز کے نمونے کے کر مشاہدہ کیا کہ صدمے نے ان خلیوں کی جراثیم کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پر کیا اثر ڈالا ہے؟ تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نوجوانوں کے نیو ٹروفلز صدمے سے متاثر نہیں ہوئے جب کہ 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نیو ٹروفلز صدمے کے نتیجے میں زیادہ دیر تک جراثیم سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے، جس سے وہ مہلک بیکٹیریل انفیکشن کا مقابلہ نہ کر سکے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس ضمن میں نمونیا عمر رسیدہ لوگوں کا قاتل ہے۔
 

Bul_Bul

ღ му ℓιfє му ѕтуℓє ღ
Banned
Sep 2, 2014
5,605
2,169
213

غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے، سائنسدان

لندن: جب کوئی شخص اپنے کسی پیارے کی یاد میں روتے روتے جان سے گزر جائے تو ہم کہتے ہیں کہ اس کی موت دل ٹوٹنے سے ہوئی ہے۔

سائنس دانوں کے بقول بڑھاپے نے اس نظریے کو سچ کر دکھایا ہے کہ کیونکہ غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے۔ ایک مطالعہ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جیون ساتھی، کسی دوست یا قریبی رشتہ دار کی موت انسانی جسم میں موجود متعدی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر بہت بْرا اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کوئی بیوہ عورت یا مرد کیوں اپنے ساتھی کی موت کے فوراً بعد جان سے گزر جاتے ہیں، حالانکہ ان کی صحت اس حادثے کے وقت بظاہر ٹھیک ہوتی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کی ٹیم نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے خون کے مخصوص خلیے ہوتے ہیں جنھیں نیو ٹروفلز کہا جاتا ہے جو بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف لڑ کر ہمیں مہلک بیماریوں مثلاً نمونیا وغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ نیوٹروفلز صدمے کے اثرات سے بْری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے انعقاد کے وقت سائنس دانوں نے حالیہ صدمے سے متاثرہ مرد اور عورتوں کے خون سے نیوٹروفلز کے نمونے کے کر مشاہدہ کیا کہ صدمے نے ان خلیوں کی جراثیم کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پر کیا اثر ڈالا ہے؟ تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نوجوانوں کے نیو ٹروفلز صدمے سے متاثر نہیں ہوئے جب کہ 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نیو ٹروفلز صدمے کے نتیجے میں زیادہ دیر تک جراثیم سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے، جس سے وہ مہلک بیکٹیریل انفیکشن کا مقابلہ نہ کر سکے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس ضمن میں نمونیا عمر رسیدہ لوگوں کا قاتل ہے۔
Hmmmm nycc
 
  • Like
Reactions: JUST LIKE ROZE

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213

غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے، سائنسدان

لندن: جب کوئی شخص اپنے کسی پیارے کی یاد میں روتے روتے جان سے گزر جائے تو ہم کہتے ہیں کہ اس کی موت دل ٹوٹنے سے ہوئی ہے۔

سائنس دانوں کے بقول بڑھاپے نے اس نظریے کو سچ کر دکھایا ہے کہ کیونکہ غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے۔ ایک مطالعہ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جیون ساتھی، کسی دوست یا قریبی رشتہ دار کی موت انسانی جسم میں موجود متعدی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر بہت بْرا اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کوئی بیوہ عورت یا مرد کیوں اپنے ساتھی کی موت کے فوراً بعد جان سے گزر جاتے ہیں، حالانکہ ان کی صحت اس حادثے کے وقت بظاہر ٹھیک ہوتی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کی ٹیم نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے خون کے مخصوص خلیے ہوتے ہیں جنھیں نیو ٹروفلز کہا جاتا ہے جو بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف لڑ کر ہمیں مہلک بیماریوں مثلاً نمونیا وغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ نیوٹروفلز صدمے کے اثرات سے بْری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے انعقاد کے وقت سائنس دانوں نے حالیہ صدمے سے متاثرہ مرد اور عورتوں کے خون سے نیوٹروفلز کے نمونے کے کر مشاہدہ کیا کہ صدمے نے ان خلیوں کی جراثیم کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پر کیا اثر ڈالا ہے؟ تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نوجوانوں کے نیو ٹروفلز صدمے سے متاثر نہیں ہوئے جب کہ 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نیو ٹروفلز صدمے کے نتیجے میں زیادہ دیر تک جراثیم سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے، جس سے وہ مہلک بیکٹیریل انفیکشن کا مقابلہ نہ کر سکے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس ضمن میں نمونیا عمر رسیدہ لوگوں کا قاتل ہے۔
لندن میں جب کوئی شخص اپنے کسی پیارے کی یاد میں روتے روتے جان سے گزر جائے تو کہا جاتا ہے کہ اس کی موت دل ٹوٹنے سے ہوئی ہے۔ آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ مرنے والے کے ساتھ رونے والا بھی مرجاتا ہے- لیکن نہیں، اس کے لئے رونے والے کی عمر پینسٹھ سال سے زیادہ ہونی چاہئے- اس کا یہ خوف کہ اس عمر میں وہ تنہا ہوگیا ہے جان لیوا ثابت ہوتا ہے- البتہ جوانوں کے ساتھ معاملہ وکھرا ہے- ان کو نیا چانس مل جاتا ہے اور ساتھ میں انشورنس کا فنڈ بھی---​
 

Bird-Of-Paradise

TM ki Birdie
VIP
Aug 31, 2013
23,935
11,040
1,313
ώόήȡέŕĻάήȡ

غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے، سائنسدان

لندن: جب کوئی شخص اپنے کسی پیارے کی یاد میں روتے روتے جان سے گزر جائے تو ہم کہتے ہیں کہ اس کی موت دل ٹوٹنے سے ہوئی ہے۔

سائنس دانوں کے بقول بڑھاپے نے اس نظریے کو سچ کر دکھایا ہے کہ کیونکہ غم کی شدت اور ہونے والا نقصان آپ کے مدافعتی نظام کو مہلک نقصان پہنچاتا ہے۔ ایک مطالعہ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جیون ساتھی، کسی دوست یا قریبی رشتہ دار کی موت انسانی جسم میں موجود متعدی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر بہت بْرا اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ کوئی بیوہ عورت یا مرد کیوں اپنے ساتھی کی موت کے فوراً بعد جان سے گزر جاتے ہیں، حالانکہ ان کی صحت اس حادثے کے وقت بظاہر ٹھیک ہوتی ہے۔

برمنگھم یونیورسٹی کی ٹیم نے اس موضوع پر تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے خون کے مخصوص خلیے ہوتے ہیں جنھیں نیو ٹروفلز کہا جاتا ہے جو بیکٹیریل انفیکشن کے خلاف لڑ کر ہمیں مہلک بیماریوں مثلاً نمونیا وغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ نیوٹروفلز صدمے کے اثرات سے بْری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے انعقاد کے وقت سائنس دانوں نے حالیہ صدمے سے متاثرہ مرد اور عورتوں کے خون سے نیوٹروفلز کے نمونے کے کر مشاہدہ کیا کہ صدمے نے ان خلیوں کی جراثیم کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پر کیا اثر ڈالا ہے؟ تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نوجوانوں کے نیو ٹروفلز صدمے سے متاثر نہیں ہوئے جب کہ 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے نیو ٹروفلز صدمے کے نتیجے میں زیادہ دیر تک جراثیم سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہے، جس سے وہ مہلک بیکٹیریل انفیکشن کا مقابلہ نہ کر سکے۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس ضمن میں نمونیا عمر رسیدہ لوگوں کا قاتل ہے۔
hmmmm nice sharing
 
  • Like
Reactions: JUST LIKE ROZE
Top