فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
https://urdu.alarabiya.net/ur/middle-east/2018/05/07/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B0%D9%85%D9%91%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C.html
عراق ميں داعش کے مجرموں کے ہاتھوں سياسی امیدوار کا بيہيمانہ قتل – گروہ کی جانب سے سوشل ميڈيا پليٹ فارم پر جرم کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ مزيد کاروائيوں کی دھمکی۔
عراقی عوام آنے والے دنوں ميں سنگ ميل انتخابات کی تياری ميں مصروف ہے اور آنے والی نسلوں کے ليے ايک محفوظ اور خوشحال معاشرے کی تشکيل کی خواہش مند ہے۔ تاہم داعش اور اس کے سرغنہ اس ماحول ميں بھی اپنی کاروائيوں سے سب کو يہ باور کروا رہے ہيں کہ عام عوام کے ليے وہ کيا سوچ رکھتے ہيں اور معاشرے ميں کن نظريات کی تشہير کو فوقيت دينا چاہتے ہيں۔
داعش نے بارہا اپنے الفاظ اور اعمال سے يہ ثابت کيا ہے کہ عام لوگوں کی خواہشات، اتفاق راۓ اور مستقبل کے ليے ان کی اميدوں کی اس گروہ کے نزديک نا تو کوئ اہميت ہے اور نہ ہی يہ ان کے اہداف ہيں۔ خوف، تشدد اور دھونس کے ذريعے عوامی سطح پر اپنی خونی سوچ کو مسلط کرنا ہی اس گروہ کا تسليم کردہ ايجنڈہ اور حکمت عملی ہے۔
اس بدنام زمانہ تنظيم نے نا صرف يہ کہ اپنے جرم کو تسليم کيا بلکہ اپنے پيغامات ميں اسے اپنی "کاميابی" بھی قرار ديا ہے۔
دنيا کے کسی بھی دہشت گرد گروہ کی طرح داعش بھی انتخابی عمل سے خائف ہے کيونکہ اس گروہ کے کرتا دھرتا اس حقيقت سے بخوبی واقف ہيں کہ ايسی سوچ اور فکر جو بغير کسی تفريق کے صرف تشدد کو حکمت عملی قرار دے، وہ کبھی بھی عام انسانوں کے دل و دماغ کو نا تو جيت سکتی ہے اور نا ہی قابل قبول ہو سکتی ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://www.instagram.com/doturdu/
https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/