حضرت ابو توراب نخشی رحمتالله الیھ فرماتے ہیں -میں سفر میں تھا. ایک دن میں خواہش ہوئی کہ اگر روٹی اور تلا انڈا خانے کو مل جائے تو بڑا مزہ آ جائے . میں چلتے چلتے ایک گاؤں میں پہنچا تو ایک آدمی دوڑتا ہوا میرے پاس آیا اور مجھے پکڈ کر زور زور سے سے چللانے لگا - یہ بھی چوروں کے ساتھ تھا . لوگ جما ہو گئے اور مجھے مارنے لگے . ٧٠ دررے مار چکے تو مجھے ایک آدمی پہچان گیا اور مارنے والوں سے بولا - ارے یہ تو حضرت ابو توراب نخشی ہیں . مجھے مارنے والے بڑے شرمندہ ہوئے . ایک آدمی مجھے بڑی عزت سے اپنے گھر لایا اور میرے سامنے کھانا پیش کیا تلا ہوا انڈا اور روٹی میرے سامنے پیش کی تو میں نے اپنے نفس سے کہا - لے ٧٠ دررے خانے کے بعد تلا ہوا انڈا اور روٹی کھا لے.